سیاسی

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں بیانیوں کے تضاد کا شکار ہونے کے بجائے مضبوطی اور اتحاد سے الیکشن لڑنا ہوگا۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی ملتان ڈویژن کا اجلاس ہوا جس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف، رانا ثنا اللہ سمیت دیگر اہم رہنما اور اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز شریف نے کہا کہ ہمیں بیانیوں کے تضاد کا شکار نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی ہمیں اس پر کوئی توجہ دینی چاہیے، اگر ہمارے پاس بیانیہ نا ہوتا تو ہم میں اور دوسری سیاسی جماعتوں میں کیا فرق ہوتا۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ کسی جماعت کے پاس نہ ہمارے جیسا ووٹ بینک ہے اور نہ کسی کے پاس ہمارے جیسا لیڈر ہے، دوسری جماعتیں کارکنان سے قربانیاں مانگتی ہیں ہمارے لیڈر نے خود قربانی دی، پارٹی کے ہر لیڈر کو ظلم و جبر کا سامنا ہے پھر بھی کنٹونمنٹ بورڈ میں پارٹی نے شاندا ر کامیابی حاصل کی۔ نائب صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کتنی بڑی طاقت ہے اس کا انداز ہمارے مخالفین اور حکومتوں کو بخوبی ہے مگر خود ن لیگیوں کو نہیں ہے، مخالفین کو ہمیں ہرانے کیلئے ووٹ چوری کرنا اور دھاندلی کرنا پڑتی ہے۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ ہمارا بیانیہ ہماری پہچان ہے، پورےملک میں ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ چھا گیا ہے، اگر ہم نے تھوڑی سے کمزوری دکھائی تو یہ ہم پر چڑ ھ دوڑیں گے، ہمیں مضبوط ہونا ہوگا ، مستقبل مسلم لیگ ن کا ہے اور آئندہ الیکشن ہمارا ہے ، بس ہمیں مضبوطی اور اتحاد سے لڑنا ہوگا۔
نیب لاہور نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف سے 8 ملین پاؤنڈ جرمانے کی وصولی کیلئے کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ نیب نے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کیلئے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو نواز شریف کی جائیدادیں فروخت کرنے کیلئے مراسلے ارسال کر دیے ہیں۔ نیب کی جانب سے مراسلے میں کہا گیا کہ احتساب عدالت اسلام آباد نے نواز شریف کو 2018 میں 10 سال قید اور 80 لاکھ پاؤنڈ جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ سزا کے خلاف نواز شریف نے اپیل دائر کی لیکن اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپیل مسترد کی جبکہ سپریم کورٹ میں اپیل نہ کرنے کی وجہ سے نوازشریف کو دی گئی سزا حتمی تصور ہوگی۔ نیب کا مؤقف ہے کہ نواز شریف نے جرمانے کی رقم تاحال جمع نہیں کرائی، اس لئے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے جائیدادیں فروخت کی جائیں اور جرمانے کی رقم وصول کی جائے۔ یاد رہے کہ شریف خاندان پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نےغیر قانونی ذرائع کی مدد سے حاصل کی گئی رقم سے لندن کے مہنگے ترین علاقے مے فیئر اور پارک لین کے نزدیک واقع 4 رہائشی اپارٹمنٹس خریدے۔ احتساب عدالت نے اس ریفرنس میں نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور ان کے داماد کیپٹین ریٹائرڈ صفدر کو جیل، قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ جس کے بعد نواز شریف علاج کے لئے لندن گئے تھے اور تاحال واپس نہیں آئے۔
افغانستان نے وزیراعظم عمران خان کے قیام امن اور مذاکرات کے حوالے سے بیان کا خیر مقدم کیا ہے، افغانستان کے نائب وزیراطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ افغانستان میں قیام امن کیلیے وزیراعظم پاکستان کی کوششیں قابل ستائش ہیں، وزیراعظم عمران خان کی امن کوششوں کو افغانستان میں مداخلت نہ سمجھا جائے،پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے ذبیح اللہ مجاید نے دنیا پر واضح کردیا کہ پاکستان افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کررہا، دنیا پاکستان کی کوششوں کو مداخلت نہ سمجھے، پاکستان سمیت خطے کے تمام ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں،افغانستان میں کسی کی مداخلت نہیں چاہتے لیکن تعاون کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ نائب وزیراطلاعات نے کہا کہ عالمی برادری کے مثبت مشوروں کی قدر کریں گے تاہم عالمی برادری نئی افغان حکومت کو جلد تسلیم کرے،افغانستان میں دہشت گردی پر جلد قابو پالیں گے،ننگر ہار اور جلال آباد میں حالیہ دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مشکلات ہیں لیکن امید ہے ملک میں باجود جلد استحکام آجائے گا۔ اس سے قبل افغان میڈیا کو انٹرویو میں ذبیح اللہ مجاہد کہہ چکے ہیں کہ تنقید کرنے والے افغان حکومت کو ذمہ دار انتظامیہ کے طور پر تسلیم کریں،عالمی برادری نے افغان حکومت کو تسلیم کیا تو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ان کے خدشات اور تحفظات دور کئے جائیں گے، ہم پر تنقید یک طرفہ نقطہ نظر ہے،داعش افغانستان کے لیے کوئی خطرہ نہیں،ماضی میں داعش کیخلاف ہماری کارروائیاں موثر رہیں،داعش کو ناکام بنانا جانتے ہیں۔ ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ لڑکیوں کے اسکول جانے سے متعلق قوائد و ضوابط بنا رہے ہیں،خواتین کی دفاتر میں واپسی کیلئے وزارتوں کو گائیڈ لائنز جاری کردی ہیں،دوسری جانب افغان وزیراعظم حسن اخوند بھی پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کرچکے ہیں، کابل میں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس سے ملاقات کی اور کہا کہ صحت کے شعبے میں مدد نہ ملی تو اسپتال بند ہوجائیں گے،ٹیڈروس نے شعبہ صحت میں افغانستان کی بھرپور مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔
فرخ حبیب نے غریدہ فاروقی کو دیا گیا چیلنج پورا کردیا۔۔ڈاکومنٹس سامنے لے آئے۔ گزشتہ روز نجی چینل کی اینکر غریدہ فاروقی نے دعویٰ کیا کہ لاہور میں انڈرگراؤنڈ ڈرینج کا منصوبہ شہبازشریف کا ہے، بے شک رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت معلومات لے لیں اور سارے ڈاکومنٹس نکال لیں۔ یہ پچھلی حکومت کا منصوبہ ہے جس پر آپ کام کررہے ہیں۔ جس پر فرخ حبیب نے کہا کہ میں آپکو چیلنج کرتا ہوں، میں ڈاکومنٹس منگوالیتا ہوں کہ یہ پچھلی حکومت کا منصوبہ ہے یا اس حکومت کا منصوبہ ہے۔ فرخ حبیب نے غریدہ فاروقی پر طنز کیا کہ آپ پچھلی حکومت کی جتنی مرضی تعریفیں کریں ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ غریدہ فاروقی کو دیا گیا چیلنج فرخ حبیب نے پورا کردیا اور ڈاکومنٹس سامنے لے آئے جو یہ ثابت کرتا ہے کہ یہ منصوبہ تحریک انصاف کی حکومت میں شروع ہوا تھا۔
کراچی ائیرپورٹ پر ایک خاتون کا سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے دلچسپ مکالمہ، کہتی ہیں کہ لاہور کا حشر دیکھ کر ان کی یاد آتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جب شہباز شریف کراچی کے ایک روزہ دورے کے بعد اسلام آباد روانگی کیلئے ائیرپورٹ پہنچے جہاں ان کا ایک خاتون سے دلچسپ مکالمہ ہوا۔ خاتون نے سابق وزیراعلیٰ سےکہنا تھاکہ لاہور کا حشر دیکھ کر آپ کی یاد آتی ہے اور آپ سے مل کر خوشی ہوئی۔ خاتون کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے لاہور کا کیا حشر کر دیا ہے، جگہ جگہ کچرا دیکھ کر دل خراب ہوتا ہے۔ جس پر شہباز شریف نے خاتون کا شکریہ ادا کیا۔ مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما رانا مشہود احمد خان نے اس دلچسپ مکالمے کی ویڈیو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی، انہوں نے کیپشن میں لکھا کہ کراچی ائیرپورٹ پر ایک خاتون کا خادم اعلیٰ پنجاب شہباز شریف صاحب سے مکالمہ۔نااہل حکومت کی نا اہلی کی داستان سناتے ہوئے۔ خادم اعلی محمد شہباز شریف جیسا قابل اور محنتی وزیر اعلیٰ پنجاب جس نے تعمیر ترقی کے جو کام کیے ہیں شاید ہی کوئی دوسرا شخص پنجاب کی عوام کی اس طرح خدمت کر پائے۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی گئے تھے جہاں انہوں نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل سے ان کے والد کے انتقال پر تعزیت اور ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔
لندن میں قتل ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رہنما عمران فاروق کی بیمار بیوہ شمائلہ فاروق اپنے بچوں کے ساتھ انتہائی غربت کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ تفصیلات کے مطابق عمران فاروق کی اہلیہ شمائلہ فاروق گلے کے کینسر میں مبتلا ہیں اور وہ اسٹیج فور کے کینسر کے سبب بول نہیں سکتیں۔ حال ہی میں شمائلہ فاروق علاج کے لئے گائز اسپتال جاتے ہوئے کمزوری کے باعث اسٹیشن پر گر گئیں، اسپتال عملے نے شمائلہ فاروق وہیل چیئر کے ذریعے اسپتال پہنچایا۔ شمائلہ فاروق کا کہنا تھا کہ وہ کینسر جیسے موذی مرض کے خلاف جنگ بچوں کے ساتھ اکیلے لڑ رہی ہیں، حکومت نے شہداء کی فیملیز کو بھلا دیا ہے۔ خیال رہے کہ ایم کیوایم پاکستان اور عمران فاروق کے قریبی ساتھی اس وقت وفاقی حکومت کا حصہ ہیں۔ ہسپتال سے حاصل ریکارڈ کے مطابق شمائلہ کی تشخیص ’’ ٹی 4 این 1ایم او اسکواومس سیل کارسنوما، لیفٹ مینڈیبل، ریسیکشن اور ڈی سی آئی اےفری فلیپ ‘‘ کے طور پر کی گئی ہے، جس کے بعد ریڈیو تھراپی جاری ہے۔ لندن برج کے قریب گائے ہسپتال میں، جہاں شمائلہ کا علاج کیا گیا تھا، ہسپتال کے ذرائع نے بتایا کہ انہیں 4 مرحلہ کا کینسر ہے، ان کا 12 گھنٹے کا آپریشن ہوا اور وہ ریڈیو تھراپی کروا رہی ہیں۔ واضح رہے کہ 16 ستمبر 2010 کو متحدہ کے بانی رہنما عمران فاروق لندن میں اپنے دفتر سے گھر جارہے تھے جب انہیں گرین لین کے قریب واقع ان کے گھر کے باہر چاقو اور اینٹوں سے حملہ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے بعد انگلیاں الطاف حسین پر اٹھنے لگیں اور الطاف حسین ایک عرصہ تک برطانوی اداروں کے زیرتفتیش رہے ۔ پاکستان میں عمران فاروق کو قتل کرنیوالے تین مجرمان کو عمر قید کی سزا بھی سنائی گئی۔ ڈاکٹر عمران فاروق ایم کیوایم کے بانی رہنما تھے اور وہ پاکستان میں ایم کیوایم کے کوآرڈینیٹر رہے۔
جیسا کہ پاکستانی قوم پٹرول کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے باعث پریشان ہے ، پی ٹی آئی حکومت کو سوشل میڈیا پر خاص طور پر اپوزیشن کی جانب سے کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ حال ہی میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون و ماحولیات مرتضیٰ وہاب نے وفاقی وزیر اسد عمر کا ایک پرانا ٹویٹ شیئر کیا جہاں انہوں نے پٹرول پر زیادہ ٹیکسوں کو نمایاں کیا، پاکستان تحریک انصاف حکومت پر طنز کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کیا آپ اب بھی وہی حساب کتاب سمجھا سکتے ہیں؟ اس ٹویٹ کے جواب میں وفاقی وزیر اسد عمر نے مرتضی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے پٹرول کی موجودہ قیمتوں کا حساب فراہم کیا اور بتایا کہ موجودہ ٹیکس کی شرح مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے دوران ٹیکس شرح سے کم ہے۔ انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ کیا وہ ان کی کوئی اور خدمت کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ حال ہی میں پی ٹی آئی حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے اضافہ کیا ہے جس کے نتیجے میں حکومت کا زدید تنقید کا سامنا ہے۔
ملک میں موجود دہشت گردوں کومعافی کی یکطرفہ پیش کش کرنا قبول نہیں، فیصلہ ہزاروں مظلوموں کی توہین ہوگا، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان پر تنقید کردی۔ بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹ پر لکھا کہ مشرقی و مغربی سرحدوں اور پاکستان میں موجود مذہبی انتہا پسندی کو خوش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، وزیراعظم کی پالیسی مستقبل میں ہمارا پیچھا کرے گی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے برطانوی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کالعدم ٹی ٹی پی کے ان افراد کو معاف کرنے پر غور کر سکتی ہے جو پاکستانی آئین کو تسلیم کریں اور وہ جرائم میں ملوث نہ ہوں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کالعدم ٹی ٹی پی کو مشروط معافی کی پیش کش کی تھی،غیرملکی انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر کالعدم تحریک طالبان پاکستان دہشتگردی میں ملوث نہ ہونے کا وعدہ کرے اور پاکستان کا آئین تسلیم کرے تو پاکستان انھیں معافی دینے پر غور کرنے کے لیے تیار ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغان جیلوں سے کالعدم ٹی ٹی پی کے قیدی نکلنے کی خبروں پر تشویش ہے،اگر وہ رہائی کے بعد یہاں ہمارے لیے مسائل پیدا کرتے ہیں تو اس سے معصوم لوگوں کی جانوں پر اثر پڑے گا اور ہم ایسا نہیں چاہتے ہیں۔ اس سے قبل صدر عارف علوی نے بھی کہا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے ان افراد کو ایمنسٹی دینے کا سوچ سکتی ہے جو ہتھیار ڈال کر پاکستانی آئین کو تسلیم کریں اور وہ جرائم میں ملوث نہ ہوں۔
جاوید لطیف کےانٹرویو نے لیگی رہنماؤں کو برہم کردیا، اس انٹرویو کی وجہ سے شریف برادران میں اختلافات بھی سامنے آگئے،ذرائع کے مطابق ایک طرف شہباز شریف نے پارٹی کو جاوید لطیف کو شوکاز نوٹس دینے کا حکم دیا ہے تو دوسری جانب نواز شریف نے فوری شوکاز نہ دینے کی ہدایت کردی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس انٹرویو کی وجہ سے شہبازشریف اور حمزہ شہباز پاکستان مسلم لیگ نون کے اہم اجلاس میں شریک نہیں ہوئے تھے۔ ذرائع کے مطابق پارٹی کے صدر شہبازشریف نے نوازشریف سے متنازع انٹرویو پر جاوید لطیف کو شوکازنوٹس جاری کرنے کی درخواست کی ہے، لیکن نوازشریف نے ابھی نوٹس جاری نہ کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔ شہبازشریف کا کہنا ہے کہ جاوید لطیف سے انٹرویو دینے پر پوچھ گچھ کی جائے اور ان کے خلاف کارروائی بھی کی جائے،پارٹی کے دیگر سینئر رہنما بھی جاوید لطیف کے خلاف ہیں اور شوکاز نوٹس کا مطالبہ کررہے ہیں۔ لیگی رہنما جاوید لطیف نے تین روز قبل نجی ٹی وی کوانٹرویو دیا تھا،جس میں جاوید لطیف نے پارٹی سے متعلق کئی انکشاف کئے تھے اور دعویٰ کیا تھا نواز شریف جیل کاٹنے پاکستان آرہے ہیں، اور جب نوازشريف فيصلہ کرليں تو پارٹی صدر بھی مانتے ہيں،اس بار پر شہباز شریف سمیت لیگی قیادت ناراض ہوگئی۔ جاوید لطیف کا انٹرویو کرنے والے نجی ٹی وی کے نمائندے نے انکشاف کیا ہے کہ تین روز قبل جاوید لطیف کے انٹرویو کے بعد شریف برادران میں اختلاف سامنے آگئے ہیں، جاوید لطیف نے مفاہمت کے نام پر شہباز شریف کا نام لیا تھا، انھوں نے نون لیگ میں ذاتیات کی سیاست پرخواجہ آصف کی جانب اشارہ بھی کیا تھا۔ جاوید لطیف نے اپنے انٹرویو میں بتایا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ نون ميں کچھ لوگ اسائنمنٹ پر کام کر رہے ہيں اور ان چار پانچ لوگوں کوپارٹی کے بيانيے کو خراب کرنے کی اسائنمنٹ ملتا ہے،جب بھی تحريک فيصلہ کن مرحلے ميں پہنچتی ہے تو ان ميں سے کوئی رہنماء اٹھ کر نئی بات کرديتا ہے۔ یہ اسائنمنٹ والے وہی لوگ ہيں جو مفاہمت کی بات کرتے ہيں۔ جاوید لطیف نے اسائمنٹ والے رہنماؤں کا نام نہ لیتے ہوئے کہا کہ ويسے ہی اندر جانے والا ہوں،ان رہنماؤں کو اسائنمنٹ وہ ہی ديتے ہيں جو آئين اورقانون پر يقين نہيں کرتے،جب تجربہ کار سياستدان بيانيے کو نقصان پہنچائے تو وہ اسائنمنٹ کے بغير ممکن نہيں ہوتا اوراسائنمنٹ والوں کو چوہدری نثار کے انجام سےسبق لینا چاہئے،جب کوئی کہےکہ اصول کی نہيں ذاتيات کی سياست ہورہی ہےتويہ کيا بات ہوئی۔ صرف اصول کی وجہ سے ہی نوازشريف اور پاکستان مسلم لیگ نون مصيبتوں ميں ہے۔
قومی اسمبلی کی ذیلی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اہم اجلاس میں فیک نیوز کی قانونی تشریح کے حوالے سے وضاحت طلب کرلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائےاطلاعات کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کمیٹی ممبر کنول شوذب، نفیسہ شاہ، وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب شریک ہوئے۔ میں پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے)، کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) اور ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹر اور نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی بل زیر بحث آیا، میڈیا تنظیموں کے نمائندوں نے موقف اختیار کیا کہ کیا حکومت کے خلاف بات کرنا فیک نیوز کہلاتا ہے، اداروں کو جعلی خبر کی صحیح تعریف بتائی جائے۔ پی بی اے نے بھی پی ایم ڈی اے سے متعلق اپنے خدشات کا اظہار کیا، پی بی اے نے کہا کہ جب حکومت خود کہے کہ پرنٹ میڈیا مرچکا ہے، الیکٹرانک میڈیا 5 سال میں بند ہو جائے گا، اشتہارات سوشل میڈیا کودیں گے تو اس کی نیت پر شک کیسے نہ ہو، 28مئی کو حکومت کو خط لکھ کر اتھارٹی کے قانون کا مسودہ مانگا تھا آج تک کوئی جواب سامنے نہیں آیا، ہم نےکہا تھا کہ انٹرنیشنل ڈیجٹل میڈیا کو ٹیکس نیٹ میں لائیں،میڈیا کے حوالے سے جو قوانین موجود ہیں ان کو مضبوط کریں۔ ایمنڈ کے نمائندوں کا کمیٹی اجلاس میں کہنا تھا کہ میڈیاکےحوالے سے قوانین پہلے سے موجود ہیں ان میں کمی تھی تو ترمیم کی جاسکتی تھی، نئی ریگولیٹری اتھارٹی قانون کی ضرورت نہیں۔ نمائندوں کا مزید کہنا تھا کہ شاید حکومت خود اس بل پر کنفیوژ ہے، پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی بنانے میں اتنی عجلت کی وجہ کیا ہو سکتی ہے، پی ایم ڈی اے کو کسی صورت نہیں مانیں گے۔ اجلاس کے دوران ذیلی کمیٹی نے 21 ستمبر تک تمام شراکت داروں سے اس بل کے حوالے سے تحریری تجاویز طلب کر لیں۔ علاوہ ازیں ذیلی کمیٹی نے وزارت اطلاعات سے ایک ہفتے میں فیک نیوز کی قانونی تعریف بھی طلب کرلی۔ ذیلی کمیٹی کی چیئر پرسن مریم اورنگزیب نے میڈیا ورکرز کے تحفظ کا مجوزہ قانون جلد پارلیمنٹ سے منظور کرانے کی ہدایت کی۔ ذیلی کمیٹی آئندہ اجلاس میں متعلقہ ساتوں ریگولیٹری اتھارٹیز کے ملازمین کا مؤقف بھی سنے کی، اجلاس آئندہ ہفتے ہوگا۔
مسلم لیگ ن کی قیادت میں دوریاں بڑھنے لگیں، مسلم ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت پارٹی کے اہم اجلاس میں پارٹی کے صدر شہباز شریف کے شریک نہ ہونے کی وجہ سامنے آ گئی۔ تفصیلات کے مطابق اہم پارٹی میٹنگ میں ن لیگی صدر شہباز شریف کے شرکت نہ کرنے کے حوالے سے پارٹی ترجمان پنجاب عظمی بخاری نے وضاحت دے دی۔ پارٹی ترجمان عظمی بخاری نے بتایا کہ شہباز شریف بلوچستان کی تنظیمی عہدیداروں سے میٹنگز شیڈول ہونے کی وجہ سے اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے، شہباز شریف نے اپنی رہائشگاہ پر تنظیمی عہدیداروں سے ملاقات کی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آئندہ تمام اجلاس میں شہباز شریف شریک ہوں گے۔ دوسری جانب اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران مریم نواز نے بلدیاتی الیکشن کی تیاریوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کیلئے ہروقت تیار ہیں جبکہ بلدیاتی انتخابات کیلئے پارٹی قائدین کو جامع تیاری کی ہدایت دی ہے۔ ن لیگ کی نائب صدر نے مزید کہا کہ اب اپنے ووٹ کو چوری نہیں ہونے دیں گے، ووٹ پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔
کنٹونمنٹ بورڈ راولپنڈی و چکلالہ میں پی ٹی آئی کی شکست پر تحریک انصاف راولپنڈی کی تنظیم نے سخت ردعمل دیتے ہوئے ضلعی تنظیم کو پارٹی ٹکٹ کے فیصلوں میں نظر انداز کرنے پر اعلیٰ عہدیداران اور ممبران قومی وصوبائی اسمبلی کو شکست کا ذمہ دار قرار دے کر ارکان سے استعفے طلب کرنے کا مطالبہ کردیا۔ تحریک انصاف راولپنڈی کے صدر شہریار ریاض کی زیر صدارت اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد میں تحفظات کا ازالہ نہ ہونے تک شکست کے ذمہ داران کا مکمل بائیکاٹ کرنے اور تحریک انصاف راولپنڈی کا کنونشن آئندہ 15 روز میں منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس قرارداد کی کاپی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی کو بھی بھجوائی گئی ہے۔ ضلعی تنظیم کی جانب سے قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کنٹونمنٹ بورڈ الیکشن میں پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کے فیصلوں، انتخابی مہم اور وفاقی وزرا کو مدعو کرنے کے جلسہ تک ضلعی تنظیم کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔ لہٰذا اب ایک کنونشن منعقد کیا جائے گا جس میں ضلعی تنظیم کی گورننگ باڈی اور منتخب ممبران اسمبلی کے اختیار کا بھی تعین کیا جائے گا۔ ممبران قومی وصوبائی اسمبلی کو پارٹی امور بارے اختیار کے غلط استعمال کو روکا جائے پارٹی آئین کو فالو کیا جائے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حالیہ کنٹونمنٹ الیکشن میں پارٹی کارکنوں کو نظرانداز کرنے اور انتخابی شکست کے ذمہ دار تنظیمی عہدیداران اور ممبران قومی وصوبائی اسمبلی سے استعفے طلب کیے جائیں کیونکہ ایسے افراد کارکنوں کی حق تلفی اور پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے مرتکب ہوئے ہیں۔ ضلعی صدر نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ جب تک اعلی سطح سے پی ٹی آئی ضلعی تنظیم کے تحفظات کا ازالہ نہیں ہوتا اور اس حوالے سے واضح ہدایات جاری نہیں ہوتیں تب تک ضلعی تنظیم تمام امور اور شکست کے ذمہ داروں کا مکمل بائیکاٹ کرے گی۔ یاد رہے کہ وزیراعظم نے پنجاب میں کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں پی ٹی آئی کو شکست ہونے پر تحقیقاتی رپورٹ طلب کی تھی، وزیراعظم نے اس حوالے ذمہ داروں کا تعین کر کے فوری طور پر رپورٹ کا مطالبہ کیا تھا۔ قبل ازیں لاہور کنٹونمنٹ بورڈ میں شکست پر رپورٹ تیار کی گئی تھی۔
کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات میں پنجاب کے تین بڑے ڈویژنز لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں شکست کیوں ہوئی؟ وزیراعظم نے رپورٹ طلب کر لی۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کے موقع پر وزیراعظم نے لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں شکست کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں شکست کی وجوہات سمیت غیر تسلی بخش نتائج کے ذمہ داران کا تعین کیا جائے۔ عمران خان نے ٹکٹوں کی تقسیم، انتخابی مہم اور دیگر عوامل سے بھی جلد آگاہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ تاہم گوجرانوالہ کینٹ بورڈ میں کامیابی پر وزیراعظم نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل تحریک انصاف کی قیادت نے لاہور کینٹ بورڈ میں تحریک انصاف کی شکست پر رپورٹ مرتب کر لی تھی جس میں لاہور کو ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ترجیح نہ دینے کو شکست کی اہم وجہ قرار دیا گیا۔ لاہور کے حوالے سے پارٹی کے مختلف رہنماؤں کا منفی پراپیگنڈہ بھی پی ٹی آئی کی عدم مقبولیت کی وجہ بنا۔ جب کہ تحریک لبیک کیخلاف محاذ کھولنے کے بارے میں بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ دیہی سطح پر پی ٹی آئی کی مقبولیت بڑھی لیکن شہری حلقوں میں تاحال چیلنجز کا سامنا ہے۔ اس رپورٹ میں تحریک انصاف کی قیادت نے لاہور میں جعلی ووٹوں پر بھی اصرار کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں پچیس فیصد کے قریب جعلی ووٹ ہیں جو سابق دور حکومت میں بنے، لاہور اور شہری حلقوں میں جعلی ووٹوں کیخلاف الیکشن کمیشن سے رجوع بھی کر چکے ہیں اور کمیشن کو اس حوالے سے خط بھی لکھ چکے ہیں۔ رپورٹ میں جعلی ووٹوں کے اخراج کیلئے الیکشن کمیشن اور دیگر متعلقہ فورمز سے ریلیف لینے کی کوششوں کو تیز کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹکٹ کی تقسیم میں کوئی ایشو پیدا نہیں ہوا، تاہم کچھ پارٹی رہنماؤں نے مہم میں کام نہیں کیا۔ پارٹی قیادت اور حکومتی قیادت کے درمیان رابطے کو بہتر بنانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا گیا کہ پارٹی کی تنظیم کی حکومتی سطح پر شنوائی نہ ہونا بھی شکست کی وجہ ہے۔
حزب اسلامی کے سربراہ اور افغانستان کے سابق وزیر اعظم گلبدین حکمت یار کا کہنا ہے کہ عمران خان کے موقف کی حمایت کرتا اور ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، افغان مسئلے کو جنگ سے حل نہیں کیا جاسکتا انہوں نے مزید کہا پاکستان نے افغانستان میں امن کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے۔ عمران خان نے جراتمندانہ طور پر کہا افغان جنگ ‏میں جانا غلطی تھی عمران خان کے بیسزنہ دینے اور جنگ کا حصہ نہ بننےکےاعلان پر مشکور ہیں بھارت کو چاہیے وہ ‏بھی اس سے سیکھے۔ پاکستان کے مشہور نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ایک ہی پارٹی کی حکومت ہونی چاہیے، ایک جاسوس نے پنج شیر میں فساد کرایا، پنج شیر سے اتنا اسلحہ ملا جو پورے ملک کیلئے کافی ہوتا ہے، طالبان کی پنج شیر میں کامیابی بڑی بات ہے۔ گلبدین حکمت یار نے کہا کہ افغان عوام خواش ہیں کیونکہ انہوں نے ایک بڑا ٹارگٹ حاصل کرلیا ہے، افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا ہوچکا اور ملک میں جنگ کا خاتمہ ہوگیا، مستقبل سے متعلق عوام کو فیصلہ کرنے کا حق مل گیا ہے۔ طالبان نے افغانستان میں عبوری حکومت کا اعلان کیا ہے کیونکہ گزشتہ حکومت کے بعد ایک خلا پیدا ہوگیا تھا جس کو پر کرنا ضروری تھا۔ سابق افغان وزیر اعظم نے کہا چاہتے ہیں ایک ایسی حکومت بنے جس کو عوام کی حمایت حاصل ہو کیونکہ مشاورت کے بغیر بنائی گئی حکومتیں ناکام ہوتی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ حکومت متحد اور ایک ہی پارٹی کے پاس ہو، حکومت میں سب کو شامل کرلیں تو کسی کا فائدہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سابق افغان حکومت چاہتی تھی کہ ان کے ساتھ مل کر طالبان سے لڑیں، غیر ملکی افواج بھی یہی چاہتی تھیں، حزب اسلامی طالبان کے خلاف لڑ کر غلطی نہیں کرنا چاہتی تھی، ہم نے غیر ملکی افواج کے خلاف طویل جنگ لڑی ہے۔ ماضی میں پنج شیر کو استعمال کیا گیا، اب بھی دشمن نے احمد مسعود اور پنج شیر کو استعمال کیا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ ایک جاسوس احمد مسعود کو پنج شیر کیلئے اکسا رہا تھا، یہ وہی ہے جس نے کردوں کو ترکی میں اکسایا اور عراق میں فساد برپا کیا، پنج شیر میں مزاحمت والے چاہتے تھے کہ امریکہ واپس آجائے، پنج شیر میں بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود ملا، یہ اتنا زیادہ تھا جو ایک ملک کیلئے بھی کافی ہے، پنج شیر میں اتنا اسلحہ کیسے پہنچا؟ یہ ایک سوال ہے۔ یہاں افغانستان کے دشمنوں نے شرارت کی جو ناکام رہی۔
کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کےدوران خیبرپختونخوا میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف نے میدان مارلیا ہے۔ کنٹونمنٹ بورڈ کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق خیبر پختونخوا کے 37 وارڈز میں سے 33 وارڈز کے نتائج سامنے آگئے ہیں جن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف سب سے زیادہ سیٹیں جیتنے والی پارٹی بن گئی ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ پر رہنما پاکستان تحریک انصاف مراد سعید نے اپنے بیان میں بتایا کہ تحریک انصاف نے کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات کے دوران خیبرپختونخوا میں واضح برتری حاصل کرلی ہے۔ مراد سعید نے کہا کہ غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 20 وارڈز میں فاتح قرار پائی، صوبے میں 6 آزاد امیدوار بھی فتح یاب ہوئے۔ رہنما تحریک انصاف کے مطابق ن لیگ نے 5، پاکستان پیپلزپارٹی نے تین جبکہ اے این پی نے 2 نشستیں حاصل کیں۔
وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے الیکشن کمیشن کو بڑا چیلنج کرتے عملے کے خلاف ہتک عزت کی درخواست دائر کرنے کااعلان کیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں علی زیدی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو چیلنج کرتا ہوں ایک پولنگ اسٹیشن ایسا بتائے جس کا میں نے دورہ کیا ہو، میں صرف ایک پولنگ اسٹیشن گیا جہاں میں نے خود ووٹ ڈالا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر الیکشن کمیشن کے عملے کے الزامات سچ ثابت ہوئے تو میں نہ صرف اپنی وزارت بلکہ اپنی اسمبلی رکنیت سے بھی استعفیٰ دیدوں گا۔ علی زیدی کا مزید کہنا تھا کہ لیکن کیا ڈسٹرکٹ ایسٹ کے الیکشن کمشنر امین قریشی میں اتنی اخلاقی جرات ہے کہ وہ اپنی غلطی پر سرعام معافی مانگیں۔ واضح رہے کہ کراچی میں کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے وفاقی وزیر علی زیدی کو فیصل کنٹونمنٹ بورڈ کے حلقے سے باہر نکالنے کے احکامات جاری کردیئے تھے۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ تین ماہ میں تیسری بار نجی دورے پر امریکا چلے گئے ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مراد علی شاہ ایک ہفتے کے دورہ پر نجی ایئر لائن کی پرواز سے امریکا روانہ ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق امریکا میں اپنے دورے کے دوران مراد علی شاہ اعلی حکام سمیت پیپلزپارٹی کے کارکنان سے ملاقاتیں کریں گے۔ یادرہے کہ اس سے قبل جولائی میں مراد علی شاہ امریکا کے دورے پر گئے تھے ، اس وقت چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر پیپلزپارٹی کے عہدیداران بھی امریکا یاترا پر روانہ ہوئے تھے۔ اس سے قبل مراد علی شاہ جون کے وسط میں سے امریکا کے ایک ہفتے کے دورے پر روانہ ہوئے تھے۔ اس دوران رہنما تحریک انصاف شہباز گل نے تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری ڈیل کرنے اور سی وی لے کر میں ہوں نا کی شوٹنگ پر گئے ہیں۔
احتساب عدالت اسلام آباد نے 8 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن کے نیب ریفرنس میں آصف زرداری پر فرد جرم کی تاریخ مقرر کر دی ہے عدالت نے مشکوک ٹرانزیکشن کے کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین وسابق صدر آصف زرداری کو 29 ستمبر کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے طلب کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق صدر کے مبینہ فرنٹ مین مشتاق احمد کو اشتہاری قرار دے کر کیس الگ کردیا گیا ہے، عدالت نے مشتاق احمد کا شناختی کارڈ بلاک اور جائیداد ضبطگی کی کارروائی بھی شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔ احتساب عدالت نے آصف زرداری کے فرنٹ مین کو بذریعہ اخبار اشتہار طلب کر رکھا تھا۔ 9 ستمبر کو ملزم کو پیش ہونے کی آخری مہلت دی گئی تھی مگر وہ پھر بھی پیش نہیں ہوا۔ احتساب عدالت اسلام آباد نے گزشتہ سماعت کے تحریری حکم نامے میں فردِ جرم کی تاریخ مقرر کی ہے۔
طالبان کی افغانستان میں حکومت پر گیلپ سروے کے نتائج۔۔ عوام کی بڑی اکثریت طالبان حکومت کی حامی گیلپ پاکستان کے سروے کے مطابق 55فیصد پاکستانیوں نے افغانستان میں طالبان حکومت کے قیام پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ نتائج کے مطابق طالبان حکومت کے قیام پر 25 فیصد شہریوں نے خوش نہ ہونے کا کہا جبکہ 20 فیصد نے کوئی رائے دینے سے گریز کیا۔ سروے میں طالبان حکومت کے قیام پر سب سے زیادہ خوش خیبرپختو نخوا سے 65 فیصد افراد نظر آئے، بلوچستان سے 55 فیصد، پنجاب اور سندھ سے 54 فیصد شہریوں نے طالبان حکومت کے قیام پر خوشی کا اظہار کیا۔ صنفی بنیادوں پر نتائج کا جائزہ لیا گیا تو جواب دینے والوں میں سے 58 فیصد مرد جب کہ 36 فیصد خواتین نے افغانستان میں طالبان حکومت کے قیام پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ اس سروے میں ملک بھر سے24 سو سے زائد افراد نے حصہ لیا جن میں 68 فیصد ایسے افراد تھے جن کی عمریں 50 سال سے زائد تھیں جبکہ 55 فیصد کی عمریں 30 سے 50 سال کے درمیان اور 52 فیصد ایسے نوجوان مرد و خواتین شامل تھے جن کی عمریں 30 سال سے کم تھیں۔
کیا مینارپاکستان واقعہ چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو ہٹانے کی وجہ بنا؟ نجی چینل نے حیران کن دعویٰ کردیا تفصیلات کے مطابق پنجاب میں اب تک 5 چیف سیکرٹریز اور 7 آئی جیز تبدیل ہوچکے ہیں لیکن پنجاب حکومت کی گورننس میں تبدیلی نہیں آئی جس کی وجہ وفاق سے مداخلت بتائی جاتی ہے۔ نجی چینل کے صحافی رئیس انصاری کے مطابق پنجاب میں کئی اہم عہدوں پر بھی اعلیٰ افسران وفاق کی جانب سے تعینات ہوتے رہے، ایک بار تو سی سی پی او لاہور عمر شیخ کو شہزاد اکبر نے تعینات کروایا تھا، ایسے افسران وزیراعلیٰ کو خاطر میں نہیں لاتے اور براہ راست وفاق یعنی وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کی ہدایت پر چلتےہیں ، اس طرح معاملات سنبھلنے کے بجائے خراب ہوتے چلے گئے۔ گریٹر اقبال پارک واقعہ حکومت کیلئے سبکی کا باعث بنا کیونکہ پولیس بروقت نہ پہنچ سکی اور پولیس افسران بھی کئی دن تک اس واقعے پر چپ رہے۔ جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کھل کر سامنے آگئے، وفاق کو یہ واضح پیغام دے دیا کہ اگرکسی معاملے پرجواب انہوں نے دینا ہے تو ٹیم بھی ان کی اپنی دی جائے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کو یہ تحفظات تھے کہ سابق چیف سیکرٹری جواد رفیق اور سابق آئی جی انعام غنی متحرک نہیں ہیں۔ سابق چیف سیکرٹری پنجاب جوادرفیق کو شوگر مافیا لے ڈوبا۔ جوادرفیق سے متعلق وزیراعلیٰ پنجاب کو یہ شکایت تھی کہ وہ صوبے بھر میں مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہے، اپنا زیادہ وقت گھر میں ہی بنائے گئے کیمپ آفس میں گزارتے تھے اور لوگوں اور ماتحت افسران سے کم رابطہ رکھتے تھے۔ چیف سیکرٹری سے متعلق یہ بھی کہا گیا کہ وہ غیر متحرک رہتے ہیں، صوبے کے امور میں دلچسپی نہیں لیتے اور ان سے رابطہ کرنا بھی مشکل ہے ذرائع کے مطابق جوادرفیق نے چینی کی قیمتوں پر متعدد اجلاس کئے لیکن بے اثر رہے اور وہ شوگر مافیا کے خلاف سخت فیصلے نہ لے سکے، سابق آئی جی پنجاب انعام غنی سے متعلق انہیں شکایت یہ تھی کہ وہ زیادہ متحرک نہ ہوسکے اور کاغذی کاروائی میں لگے رہے، یہاں تک کہ وہ مینارپاکستان واقعے سے بھی بے خبر تھے اور وزیراعلیٰ پنجاب کے علم میں معاملہ میڈیا کے ذریعے آیا تو انہوں نے نوٹس لیا۔ اس پر وزیراعلیٰ پنجاب نے وزیراعظم عمران خان سے کہا کہ اگر وہ کارکردگی چاہتے ہیں تو انہیں اپنی ٹیم بنانے کی اجازت دیں ۔ وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی چاہتے تھے کہ انعام غنی کو کام کرنے کا ایک اور موقع دیا جائے لیکن وزیراعظم نے کہا کہ عثمان بزدار نے جو نام دیا ہے وہی فائنل سمجھیں۔ آئی جی پنجاب راؤ سردار نچلے عہدوں سے ترقی پاتے ہوئے آئی جی کے عہدے تک پہنچے ہیں، وہ ایک سخت گیر اور ایماندار افسر ہیں جو قانون کے مطابق کام کرنے پر یقین رکھتے ہیں جبکہ کامران افضل بھی اچھی ساکھ کے حامل ہیں اور پنجاب میں متعدد عہدوں پر کام کرچکے ہیں۔ کامران افضل کے بعد احمد نوازسکھیرا کا بطور چیف سیکرٹری نام زیرغور تھا جو وزیراعظم کے انتہائی قریبی سمجھے جاتے ہیں لیکن عثمان بزدار نے کامران افضل کا انتخاب کیا۔