jani1
Chief Minister (5k+ posts)
جیسا کہ اس ملک میں ہر کوئی اپنی بساط کے حساب سے قانون کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھالتا ہے۔ اس کی کیا گارنٹی ہے کہ ریپ کے مجرم ایسا نہی کریں گے۔۔ ۔۔۔۔سزائے موت کا مطلب آدمی مرجائے گا،، دنیا دیکھ لے گی۔۔۔۔۔مگر کسی کو خصی کرنے کے بعد کیسے ثابت ہوگا کہ ہاں ایسا ہوا ہے۔۔۔کیا دنیا والوں کو اسکی شلوار میں ہاتھ ڈالتے رہنا ہوگا ؟۔
وہ پیسہ دے کر ۔اور جعلی قسم کی سزا پاکر باہر نکلے گا۔۔ اور مزید شیر بنے گا۔۔کیونکہ اسے پتہ ہوگا کہ اس کا کوئی کچھ بگاڑ نہی سکتا۔۔۔یہی تاریخ سے سیکھا ہے ہم نے۔۔ ایک این آر او کے بعد کیسے شیر بن گئے چور۔۔ پھر دوسرا این آر او انکو آسان بلکہ مزاق لگنے لگا۔۔۔۔یہ اور بات ہے کہ ، تیسرا این آر او ایسی جگہ پھنس گیا جہاں سے نہ اوپر جاتا ہے نہ نیچھے۔۔۔
تاریخ کے اسی سبق سے سیکھ کر ، اس قانون میں اگر یہ لکھ لیں کہ پہلی بار تو نامرد کیا جائے گا۔ جبکہ دوسری بار مردار ۔ تو شاید ان کے اندر ڈر رہے۔۔ کہ پہلی بار تو خصی ہونے کا ڈرامہ کامیاب رہا ۔ دھوکے سے سزا سے بچ گئے ۔مگر دوسری بار لعش ہی باہر آئے گی۔
ان سب سے پہلے ان ججوں کا کچھ کرو۔۔ جن کی یا تو شلواروں میں ویڈیوز بنانے والوں کے ہاتھ ہیں یا پھر پچھواڑے میں۔۔ شلوار سمیت۔
- Featured Thumbs
- https://aces.nmsu.edu/pubs/_b/B227/images/Figure_02_opt.jpeg
Last edited: