
خیبر پختونخوا میں صوابی یونیورسٹی میں جعلی ڈگریاں جاری کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انسپکشن ٹیم نے صوابی یونیورسٹی کے آفس اسسٹنٹ سمیت چار اہلکاروں کے جعلی ڈگریاں جاری کرنے میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا۔
انسپکشن ٹیم نے تحقیقات کے دوران آفس اسسٹنٹ، جونیئر کلرک، بک بائنڈر، نائب قاصد کے ملوث ہونے کی تصدیق کی ہے جبکہ انسپکشن ٹیم کا کہنا ہے کہ سابق وائس چانسلر کے دور میں کم از کم 56 ڈگریاں اور ڈی ایم سیز جاری کی گئیں، یونیورسٹی ملازمین نے بھی جعلی ڈگریاں حاصل کیں۔
https://twitter.com/x/status/1439510825249693702
انکوائری رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ یونیورسٹی کے دوعہدیداروں کے قریبی رشتہ داروں نے جعلی ڈگریاں حاصل کیں، پی اینڈ ڈی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر، ڈپٹی رجسٹرار کی بیوی نے بھی یونیورسٹی سے جعلی ڈگری حاصل کی جب کہ ڈپٹی رجسٹرار کے بھائی کو بھی جعلی ڈی ایم سی جاری کی گئی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جعلی ڈی ایم سی/ڈگری ہولڈرز کے خلاف بھی قانونی کارروائی شروع کی جائے گی۔
انسپکشن ٹیم کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی جانب سے سابق کنٹرولر امتحانات کو شوکاز نوٹس بھی جاری کردیا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/Hng262p/5.jpg