اگلے سال قرضوں کی واپسی،اخراجات کے لیے 37 ارب ڈالر چاہیے:حفیظ پاشا

hafeez-pasha-about-govt-imf-pp.jpg


مہنگائی کتنی بڑھے گی ؟ حکومت کوئی ریلیف دے پائے گی ؟ اس حوالے سے جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں میزبان نے سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا سے گفتگو کی۔

معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہا اگر پیٹرول، بجلی گیس ہر شے سے سبسڈی ہٹادی جائے گی، افراط زر کی رفتار تیئیس فیصد تک پہنچ سکتی ہے،یعنی نو فیصد اضافہ تقریباً تیرہ اعشاریہ آٹھ کے قریب ہے، یہ نمایاں اضافہ جون کے مہینے میں ہوگا،جو افسوس کی بات ہے۔


میزبان نے پوچھا کہ اس طرح معیشت کی ترقی کہاں رہ جائے گی؟ دو تین فیصد تک نیچے نہیں آجائے گی؟ حفیظ پاشا نے کہا کہ اگلے سال اگر شرح نمو تین فیصد تک پہنچ جائے تو ان حالات میں بہت مناسب ہوگا۔

ڈاکٹر حفیظ پاشا نے آئی ایم ایف کا پروگرا فوراً بحال ہوجائے ،ورلڈ بینک، ایشین بینگ سمیت دیگر بین الاقوامی ادارے بھی اپنے وعدے پورے کریں، پاکستان کو اگلے سال قرضوں کی واپسی اور دیگر اخراجات کے لیے 37 ارب ڈالر درکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ درآمدات میں 12 ارب ڈالر کمی کی جائے اور 10 ارب ڈالر کے قرضے رول اوور ہوجائیں تو پاکستان کی پوزیشن بہتر ہو سکتی ہے۔