اے سے زیڈ تمام میڈیا چینلز مشترکہ طور پہ تحریک انصاف حکومت کی دو شخصیات کو مجموعی تنقید کا نشانہ بنائے ہوئے ہیں۔ خیر نشانہ تو عمران خان کو ہی بنانا مقصود ہے مگرچونکہ وہ کبھی آسان حدف نہیں رہے تو ان سے جڑی شخصیات کو بلاجواز تنقید سے مجرم بنایا جا رہا ہے۔ جی ہاں، وزیرخزانہ اسدعمر اور دوسرے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار۔
اس کی خاص وجہ کیا ہو سکتی ہے ؟ اس ساری باقاعدہ مہم جوئی کے پیچھے کون ہے؟ یا پھر میڈیا گروپ ازخود اپنا بھاؤ بڑھانے کے چکر میں ہیں ؟
میرے خیال میں، میڈیا کو سالانہ ملنے والے آٹھ ارب روپے حُکومت نے بند کر دئیے۔ ذاتی تشہیر کے لیے منصوبوں کے نام پہ اخباری اشتہارات نہیں دئیے جا رہے ہیں۔ مخصوص میڈیا گروپ اور صحافیوں کی کھیپ کو منظورنظر بنا کر عہدوں/سفارشوں سے نوازا جانے کا سلسلہ بھی بند ہے۔" لفافہ صحافت"، جس کے جدامجد حضرت میاں صاحب المعروف کھُلے دل والے موصوف ہیں، کا باب بھی بند پڑا ہے۔ آپ کیا سمجھتے ہیں ؟
جیسا کہ تاثر عام کیا ج رہا ہے کہ عمران خان کی حکومت ناکام ہوچکی ہے، اس میڈیائی دعوی میں کتنی صداقت ہے اور کتنا خفیہ منصوبہ بندی کا ہاتھ ؟ میڈیا کے بدلتے رنگ کیا پیغام دینا چاہ رہے ہیں ؟ سوالیہ نشان ے !