آدھیPTIہمارے پاس آنے کو تیارہے،مارچ میں وزیراعظم کامارچ ہوسکتاہے،احسن اقبال

10ahsaniqbalapril.jpg


مسلم لیگ ن کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ٹی وی ٹاک شوز میں بیٹھ کر باتیں کرنےوالے حکومتی وزراء ہمیں پیغام بھیجتے ہیں کہ ہماری پروگرامز میں کی گئی گفتگو کو سنجیدہ نہ لینا وہ ہماری مجبوری ہے آپ ہمارے لیے جگہ بنائیں، عمران خان صاحب اپریل تک اپنے عہدے سے فارغ ہوچکے ہوں گے۔

احسن اقبال نے یہ گفتگو جی این این کے پروگرام "خبرہے" میں کی اور کہا کہ یہ تمام حکومتی اراکین جانتے ہیں کہ اگلے الیکشن میں تحریک انصاف کی ٹکٹ انہیں اسمبلی کے بجائے سیاسی جہنم میں لے جائے گی، اگر ابھی ہم کسی قسم کی پابندی نہ رکھیں اور اپنے دروازے کھول دیں تو شائد آدھی پی ٹی آئی ہمارے پاس آنے کیلئے تیار ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعدا گر عام انتخابات کی طرف جایا جاتا ہے تو وزیر اعظم یا وزیر اعلی کیلئے نام فائنل کرنا کوئی بہت اہم بات نہیں ہوگی کیونکہ یہ عبوری حکومت کا ایک علامتی عہدہ رہ جائے گا، اپوزیشن کی تمام جماعتوں میں اتنی انڈرسٹینڈنگ ہے کہ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد ان عہدوں کیلئے ناموں کو فائنل کرلیا جائے۔


احسن اقبال نے کہا کہ ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کے بعد صوبائی اسمبلیاں قائم رہیں اور ملک میں صرف قومی اسمبلی کی نشستوں پر انتخابات کروائے جائیں مگر قومی اسمبلیوں کا انتخاب بھی اتنا بڑا ہوتا ہے کہ خود بخود صوبائی اسمبلیوں کو بھی اپنے بھنور میں لے لیتا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اس حکومت نے ملک کے بنیادی انتظامی ڈھانچے کی بنیادیں ہلادی ہیں، صوبوں میں نااہل انتظامیہ اور من پسند تبادلوں کے باعث اب یہ نظام کسی بھی بحران سے نمٹنے کے قابل نہیں رہا، اسی لیے ہم ملک کو عام انتخابات کی جانب لے جانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک آئینی طریقہ استعمال کرتے ہوئے اس حکومت کو گھر بھیجنا چاہتے ہیں،تحریک عدم اعتماد ایک آئینی طریقہ ہے جس سے کم سے کم سیاسی و معاشی قیمت ادا کرکے ملک میں سیاسی تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔
 

First Strike

Chief Minister (5k+ posts)

اس بندر نے جھوٹ بولنے کے سارے ریکارڈ توڑ دئیے ہیں۔ اس لعنتی کو ذرہ برابر بھی شرم نہیں آتی اتنا زیادہ جھوٹ بولنے پر
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
اس کی نکی کے پاس یا وڈی کے کیونکہ نثار فاطمہ جس کے ضیا سے تعلقات تھے وہ تو مرگئی اب کس کے پاس بلاؤ گے اور ریٹ کیا ہے فی آدمی
میرا مطلب ہے ووٹ کتنے کا خریدو گے نثار فاطمہ والی جنرل ضیا کی قیمت پر یا

زیادہ ریٹ ہے اس وقت
ویسے نثار فاطمہ کے دور میں کیا ریٹ تھا
؟؟؟
فی بندہ
میرا مطلب ہے ایک ووٹ کا ریٹ
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)

Baqi 1/2 ko apni choti Baji kay rishtay ka lara de kar shamil kar lo​

Iss kaam ( Bharwa giri ) mein tum expert ho ???​

جو اپنی ماں کا بھڑوا بن کر سیاست میں آیا ہو ایسے بجو کی بھڑوا گیری پر شک نہیں کیا جاسکتا ہے ضیا کے پاس اپنی ماں کو امب لینے کے لئے لیجا لیجا کر سیاست دان بنا ہوا ہے یہ احسن اقبال بجو
اس لئے اسکی بھڑوا گیری کسی بھی شبے سے پاک ہے اس کئے یہ بجو کنفرم بھڑوا گیری کا ماسٹر ہے
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
تم لوگوں کے پاس کیا لینے آیں گے حکومت چھوڑ کر؟ پی ڈی ایم کی کرپشن کا بوجھ اٹھانے کو؟حکومت کرنا برا لگتا ہے انہیں تم جس حکومت کو ترس رہے ہو وہ اس حکومت کا حصہ ہیں
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
10ahsaniqbalapril.jpg


مسلم لیگ ن کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ٹی وی ٹاک شوز میں بیٹھ کر باتیں کرنےوالے حکومتی وزراء ہمیں پیغام بھیجتے ہیں کہ ہماری پروگرامز میں کی گئی گفتگو کو سنجیدہ نہ لینا وہ ہماری مجبوری ہے آپ ہمارے لیے جگہ بنائیں، عمران خان صاحب اپریل تک اپنے عہدے سے فارغ ہوچکے ہوں گے۔

احسن اقبال نے یہ گفتگو جی این این کے پروگرام "خبرہے" میں کی اور کہا کہ یہ تمام حکومتی اراکین جانتے ہیں کہ اگلے الیکشن میں تحریک انصاف کی ٹکٹ انہیں اسمبلی کے بجائے سیاسی جہنم میں لے جائے گی، اگر ابھی ہم کسی قسم کی پابندی نہ رکھیں اور اپنے دروازے کھول دیں تو شائد آدھی پی ٹی آئی ہمارے پاس آنے کیلئے تیار ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعدا گر عام انتخابات کی طرف جایا جاتا ہے تو وزیر اعظم یا وزیر اعلی کیلئے نام فائنل کرنا کوئی بہت اہم بات نہیں ہوگی کیونکہ یہ عبوری حکومت کا ایک علامتی عہدہ رہ جائے گا، اپوزیشن کی تمام جماعتوں میں اتنی انڈرسٹینڈنگ ہے کہ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد ان عہدوں کیلئے ناموں کو فائنل کرلیا جائے۔


احسن اقبال نے کہا کہ ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کے بعد صوبائی اسمبلیاں قائم رہیں اور ملک میں صرف قومی اسمبلی کی نشستوں پر انتخابات کروائے جائیں مگر قومی اسمبلیوں کا انتخاب بھی اتنا بڑا ہوتا ہے کہ خود بخود صوبائی اسمبلیوں کو بھی اپنے بھنور میں لے لیتا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اس حکومت نے ملک کے بنیادی انتظامی ڈھانچے کی بنیادیں ہلادی ہیں، صوبوں میں نااہل انتظامیہ اور من پسند تبادلوں کے باعث اب یہ نظام کسی بھی بحران سے نمٹنے کے قابل نہیں رہا، اسی لیے ہم ملک کو عام انتخابات کی جانب لے جانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک آئینی طریقہ استعمال کرتے ہوئے اس حکومت کو گھر بھیجنا چاہتے ہیں،تحریک عدم اعتماد ایک آئینی طریقہ ہے جس سے کم سے کم سیاسی و معاشی قیمت ادا کرکے ملک میں سیاسی تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔
laeloe bc laikin poori qaum specially 60% young educated pakistanis of this country understand you are CHORE