مولانا خادم حسین رضوی نے پولیس کی بھرپور مزاحمت کے باوجود چوک فیض آباد پنہچ کر ثابت کردیا تھا کہ طاقت کے ایوانوں میں جانے کیلئے انہیں صرف ایک گھنٹا چلنا پڑے گا۔ حکومت نے اس بار عقلمندی کا مظاہرہ کرتے ہوے لوہے سے لوہا کاٹنے کا سوچا اور خادم حسین رضوی سے ڈائیلاگ کیلئے بھی ایک مولوی کو ہی بھیجا۔ یہ تجربہ فٹ بیٹھ گیا اور مولوی کو مولوی ہی نے کاٹ ڈالا، نور الحق قادری نے جاتے ہی خادم رضوی کے چارون مطالبات تسلیم کرلئے اور دھرنا ختم کرنے کی نوید مسرت لے کر واپس لوٹے
دراصل مذاکرات کا اولین مقصد مولانا کو کسی طرح فیض آباد سے اٹھانا تھا۔ بظاہر تو یہ ایک ناپائیدار حل دکھای دیتا ہے مگر آج مولانا کی اچانک موت سے حکومت کی جیسے لاٹری نکل پڑی ہو۔ پہلے تو مذاکراتی ٹیم نے مولانا کو ڈائلاگ کی مار ماری اور انہیں صرف ایکدن بعد اپنے ہزاروں پیروکاروں سمیت گھر بھجوا دیا گیا۔ اور پھر جب میڈیا پر دونوں فریقین کے درمیان ہونے والے معاہدے پر تنقید شروع ہوی تو حکومت معاہدے سے ہی منکر ہوگئی۔ یہ خبریں جب مولانا تک پنہچیں تو انہوں نے دوبارہ دھرنا دینے کیلئے اجلاس بلوایا ہوا تھا ۔ مگر یہ حقیقت بھی سب کو معلوم ہے کہ جو چانس مولانا کو کل میسر آگیا تھا ویسا چانس دوبارہ ملنا ناممکنات میں سے ہے یہ حکومت کی خوش قسمتی ہے کہ مولانا کی ناگہانی موت سے ان کے سر پر منڈلانے والا خطرہ وقتی طور پر ہی سہی اب ٹل چکا ہے۔
دراصل مذاکرات کا اولین مقصد مولانا کو کسی طرح فیض آباد سے اٹھانا تھا۔ بظاہر تو یہ ایک ناپائیدار حل دکھای دیتا ہے مگر آج مولانا کی اچانک موت سے حکومت کی جیسے لاٹری نکل پڑی ہو۔ پہلے تو مذاکراتی ٹیم نے مولانا کو ڈائلاگ کی مار ماری اور انہیں صرف ایکدن بعد اپنے ہزاروں پیروکاروں سمیت گھر بھجوا دیا گیا۔ اور پھر جب میڈیا پر دونوں فریقین کے درمیان ہونے والے معاہدے پر تنقید شروع ہوی تو حکومت معاہدے سے ہی منکر ہوگئی۔ یہ خبریں جب مولانا تک پنہچیں تو انہوں نے دوبارہ دھرنا دینے کیلئے اجلاس بلوایا ہوا تھا ۔ مگر یہ حقیقت بھی سب کو معلوم ہے کہ جو چانس مولانا کو کل میسر آگیا تھا ویسا چانس دوبارہ ملنا ناممکنات میں سے ہے یہ حکومت کی خوش قسمتی ہے کہ مولانا کی ناگہانی موت سے ان کے سر پر منڈلانے والا خطرہ وقتی طور پر ہی سہی اب ٹل چکا ہے۔