ٹم ڈیوڈ اور ڈیوڈ ولی نے مجھ سے اسلام سے متعلق کئی سوالات کیے، محمد رضوان

9rizawandavidwilly.jpg

پاکستانی وکٹ کیپر محمد رضوان نے کہا ہے کہ پی ایس ایل 7 کے دوران ملتان سلطانز کے ٹم ڈیوڈ اور ڈیوڈ ویلی نے مجھ سے دین اسلام سے متعلق کئی سوالات کیے۔

تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپرو ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کے ساتویں ایڈیشن کے دوران ملتان سلطانز کے غیر ملکی کھلاڑی ٹم ڈیوڈ اور ڈیوڈ ویلی نے مجھ سے دین اسلام کے بارے میں کئی سوالات کیے۔

برطانوی میڈیا کے پروگرام میں میں کوچ مشتاق احمد سے بات کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ ہماری کرکٹ ٹیم سے متعلق اچھا سوچیں ،کسی بڑے اسٹیج پر ہوں تو سوچنا چاہیے کہ چوکا مارے گا یا سو، پچاس بنائے گا۔اسی طرح باولرز سے متعلق بھی نہ ڈریں کیونکہ یہ بہت بہادر باولر ہیں ان سے متعلق سوچیں کے کہ یہ ابھی آوٹ کرے گا۔


محمد رضوان نے آسٹریلوی تیز گیند باز جوش ہیزل ووڈ کو مشکل باؤلر قرار دیا۔پاکستان وکٹ کیپر محمد رضوان نے بتایا کہ انہیں ہردور میں مختلف باؤلر مشکل لگے ہیں ، ڈومیسٹک کرکٹ میں ذوالفقار بابر اور احسان عادل،ا نٹرنیشنل کرکٹ میں پہلے بنگلا دیش کے شکیب الحسن کو کھیلنے میں مشکل ہوئی۔

پاکستانی وکٹ کیپر محمد رضوان کا مزید کہنا تھا کہ قربانی کے بغیر کوئی بھی نمبر ون نہیں ہو سکتا، نمبر ون بننے کے لیے قربانی لازمی ہے پھر چاہے کوئی مکینک ہو، جنرل سٹور ہو یا سبزی والا۔
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
ظاہر ہے کہ جس طرح ٹم اور ڈیوڈ کو اسلام کے بارے میں کئی سوالات ہونگے اور وہ
انکے جوابات جانا چاہیں گے….اسیطرح سےدوسرےغیر ملکی کھلاڑیوں کو بھی سوالات
ہونگے تو کیوں نہ پاکستانی کرکٹ بورڈ کو ایک عالم دین ہائیر کرنا چاہئیے جو انکے سوالات
کا جواب دے سکیں….بہت سارے انظمام الحق جسے رٹائرڈ پاکستانی کرکٹرز
پہلے ہی یہ کام کر رہے ہیں…...اب اس میں کیا
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
غیر مسلم لوگ ایک سوال کرتے ہیں کہ اگر تم لوگ مضبوط ہو گئے تو کیا تم لوگ بھی ابوبکر عمر و عثمان کی طرح ہمارے علاقے فتح کرنے نکل پڑو گے اور سنی لوگ ادھر ہی پھس ہو جاتے ہیں
 

Pro_PTI

Voter (50+ posts)
غیر مسلم لوگ ایک سوال کرتے ہیں کہ اگر تم لوگ مضبوط ہو گئے تو کیا تم لوگ بھی ابوبکر عمر و عثمان کی طرح ہمارے علاقے فتح کرنے نکل پڑو گے اور سنی لوگ ادھر ہی پھس ہو جاتے ہیں
امام متعالی نے فرمایا
"افضل ترین شعیہ وہ ہےجو ماتم کی نیت سےتلوار زمین پے گاڑھ کےاس کی نوک پر بیٹھ جائے"۔
(کتاب: کرتوت الکبیر ج1ص420)

 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
غیر مسلم لوگ ایک سوال کرتے ہیں کہ اگر تم لوگ مضبوط ہو گئے تو کیا تم لوگ بھی ابوبکر عمر و عثمان کی طرح ہمارے علاقے فتح کرنے نکل پڑو گے اور سنی لوگ ادھر ہی پھس ہو جاتے ہیں
اور شیعہ اس وقت فخر سے کہتے ہیں ہماری تاریخ دیکھ لو کبھی کسی کافر سے لڑے ہوں۔ ہم تو صرف مسلمانوں سے لڑتے ہیں
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
غیر مسلم لوگ ایک سوال کرتے ہیں کہ اگر تم لوگ مضبوط ہو گئے تو کیا تم لوگ بھی ابوبکر عمر و عثمان کی طرح ہمارے علاقے فتح کرنے نکل پڑو گے اور سنی لوگ ادھر ہی پھس ہو جاتے ہیں
ہاہاہا….کونسے تمھارے علاقے؟ ہر ملک ہمارا ملک ہے کیونکہ ہمارے خدا کا ملک جو ہے
اب اس میں کیا؟
اب ہر بات میں شیعہ سنی نہ شروع کر دیا کرو.
 

Xiggs

Chief Minister (5k+ posts)
Khel ko khel ki hadd tak mehdood rakhna chahiye....agar unhon ne sawal poochhay bhi to is gadhay ko raaz raaz rakhna chahiye...na ke press conference ya public mai aakay dhol bajaye. Ek se baday ek jahil agaye hain pakistan team mai.

In ka rujhaan cricket khelnay se zyada kafiron ko musalman kerne pe hai...to bhai tableeghi jamat join kerlo.....

Kaash ke yeh bhi Hashim Amla jesa aqalmand hota...lekin akhrot akhrot hota hai.
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

اور شیعہ اس وقت فخر سے کہتے ہیں ہماری تاریخ دیکھ لو کبھی کسی کافر سے لڑے ہوں۔ ہم تو صرف مسلمانوں سے لڑتے ہیں

شیعہ کہتے ہیں کہ ہم لوگوں پر حملہ نہیں کرتے لیکن اگر کوئی حملہ کرے تو اسے چھوڑتے نہیں
بدر ، احد ، خندق ، مکہ ، صفین ، جمل ، نہروان کی جنگیں اس کی مثالیں ہیں

اور دور کیوں جائیں ، تین سال پہلے پاک فوج اور عمران خان نے بھی انڈیا کے سامنے یہی بیانیہ رکھ کر تمہارے بڑوں سے لاتعلقی کا اظہار کیا جو دنیا نے دیکھا
. . . . .
اور تم لوگ جو علاقے فتح کرنے پر اتنا فخر کرتے ہو تو جان لو کہ کافروں نے تم سے بھی زیادہ علاقے فتح کئے تھے
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

ہاہاہا….کونسے تمھارے علاقے؟ ہر ملک ہمارا ملک ہے کیونکہ ہمارے خدا کا ملک جو ہے
اب اس میں کیا؟
اب ہر بات میں شیعہ سنی نہ شروع کر دیا کرو.

میرا گمان ہے کہ آپ بیرون ملک مقیم ہیں ، غلط بھی ہو سکتا ہے

لیکن اگر آپ بیرون ملک مقیم ہیں تو اپنا یہی کمنٹ ان لوگوں کے سامنے بیان کریں ، اگر آپ سچے ہیں تو
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)

شیعہ کہتے ہیں کہ ہم لوگوں پر حملہ نہیں کرتے لیکن اگر کوئی حملہ کرے تو اسے چھوڑتے نہیں
بدر ، احد ، خندق ، مکہ ، صفین ، جمل ، نہروان کی جنگیں اس کی مثالیں ہیں

اور دور کیوں جائیں ، تین سال پہلے پاک فوج اور عمران خان نے بھی انڈیا کے سامنے یہی بیانیہ رکھ کر تمہارے بڑوں سے لاتعلقی کا اظہار کیا جو دنیا نے دیکھا
. . . . .
اور تم لوگ جو علاقے فتح کرنے پر اتنا فخر کرتے ہو تو جان لو کہ کافروں نے تم سے بھی زیادہ علاقے فتح کئے تھے
بغض ایسا ہے جو خود منہ کھول کر کہتا ہے کہ بولنے والا منافق ہے۔ شیعہ کا بدر اور احد سے کیا واسطہ؟ شیعہ تو رسول اللہ کے وقت میں ناپید تھے۔ یہ تو عبداللہ بن صبا خبث ہے جو آج شیعہ کی شکل میں ہر جگہ فتنہ پھیلا رہا ہے۔ ویسے یہ بات تم نے مان لی کہ تم لڑتے ہمیشہ مسلمانوں ہی سے ہو۔ علاقے فتح مسلمانوں نے ہی کیئے شیعہ کہاں فتح کرے گا۔ شیعہ تو صرف غداری کر گا۔ تاریخ ثبوت ہے کہ میر جعفر ہو میر صادق ہو گا شیعہ ہی
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

بغض ایسا ہے جو خود منہ کھول کر کہتا ہے کہ بولنے والا منافق ہے۔ شیعہ کا بدر اور احد سے کیا واسطہ؟ شیعہ تو رسول اللہ کے وقت میں ناپید تھے۔ یہ تو عبداللہ بن صبا خبث ہے جو آج شیعہ کی شکل میں ہر جگہ فتنہ پھیلا رہا ہے۔ ویسے یہ بات تم نے مان لی کہ تم لڑتے ہمیشہ مسلمانوں ہی سے ہو۔ علاقے فتح مسلمانوں نے ہی کیئے شیعہ کہاں فتح کرے گا۔ شیعہ تو صرف غداری کر گا۔ تاریخ ثبوت ہے کہ میر جعفر ہو میر صادق ہو گا شیعہ ہی

سبحان الله

تمہارے بڑوں کا بدر احد خندق میں ذکر تک نہیں ملتا اور اگر ملتا بھی ہے تو فرار اور بھاگنے میں ذکر ملتا ہے اور تم آج ہمیں تانے دینے لگے ؟

تمہارے بڑوں کا سنت رسول سے کوئی تعلق نہیں یہی وجہ ہے کہ غیر مسلم ابوبکر عمر و عثمان کا ذکر سن کر متنفر ہوتے ہیں لیکن بدر احد خندق خیبر صفین جمل وغیرہ کا سن کر مطمئن ہو جاتے ہیں

اور یہ بھی خوب رہی ، تم دوسروں پر جنگ مسلط کر کے علاقے فتح کرتے ہو اور ہم تبلیغ کے زور پر انہیں مسلمان کر لیتے ہیں تاریخ گواہ ہے

بنگالی سنیوں نے تمہارے منہ پر کلک ملی اور ہندوں کی گود میں بیٹھے اور تم تانے ہمیں دیتے ہو

لاسٹ بٹ ناٹ لیسٹ ، تمھیں فتوحات کا بڑا غرور ہے تو جان لو کہ منگولوں نے تم سے زیادہ فتوحات کی ہیں وہ تو ہم نے تبلیغ کے زور پر انہیں مسلمان کر لیا ورنہ تم چڑھتے سورج کے پجاری آج منگولوں کے دین پر ہوتے
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)

میرا گمان ہے کہ آپ بیرون ملک مقیم ہیں ، غلط بھی ہو سکتا ہے

لیکن اگر
آپ بیرون ملک مقیم ہیں تو اپنا یہی کمنٹ ان لوگوں کے سامنے بیان کریں ، اگر آپ سچے ہیں تو
ہاہاہا….او جناب ہم یہی کمنٹ ان لوگوں کےسامنے بیان کر چکے ہیں
جب امیگریشن افسر نے پوچھا آپ یہاں کیوں رہنا چاہتے ہو تو میں نے کہا
ہم یہاں سیر و تفریح کے آہے تھے اور جب دیکھا کہ کینیڈا بہت خوبصورت
ملک ہے تو اب ہم ہیہیں رہنا چاہتے ہیں….تو افسر نے اسی وقت ہمارے پاسپورٹ پر
ٹھپا لگا دیا…...اب اس میں کیا ?
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)

سبحان الله

تمہارے بڑوں کا بدر احد خندق میں ذکر تک نہیں ملتا اور اگر ملتا بھی ہے تو فرار اور بھاگنے میں ذکر ملتا ہے اور تم آج ہمیں تانے دینے لگے ؟

تمہارے بڑوں کا سنت رسول سے کوئی تعلق نہیں یہی وجہ ہے کہ غیر مسلم ابوبکر عمر و عثمان کا ذکر سن کر متنفر ہوتے ہیں لیکن بدر احد خندق خیبر صفین جمل وغیرہ کا سن کر مطمئن ہو جاتے ہیں

اور یہ بھی خوب رہی ، تم دوسروں پر جنگ مسلط کر کے علاقے فتح کرتے ہو اور ہم تبلیغ کے زور پر انہیں مسلمان کر لیتے ہیں تاریخ گواہ ہے

بنگالی سنیوں نے تمہارے منہ پر کلک ملی اور ہندوں کی گود میں بیٹھے اور تم تانے ہمیں دیتے ہو

لاسٹ بٹ ناٹ لیسٹ ، تمھیں فتوحات کا بڑا غرور ہے تو جان لو کہ منگولوں نے تم سے زیادہ فتوحات کی ہیں وہ تو ہم نے تبلیغ کے زور پر انہیں مسلمان کر لیا ورنہ تم چڑھتے سورج کے پجاری آج منگولوں کے دین پر ہوتے
شیعوں نے بڑا زور لگایا کہ تاریخ کو بدل دیں اب اپنی تاریخ آپ پڑہتے ہیں اور دوسروں کو گالیاں دیتے ہیں۔ عقیل بن مسلم کے سامے شیعوں کی حقیقت کھل گئی۔ پھر وہی شیعہ جنہوں نے خط لکھ لکھ کر امام حسین کو بلایا وہی انکے خلاف جنگ کرنے بھی کھڑے ہوگئے۔ اس میں نیا کیا ہے آخر کو حضرت علی کو شہید ایک شیعہ نے کیا تو اگر امام حسین کے خلاف جنگ لڑے تو عام بات تھی۔ یہی بات باقی صحابہ نے حضرت امام حسین کو سمجھائی تھی کہ شیعہ غدار ہیں۔ عبداللہ بن صبا کی باقیات ہیں اور اسلام سے انکا کوئی واسطہ نہیں۔ باقی دل کے پھپھولے فتح فتح کا نام لے کر نکالے جا۔ یہاں فتوحات کی بات کس نے کی؟ یہ تم لوگوں کی عادت ہے کہ اڑتے تیر لیتے ہو
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
تمہاری اگلی پوسٹ گویا یہ اعلان ہو گا کہ تم پوسٹ مارٹم کیلیئے تیار ہو تاکہ ہم مضمون بدل کر تمہاری تاریخ یہاں لوگوں کو دکھلائیں۔ میں تو صرف اشارہ چاہتا ہوں
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

شیعوں نے بڑا زور لگایا کہ تاریخ کو بدل دیں اب اپنی تاریخ آپ پڑہتے ہیں اور دوسروں کو گالیاں دیتے ہیں۔ عقیل بن مسلم کے سامے شیعوں کی حقیقت کھل گئی۔ پھر وہی شیعہ جنہوں نے خط لکھ لکھ کر امام حسین کو بلایا وہی انکے خلاف جنگ کرنے بھی کھڑے ہوگئے۔ اس میں نیا کیا ہے آخر کو حضرت علی کو شہید ایک شیعہ نے کیا تو اگر امام حسین کے خلاف جنگ لڑے تو عام بات تھی۔ یہی بات باقی صحابہ نے حضرت امام حسین کو سمجھائی تھی کہ شیعہ غدار ہیں۔ عبداللہ بن صبا کی باقیات ہیں اور اسلام سے انکا کوئی واسطہ نہیں۔ باقی دل کے پھپھولے فتح فتح کا نام لے کر نکالے جا۔ یہاں فتوحات کی بات کس نے کی؟ یہ تم لوگوں کی عادت ہے کہ اڑتے تیر لیتے ہو

کوئی چار سو پچاس بار تمہارے ان دعووں کو غلط ثابت کر چکا ہوں . ہمارا دین صاف ہے اس لئے ہم اہل بیت کے دشمنان پر لعنت کرنے سے نہیں چوکتے

تم اگر سچے ہو تو اہل بیت کے دشمنوں پر لعنت بھیج دو
. . . . .
اور تم کبھی بھی ابوبکر عمر و عثمان کا دفاع نہیں کر سکتے ، اس تھریڈ پر میرا پہلے کمنٹ اب بھی پوری آب و تاب سے موجود ہے .. . . تم نے اس کے جواب میں ادھر ادھر کی ہانکی ہے اور کچھ نہیں . .. . اور اس میں تمہارا قصور بھی نہیں ، ابوبکر عمر و عثمان کو ڈیفنڈ کرنا ناممکن ہے
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)

جس ابو بکر کی تو بات کر رہا ہے اس کے ایمان کی گواہی تو اللہ نے قرآن میں دی تو تیرے جیسے کھٹمل اسکا کیا بگاڑ لیں گے؟ جس عمر کی تو برائی کر رہا ہے وہ اللہ کے رسول کی مراد تھے تیرے گندے منہ سے نکلے گندے لفظ اس کو برا کریں گے۔ کیا علی رضی اللہ عنہ نے نہیں کہا تھا کہ جو مجھ کو ابو بکر اور عمر سے بڑا تصور کرے گا اسکو میں کوڑون کی سزا دونگا؟ خیر جب تیرا مقدر کیوں کا لکھا ہے تو ہم کون ہوتے ہیں تجھے روکنے والے۔
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
غدار دین شیعہ کی تاریخی غداریوں کی داستان
بغداد کی ساڑھے پانچ سو سالہ عباسی خلافت ٦٥٦ھ میں آخری خلیفہ مستعصم باللہ کے شیعہ وزیر اعظم بن علقمی کی غداری اور ریشہ دوانیوں کے نتیجہ میں ختم ہوئی اور چنگیز خاں نے دارالخلافہ بغداد کی اہنٹ سے اینٹ بجادی۔ تین چار دن میں کئی لاکھ مسلمان قتل ہوئے جن کے خون سے دریائے دجلہ کا پانی سرخ ہوگیا۔ خلیفہ مستعصم اپنے تین ساتھیوں کے ہمراہ غیر مشروط طور پر بغداد چھوڑنے کے لئے نکلا مگر ہلاکو نے اس کو پکڑ کر قتل کر ڈالا اس طرح ان شیعوں کے طفیل عباسی خلافت کا وجود مٹ گیا!۔۔۔
سسلی جسے ٢١٢ھ میں اس بن فرات کی سرکردگی میں مسلمانوں نے فتح کیا تھا اور تقربیا دو صدیوں تک بڑے رعب و دبدبہ سے وہاں حکومت کی تھی بالآخر “قصریانہ“ کے شیعہ حاکم ابن حمود کی غداری کے نتیجہ میں مسلمانوں کے ہاتھ سے ہمیشہ کے لئے نکل گیا، سسلی کے سقوط کے بعد مصر کے فاطمی خلیفہ نے نصرانیوں کے فاتح جرنیل (روجر) کے پاس مبارکباد کا مکتوب بھیجا تھا جس میں روجر کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے جزیرہ سسلی کے مسلمانوں کو شکست کا مستحق قرار دیا گیا تھا!۔
فاطمی حکومت جو ٢٩٨ھ میں مراکش کے اندر قائم ہوئی تھی اور ٣٦٢ھ میں اس کی قیادت منتقل ہو کر مصر آگئی تھی اس شیعہ حکومت کو کھلے طور پر یہودیوں و نصارٰی پر اعتماد تھا انہی میں سے زیادہ تر وزراء ٹیکس اور زکوٰۃ کے محصلین، سیاسی، اقتصادی، اور علمی امور کے مشیر، اطباء اور حکام کے معتمدین ہوتے تھے۔ اور بڑے بڑے کام انہی کے سپرد کئے جاتے تھے ان لوگوں کے ظلم و ستم سے لوگ پناہ مانگتے تھے ان کی کہیں بھی داد رسی نہ ہوتی تھی عزیز فاطمی نے اپنے وزیر یعقوب بن کلس یہودی کی محبت میں فاطمی مذہب کے لئے دعوت کا کام اس کے حوالہ کر دیا تھا یہ وزیر خود بیٹھ کر اسمٰعیلی فقہ کا درس دیتا تھا اس طرح اس شیعہ حکومت کے طفیل یہودیوں کے ہاتھوں مصر کے عوام کو ناقابل تلافی دینی اور دنیوی نقصان پہنچتے رہے بالآخر ٥٦٧ھ میں سلطان صلاح الدیں ایوبی رحمۃ اللہ کے ہاتھوں یہ شیعہ حکومت ختم ہوئی اور مسلمانوں نے اطمینان کا سانس لیا!۔۔۔
ہندوستان میں مغلیہ حکومت جو اورنگزیب عالمگیر کے دور میں کابل سے لے کر رنگون تک وسیع ہوگئی تھی ان کی وفات کے بعد شیعہ عناصر کی ریشہ دانیوں کے نتیجہ میں زوال پذیر ہوگئی تاریخ کا مطالعہ کرنے والوں سے ( سادات بارہہ) کے نام سے مشہور دو بھائیوں، عبداللہ اور علی حسین کے کردار و حرکات مخفی نہیں یہ دونوں شیعہ مذہب کے پیروکار اور بادشاہ گر کے نام سے مشہور ہو گئے تھے ان کا عروج مغلوں کے زوال کا سبب بن گیا اور پچاس سال کے مختصر سے عرصے میں صدیوں سے قائم مغل سلطنت انحطاط و خاتمہ کے نزدیک پہنچ گئی، بالآخر ١٨٥٧ء میں انگریزوں نے جو شیعوں کے طفیل ہی ہندوستان کی سر زمین پر قدم جمانے میں کامیاب ہوئے تھے۔ آخری مغل تاجدار بہاد شاہ ظفر کو گرفتار کر کے رنگون میں قید کر دیا اور وہاں اس کی موت ہوگئی اس طرح ہندوستان میں بھی مسلم حکومت کا خاتمہ ہوگیا تھا!۔۔۔
پلاسی کی جنگ میں جب سراج الدولہ بنگال میں انگریزوں کے دانت کھٹے کئے دے رہا تھا تو عین وقت پر اس کے شیعہ وزیر (میر جعفر) کی غداری سے پانسہ پلٹ گیا اور سراج الدولہ کو شکست ہوگئی اس طرح ان شیعوں کے طفیل مشرقی ہندوستان میں انگریزوں کو پیر جمانے اور سیاسی طور پر مستحکم ہونے کا موقع ملا۔۔۔
سلطان ٹیپو شہید جنوبی ہند میں انگریزوں کے لئے بلائے بے درباں بنے ہوئے تھے مگر یہود صفت شیعوں نے ان سے غداری کی حیدرآباد کا حکمران نظام جو کہ خود شیعہ تھا انگریزوں کے شانہ بشانہ ٹیپو کے خلاف لڑ رہا تھا اور سرنگاپٹنم کے محاصرے کے دوران ٹیپو سلطان کے وزیر میر صادق نے جو شیعہ تھا عین لڑائی کے دوران غداری کی اور فتح شکست میں تبدیل ہوگئی۔۔۔
لیکن اب ان کا مسلمان ہونا تاریخ نے غلط ثابت کر دیا ہے ، آج سپاہ صحابہ نے ان کے اس مکر تو فاش کر کے پاش پاش کر دیا ہے اب یہ خیختے رہیں گے چلاتے رہیں گے کہ ہمیں مسلمان سمجھو لیکن اب ایسا ممکن نہیں شیعہ کافر تھا کافر ہے اور کافر رہے گا​
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)

عبد اللہ بن سبا، یہ شخص اگر چہ آج کے رافضی ظاہری طور پر اس سے برأت کا اظہار کرتے ہیں لیکن انکی امہات الکتب میں بڑے رسوخ کے ساتھ وہ باطنی طور پہ موجود ہے۔ یہاں تک کہ ان کے محقق علماء نے تاکیداً کہا کہ یہ شخصیت ان کی امہات الکتب، بلکہ مختلف مصادر اور بعض کتب ِ رجال اور بعض کتبِ فقہ اور بعض فرقوں میں موجود ہے۔

اس کا ثبوت جیسے کہ ''نہج البلاغۃ''میں ہے جسے ابن ابی الحدید نے ذکر کیا ہے کہ عبد اللہ بن سبا ،علی رضی اللہ عنہ کی طرف کھڑا ہوا جبکہ وہ منبر پر خطبہ دے رہے تھے۔اسی طرح کتاب الانوار النعمانیہ میں جسے ان کے سید ''نعمۃ اللہ الجزائری''نے ذکر کیا ہے کہ عبد اللہ بن سبا نے علی رضی اللہ عنہ سے کہا ( انت الالہ الحقیقی) آپ حقیقی معبودہیں۔

جبکہ وہ یہودی الاصل ہے اور منہج ودعوت میں رافضی۔ وہ لوگوں میں خلیفہ عثمان رضی اللہ عنہ کی شرعیت کے بارے میں تشکیک اور فتنہ کھڑا کرانے میں کامیاب ہوگیااور اس نے بڑی صفائی کے ساتھ خلیفہ کو قتل کردیا ۔ اس سارے عمل میں اس کا بال بھی بیکا نہیں ہوا کیونکہ وہ حقیقت میں ایک امیر کو معزول کر کے دوسرے کو آگے نہ لانا چاہتاتھا بلکہ مسلمانوں کو فتنے میں مبتلا کرنا چاہتا تھا اور دین کے معاملے میں انہیں رسوا کرنا چاہتا تھا۔ پھر اس نے اپنی ان دسیسہ کاریوں کو جاری رکھا اور جناب امیرالمومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے زمانے میں اپنے مکر وحیلوں کے تانے بانے بنتا رہا۔

پھر جب یہ فتنہ ''جنگِ جمل''کے واقعہ میں بالکل ختم ہونے کو آگیا جب دونوں فریقین میں صلح ہوگئی اور قریب تھا کہ وہ امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کے حق میں دستبردار ہو جاتے تو وہیں پر اس کے پیروکاروں نے غداری کی اور مسلمانوں کے ساتھ قتال کرنے پر اصرارکرتے ہوئے اصحابِ جمل پر حملہ کردیا اور لڑائی شروع کردی تاکہ وہ اس جنگ کے شعلے پھر سے بھڑکا دیں جو ختم ہونے کے قریب تھی۔

یہی تک بس نہیں بلکہ جن لوگوں نے جنابِ علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں تشیع کا اظہار کیا انہوں نے آپ سے طلب کیا کہ عراق کی طرف چلیں اور اسلامی دارالحکومت کو مدینہ سے کوفہ منتقل کردیں۔ کتنی بار انہوں نے آپ رضی اللہ عنہ کو رسوا کیا اور آپ کی مدد سے رکے رہے۔جب علی رضی اللہ عنہ نے ارادہ کیا کہ وہ شام کی طرف خروج کریں تاکہ وہاں وہ زمامِ اقتدار اپنے ہاتھ میں لے کر مسلمانوں کے اتحاد کو جمع کر دیں تو یہ سب ان کی چھاؤنی سے اچانک غائب ہوگئے اور اپنے گھروں کو لوٹ گئے یہاں تک کہ ساری چھاؤنی خالی ہوگئی۔
حتیٰ کہ جناب علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے انہیں کہا ( ما انتم الا اسود الثری فی الدعةو ثعالب رواغة حین تدعون الی بأس وما انتم بثقة) کہ تم لوگ محض باتوں کے شیر ہو اور جب جنگ آتی ہے تو لومڑی کی طرح دم دبا کر بھاگ جاتے ہو تم نہایت ناقابل اعتماد ساتھی ہو۔ یہاں تک کہ انہوں نے فرمایا'' تم ایسے سوار نہیں کہ جن کے ساتھ دفاع کیا جائے، نہ ہی تم ایسے غلبہ والے ہو کہ تمہاری طرف مضبوطی کو پکڑا جائے، اللہ کی قسم تم جنگ میں کوڑے کا لباس ہو، تمہارے خلاف چالیں چلی جاتی ہیں اور تم اپنی چالوں کے جنگ میں کوئی جوہر نہیں دکھا پاتے ہو اور تمہاری طرف کا نقصان ہو تو تمہیں غیرت بھی نہیں آتی''۔

رافضیوں نے جنابِ علیؓ کو اس وقت بھی رسوا کیا جب جنابِ امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا لشکرِ جرار عین التمر کی طرف عراق کے اطراف سے آیا تو رافضیوں کی ناک خاک آلود ہوگئی۔ جب جنابِ علی رضی اللہ عنہ نے انہیں دفاع ِ عراق کے لیے ابھارا تو انہوں نے کورا جواب دے دیا یہاں تک کہ علی رضی اللہ عنہ نے کہا ان کے متعلق فرمایا :
یا اھل الکوفة کلما سمعتم بمنسر من مناسر اھل الشام انجحر کل امریء منکم فی بیتہ، واغلق بابہ انجحار الضب فی حجرہ والضبع فی وزارہا، المغرور من غررتموہ ولمن فاز بکم فاز بالسھم الاخیب، لا احرار عند النداء ولا اخوان ثقة عند النجاة ان للّٰہ وان الیہ راجعون۔
اے اہلِ کوفہ! تم جب بھی شامیوں کے لشکر کی آہٹ پاتے ہو توتمہارا ہر مرد اپنے گھر میں گھس جاتا ہے اور اس کا دروازہ ایسے بند کرلیتا گویا کہ وہ کسی گوہ کی بل میں ہو اور دھوکہ میں وہ ہے جسے تم نے دھوکہ دیا ہو اور جو کوئی تمہارے ساتھ کامیاب ہوا تو بہت ہی حقیر ترین حصہ کے ساتھ کامیاب ہوا۔ جنگ کے وقت تم دھوکہ باز ہو اور امن کے وقت ناقابل اعتماد ساتھی ہو۔ انا للّٰہ وانالیہ راجعون۔

جب اس رافضی یہودی نے یہ دیکھا کہ شہروں کے سیاسی حالات ویسے ہی ہو گئے ہیں جیسی کہ اس نے منصوبہ بندی کی تھی تو اس نے اسی پر اکتفا نہ کیا بلکہ اس نے دین کی اصل کو ڈھانے کی کوششیں شروع کردیں تا کہ مسلمانوں کے لیے کوئی ایسا نہ رہے جو ان کے تنازعات میں انہیں حق کی طرف لوٹا دے۔

تواس نے دین کی اس جہت سے اپنا کام شروع کیا جو براہ راست عقیدہ کے متعلق تھی۔ اس کا مقصد یہ تھا کہ سیاسی کے ساتھ دین کے اعتقادی میدان میں بھی فتنے کھڑے کر دئیے جائیں۔ پس اس کے دینی جرائم جسے اس نے شروع کیا جو بعد میں رافضیت کے مذہب کی اصل بن گئے وہ تھا صحابہ کو گالی دینا۔ یہی وہ سب سے پہلا شخص تھا جس نے علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کو ''الٰہ ''قرار دیا یہاں تک کہ انہوں نے اسے جلانے کا فیصلہ کیا پھر چھوڑ دیا اور آپ نے ''السبایہ''کے لوگوں کو آگ میں جلوا دیا جنہوں نے اس کی اتباع میں آپ رضی اللہ عنہ کو ''الٰہ''قرار دیا اور پھر بعد میں توبہ بھی نہ کی۔

اس یہودی رافضی نے یہودیت، نصرانیت اور مجوسیت کے فاسد اعتقادات کو مختلط کرکے رواج دینا شروع کیا یہاں تک کہ وہ اس کے پیروکاروں کے دلوں میں راسخ ہوگئے۔ پس رافضیت کے اصول اور اسکی بنیادیں ان تمام مذاہب پر ہی ہیں۔

جناب علی رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد ان خیانتوں کا سلسلہ جاری رہا تاکہ ان کا شکار انکے بیٹوں ، رسول اللہ ﷺ کے نواسوں اور جنت کے نوجوانوں کے سردارحسن ؓو حسین رضی اللہ عنہما کو بنایا جائے۔ انہوں نے حسن رضی اللہ عنہ کے ساتھ خیانت کی جب انہوں نے باصرار آپ کو ابھارا کہ اہل شام کی طرف معاویہ رضی اللہ عنہ کے خلاف خروج کریں۔ ان کے پاس کوئی چارہ نہ تھا جبکہ وہ ان کی چالوں سے خوب آگاہ تھے۔ اس لیے آپ رضی اللہ عنہ نے انکے ساتھ جانے کی حامی بھرلی جبکہ آپ نے دل میں معاویہ رضی اللہ عنہ سے مصالحت کی طرف مائل تھے۔ جب آپ نے لشکر ترتیب دیا اور اس کا قائد قیس بن عبادۃ کو مقرر کیا۔ پھر جب لڑائی میں ایک آواز دینے والے نے قیس بن عبادہ کے قتل کی آواز لگائی تو انکی حقیقت واضح ہوگئی ۔ وہ پیٹھ پھیر کر بھاگ کھڑے ہوئے اور ثابت قدم نہ رہے یہاں تک کہ حسن رضی اللہ عنہ کی طرف لوٹ آئے اور ان کی متاع لوٹنے لگے حتی کے آپ کے نیچے سے قالین بھی کھینچ لیا اور اس کے بعد انہوں نے آپ کو خنجر مار کر زخمی کردیا تھا۔

بلکہ بعد میں ان کی خیانت اس سے بھی پرے جاپڑی، جب ایک عراقی شیعہ مختار بن ابی عبید الثقفی نے معاویہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ صلح کر لی اس شرط پر کہ حسن رضی اللہ عنہ کو حوالے کردیا جائے۔ تو اس نے بعد میں اپنے چچا سعد بن مسعود سے کہا جو کہ اس وقت مدائن کا والی تھا۔ کہنے لگا کیا تو امیر ہونا چاہتا ہے ، اس کے چچا نے کہا وہ کیسے ؟ کہنے لگا حسن رضی اللہ عنہ کو گرفتار کر اور اسے لے کر معاویہ رضی اللہ عنہ سے امن حاصل کر ۔ تو اس کے چچا نے کہا:
علیک لعنة اللّٰہ اثب علی ابن بنت رسول اللّٰہ ، فاوثقہٗ بئس الرجل انت۔
تجھ پہ اللہ کی لعنت ہو میں اللہ ﷺکے رسول کی بیٹی کے بیٹے پر زیادتی کروں، تو اس نے اسے گرفتار کر لیا اور کہا کہ توبہت برا آدمی ہے۔

یہ حسن رضی اللہ عنہ ان کی خیانت کا قصہ بیان کرتے ہیں معاویہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ صلح کو ترجیح دیتے ہوئے اور ان کے حق میں دستبردار ہوتے ہوئے اور اہلِ بیت کو خبردار کرتے ہوئے کہا، ''میں سمجھتا ہوں کہ معاویہ رضی اللہ عنہ ان لوگوں سے بہتر ہیں جو یہ گمان کرتے ہیں کہ وہ میرے شیعہ ہیں جنہوں نے مجھے قتل کرنا چاہا اور میرا مال لے لیا، اللہ کی قسم اگر معاویہ میرا خون بہادے اور میرے گھر والوں کو امن میں کر دے تو یہ اس سے بہتر ہے کہ یہ لوگ مجھے قتل کریں اور میرے گھر والوں کو ضائع کر دیں۔ اللہ کی قسم ! اگر میں معاویہ کے ساتھ لڑائی کروں تو یہ لوگ میری گردن پکڑ لیں اور مجھے ان کے حوالے کر دیں، اللہ کی قسم! اگر میں ان سے صلح کرلوں اس حال میں کہ میں آزاد ہوں تو یہ اس سے بہتر ہے کہ میں قید ہوکر ان کے پاس آؤں اور وہ مجھے قتل کردیں۔​