
برطانیہ کی وزیر ثقافت ناڈین ڈوریس نے مطالبہ ہے کہ ملک میں خواتین کے نقاب کرنے پر مکمل طور پر پابندی عائد کی جائے۔
خبررساں ادارے کی رپور ٹ کے مطابق ماضی میں مسلم خواتین کے نقاب پہننے پر تنقید کرنے والی ناڈین ڈوریس نے وزیر ثقافت بننے کے بعد بھی ایک بار پھر اپنے مطالبات کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی عائد کی جانی چاہیے، کیونکہ یہ گھریلو تشدد کے زخموں کے نشانات چھپانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم خواتین کو اپنے لیے لباس کا انتخاب کرنے کی اجازت نہیں ہوتی، ان معاشروں میں تو خواتین کو اپنا ازدواجی ہم سفر منتخب کرنے کا اختیار بھی نہیں ہوتا۔
ٹویٹر پر ایک مسلم خاتون کو جواب دیتے ہوئے وزیر ثقافت نے کہا کہ نقاب قرون وسطی کا لباس ہے جس کی کوئی جگہ آج کے لبرل معاشرے میں نہیں ہے، کسی بھی ترقی پسند ملک میں اسے بالکل برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
واضح رہے کہ 64 سالہ ناڈین ڈوریس کو حال ہی میں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی جانب سے وزارت ثقافت کا قلمدان سونپا گیا تھا، ناڈین ڈوریس نے 2018 میں بورس جانسن کے متنازعہ کالم جس میں انہوں نے نقاب پوش خواتین کو بینک ڈاکواور لیٹر بکس سے مشابہت دی تھی، اس وقت بھی نقاب پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/kqcpXyR/14.jpg