وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کے خلاف الزامات پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر یاسمین راشد کے گزشتہ روز وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے اور وہ کل عدالت میں پیش ہوئیں جس پر صحافیوں کی جانب سے کڑی تنقید دیکھنے کو ملی۔
صحافی مشرف زیدی نے تبصرہ کیا کہ شرم آنی چاہیئے اس حکومت کو، سیاسی معاملات کو دہشتگردی سے جوڑ کر اس ملک کی بدترین غیرجمہوری روایات اجاگر ہوتی ہیں۔ جب ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے سیاستدانوں کے خلاف کیا جا رہا تھا تب بھی غلط تھا، اب بھی غلط ہے۔
اس پر ماریہ میمن کا کہنا تھا کہ کینسر سے لڑنے والی خاتون کو عدالتوں کے دھکے لگوانے کا طرہ امتیاز بھی ن لیگ کو حاصل ہوگیا!
جس پر وزیراعظم شہباز شریف کے اسٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اپنی تشویش سے پنجاب حکومت کو آگاہ کردیا ہے۔
لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 12 پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں جن میں یاسمین راشد کا بھی نام ہے۔
سلمان صوفی کے ٹویٹ پر پنجاب حکومت کے ترجمان اور حمزہ شہباز کے مشیر عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ معاملہ حل ہو گیا، وزیر اعظم کی ہدایت پر اس کی انکوائری کی گئی اور ان کا نام فہرست سے حذف کر دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ہدایات مل گئی ہیں کہ مزید کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔