عوام اس دوہزار بائیس میں روٹی کو چوچی بولتے ہیں، ایسا سمجھنے والے کو شودہ گیری کا سب سے بڑا ایوارڈ اس کے پچھواڑے پر دینا چاہیئے۔ لاتوں کے ذریعے۔۔
مشرف نے جب فوج کو عام پاکستانی کی نظر میں دو کوڑی کا کردیا تھا۔ تو بڑی مشکلوں اور کئی سالوں کی محنت سے شکریہ راحیل شریف جیسے قصوں پر ، ففتھ جنریشن وار، اور شان شاہد کی وار جیسی فلموں پر اس کی عزت کو قدرے بہتری کی جانب گامزن کردیا گیا تھا۔۔ ساتھ سوشئیل میڈیا کی مدد بھی لی گئی تھی۔
مگر اس ایک دھائی کی محنت کو کس بے دردی سے ضایع کردیا گیا۔ چند نمک حرام ، حرام خوروں کی چھوٹی ،گھٹیہ ، غلامانہ اور بھیک منگی جرنیلی سوچ کی وجہ سے۔۔ اس سوچ نے نہ صرف فوج کی محنت برباد کی، بلکہ ایک محنتی انسان کی تین چار سال کی محنت بھی تین چار ہفتوں میں برباد کرڈالی۔
اب جب گند کرنے کے بعد انہوں نے اپنی مٹی پلیدی کرالی تو یہ کیا کررہے ہیں۔۔ گاہے بگاہے ، آپکو سوشئیل میڈیا پر فوج کی ہمدردی ، انکی قربانیوں کے کلپس دیکھنے کو ملیں گے، تو کہیں فوج کے شہدا اور انکے گھر والوں کے ۔۔
یہ بے شرم سمجھتے ہیں کہ قوم واقعی روٹی کو چوچی بولتی ہے،۔۔یہ اصل فوجیوں کو دکھا کر اپنے لیئے بھی ہمدردیاں سمیٹ لیں گے۔۔ ان کو یہ بات سمجھنی چاہیئے کہ یہ کوئی کلپ نہ بھی چلائیں، تب بھی قوم کی نظر میں اپنے شہدا کا وہی مقام ہے، اور جوانوں کی وہی عزت۔۔ جو پہلے تھی۔۔ ہاں فوج کے پالیسی میکر مکار اور خود غرض جرنیل اب الٹے لٹکیں، چوکوں چوراہوں پر گیسیاں کریں ، یا منت و ترلے۔۔ ان پر قوم بھروسہ کرنے سے تائب ہوچکی۔۔
اس لیئے یہ اپنے ڈرامے بند کریں، اور ملک میں بڑھتی دہشتگری کی روک تھام پر توجہ دیں۔ ملک کو صاف الیکشن کی طرف لے جائیں۔۔بجائے تنقید کرنے والوں کو ڈرانے کے۔۔ اس سے اور کچھ ہوگا یا نہیں۔ ان کی پرانی عزت بہال ہوگی یا نہیں، کم از کم مذید مٹی پلید نہیں ہوگی۔ ریٹائرمنٹ کسی کونے میں سکون سے گزرے گی۔۔۔ اور ملک ڈوبنے سے بچ جائے گا۔۔