
وزٹ ویزے پر پاکستان آکر مذہب تبدیل کرکے پاکستانی نوجوان سے شادی کرنے والی سکھ خاتون کے پاکستان میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کے مطالبات سامنے آگئے ہیں۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ مطالبہ سکھ کمیونٹی شرومنی اکالی دل کے صدر پرمجیت سنگھ کی طرف سے سامنے آیا جس میں انہوں نے پاکستان سے درخواست کی ہے کہ سکھ خاتون پرمجیت کور کو کسی بھی صورت دوبارہ پاکستان میں داخل نہ ہونے دیا جائے۔
رپورٹ کے مطابق پرمجیت سنگھ نے اس حوالے سے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کےناظم الامور آفتاب حسن خان کو خط لکھا اور کہا پرمجیت کور جس نے اسلام قبول کرنے کے بعد اپنا نام پروین سلطانہ رکھ لیا ہے اسے پاکستان میں داخلے کیلئے بلیک لسٹ کردیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سکھ یاتری کو وطن واپس بھیجنے پر سکھ کمیونٹی پاکستانی حکومت کی شکر گزار ہے، خاتون نے پاکستان میں اپنے یاتری ویزے کا غلط استعمال کیا اور مذہب تبدیل کرکے دوبارہ شادی کرلی ، اس عمل سے سکھ برادری پر گہرا منفی اثر دیکھا گیا ہے، پاکستانی حکومت کے اقدام کو سراہتے ہیں جس سے فوری طور پر صورتحال کو قابو پانے میں مدد ملے گی۔
یادرہے کہ بھارتی شہر لکھنؤ کے رہائشی اشتوش سنگھ اپنی بیوی کو اس کے دوست سے ملوانے لاہور لایا تھا جہاں خاتون نے مذہب تبدیل کرکے اپنے دوست عمران سے شادی بھی کرلی، بعد ازاں تینوں بھارت جانے کیلئے واہگہ بارڈر پہنچے جہاں امیگریشن حکام نے ویزہ نہ ہونے پر عمران کو واپس بھیج دیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/8sikhwomen.jpg