نجی ٹی وی چینل نے برطانیہ سے آئی ایک خبر جس میں دعویٰ کیا گیا کہ برطانوی عدالت نے شہبازشریف اور سلیمان شہباز کو منی لانڈرنگ الزامات سے بری کردیا ہے اور انکے منجمد اکاؤنٹس بحال کردئیے۔
اس خبر کے سامنے آنے کے بعد نجی ٹی وی چینلز کے کئی اینکرز نے پروگرام کئے جن میں ایکسپریس نیوز کے منصور علی خان بھی شامل تھی جن کا دعویٰ تھا کہ شہبازشریف اور سلیمان شہباز کو لندن کی عدالت سے کلین چٹ مل گئی ہے۔
بعدازاں یہ خبر غلط نکلی اور این سی اے کا حکم نامہ منظر عام پر آگیا جس کے مطابق شہباز شریف کا اس آرڈر میں کوئی ذکر نہیں جبکہ سلیمان شہباز کے منجمد اکاؤنٹس بحال کردئیے گئے ہیں جو 2 سال سے منجمد تھے۔
یہ خبر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے فیک نیوز پھیلانے والوں صحافیوں کو خوب آڑے ہاتھوں لیا جن میں منصور علی خان بھی شامل تھے۔
اظہر مشوانی نے منصور علی خان کی ایک ویڈیو شئیر کی جس میں منصور علی خان کا کہنا تھا کہ اگر میری خبر غلط ثابت ہوجائے تو میں صحافت چھوڑدوں گا، اگر میری خبر پچھلے 10 سال کی کوئی غلط ثابت ہوجائے تو تب بھی صحافت چھوڑدوں گا۔
اس کلپ میں منصور علی خان کا وہ سیگمنٹ بھی شامل تھا جس میں وہ شہبازشریف کی بریت کی خبر دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ شہبازشریف کو منی لانڈرنگ اور مجرمانہ سرگرمیوں کے الزامات سے بری کردیا گیا ہے۔
اظہر مشوانی یہ ویڈیو منصور علی خان کو ٹیگ کرکے پوچھتے ہیں کہ میرے منصور علی خان کیا ارادے ہیں؟
اس پر منصور علی خان بھڑک اٹھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میرے بزدار کے نا اہل کارکن، یہ پڑھیں اور اب کوئی کام کر لیں۔ آپ کو پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے کاموں کے لیے رکھا ہوا ہے اور آپ یہاں اپنی زاتی دکانداری کرنے لگے ہوئے ہیں۔
اظہر مشوانی جواب میں منصور علی خان کو مخاطب کرکے کہتے ہیں کہ پانامہ رانی کے انتہائی محنتی اور اہل کارکن۔۔۔۔ آپ کو ایکسپریس نیوز نے اینکری کے لیے رکھا ہوا ہے اور آپ نون کی ترجمانی میں لگے ہوئے ہیں۔۔ پروگرام میں آپ نے دعوی کیا کہ شہباز شریف کو منی لانڈرنگ اور مجرمانہ سرگرمیوں کے الزامات سے بری قرار دےدیا گیا ہے۔۔ جبکہ فیصلےمیں ایسا کچھ نہیں
اظہر مشوانی نے مزید کہا کہ ویسے فریج سے نکال کے کی گئی باسی جگتوں کا مزہ نہیں آیا ۔لگتا ہے گالیوں اور پانامہ رانی کی تعریفوں کے لیے رکھا گیا اکاؤنٹ سوئچ کرنا بھول گئے تبھی ٹویٹس ڈیلیٹ ہو گئیں
منصور علی خان نے مبینہ طور پر جو ٹویٹس ڈیلیٹ کی تھیں، ان میں سے ایک ٹویٹ میں وہ الزام لگاتے ہیں کہ مجھے لگتا ہے کہ اظہرمشوانی کو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے معاملات خراب کرنے کیلئے لایا گیا ہے۔ جو صحافی وزیراعلیٰ کے کام دکھائے اسی پر ن لیگ سے جڑے ہونے کا الزام لگادو۔۔ واہ رے مشوانی
اپنے دوسرے ڈیلیٹڈ ٹویٹ میں اظہرمشوانی پر ہراسانی کاالزام لگاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ بھائی تو تو ہے ہی مشہور ہراسر ۔ عورتیں تو تجھے بخش دیں گی لیکن میں تجھے تیرے گھر تک چھوڑ کر آؤں گا۔
مزید کہتے ہیں کہ اگر ہم اتنے ہی ن لیگ کے ترجمان ہوتے تو بزدار کے حلقے میں جاکر اسکے کام نہ دکھاتے لیکن تو اپنی نوکری جاری رکھ۔