بات یہ ہے کہ خدائی تقدیر جب کام کرتی ہے تو ایسے محیر العقول کام ہوتے ہیں جن کے بارے میں انسان سوچ بھی نہیں سکتا۔ دوسری بات یہ ہے کہ 1974 میں قومی اسمبلی کے اسپیکر صاحبزادہ فاروق تھے جو ملتان کے رہنے والے تھے۔ وہ جب احمدیوں کو غیر مسلم قرار دینے کے فیصلے کے بعد ملتان پہنچے تو ائیرپورٹ پر ان سے سوال کیا گیا کہ قومی اسمبلی کی کارروائی کو کب شائع کیا جائے گا تو ان کا جواب تھا کہ اگر ہم قومی اسمبلی کی کارروائی کو شائع کر دیں تو آدھا پاکستان احمدی ہو جائے۔ یہی وجہ ہے کہ 30-35 سال تک اس کارروائی کو شائع نہیں کیا گیا۔ آج بھی اگر آپ کے پاس وقت ہو تو اس کارروائی کو جو کہ اوریجنل ہو اسے مکمل طور پر پڑھ لیں تو حقیقت آپ کے سامنے آ جائے گی کہ صاحبزادہ صاحب کی بات کس حد تک درست ہے۔ ہاں وہ کارروائی اصل ہونا ضروری ہے جو بعض مولوی حضرات نے شائع کی ہیں وہ تحریف شدہ ہے۔ میرے خیال میں اگر صرف اسمبلی کی کارروائی کو ہی نیوٹرل ہو کر مکمل طور پر پڑھ لیا جائے تو اس سے زیادہ کوئی بھی چیز بہتر فیصلہ اور رائے قائم کرنے میں معاون ثابت نہیں ہو سکتی۔
Oh really?
So Mirza Ghulam Ahmad of Qadian was not so competent or else he would have converted half of India to Ahmadiyya.
But this session of NA was so effective that it would have converted half of Pakistan to Ahmadis if published.
So what happened after 30-35 years when it was actually published?
Did half of Pakistan convert to Qadiyanism?