چینی وزیر خارجہ نے ایران میں کھڑے ہو کر بھارت پر ایک ذو معنی فقرہ اچھالا،پاکستان میں یاروں نے ضد شروع کر دی کہ یہ اڑتا تیر تو ہم اپنی’’ بغل‘‘ میں لے کر ہی رہیں گے۔یہ کفران نعمت تو ہم سے نہیں ہوتا کہ اڑتا تیر دکھائی دے اور ہم اسے اپنی’’ بغل ‘‘میں نہ لے لیں۔ ذرا دیکھیے انہوں نے کہا کیا؟ان کا کہنا تھا کہ ایران دوسرے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کا تعین آزادانہ طور پر کرتا ہے اور وہ ان ممالک کی طرح نہیں جو ایک فون کال پر اپنی پوزیشن بدل لیتے ہیں۔ مقرر ، مقام اور سیاق و سباق ، ہر پہلو سے واضح تھا کہ چینی وزیر خارجہ کا اشارہ بھارت کی طرف ہے۔امور خارجہ پر جن کی نظر رہتی ہے وہ خوب جانتے ہیں مخاطب کون تھا۔لیکن دلبران شہر کو ضد سی ہونی لگی کہ اس اڑتے تیر کی منزل مقصود ’’ بغل‘‘ ہی ہونی چاہیے۔ یہ اشارہ بھارت کی طرف کیسے تھا؟آئیے اس معاملے کو سیاق و سباق میں دیکھتے ہیں۔
چین تو آپ کے خلاف قراردادوں کو آج بھی سیدھاویٹو کر دیتا ہے۔پھر ایسا کیا ہوا کہ وہ یوں پاکستان کو کوسنے دیتا پھرے؟ مقام کے انتخاب کو بھی دیکھیے۔دوسرے ملک میں کھڑے ہو کر پاکستان پر نشتر چلانے کا کام چین کیوں کرے گا؟ اور پھر ایران میں کیوں؟ ایران میں کھڑے ہو کر بھارت پر تو فقرہ اچھالا جائے تو اس کی ایک معنویت ہے کہ جس بھارت سے آپ دفاعی معاہدہ کر کے سمجھ رہے تھے وہ آپ کے خلاف نہیں جائے گا اس بھارت نے تو ایک امریکی کال پر پالیسی بدل لی اور انٹر نیشنل اٹامک انرجی ایجنسی میں آپ کے خلاف ووٹ دے دیا۔لیکن پاکستان پر فقرہ اچھالنے کا یہ کون سا موقع اور مقام تھا؟ یہ اڑتا تیر جدھر جا رہا ہے جانے دیجیے۔آپ کا شوق سلامت لیکن اس تیر کی منزل مقصود آپ کی ’’ بغل‘‘ نہیں، آپ کا پڑوس ہے۔ یاد رہے کہ خطے میں چین کا حریف بھارت ہے پاکستان نہیں۔
چین تو آپ کے خلاف قراردادوں کو آج بھی سیدھاویٹو کر دیتا ہے۔پھر ایسا کیا ہوا کہ وہ یوں پاکستان کو کوسنے دیتا پھرے؟ مقام کے انتخاب کو بھی دیکھیے۔دوسرے ملک میں کھڑے ہو کر پاکستان پر نشتر چلانے کا کام چین کیوں کرے گا؟ اور پھر ایران میں کیوں؟ ایران میں کھڑے ہو کر بھارت پر تو فقرہ اچھالا جائے تو اس کی ایک معنویت ہے کہ جس بھارت سے آپ دفاعی معاہدہ کر کے سمجھ رہے تھے وہ آپ کے خلاف نہیں جائے گا اس بھارت نے تو ایک امریکی کال پر پالیسی بدل لی اور انٹر نیشنل اٹامک انرجی ایجنسی میں آپ کے خلاف ووٹ دے دیا۔لیکن پاکستان پر فقرہ اچھالنے کا یہ کون سا موقع اور مقام تھا؟ یہ اڑتا تیر جدھر جا رہا ہے جانے دیجیے۔آپ کا شوق سلامت لیکن اس تیر کی منزل مقصود آپ کی ’’ بغل‘‘ نہیں، آپ کا پڑوس ہے۔ یاد رہے کہ خطے میں چین کا حریف بھارت ہے پاکستان نہیں۔