
انگریزی اخبار ڈان کے مطابق سیالکوٹ میں واقع وزیرآباد روڈ پر فیکٹری کے غیر ملکی منیجر کو مشتعل ہجوم نے مبینہ طور پر توہین مذہب کے نام پر پہلے تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں اسے آگ لگا کر جلا دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم نے سری لنکا سے تعلق رکھنے والے ایکسپورٹ منیجر پر تشدد کیا، یہ واقعہ سیالکوٹ کے وزیرآباد روڈ پر پیش آیا جہاں مبینہ طور پر نجی فیکٹریوں کے مزدوروں نے ایک فیکٹری کے ایکسپورٹ مینیجر پر حملہ کر کے اسے قتل کرنے کے بعد لاش جلا دی۔
سیالکوٹ کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عمر سعید ملک نے بتایا کہ اس شخص کی شناخت پریانتھا کمارا کے نام سے ہوئی ہے جو سری لنکا کا شہری تھا۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ سینکڑوں مرد اور نوجوان لڑکے جائے وقوعہ پر جمع ہیں جو تشدد کے ساتھ ساتھ لبیک یا رسول اللہ کے نعرے لگا رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے اسے انتہائی افسوسناک واقعہ قرار دیا۔ عثمان بزدار نے آئی جی پنجاب پولیس سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے معاملے کی اعلیٰ سطحی انکوائری کا حکم دے دیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا، "واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کی جانی چاہیے۔ قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔"
پنجاب کے آئی جی پولیس راؤ سردار علی خان نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ کو فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچنے کی ہدایت کی۔
یاد رہے کہ 2010 میں سیالکوٹ میں اسی طرح کے ایک واقعے نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا جب ایک ہجوم نے پولیس کی موجودگی میں دو بھائیوں کو ڈاکو قرار دے کر قتل کر دیا تھا۔ اس واقعے نے پورے ملک میں صدمے اور وحشت کو جنم دیا کیونکہ اس گھناؤنے واقعہ کی بھی فوٹیجز وائرل ہو گئی تھیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sialkot.jpg
Last edited by a moderator: