مودی حکومت نے کانگریس رہنماؤں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیئے

12congreesbansksfrezoen.png

بینک اکائونٹس منجمد کرنا سیاسی جماعت کے وسائل چھیننے کے مترادف ہے: جے رام رمیش

بھارت میں برسراقتدار انتہاپسند بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے ملک کی اقلیتوں پر مظالم کے ساتھ ساتھ اپوزیشن رہنمائوں کو بھی انتقام کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔

بھارت میں اپوزیشن کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کانگریس کے رہنمائوں کی طرف سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ لوک سبھا کے انتخابات میںنریندر مودی سرکار انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے بینک اکائونٹس منجمد کر رہی ہے، ملک کا سیاسی ماحول خراب کیا جا رہا ہے۔


سیکرٹری جنرل کانگریس جے رام رمیش نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی کی سرکاری ملک میں سیاسی ماحول خراب کر رہی ہے۔ جے رام رمیش نے بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ ریمارکس کا حوالہ دیا اور کہا کہ کانگریس کا ساتھ چھوڑنے والے رہنمائوں کو بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل کرنے کی ذمت کرتے ہیں۔

جے رام رمیش نے کہا کہ سپریم کورٹنے بہت واضح الفاظ میں سب کچھ بیان کر دیا ہے، یہ سب کچھ الیکٹورل بانڈز کی لوٹ مار ہے۔ پہلے ہمارے پارٹی رہنمائوں کے بینک اکائونٹس بند کر دیئے گئے اور اس کے بعد نریندر مودی یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ ان کی توہین کی جا رہی ہے، بھارتی جنتا پارٹی ملک میں دہرے معیارات کے ساتھ کام کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ لوک سبھا کے انتخابات سے پہلے انتخابی مہم کے دوران کانگریسی رہنمائوں کے اکائونٹس منجمد کیے جانے کا واقعہ پہلی دفعہ پیش آیا ہے جس کی وجہ 2 ارب 10 کروڑ کے ٹیکسوں کا تنازع بتایا جا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اپوزیشن رہنمائوں کے اکائونٹس کو انتخابی مہم کے موقع پر منجمد کرنا سیاسی جماعت کے وسائل چھیننے کے مترادف ہے جو بھارت میں جمہوریت پر سنگین حملہ ہے۔

ترجمان انکم ٹیکس ٹربیونل نے بتایا کہ جزوی طور پر کانگریس رہنما اپنے بینک اکائونٹس کو فعال رکھ سکیں گے مگر یہ سہولت محدود کی گئی ہے جو صرف 21 فروری تک ہو گی اور کیس کی سماعت 21 فروری کو دوبارہ ہو گی۔ بھارت دنیا کی بڑی جمہوریت کہلاتا ہے مگر مودی سرکار کے دور اقتدار میں اقلیتوں کے ساتھ ساتھ ان کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے میڈیا کیلئے بھی بھارت میں جگہ کم پڑتی جا رہی ہے۔
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
موذی بھی پاکستانی پلید جرنیلوں سے سیکھ رہا ھے
 

Citizen X

President (40k+ posts)
Modi sarkar bhi hum se kuch na kuch seekh rahi hai. Thorday dinno baad rahul gandhi ko namaloom afrad uta ke bhi le jaa sakthay hain