پولیس اہلکاروں کے ٹارگٹ کلر کے تفتیش میں سنسنی خیز انکشاف

11faizannjjskharsaniskjs.png

پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد دہشت گرد نے مزید 6 اہلکاروں کو ٹارگٹ کرنا تھا: اعترافی بیان

پنجاب میں پولیس اہلکاروں پر حملے کرنے والا ٹارگٹ کلر گرفتار کیا جا چکا ہے جس نے تفتیش کے دوران اپنے جرائم کا اعتراف کر لیا جس کے بعد سنسنی خیز انکشاف سامنے آئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں پر حملے کرنے والے ٹارگٹ کلر فیضان خراسانی نے انکشاف کیا ہے کہ اس کے علاوہ 2 اعلیٰ پولیس افسران کو بھی قتل کرنے کا منصوبہ بنایا ہوا تھا۔ ملزم نے انکشاف کیا کہ پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کا ٹاسک انہیں کالعدم تنظیم کی طرف سے دیا گیا تھا۔

پولیس نے ایک اور کارروائی میں ملزم کے والد کو بھی گرفتار کر لیا ہے اور ملزم سے رابطہ رکھنے والے 14 اشخاص کی نشاندہی بھی کر لی گئی ہے اور بہاولپور میں 3 دن پہلے ہونے والے پولیس مقابلے سے تمام کڑیاں مل رہی ہیں۔ بہاولپور میں اسد اللہ خراسانی اور سیف اللہ خراسانی نامی دہشت گرد پولیس مقابلے میں اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے تھے۔


پولیس کے مطابق فیضان خراسانی نامی دہشت گرد نے پولیس مقابلے سے پہلے ایک گھنٹے تک پولیس اہلکاروں کی ریکی کی تھی، وہ لاہور کا رہائشی بتایا گیا ہے جبکہ اس سے پہلے جیل کی ہوا بھی کھا چکا ہے۔ گرفتار دہشت گرد اپنے بھائی سمیت عارضی طور پر ڈیفنس میں رہائش پذیر تھا اور اس کی گرفتاری کے دوران 30 بور، نائن ایم ایم پستول، پین کیمرہ، دستانے، شرٹ، ہیلمٹ اور خودکش جیکٹ بھی برآمد ہوئے تھے۔

ملزم کا اصل نام محمد فیضان بٹ ولد فیاض احمد بٹ بتایا گیا ہے اور وہ شناختی کارڈ کے مطابق بادامی باغ لاہور کا رہائشی ہے جس کی عمر 21 سال بتائی گئی ہے۔ ملزم نے اعترافی بیان دیتے ہوئے کہا کہ 6 پولیس والوں کو شہید کرنے کے 6 لاکھ روپے لیے تھے، ملزم الفلاح ٹائون میں واقع اپنی والدہ کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا۔

پولیس نے بتایا ہے کہ ملزم کی کالعدم تنظیم کے اہم رکن رئوف گجر سے جیل میں ملاقات ہوئی جس نے اس کی 10 لاکھ روپے میں ضمانت کروائی۔ محمد فیضان بٹ کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کی قیادت سے ملنے کیلئے 2 دفعہ افغانستان گیا، وہ ٹی ٹی پی میں باضابطہ شامل ہونا چاہتا تھا جس کی قیادت نے اسے یہ ٹاسک اپنی قابلیت ثابت کرنے کیلئے دیا۔

محمد فیضان نے تحریک طالبان پاکستان میں شامل ہونے کے لیے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کی جس کے بعد اس نے مزید 6 پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کرنا تھا۔ محمد فیضان نے اپنا ٹاسک مکمل ہونے کے بعد افغانستان میں جا کر تحریک طالبان پاکستان کی باقاعدہ رکنیت حاصل کرنی تھی، اس کا تفصیلی بیان ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
Ab to wo Modi ko bhi maarne ka plan bata de ga.

Iss mein kaun si aisi bari baat hai? Pakistani police ki tafteesh kaisi hoti hai, ye sab ko pata hai.
 
Last edited: