sensible
Chief Minister (5k+ posts)
ایک بہت بڑا حادثہ ہونے کو ہے ۔ارشد شریف کو جس منحوس نے شریفوں کی کرپشن پکڑنے کو سالوں شریفوں کی کرپشن کے ثبوت مہیا کئے اس کرپشن کا کوئ جواب شریف کبھی اس قانون کے تحت نہ دے سکے جسے انھوں نے اپنے ہاتھوں سے بنایا تھا ۔پھر یوں ہوا کہ کرپشن کے ثبوت دیکھتے دیکھتے کرپشن کے مخالفین کو یہ کھیل دلچسپ لگنے لگا اور وہ خود اس کھیل میں شامل ہو گئے لیکن ارشد اسی کام پر لگا رہا جو اس کا کام تھا اسے جس کی سمجھ تھی ۔جو اس کا مقصد تھا جو اس کا عشق تھا۔جونہی اسکے دوست راستہ بدلنے لگے
اسے اپنی مہارت کی وجہ سے ان کی کرپشن اور بدنیتی بھی نظر آگئی۔ لیکن جا کام کو عشق سمجھ کر کرتے ہیں وہ ہر حالت میں کرتے ہیں ۔اب سسلین مافیا کے علاؤہ اس کے محافظ بھی اس کے دشمن تھے۔۔لیکن اس کی جان لے جانے والے یہ کرپشن کیسز میں سے ایک رائل کرپٹ بہت بڑا کرپٹ پاکستان آرہا ہے اور صدقے اس رزق حرام کی کشش کے فوج صدقے عدالتیں صدقے قانون صدقے چوبیس ارب روپے کا کیس وہ لڑ سکتا تو اسے کسی ادارے نے ملک سے باہر جانے کی سزا نہ دی تھی۔وہ خود فرار ہوا تھا۔اب اسے لندن ضمانتیں پہنچائے گئی ہیں
اور اس سے نہیں پوچھا جائے گا کہ اس نے یہ پیسہ کیسے کمایا۔اس کے اس پیسے کے لئے مقصود چپڑاسی کو مرنا پڑا گلزار کو مرنا پڑا ڈاکٹر رضوان کو مرنا پڑا ارشد شریف جیسے ہیرے کو مرنا پڑا اس چوبیس ارب کو بچانے فوج آئی سیاست آئی لیکن ان مظلوموں کی مدد کو کوئی نہ آیا ۔نہ آسمان سے نہ زمین سے۔لیکن
اس سارے بدشکل ظلم اور جرم کو چھپانے کو ایک وہ گھڑی جو خریدیں گئی ظابطے کے مطابق اور بیچی گئی اس کے متعلق یوں آڈیوز جاری کی جا رہی ہیں جیسے یہ پاکستان کا قانون بن گیا ہے لوگوں کے گھروں میں ڈیوائسز لگائ جائیں۔ان کا چلنا پھرنا اٹھنا بیٹھنا ریکارڈ کیا جائے اگر چہ اس گھڑی پر ہزار پروگرام کیے جا چکے اس گھڑی نے کوئی ایسا بچہ نہیں دیا جس سے فیکٹریاں شوگر ملیں آف شور کمپنیاں بیرون ملک جائیدادیں برآمد ہوں
لیکن یہ کسی بےشرم گھٹیا مصنف کا پٹا ہوا ڈرامہ بار بار ری پلے کیا جا رہا ہے کیونکہ اس کے علاؤہ درانی لکھنے والے کے بس میں کچھ ہے نہ اس کے گھٹیا کرداروں کے بس میں ۔یہ اربوں وہی ہیں جو اس ملک کے لئے گئے قرضوں سے نکلتے رہے اور آج ملک ہاتھوں سے نکلنے کو ہے لیکن ہماری فوج یوں این آر او دیتی ہے اور اس کا پہرہ دئے جا رہی ہے جیسے اس لوٹ مار کو ٹھکانے لگانا اور اس ملک کو ٹھکانے لگانا اللہ کا حکم ہے ۔
Last edited by a moderator: