پیپلزپارٹی کے تحریک انصاف سے بیک ڈور رابطوں کا انکشاف،کیابات ہوئی؟

raabti1h1h31.jpg

پاکستان پیپلزپارٹی کے تحریک انصاف سے بیک ڈور رابطے، کیا بات ہوئی؟ پارٹی کے تمام سیاسی فیصلے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رضامندی سے ہی ہوتے ہیں: تحریک انصاف

آٹھ فروری 2024ء کو ہونے والے عام انتخابات میں ملک بھر کی عوام اپنی اپنی پسندیدہ جماعتوں کے حق میں ووٹ کاسٹ کر کے اپنے نمائندے منتخب کر چکی ہے۔ ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں میں مرکزی و صوبائی حکومتیں قائم کرنے کیلئےجوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے۔


ن لیگ کی طرف سے شہبازشریف اور پی ٹی آئی کی طرف سے عمر ایوب کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔ دوسری طرف پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت کی طرف سے پی ٹی آئی سے بیک ڈور رابطوں میں مل کر حکومت بنانے کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنمائوں کی طرف سے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنمائوں سے بیک ڈور رابطے کر کے مل کر حکومت بنانے کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے تاہم اب تک ڈیڈلاک برقرار ہے جس کی وجہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی طرف سے مثبت جواب نہ ملنا بتایا جا رہا ہے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی سابق وزیراعظم شہبازشریف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے بعد بھی تحریک انصاف کے سینئر رہنمائوں کو اس حوالے سے پیغامات بھجوائے گئے ہیں لیکن ڈیڈلاک برقرار ہے۔ پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے درمیان دوریاں ختم کرنے کیلئے سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور نومنتخب رکن قومی اسمبلی سردار لطیف کھوسہ کے ذریعے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے پیپلزپارٹی کو پیغام دیا ہے کہ وہ اس معاملے میں بااختیار نہیں ہیں کیونکہ حتمی طور پر پارٹی کے تمام سیاسی فیصلے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رضامندی سے ہی ہوتے ہیں۔ رہنما تحریک انصاف اسد قیصر نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو پیپلزپارٹی کی طرف سے رابطہ کاری بارے آگاہ کر دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل راولپنڈی میں تحریک انصاف کے رہنمائوں کی سابق وزیراعظم عمران خان سے جمعرات کو ہونے والی ملاقات میں عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ ایسی تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیا جائے جو ان انتخابات کے نتائج تسلیم نہیں کر رہیں تاہم پاکستان پیپلزپارٹی کے حوالے سے ڈیڈلاک برقرار ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما ومرکزی سیکرٹری اطلاعات رئوف حسن نے 2 دن پہلے اپنی پریس کانفرنس میں میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے واضح طور پر کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی، متحدہ قومی موومنٹ اور مسلم لیگ ن کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کیے جائیں۔
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
PPP se koi baat nahi ho rahi na hi honi hay, ye sub PPP waley feeler chhortey hain or apni negotiation position behter karney kay liey istamaal kar rahey, pahley bhi chor ikathey thay ab bhi in choro ne ikathey hi jana hay