صرف114یونٹس کا بل54 ہزار،شہباز حکومت میں کسان پریشان،انتہائی قدم اٹھالیا

7kissanpreshaan.jpg

بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی مد میں ہزاروں روپے اضافی ٹیکس ڈالنے کے خلاف پاکستان کسان اتحاد نے احتجاج کیا اور بجلی بلوں کو درست نہ کرنے پر بل جمع نہ کرانے کا اعلان کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی مد میں ہزاروں روپے اضافی ٹیکس ڈالنے کے خلاف پاکستان کسان اتحاد نے احتجاج کیا اور بجلی بلوں کو درست نہ کرنے پر بل جمع نہ کرانے کا اعلان کر دیا۔ کسانوں کا کہنا تھا کہ تمام کاشتکار ٹیوب ویلوں کے بجلی بلوں پر اووربلنگ اور ناجائز ٹیکسوں کو مسترد کرتے ہیں، کسان متحد ہو کر مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھیں گے۔


کسان اتحاد کے مرکزی صدر میاں خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ پاکستان کا اس وقت سب سے بڑا مسئلہ معیشت ہے، معیشت ٹھیک نہیں ہوگی تو ملک میں امن و امان بھی قائم نہیں رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ معیشت کی بہتری میں زراعت اور کاشتکاروں کا بڑا ہاتھ ہے۔ ملک کو بنانے اور چلانے والے کسان ہیں لیکن بدقسمتی کی بات ہے کہ جو ملک چلا رہے ہیں ان کی جائیدادیں، کاروبار اور اولادیں باہر ہیں ، حکمران امیر ہوتے جارہے ہیں اور پاکستان دن بدن غریب ، حکمرانوں کو چاہیے کے ہمارے مسائل حل کریں۔

https://twitter.com/x/status/1559178099660509184
انہوں نے کہا کہ بھارت کسانوں کو یومیہ 8 گھنٹے مفت بجلی دیتا ہے لیکن پاکستان میں بجلی کے نرخوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ بلوں میں ٹیکسوں کی بھرمار کر دی گئی ہے۔ حکومت بجلی کے بلوں سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اور دیگر ٹیکسوں کو فوری ختم کرنے کا اعلان کرے اور ہمارے بلوں کو درست کیا جائے ورنہ کاشتکار بجلی کے بل جمع نہیں کروائیں گے۔ بجلی کی قیمت میں مسلسل اضافہ سے مہنگی بجلی کے بعد فیول ایڈجسٹمنٹ فارمولہ کے تحت بجلی کی قیمت میں مزید اضافے سے بلوں کی ادائیگی مشکل ہوتی جارہی ہے۔حکمران فوری طور پر ہمارے مسائل حل کریں۔

پاکستان کسان اتحاد نے اعلان کیا کہ وہ ناجائز ٹیکسوں کے خلاف احتجاجاً بل جمع نہیں کرائیں گے۔ کسان رہنما مظہر خان نے بل کی کاپی شیئر کرتے ہوئے کہا کہ صرف 114 یونٹس کا بل 54 ہزار روپے آیا ہے۔ یہ کسانوں کو زندہ درگور کرنے کی کوشش ہے۔ شہباز حکومت ہوش کے ناخن لے اور کسانوں سے ہزاروں روپے کے ناجائز ٹیکس کی وصولی بند کرے۔ جب تک حکومت اس ناجائز ٹیکس کو واپس نہیں لیتی ہم بجلی کے بل جمع نہیں کرائیں گے۔

Untitled.png


دریں اثنا مارکیٹ آپریشن فیس کی مد میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بجلی بلوں میں 1 روپے 85 پیسے فی یونٹ اضافے کیلئے درخواست دے دی جس کے تحت صارفین سے 58.27 ارب روپے اضافی وصول کیے جائیں گے۔ اضافے کی منظوری کی درخواست پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) 31 اگست کو فیصلہ کرے گی۔

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی بجلی بلوں میں اس وقت 2 روپے 71 پیسے فی یونٹ وصول کر رہا ہے، اضافے کی منظوری ہونے کے بعد مارکیٹ آپریشن فیس کی فی یونٹ لاگت 4 روپے 56 پیسے ہو جائے گی۔ بجلی کے نرخوں میں نیپرا نے گزشتہ ہفتے کے الیکٹرک صارفین کے لیے 11 روپے 10 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا تھا۔ منظوری جون 2022 کے لیے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی گئی تھی جبکہ حالیہ اضافہ اگست اور ستمبر 2022 کے بلوں میں وصول ہوگا۔
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
حکومت وہ پیسے مجرے تیار کرنے اور دیکھنے پر خرچ کر رہی ہے اس سے ترقی کا سیلاب آنے والا ہے آپ لوگ احتجاج جاری رکھیں