افسوس صد افسوس ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ! ایک ایسی بدنامہ داغ دار تاریخ رقم کی گئی جس نے ملکی یکجہتی کو نقصان پہچایا کہ پر امن احتجاج کو جس انداز سے تشدد زدہ بنایا گیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہےعورتوں بچوں بوڑھوں کو چن چن کر تشدد کیا گیا بی بی سی تک عالمی میڈیا تک دنیا کو دیکھا رہا تھا ابھی تک اس پر رپوٹنگ ہو رہی ہے کہ پاکستان میں کیا ہو رہا ہے صاف نظر آ رہا تھا کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا جا رہا تھا کہ کوئی انسانی المیہ جنم لے اور اس پر پھر کوئی سیاست کی جائے لیکن دکھ یہ ہے اس تشدد والے امیج نے ملک کو عالمی سطح پر بدنام کیا لیکن ملک کو اس طرح بدنام کرکے نونی لیگ اور پیپل پارٹی انتہائی خوش ہیں جس نے اس ملک کے عزت نظام کو انتہائی نقصان پہنچایا کہ ملکی سلامتی کو ییقنی بنانے والے ادارے اس پر خاموش تماشائی بن کر دیکھتے رہے کسی نے پاکستان کی اس بدنامی لاقانیت پر ایکشن نہیں لیا گلگت کے پی کے آزاد کشمیر سے لوگ آئے اور انہیں جس انداز میں پنجاب پولس سے تشدد کا نشانہ بنایا ان لوگوں میں اس قدر نفرت بڑھی اور پاکستان کے اتحاد کو نقصان پہنچا اس ملکی یکجہتی کے نقصان کا ازالہ مشکل ہے یہاں سلامتی کے اداروں کا کردار بھی قابل افسوس ہے اور یہ نونی لیگ پیپل پارٹی بظاہر عمران خان کی حکمت عملی کو پسپائی سے تابیر کر رہے ہیں جو ان کی بیوقوفی ہے یہ طوفان سے پہلے خاموشی کا غلط اندازا ہے وہ اب پہلے سے زیادہ منظم ہو کر نکلے گا پوری طاقت کے ساتھ