نوازشریف کی صاحبزادی کا میڈیا سیل ناکام
یہ کیا کم اعزاز ھے کہ نواز شریف صاحب عوامی مینڈیٹ کی بنیاد پر تیسری بار وزیراعظم منتخب ہوئے ھیں اور اب وہ تیسری بار اقتدار کے تقریبا” چار سال بھی ختم کرنے والے ہیں ۔ یہ ایسا اعزاز ھے جو آج تک پاکستان کے کسی بھی سیاستدان کا نصیب نہیں بن سکا۔ چنانچہ اُن پر لازم ھے کہ بھارت کے حوالے سے اُن کے بارے میں پیدا ھونے والے اشتباھات کا خاتمہ کیا جائے۔ سچی بات یہ بھی ہے کہ اس حوالے سے نواز شریف کی میڈیا ٹیم اور اُن کی صاحبزادی کے زیر سایہ مبینہ طور پر بروئے کار میڈیا سیل پُوری طرح ناکام ہو چکا ہے اور وہ دونوں میاں صاحب کے بارے میں ملکی سطح پر پیدا ھونےوالے منفی تاثر کو زائل کرسکے ھیں نہ اس کا تدارک ان کے بس کی بات ھی لگ رہی ہے ۔ اس کا ایک مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ نواز شریف کی میڈیا ٹیم کو ملک کے چیف ایگزیکٹو کا بہتر سے بہترین امیج بنانے کی فکر ہے نہ کوئی پروا ۔ دختر اول صاحبہ اپنے سیاسی حریفوں کے خلاف ٹویٹ کر کے غالبا یہی سمجھتی ھیں کہ اسی سے کُشتوں کے پُشتے لگائے جا سکتے ہیں۔