سرکاری کمپنیوں کی نجکاری کے لیے 5 سالہ پروگرام تیار

sark11h1i2h1h134.jpg


عالمی مالیاتی ادارے کے تمام حکومتی کمپنیوں کی فوری نجکاری کے مطالبے پر نجکاری کمیشن نے 5 سالہ پروگرام ترتیب دے دیا، جسے آج منظوری کیلیے کابینہ کی نجکاری کمیٹی کو پیش کیا جائے گا,کمیٹی نجکاری کیلیے پہلے اورآئندہ تین سال کے اہداف کا تعین کرے گی۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے نئے پروگرام کیلیے تمام سرکاری کمپنیوں کی نجکاری کے روڈ میپ کا مطالبہ کیا تھا، نجکاری کمیشن نے نقصان والی سرکاری کمرشل کمپنیز کی پہلے نجکاری کی سفارش کی ہے، اس وقت سرکاری شعبے میں87 کمرشل کمپنیاں کام کر رہی ہیں، وفاقی وزارتوں نے 39 سرکاری کمپنیوں کی نجکاری نہ کرنے کی تجویز دی ہے، نئے قانون کے تحت صرف وزارت خزانہ کسی کمپنی کو سٹریٹیجک قرار دے سکتی ہے۔

سرکاری کمپنیوں کی نجکاری میں ملازمین کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا، انہیں گولڈن ہینڈ شیک دینے کیلئے تجویز بھی دی گئی ہے، ان کیلئے پیکیج کا فیصلہ نجکاری کمیٹی کرے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی کمرشل کمپنیوں کی نجکاری میں ملازمین کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا اور اس حوالے سے ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک دینے کیلئے بھی تجویز دی گئی ہے, ذرائع کے مطابق کابینہ کی نجکاری کمیٹی ملازمین کیلئے پیکج کا فیصلہ بھی کرے گی۔

دوسری جانب قومی ایئر لائنز کی نجکاری کے معاملے پر اہم پیشرف سامنے آگئی, سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے پی آئی اے کی ری اسٹرکچرنگ کی اسکیم منظور کرلی,نجکاری کمیشن کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کی اسکیم آف ارینجمنٹ 3 مئی کو منظور ہوئی، اس سے متعلق اسٹاک مارکیٹ کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

کمیشن نے مزید بتایا کہ اسکیم آف ارینجمنٹ میں تمام اثاثے پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کو منتقل کردیے گئے، نجکاری میں اہم قانونی پیشرفت سے وزارت خزانہ اور نجکاری کو بھی آگاہ کردیا گیا.

اعلامیہ میں نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ اسکیم آف ارینجمنٹ کیلئے وزارت خزانہ اور ایوی ایشن کی مشاورت اور معاونت حاصل کی، پاکستان اسٹاک ایکسچینج، سینٹرل ڈیپازٹری اور نیشنل کلیئرنگ کمپنی کو بھی باضابطہ مطلع کیا گیا۔ جس کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں ہولڈنگ کمپنی کے رولز اور ریگولیشن باآسانی ہوسکیں گے۔