
کراچی کے علاقے طارق روڈ میں غیر قانونی زمین پر تعمیر کی گئی مسجد کو شہید کرنے سے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات پر عوام تقسیم ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے طارق روڈ کے پبلک پارک کی جگہ پر تعمیر مدینہ مسجد کو فوری طور پر گرانے کے احکامات جاری کیے ہیں جس کے بعد سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں میں اس معاملے پر شدید ردعمل سامنے آرہا ہے۔
سیاست ڈاٹ پی کے کی جانب سے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اس حوالے سے ایک پول کروایا گیا جس میں ٹویٹر صارفین سے پوچھا گیا کہ اگر غیر قانونی جگہ پر مسجد بنی ہو تو کیا اسے گرانا چاہیے یا نہیں؟
https://twitter.com/x/status/1477920011717128198
اس پول میں اب تک تقریباً 30 ہزار کے لوگوں نے اپنی رائے دیدی ہے جس میں ایک واضح تقسیم نظر آتی ہے، ساڑھے 50 فیصد لوگ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں غیر قانونی زمین پر مسجد کی تعمیر کو گرانے کے حق میں رائے دے رہے ہیں جبکہ ساڑھے 49 فیصد صارفین نے اس حوالے سے سپریم کورٹ کے احکامات کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔
ساسات یونس نے کہا کہ جو رب مسجد کی تعمیر کے لیے ذکوۃ قبول نہیں کرتا وہ ایک قبضہ والی جگہ پر بنائی مسجد کی عبادت کیسے قبول کرے گ، یہ طریقہ واردات ہے، جگہ پر قبضہ کرو، بلڈنگ بناؤ اور ایک کونے میں مسجد بنا دو، تاکہ جب محکمہ کاروائی کرے تو مسجد کی بے حرمتی کا چورن عوام میں بیچ کے مشتعل کرو بلڈنگ بچاؤ۔
https://twitter.com/x/status/1478270601458552835
مبشر نے کہاایک غیر قانونی طور پر بنائی گئی مسجد کو نا گرانے کی دلیل بلکل اسی طرح ہے جیسے ایک چور لوگوں کے صدقے اور زکوۃ کا پیسہ لوٹ کر حج کرنے چلا جائے۔
https://twitter.com/x/status/1478244922847342596
سنی نامی ایک صارف نے لکھا کہ نسلہ نسلہ سنتے کان پک گئے ہیں اسے ابھی تک مکمل طور پر مسمار نہیں کیا گیا مگر مدینہ مسجد کو گرانے کیلئے عجلت کیوں؟ حالانکہ یہ مسجد باقاعدہ این او سی لیکر تعمیر کی گئی، ریاست مدینہ میں مسجد گرانا مسلمانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔
https://twitter.com/x/status/1477949811848531969
ایک صارف نے کہا کہ مسجد کو نہ گرانے کے حق میں رائے دینے والوں کے گھروں میں 2 تین مولویوں کو بٹھا کر مسجد کا اعلان کردیا جائے۔ اس صارف نے صحیح بخاری کی ایک حدیث کا حوالہ بھی دیا ہے جس کا مفہوم ہے کہ "جس نے کسی کی زمین میں سے ناحق کچھ لیا تو قیامت کے دن اسے سات زمینوں تک دھنسا دیا جائے گا"۔
https://twitter.com/x/status/1477922674701647872
ایشال نامی صارف نے کہا کہ ساری دنیا کا مالک اللہ ہے یہ قانون اور غیر قانون ہمارے بنائے ہوئے ہیں اگر مسجد غیر قانونی جگہ پر بھی بنی ہے تو اب مسجد بن چکی ہے اب اسکا تاوان ادا کیا جاسکتا ہے جگہ خریدی یا وقف کی جاسکتی ہے لیکن مسجد کسی صورت گرائی نہیں جاسکتی۔ اسلامی ریاست میں مساجد بنائی جاتی ہیں گرائی نہیں
https://twitter.com/x/status/1477928704168837121
ایک اور صارف نے کہا کہ مسجد نبوی کی توسیع میں آنے والی زمین 2 یتیم بھائیوں کی تھی ان سے خرید کر انکی مرضی سے تعمیر کی گئی "تب یہ نہیں سکھایا گیا کہ اللہ کی زمین ہے" دوسری بات قبر بھی سرکاری قبرستان کے علاوہ بغیر مالک زمین کی مرضی کے نہیں بنانی چاہئے۔
https://twitter.com/x/status/1477932930848731137
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11madianmasjidpoll.jpg