ناظم جوکھیو قتل کیس: پی پی ایم پی اے کی رہائی کے امکانات روشن

nazim-jokhio-2-admits.jpg



نوجوان ناظم جوکھیو قتل کیس میں نیا موڑ سامنے آگیا۔ پیپلز پارٹی کے ایم پی اے جام کی رہائی کے امکانات روشن ہوگئے


نجی چینل جیو نیوز کے مطابق ناظم جوکھیو کے دو قاتلوں نے میر علی اور حیدر نے قتل کا اعتراف کرلیا ہے۔ذرائع کے مطابق دونوں افراد کو جام اویس کا سیکیورٹی گارد بتایا جارہا ہے۔


کچھ افراد کے یہ دعویٰ ہے کہ جام اویس نے خود کو بچانے کیلئے اپنے گارڈز کو آگے کردیا ہے اور انہیں گرفتاری کیلئے پیش کرکے ان سے اعتراف جرم کروالیا ہے۔


تفتیشی ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان کا کہنا ہے کہ فرار ہونے کی کوشش پر ناظم جوکھیو پر ڈنڈوں سے وار کئے،جس سے وہ جان کی بازی ہار گیا،پولیس نے ایم پی اے جام اویس سمیت دیگر ملزموں کی فون کالز کا ریکارڈ بھی حاصل کرلیا گیا۔


گرفتار ایم پی اے جام اویس کا کہنا ہے کہ وہ ناظم جوکھیو کے قتل کے وقت میمن گوٹھ میں موجود نہیں تھا، پولیس کی تفتیشی ٹیم کا ایم پی اے جام اویس کے بیان کا تکنیکی بنیادوں پر جائزہ لے گی،تفتیشی حکام نےناظم جوکھیو کے لواحقین کے بیانات کو رپورٹ کا حصہ بنانے کے لئے مقتول ناظم جوکھیو کے بھائی اور قریبی رشتے داروں کو آج طلب کرلیا۔


وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کو نوٹس لے چکے ہیں،مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ نوجوان ناظم جوکھیو کو انتہائی بےدردی قتل قتل کیا گیا،نامزد ملزم کتنے بھی بااثر کیوں نہ ہوں قانونی گرفت سے نہیں بچ سکتے،وزیراعلیٰ سندھ مقتول نوجوان ناظم جوکھیو کے ورثاء سے تعزیت کے لیے دھابیجی آچار سالار گوٹھ بھی گئے تھے۔



چند روز قبل ملیر کے علاقے میمن گوٹھ کے قریب سے ناظم جوکھیو کی لاش ملی تھی،ناظم جوکھیو نے پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس کے مہمانوں کےشکار کی ویڈیو وائرل کی تھی، جس پر اسے جام ہاؤس بلا کر تشدد کرکے قتل کردیا گیا تھا۔
 
Last edited by a moderator:

Back
Top