ن لیگ اور پیپلزپارٹی حکومت کرنے نہیں واردات کرنے آتے ہیں اسی لیے میثاق جمہوریت کیا گیا کہ ایک دوسرے کے جرائم پر پردہ ڈالیں ۔ انکے تمام ادوار سکینڈلز سے بھرے پڑے ہیں ۔ گندم امپورٹ کے 300 ارب کے سکینڈل کے نقصان سے ابھی تک قوم کو نجات نہیں ملی کہ ساہیوال کول پاور پلانٹ کے لیے مہنگا ترین کوئلہ امپورٹ کر کہ نکمے حکمرانوں نے قوم کو مزید اربوں روپے کا چونا لگا دیا یے۔ کرپشن مافیا نے اپنے لیے کمیشن اور کک بیکس کا انتخاب کیا ہے جبکہ غریب عوام کے منہ پر بجلی اور گیس کے بھاری بھاری ٹیکس دے مارتے ہیں۔ ایک تحقیقاتی کمیٹی تو اس پر بننی چاہیے کہ پاکستان میں مہنگے ترین بجلی کے منصوبے کس کمیشن خوری کے لیے لائے گئے اور ان کک بیکس سے کس کی باہر جائیدادیں بنی ہیں
Questions arise over coal import for power plants
Nepra has no regulatory jurisdiction over coal procurement except to issue guidelines and bank on invoices provided by the CPPA for tariff calculations.
www.dawn.com