پاکستان کا جے 10 سی بھارت کے فرانسیسی رافیل سے کئی درجے بہتر؟

J10c-and-rafaeal.jpg


پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے،چینی ساختہ جے ٹین سی تھنڈر طیارے پاک فضائیہ میں شامل کر لئے گئے ہیں،چینی ساختہ جدید فائٹر ائر کرافٹ فضا سے فضا اور زمین پر مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،اتنا ہی نہیں بحری جہاز تباہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے،جے 10 سی چین کا تیارہ کردہ پھرتیلا تیز رفتار کم وزن جدید لڑاکا طیارہ ہے جو دنیا کے بہترین لڑاکا طیاروں کا مقابلہ کررہا ہے۔

چین کے فضائی ادارے چنگڈو کے تیار کردہ جے ٹین سی میں جدید ہتھیاروں، ایویانیکس نظام، کے ساتھ 6 ہزار کلوگرام وزن تک جنگی ہتھیارمیزائل ، بم اورفیول لے جانے کی صلاحیت موجود ہے،یہ جنگی طیارہ ملٹی پل ٹارگٹس یعنی بیک وقت کئی اہداف کو نشانہ بناسکتا ہے۔

جے ٹین سی، فائرکنٹرول ریڈار، لیزرگائیڈڈ بم اور میزائل سے لیس ہونے صلاحیت رکھتا ہے جو 250 کلومیٹر رینج میں کارروائی کرسکتا ہے۔ چین اور پاکستان کی مشترکہ فضائی مشقوں شاہین میں اس طیارے کو خوب آزمایا جاچکا ہے،جے 10سی لڑاکا طیارے سمندری یا آبی سرحدوں کے دفاع میں کلیدی کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ان طیاروں کے حصول سے بحیرہ عرب میں پاکستانی بحریہ کی صلاحیت بھی بڑھ جائے گی۔

جے ٹین سی اسٹریٹیجک جوہری ہتھیار لے جانے کے قابل ہے،جے ٹین لڑاکا طیاروں کو جے ایف 17کے ساتھ مواصلاتی طور پر منسلک کرنے کا آپشن موجود ہے،فائٹر ایئر کرافٹ جے ٹین سی بھارتی رفال طیاروں کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

چینی ساختہ جے ٹین سی 4.5 پلس پلس جنریشن طیارہ ہے جس میں جدید ترین ریڈار نظام نصب ہے،جے ٹین سی کے ریڈار میں 1400 ٹی آر ایم ، بھارتی رفال طیاروں کے ریڈار میں 1200 ٹی آر ایم ہے، جے ٹین سی کو ویگرس ڈریگن بھی کہا جاتا ہے۔


پاکستان اپنے روایتی حریف بھارت کی تیاریوں سے آگاہ اور اپنے دفاع کیلئے بھی تیار ہے،لیکن بھارت جو فرانسیسی رافیل طیارے خرید کر خود کو بہت طاقتور محسوس کرتا ہے، اگر چینی ساختہ طیارے اور فرانسیسی طیارے کا موازہ کیا جائے تو پاکستان کے پاس موجود طیارے زیادہ صلاحیت کے حامل ہیں۔

دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق جے ٹین سی میں جدید ترین ریڈار نظام نصب ہے،امریکی طیارے ایف 35 میں بالکل ایسا ریڈار نصب ہے،اس کے ساتھ اس میں پی ایل 15 میزائل نصب ہے اس کی رینج 200 کلومیٹر ہے،جبکہ طیارہ فضا سے فضا، فضا سے زمین اور اینٹی شپ میزائل فائرکرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،جے ٹین میں پی ایل 8 اور پی ایل 10 میڈیم رینج ریڈار گائیڈڈ میزائل اور پی ایل 12 اور پی ایل 15 ان گائیڈڈ لیزر بم استعمال کرنے کی صلاحیت موجودہے۔


دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ طیارہ فضا سے سطح زمین پر مار کرنے والے KD-88 اور YJ-91-A اینٹی شپ میزائل اور اینٹی ریڈی ایشن میزائل استعمال کرنے کی مہارت بھی رکھتا ہے،چین نے جے ٹین سی طیارے کو سیمی اسٹیلتھ ٹیکنالوجی کے ساتھ بھی متعارف کرایا ہے۔

بھارت سرکار کی جانب سے جب رافیل طیاروں کا فرانس سے معاہدہ ہوا تو بھارتی میڈیا نے اس خبر کو اس انداز میں پیش کیا تھا جیسے اب بھارت دنیا بھر کے تمام ممالک کو اپنے کنٹرول میں کرسکتا ہے،بھارتی میڈیا میں طیارے کے معاہدے کے ایسے چرچے کئے گئے کہ بھارت دنیا کا واحد ملک ہے جس کے پاس جدید طیارے موجود ہیں۔

اتنا ہی نہیں انتہا پسند سوچ کے مالک بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے رافیل طیاروں کے معاہدے کی بنیاد پر ہی الیکشن میں فتح حاصل کی تھی، اسکے برعکس اگر پاکستان کی بات کی جائے تو پاکستانی میڈیا نے اس حوالے سے کسی بھی خبر کو حصہ نہیں بنایا، پاکستان نے نیوٹرل، عمران خان کی زبان، جنرل باجوہ کے حوالے سے خبر کو شامل کیا۔