اس سلسلے کی آج یہ چھٹی قسط ہے۔ پہلی پانچھ اقساط کے لنکس اس پوسٹ کے آخر میں دیے جائیں گے۔
یہ قسطوار سلسلہ اسلیے شروع کیا گیا ہے کیونکہ علی بھائی فرماچکے ہیں کہ وہ رجوع کرنے کےلیے تیار ہیں اگر دلیل سے انکے ساتھ بات کی جائے۔
پہلی پانچھ قسطوں کا خلاصہ
پہلی قسط میں' میں نے دلائل کے ساتھ یہ ثابت کیا ہے کہ علی بھائی نون لیگی ہیں۔ کس طرح علی بھائی نے سائفر یعنی مراسلے کو جھوٹ کہا۔ اتنے کیڑے نکالے عمران خان کی سیاست میں جیسے گزشتہ 40 سالوں سے نون لیگی نہیں بلکہ عمران خان حکومت کررہا تھا۔ یعنی اتنے اعتراضات کہ بندا پریشان ہوجاتا ہے کہ عقابی نظریں جو پی ٹی آئی یا کہہ لیں عمران خان پر جمائی ہوئی تھی وہ نون لیگ یا پی ڈی ایم پر کیوں بند ہوجاتی ہیں۔ ہر اعتراض کا میں نے علمی جواب دیا ہے۔ خاص کر دوسری قسط ضرور پڑھیں جس میں مزید دلائل سے میں نے ثابت کیا ہے کہ علی بھائی اصل میں نون لیگی ہیں۔ تیسری قسط سائفر سے متعلق نئی معالومات کی روشنی میں علی بھائی کے بیانیے کا جواب دیا ہے۔ چوتھی قسط میں بھی علی بھائی کی نون لیگ سے محبت کے مزید ثبوت موجود ہیں کہ کیسے علی بھائی نون لیگ کو فیس سیونگ دیتے ہوئے پائے گئے ہیں۔ پانچھویں قسط علی بھائی کے معیشت سے متعلق بیانات کا جواب دیا گیا ہے اور انکے چند متزاد بیانات کا۔
اس قسط کا باقائدا آغاز کرتے ہیں۔
پہلا اعتراض یہ ہے مزہبی ٹچ
علی بھائی کا مقصد یہ نہیں ہے کہ دین اور سیاست الگ ہیں مگر آج کل کی جماعتیں کیونکہ دین کو اپنی سیاست چمکانے کے لیے استعمال کرتی ہیں اس لیے دین اور سیاست کو الگ رکھنا چاہیے۔ انکا حل علی بھائی نے یہ بتایا ہے کہ سیاست کو سیاست رہنے دیں اور مزہب کو مزہب۔
انتہائی ادب کے ساتھ گزارش ہے کہ کوئی مزہبی ٹچ کہے یا نہ کہے' اس بنیاد پر آپ کسی کو مزہب اور سیاست کو الگ کرنے کا مشورا نہیں دے سکتے۔ اگر کوئی مزہب کو سیاست کے لیے استعمال کررہا ہے تو دیکھنا یا ہے کہ غلط استعمال کررہا ہے یا صحیع۔ مثلا مزہب کو ہم استعمال کرتے ہیں کردار کی تشکیل میں جو کہ اچھا استعمال ہے۔ پھر مزہب کا ہم استعمال کرتے ہیں دیگر معاملات زندگی میں مثلا پیدائش سے لیکر تربیت' اعبادات' شادی اور وفات۔ ہر جگہ پر مزہب کا استعمال کرتے ہیں اور اکثر لوگوں کو یہ بھی علم نہیں ہوتا کہ یہ مزہبی فریضہ ہے جسے وہ معاشرتی اقدار سمجھ کر انجام دے رہے ہوتے ہیں۔ مثلا پیدائش کے بعد بچے کا سر منڈوانا۔ مگر کوئی یہ نہیں کہتا کہ مزہبی ٹچ دیا جارہا ہے۔
تو مزہبی ٹچ کا جواب یہ ہے کہ اگر دین کا صحیع استعمال کیا جارہا ہے کسی بھی معاملے میں بشمول سیاست' اسے کوئی مزہبی ٹچ کہے چاہے وہ خود مزہبی ٹچ کہے' آپ اسکی مخالفت نہیں کرسکتے۔ آپکو اسکی ستائیش کرنی چاہیے کہ کسی نہ کسی طرح کوئی اللہ کے قریب آرہا ہے اور یقینا اسکا اچھا تاعثر پڑے گا اور وہ شخص حقیقت میں اس کام کو اللہ کی رضا کے لیے اختیار کر لے گا جسے وہ خود مزہبی ٹچ کہتا ہو۔ اور فرض کریں کہ وہ شخص اگر نہیں بھی اللہ کے لیے کرتا تو کم از کم کئی لوگ اس عمل کو اسلیے اپنائیں گے کہ جیسے کئی معاملات زندگی میں ہم یہ عمل معاشرتی اقدار سمجھ کر انجام دیتے ہیں۔ یعنی اسکا فائدا ہی ہوگا۔ جب اسکو دیکھ کر لوگ ترغیب حاصل کریں گے۔
دوسرا اعتراض یہ ہےکہ سب سے زیادہ مزہب کا استعمال عمران خان نے کیا۔
علی بھائی نے ساتھ یہ بھی عرض کی کہ میں کسی کی نیت پر شک نہیں کرتا تو حضور اور آپ کرکیا رہے ہیں۔ ایک شخص کہتا ہے کہ میں ریاست مدینہ کی طرز پر ایک ریاست بناوں گا۔ ہوسکتا ہے وہ ایسا اسلیے کررہا ہو کہ لوگ اسکی طرف مائل ہوں یا یہ کہہ لیں کے اپنی سیاست چمکانے کے لیے کررہا ہو۔ حضور اس میں غلط کیا ہے۔ دین آیا ہی اسلیے ہے کہ اپنی طرف مائل کرے۔ دین آیا ہی اسلیے ہے کہ لوگ جو اپنی اپنی ڈیڑھ انیٹ کی مسجد بنا کر بیٹھے ہیں وہ ایک رخ آجائیں۔ دین تو آیا ہی اسلیے ہے کہ لوگ اپنی عقل چھوڑ کر اللہ کی حکمت پر اکٹھے ہوں۔ کیا عمران خان نے نیا دین متعارف کراوا دیا ہے یا کوئی نیا فرقہ جنم دے دیا ہے؟ اور آپکو پہلے سے یہ کیسے علم ہوگیا ہے کہ عمران خان کا مقصد ریاست مدینہ کا قیام نہیں بلکہ مقصد ہے اقتدار۔
یہاں پر علی بھائی کی نون لیگ سے محبت پھر نمایاں ہوتی ہے۔ آپ واردات دیکھیں کے کیسے ڈالی ہے علی بھائی نے اور خود علی بھائی کو یہ اندازہ نہیں ہوگا کہ کتنی باریک واردات فرما گئے ہیں۔ علی بھائی نے پہلے زکر کیا کہ کس طرح عمران خان نے ریاست مدینہ کا نام لیکر پسینہ ڈالا چوروں کا اور اسکو بیلنس کرنے کے لیے زکر کردیا نون لیگ کا پی ٹی وی پر عمران خان کے خلاف مزہبی نفرت پھیلانے کو۔ اب سننے والے کو یہ پیغام دیا کہ علی بھائی نے حساب برابر کردیا ہے مگر علی بھائی آپ اتنی آسانی سے نہیں نکل سکتے۔ باریکیاں نکال نکال کر آپ نے اس قوم کو خود یہ ترغیب دے دی ہے کہ باریک سے باریک واردات پکڑ لیں۔
Watch it from 6:20
یعنی علی بھائی کے نزدیک عمران خان کا ریاست مدینہ کا نام لینا مزہب کا غلط استعمال تھا بلکل اسی طرح جیسے نون لیگ نے پی ٹی وی پر عمران خان کے خلاف مزہبی منافرت پھیلائی۔ یہ دونوں باتیں ایک کیسے ہوگئیں؟
ایک زی شعور پاکستانی یا چلیں انسان کہہ لیں اسے معلوم ہے کہ 1500 سال قبل کی ریاست مدینہ کی طرز پر اگر آج محمد بن سلمان پورے خلوص نیت سے کام شروع کردے تو بھی سالوں لگ جائیں گے کیونکہ صرف عمارتوں کے نام یا عہدے بنادینے سے ریاست مدینہ نہیں بنتی بلکہ لوگوں کا مزاج بنتے بنتے وقت لگتا ہے۔ اور کوئی حکمران ایسا نہیں کرسکتا جب تک کہ عوام اسکے ساتھ نہ ہوں۔ اور پاکستان جہاں اتنی جہالت ہے وہاں ریاست مدینہ کی طرز پر ریاست بنانے کا نام لینا ہی مشکل ہو وہاں تو پھر بن گئی ریاست مدینہ۔ حمایت کرنا تو دور الٹا اسے دین کے غلط استعمال سے جوڑا جارہا ہے۔ اتنی بڑی علمی بددیانتی کی توقع میں علی بھائی سے نہیں کرتا۔
تیسرا اعتراض یہ ہے ریاست مدینہ کا نام لیکر پسینہ ڈالا سارے چوروں کا یعنی چینی چور جہانگیر ترین اور لینڈ مافیا علیم خان
سب سے پہلے تو یہ جھوٹ ہے کہ عمران خان نے سارے چوروں کو پارٹی میں لیا۔ صرف دو کا نام بتا کر ثابت ایسے کرتے ہیں جیسے گزشتہ چالیس سالوں سے جو کرپشن ہوئی ہے وہ صرف ان دو حضرات نے کی ہے۔
سوال یہ ضرور اٹھتا ہے کہ کرپٹ لوگوں کو پارٹی میں لیا ہی کیوں کجا کہ انکو عہدے دینا تو حضور یہ سوال تو الیکشن کمیشن سے ہونا چاہیے کہ جن لوگوں پر اتنے اعتراضات تھے انکو الیکشن لڑنے کیوں دیا۔ یا نیب اور ایف آئی اے سے یہ سوال پوچھنا بنتا ہے کہ آپ نے اتنا کمزور نظام بنا کیوں رکھا ہے ڈنڈی پٹی لوگ الیکشن کے اہل ہوجاتے ہیں۔ اس بحث سے قطئہ نظر' عمران خان ہوتا یا کوئی بھی اسے معلوم تھا کہ ہر شخص کو سدھرنے کا موقع ہونا چاہیے اور اگر یہ لوگ کرپشن کے لیے اسکے ساتھ ہوں گے تو پکڑے جائیں گے ورنہ خود کو احتساب کے لیے پیش کرکے جرمانے بھر کر خود کو صاف کرلیں گے مگر یہ کہنا کہ انکو لیا ہی کیوں گیا تھا تو اس سوال سے کچھ اور نہیں بلکہ صرف نفرت جھلکتی ہے عمران خان کے خلاف کیونکہ اگر یہ سوال کرنے والے اتنے ہی اصولوں کے پکے ہوتے تو یہ سب سے پہلے یہ سوال پی ڈی ایم سے فرماتے کہ حضور آپکے تو سربراہان ہی بڑے چور ہیں جبکہ آپ نے تو اب جہانگیر ترین اور علیم خان کو بھی جگہ دے دی ہے کیونکہ پہلے ہی آپ کے پاس ایسے لوگوں کی کمی تو نہیں تھی۔ مگر علی بھائی یہ سوال صرف کریں گے عمران خان سے۔
ٹھیک ہے۔ علی بھائی یہ بتا دیں کہ عمران خان نے کبھی جہانگیر ترین سے کوئی فائدا لیا ہو سوائے اسکا جہاز استعمال کرنے کے جو پارٹی کے کاموں کے لیے ہوتا تھا' زاتی فائدا تو نہ ہوا۔ یا علیم خان سے کبھی کوئی پلاٹ لیا ہو؟ الٹا عمران خان پر الزام یہ لگا کہ ان دونوں کے خلاف کیسس عمران خان نے کھولے۔ عجیب اتفاق ہے کہ یہ باتیں آپ صرف نظر فرما جاتے ہیں کیونکہ آپکے بیانیے کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ جہانگیر ترین پر الزام لگا کہ عمران خان کے کچن کا خرچہ بھی اٹھاتا ہے جسکے بعد جہانگیر ترین کی اپنی تردید آگئی۔ یعنی تعریف وہ جو دشمن کرے مگر علی بھائی کی سوئی اٹکے گی کہ نہیں انکو لیا کیوں۔
اسکا سادا سا جواب یہ ہےکہ اگر عمران خان کا مقصد اقتدار ہوتا تو یہ دونوں لوگ اپنا الگ بلاک نہ بناکربلیک میل کرتے۔ اور اگر عمران خان بلیک میل ہی ہوجاتا تو سیدھا نون لیگ سے ڈیل کرکے پانچھ سال پورے کرلیتا اگر اسے اتنا ہی شوق تھا اقتدار کا۔ خود اسمبلیاں توڑی تھیں نہ عمران خان نے جسکے بعد رات کو عدالت لگی اور اسمبھلیاں بحال کردی گئیں اور آپ بڑے فخر سے بیان کررہے تھے کہ یہ حق کی فتح ہوگئی کیونکہ ہونا ایسے ہی تھا جو آپ پہلے بتا چکے تھے۔ اور اسوقت تو آپ جیسے لوگ یہ بھی فرما رہے تھے کہ عمران خان اگلے الیکشن میں مشکل سے آدھی سیٹیں لے گا جتنی پچھلے الیکشن میں لی تھیں۔ تو ایک شخص جسکی مقبولیت اتنی نیچے ہو' وہ اپنی حکومت خود کیوں توڑے گا۔ اس سے بڑھ کر بھی کوئی ثبوت چاہیے اسکے عوام کی طاقت پر یقین رکھنے کا؟
چوتھا اعتراض یہ ہے کہ علی بھائی نے توشہ خانہ کا زکر کیا اور خاص طور پر اسے چوری سے تعبیر کیا۔
توشہ خانہ کی گھڑی قیمت ادا کرکے خریدی گئی جو کہ قانون ہے۔
گھڑی مہنگی بیچی یا سستی تو جو چیز ملکیت میں آگئی اس پر یہ اعتراض ہی غلط ہے۔ البتہ عمران خان جو کسی بلے پر دستخط کردے تو وہ لاکھوں کا بک جاتا ہے تو ایک گھڑی تو پھر مہنگی ہی بکنی تھی۔
گھڑی بیچ کر پیسہ لگایا بنی گالا کی سڑک پر جسے لوگ بھی استعمال کررہے ہیں۔
یہی سڑک عمران خان مفت میں بنوا سکتا تھا اگر اپنے گھر کو کیمپ ہاوس دیکلیئیر کردیتا۔
اور آج علی بھائی آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ عمران خان ایک گھڑی میں بک گیا؟
اس سے زیادہ پیسے جہانگیر ترین سے لیکر اپنی حکومت بچا سکتا تھا۔ یعنی پیسے بھی مل جاتے اور حکومت بھی بچ جاتی۔
اور جتنے کی گھڑی بکی ہے اس سے کہیں زیادہ عمران خان کو جمائمہ کی طلاق کے بعد مل رہے تھے وہ بھی قانونی طور پر۔ اس وقت جبکہ عمران خان زیادہ جوان تھا اسے پیسوں کی زیادہ ضرورت تھی مگر اس نے ایک پائی جمائمہ سے نہیں لی۔
اور اس سے کہیں زیادہ پیسے اسے مل سکتے تھے اگر عمران خان سیاست چھوڑ کر لنڈن رہنے پر راضی ہوجاتا اور صرف کامنٹریاں کرکے ہی اتنے پیسے بنا لیتا جتنے کہ گھڑی والے بھکاری اس پر الزام لگاتے۔
پیسہ چھوڑ عمران خان نے اپنی بیوی کو چھوڑ دیا اور بچوں کو۔ آپ میں سے کوئی یہ تصور کرکے دکھائے اور پھر بات کرے گھڑی کی مالیت پر۔
حضور چوری کہا جاتا ہے اس عمل کو جس میں کہ ایک چیز جو ملکیت نہ ہو اور کسی کے علم میں لائے بغیر حاصل کرلیا جائے۔ اب علی بھائی نے چوری کی کوئی نئی قسم ایجاد کرلی ہو تو میں کہہ نہیں سکتا البتہ توشہ خانہ سے تحفہ خریدنا کوئی چوری نہیں ہے۔
اب آجاتے ہیں اخلاقی پہلو پر کہ کیا ہی اچھا ہوتا کہ اگر عمران خان ایسا نہ کرتا تاکہ مخالفین کو موقع نہ ملتا۔ حضور یہ توشہ خانہ نہیں بھی آیا تھا تو آپکے پاس نفرت کرنے کے ڈھیر بہانے تھے۔ یہ تو اچھا ہوا کہ توشہ خانہ سامنے آگیا اور آپکی نفرت مزید سامنے آگئی۔ بلکل ویسے ہی جیسے پروفیسر ہود بھئی جو ملحد ہے نے اعتراض کیا کہ چاند پر بھی زلزلے آتے ہیں وہاں کونسی مخلوق ہے جسے اللہ تعالہ نے اعزاب دیا تو حضور چاند پر زلزلے اسلیے آتے ہیں کیونکہ ہود بھئی جیسے ملحدین کو انکار کی وجہ دی جائے۔ بلکل اسی طرح یہ توشہ خانہ بھی اللہ کی کرنی ہوئی اور مزید نفرتیں کھل کر سامنے آئیں۔
ضروت عمران خان کو نہیں تھی۔ بلکہ اس قوم کو تھی جسے ملک میں ڈالر چاہیے تھے۔ تو حضور ملک میں ڈالر ہی آئے تھے نہ کہ باہر چلے گئے تھے۔
پھر بھی اخلاقیات کا پہلو نکل سکتا ہے کہ تحفہ بیچ کر قومی خزانے میں کیوں جمع نہیں کروایا تو اس پر میں آپکے ساتھ ہوں مگر اس سے پہلے آپ چوری کے بیانیے سے نیچے آئیں تو اپکی بات کوئی سنے بھی۔ اگر نفرت ہی آپ نے اگلنی ہے تو پھر جواب ادھر بھی بہت ہیں۔
پانچھواں اعتراض یہ ہے کہ علی بھائی کے مطابق عمران خان فوج یا اسٹیبلشمنٹ سے کہہ رہے ہیں کہ وہ الیکشن کروائیں۔
یعنی اگر عمران خان فوج سے کہے کہ اپنے آپ کو سیاست سے دور کرے اور الیکشن کمیشنر جیسے لفنڑ کو کنٹرول مت کرے تو اسک مطلب یہ ہے کہ عمران خان فوج سے الیکشن مانگ رہا ہے۔
چلیں ٹھیک ہے۔ تو حضور جب فوج نے ہی پی ڈی ایم کو تھوک لگا کر جوڑ رکھا ہے جو ایلفی سے نہیں جڑ سکتے تو فوج ہی ہے نہ جو الیکشن نہیں چاہتی۔ اور آج اسلام آباد میں جسطرح بلدیاتی الیکشن ہائی کورٹ کے فیصلے کے باوجود نہیں کروائے جارہے وہ آپ کے خیال میں اس پی ڈی ایم کی جرات ہے کہ ایسا کرسکے؟ یعنی آپ کیا کہنا چاہ رہے ہیں کہ یہ جو حکومت دو دن اپنے زور پر نہیں کھڑی رہ سکتی اس میں اتنی جرات ہے۔ یہ الیکشن کمیشنر سکندر سلطان راجہ جو اب تو اسکا بھی خیال نہیں کرتا کہ لوگ کیا کہیں گے اور کھلے عام نون لیگی بیانیہ پیٹ رہا ہوتا ہے اسکی اتنی جرات ہے کہ اتنی بڑی قومی مخالفت مول لے سکے جبکہ عدالتوں نے اسکا ہر فیصلہ رد کیا جو پی ٹی آئی کے خلاف آیا تھا۔ باوجود اسکے کے عدالتیں بھی بوٹوں کی چھاوں میں ہیں۔ دباو کے باوجود عدالتوں نے الیکشن کمیشن کے خلاف فیصلے دیے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن کس حد تک چلا گیا ہے۔
حضور جسطرح آپ فوج سے دست بستہ گزارش فرما رہے ہیں کہ سیاست سے کنارا کشی اختیار کریں اسی طرح عمران خان بھی فوج سے یہی عرض کررہا ہے مگر اپنی مرضی کے الفاظ آپ عمران خان کے منہ میں مت ڈالیں۔
چھٹہ اعتراض ہے چور چور ہوتا ہے چاہے چھوٹا ہو یا بڑا کیونکہ دودھ میں ایک بھی قطرہ پیشاب کا گرے ہم پینے کو تیار نہیں۔
حضور پہلے تو یہ طے کرلیں کے دودھ کہا کسے جارہا ہے۔ میرا خیال ہے کہ پارٹیوں کو۔ عمران خان کی پارٹی میں ایک قطرہ گر گیا ہے تو ناپاک ہے۔ ٹھیک ہے جی مان لیا کہ ابھی بھی بڑے چور ہوں گے پی ٹی آئی میں حالانکہ عمران خان پر آپ کوئی چوری ثابت نہیں کرسکے اور توشہ خانہ کا جواب میں دے چکا ہوں جسے چوری نہیں کہا جاسکتا۔ لیکن فرض کرتے ہیں کہ آپ کی مثال کے مطابق دودھ کے کنٹینر میں ایک قطرہ پیشاب ڈل گیا ہے اور آپ حق بجانب ہیں اسے رد کرنے پہ۔
مگر حضور آپ اس دودھ کو پینے جارہے ہیں جس کے کنٹینر میں پورا کا پورا پیشاب ہے بلکہ ابھی بھی کیا جارہا ہے اور کھڑے ہوکر بیشرموں کی طرح کھلے عام کیا جارہا ہے۔ اس سے پہلے کہ آپ کہیں کہ آپ نے کب نون لیگ یا پی ڈی ایم کی حمایت کی ہے تو حضور اگر آپ ایسا نہ کررہے ہوتے تو میں بھی آج یہ پوسٹ لکھ لکھ کر اپنی انگلیاں نہ گھسا رہا ہوتا۔ آپکی وارداتیں بہت پہلے سے میں بھانپ چکا ہوں اور اسی لیے آج یہ چھٹی قسط سامنے لیکر آیا ہوں۔ آپ نہ صرف پیشاب سے بھرا ہوا کنٹیر نوش فرما رہے ہیں بلکہ اسکی حمایت اور فیس سیونگ میں کسی درجے پیچھے نہیں ہیں۔ بیلنس کرنے سے بات نہین بنے گی اور یہی میں نے پہلی قسط میں آپ سے عرض کی تھی۔ حالانکہ آپ جس طرح بیلنس کرتے ہیں وہ بھی میں عرض کرچکا ہوں۔
آپ کہہ دیں کہ آپ کسی سیاسی جماعت کو صحیع نہیں سمجھتے اور خود سیاست میں آجائیں تو میں سب سے پہلے آپکی حمایت میں اتر آوں گا۔ مگر آپ نے اعتراف کیا کہ آپ نے پی ٹی آئی کو ووٹ نہیں ڈالا۔ مطلب ڈالا ضرور تھا۔ یہ سمجھنا مشکل نہیں کہ آپ نے کسے ڈالا ہوگا۔ اسلیے حضور آپ اس کنٹیر کا دودھ پی رہے ہیں جس میں پہلے دودھ ہوا کرتا تھا آج کل وہاں سے گند نکلتا ہے جو کبھی گندی ویڈیوز کی دھمکیوں کی صورت میں' کبھی تشدد اور لاٹھی چارج کی صورت میں' بلکہ آج کل تو جو معیشت کا حال ہے اسکے بعد تو وہاں سے قوم کو درد ناک عزاب کی بشارتیں ہی مل رہی ہیں۔ اور آپ جیسے بڑے بڑوں کو حقیقت نظر آگئی ہے تجربہ کاروں کی۔ ابھی صبر کریں' پیکچر ابھی باقی ہے کیونکہ پی ڈی ایم ابھی بھی مسلط ہے۔
ساتواں اعتراض علی بھائی نے کیا ہے عمران خان کے کردار پر کہ جنہیں وہ پارسا سمجھتے تھے انکا کردار بھی سب سے کے سامنے ہے۔
علی بھائی کا اشارہ یقینا عمران خان کی حالیہ لیکڈ اوڈیو کے بارے میں ہے جو تقریبا 10 سال پرانی ہے۔ بچے بچے کو معلوم ہے عمران خان کا ماضی کیا رہا ہے مگر علی بھائی کہہ رہے ہیں کہ وہ عمران خان کو پارسا سمجھتے تھے۔ ٹھیک ہے اگر علی بھائی ایسا سمجھتے تھے تو انکی دریا دلی یا حسن زن ہوسکتا ہے جسکی تعریف کرنی چاہیے۔ مگر شاید ہی کوئی شخص ہو جیسے یہ معلوم نہ ہو کہ عمران خان کا ماضی پلے بوئے کا رہا ہے اور شہرت کی بلندیوں میں جبکہ اسکی پہلی شادی بھی دیر سے ہوئی۔ اور عمران خان ایک خوش شکل انسان ہے اور یقینا اسے فلموں کی آفر بھی ہوئی ہوگی۔
پھر جس وقت کی یہ آوڈیو ہے تب تک عمران خان کی پہلی طلاق ہوچکی تھی اور عمران خان ہے فٹ رہنے والا آدمی اور اسی لیے اس نے دوبارہ شادی بھی کی بلکہ تیسری شادی تو ابھی اس نے 2018 کے اوائل میں کی ہے اگر میں صحیع ہوں تو۔ یعنی جب ایک شخص اپنی ماضی کی زندگی سے شادی تک آیا اور ثابت کرکے دکھایا کہ اس میں سدھرنے کا جزبہ موجود ہے تو آپ کون ہوتے ہیں گڑھے مردے اکھاڑنے والے۔ انتہائی سختی سے منع فرمایا گیا ہے کسی کی زات زندگی کی ٹوہ میں لگے رہنا بلکہ یہاں تک کہا گیا ہے کہ عیبوں پر پردا ڈالو۔ اور آپ الٹا استعمال کررہے ہیں۔
میں سلام پیش کرتا ہوں عمران خان کو کہ اتنی غلیظ ترین کیمپین شروع ہونے کے باوجود بھی اس نے بلیک میل ہونے سے انکار کردیا۔ کرلیں یہ بھی بلکہ یہ کہتے ہیں ویڈیوز ہیں انکے پاس' یہ بھی کرکے دیکھ لیں۔ جس شخص کو اللہ نے عزت دینی ہو اسے دنیا کی کوئی طاقت زلیل نہیں کرسکتی۔ کیونکہ لوگ جانتے ہیں کہ یہ گند کیوں اچھالا جارہا ہے۔ پلے کچھ ہے نہیں جو ڈیلور کرسکیں اور اب عمران خان کو رستے سے ہٹانے پر کام ہورہا ہے۔
آٹھواں اعتراض یہ ہے کہ علی بھائی کے مطابق کوئی جماعت اسٹیبلشمنٹ سے خوش نہیں۔
اف میرے خدایا۔ ایسی معصومیت پر بندا کیوں نہ قربان ہوجائے۔ یا تو علی بھائی کہنا چاہ رہے ہیں کہ پی دی ایم کی جماعتیں ختم ہوچکی ہیں تو میں اس سے اتفاق کرسکتا ہوں۔ اگر نہیں تو علی بھائی پتا نہیں کس طرح یہ بات کہہ سکتے ہیں کہ پی ڈی ایم فوج سے خوش نہیں جنہوں نے انکو تھوک لگا کر جوڑا ہوا ہے جو ایلفی تک سے نہیں جڑ سکتے۔ میرا خیال ہے کہ اسی سے آپ علی بھائی کی زہنی حالت کا اندازہ لگا لیں کہ اتنے بڑے بڑے بلنڈرز۔ آخر انکو کیا سوجھی کہ یہ سیاست میں نمودار ہوگئے۔ اب انکے سارے بیانات کو ازسرنوع دیکھنا پڑے گا کہ کہیں بیچ میں سے نون لیگی بیانیہ نہ نکل آئے۔
آخر میں علی بھائی سے ایک گزارش ہے۔
آپ کہتے ہیں کہ آپ اسے اچھا سمجھتےہیں جو ملک کے لیے اچھا ہو تو حضور ایک نظر عمران خان کی کارکردگی پر بھی ڈال لیں اور پھر یہ سوال کریں کہ کون ہے جو ملک کو صحیع چلا رہا تھا۔
عمران حکومت نے ریکارڈ ٹیکس کلیکشن کی،
ریکارڈ ترسیلات زر کیں،
ریکارڈ آئی ٹی ایکسپورٹس کیں،
ریکارڈ ٹیکسٹائل ایکسپورٹس کیں،
ریکارڈ کنسٹرکشن سرمایہ کاری کی،
ریکارڈ گنا، گندم اور چنے کی پیداوار کی،
ریکارڈ موٹر سائیکل اور گاڑیوں کی فروخت کی،
ریکارڈ مینوفیکچرنگ گروتھ کی جو دس فیصد تک گئی،
مسلسل دو سال 5 ,فیصد سے زائد جی ڈی پی گروتھ کی جو گزشتہ 20 سالوں میں پہلے بار ہوا ہے،
ریکارڈ درخت لگائے جسکو دنیا نے سیٹلائیٹ سے دیکھا،
صحت انصاف کارڈ یعنی 10 لاکھ روپے فی خاندان سالانہ۔
دس ڈیموں کی تعمیر شروع کی،
ایک نصاب تعلیم لایا،
اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کے خلاف آواز اٹھائی اور کوششوں سے اسلاموفوبیا کے خلاف دن منانے کی قرارداد پاس کروائی،
سعودی عرب سے دو بار پاکستانی قیدیوں کو چھڑوایا۔
ایل این جی کا معاہدہ 13 ڈالر سے 8 ڈالر فی یونٹ کیا قطر حکومت سے،
نون لیگ کی طرح ایک بھی مہنگا معاہدہ نہیں کیا بجلی اور گیس کا بلکہ ملک میں تیل اور گیس کی تلاش کے لیے علاقے مختص کیے۔
ریکوڈک میں سونا نکالنے والی کمپنی نے جو جرمانہ کروایا تھا اسکو ختم کروا کردوبارہ معاہدہ کیا۔
اور یہ سب کچھ ہوا کرونا کے باوجود۔
مہنگائی اتنی ہی ہوئی جتنی باقی دنیا میں ہوئی اور میں بتاسکتا ہوں کہ امریکہ میں کتنی مہگائی ہوئی۔
یہ سیمسانگ اور ایمازون جیسی کمپنیاں کسی ڈوبتے ہوئے ملک کو بچانے نہیں جاتیں۔ ہاں جب ملک ڈوب رہا ہوتو ٹیوٹا اور سوزوکی جیسی کمپنیاں اپنے پلانٹس ضرور بند کردیتی ہیں۔
کوئی اندھی تقلید نہیں ہے۔ جس دن عمران خان چور نکل آیا اس دن آپکو کچھ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ ہاں تب تک آپ عمران خان سے بھی بہتر کوئی بندا ہے تو بتادیں ورنہ عمران خان کی مخالفت کا مطلب پی ڈی ایم کی حمایت لیا جائیگا۔
گزشتہ اقساط کے لنکس یہاں موجود ہیں۔
قسط نمبر 1
https://www.siasat.pk/forums/threads/علی-بھائی-سے-سیاسی-اختلاف.819747/#post-6433845
قسط نمبر 2
https://siasat.pk/forums/threads/انجینئر-محمد-علی-مرزا-سیاست-میں۔-دوسری-قسط.820872/#post-6451658
خلاصہ برائے پہلی اور دوسری قسط
بات اگر صرف عمران خان کی مخالفت پر ہوتی تو مسئل شاید نہ ہوتا مگر علی بھائی کی اپنی ویڈیوز میں کی گئی باتوں سے میں نے ثابت کیا تھا کہ علی بھائی نون لیگی ہیں اور ڈھکے چھپے الفاظ میں انہوں نے نون لیگ کی کرپشن تک کا دفاع فرمایا ہے۔ یعنی ساری بحث کا نچوڑ یہ ہے کہ عمران خان کی مخالفت ضرور کی جائے اور قوم کو کسی بہتر قیادت کی طرف لیجایا جائے۔ حتہ کہ اگر علی بھائی خود میدان عمل میں آئیں اور ہر جماعت کی نفی کردیں تو میں سب سے پہلے انکا ساتھ دینے کے لیے تیار ہوں۔ لیکن اگر متبادل نون لیگ ہے تو پھر یہ قابل قبول نہیں ہوگا اور اب تو بات واضح ہوچکی ہے کہ عوام نے عمران خان کا بیانیہ تسلیم کر لیا ہے چاہے کوئی اسے صرف مداخلت کہے یا سازش بھی۔
تیسری قسط
https://www.siasat.pk/forums/threads/علی-بھائی-سے-سیاسی-اختلاف-قسط-نمبر-3.824776/
چھوتھی قسط
https://siasat.pk/forums/threads/نہیں-نہیں-علی-بھائی-ادھا-سچ-نہیں۔-قسط-نمبر-4.835758/
پانچھویں قسط
https://www.siasat.pk/forums/threads/علی-بھائی-کا-سفر-انجیئرنگ-سے-دین-اور-پھر-سیاست-سے-معیشت۔-قسط-نمبر-پانچ.846253/
یہ قسطوار سلسلہ اسلیے شروع کیا گیا ہے کیونکہ علی بھائی فرماچکے ہیں کہ وہ رجوع کرنے کےلیے تیار ہیں اگر دلیل سے انکے ساتھ بات کی جائے۔
پہلی پانچھ قسطوں کا خلاصہ
پہلی قسط میں' میں نے دلائل کے ساتھ یہ ثابت کیا ہے کہ علی بھائی نون لیگی ہیں۔ کس طرح علی بھائی نے سائفر یعنی مراسلے کو جھوٹ کہا۔ اتنے کیڑے نکالے عمران خان کی سیاست میں جیسے گزشتہ 40 سالوں سے نون لیگی نہیں بلکہ عمران خان حکومت کررہا تھا۔ یعنی اتنے اعتراضات کہ بندا پریشان ہوجاتا ہے کہ عقابی نظریں جو پی ٹی آئی یا کہہ لیں عمران خان پر جمائی ہوئی تھی وہ نون لیگ یا پی ڈی ایم پر کیوں بند ہوجاتی ہیں۔ ہر اعتراض کا میں نے علمی جواب دیا ہے۔ خاص کر دوسری قسط ضرور پڑھیں جس میں مزید دلائل سے میں نے ثابت کیا ہے کہ علی بھائی اصل میں نون لیگی ہیں۔ تیسری قسط سائفر سے متعلق نئی معالومات کی روشنی میں علی بھائی کے بیانیے کا جواب دیا ہے۔ چوتھی قسط میں بھی علی بھائی کی نون لیگ سے محبت کے مزید ثبوت موجود ہیں کہ کیسے علی بھائی نون لیگ کو فیس سیونگ دیتے ہوئے پائے گئے ہیں۔ پانچھویں قسط علی بھائی کے معیشت سے متعلق بیانات کا جواب دیا گیا ہے اور انکے چند متزاد بیانات کا۔
اس قسط کا باقائدا آغاز کرتے ہیں۔
پہلا اعتراض یہ ہے مزہبی ٹچ
علی بھائی کا مقصد یہ نہیں ہے کہ دین اور سیاست الگ ہیں مگر آج کل کی جماعتیں کیونکہ دین کو اپنی سیاست چمکانے کے لیے استعمال کرتی ہیں اس لیے دین اور سیاست کو الگ رکھنا چاہیے۔ انکا حل علی بھائی نے یہ بتایا ہے کہ سیاست کو سیاست رہنے دیں اور مزہب کو مزہب۔
انتہائی ادب کے ساتھ گزارش ہے کہ کوئی مزہبی ٹچ کہے یا نہ کہے' اس بنیاد پر آپ کسی کو مزہب اور سیاست کو الگ کرنے کا مشورا نہیں دے سکتے۔ اگر کوئی مزہب کو سیاست کے لیے استعمال کررہا ہے تو دیکھنا یا ہے کہ غلط استعمال کررہا ہے یا صحیع۔ مثلا مزہب کو ہم استعمال کرتے ہیں کردار کی تشکیل میں جو کہ اچھا استعمال ہے۔ پھر مزہب کا ہم استعمال کرتے ہیں دیگر معاملات زندگی میں مثلا پیدائش سے لیکر تربیت' اعبادات' شادی اور وفات۔ ہر جگہ پر مزہب کا استعمال کرتے ہیں اور اکثر لوگوں کو یہ بھی علم نہیں ہوتا کہ یہ مزہبی فریضہ ہے جسے وہ معاشرتی اقدار سمجھ کر انجام دے رہے ہوتے ہیں۔ مثلا پیدائش کے بعد بچے کا سر منڈوانا۔ مگر کوئی یہ نہیں کہتا کہ مزہبی ٹچ دیا جارہا ہے۔
تو مزہبی ٹچ کا جواب یہ ہے کہ اگر دین کا صحیع استعمال کیا جارہا ہے کسی بھی معاملے میں بشمول سیاست' اسے کوئی مزہبی ٹچ کہے چاہے وہ خود مزہبی ٹچ کہے' آپ اسکی مخالفت نہیں کرسکتے۔ آپکو اسکی ستائیش کرنی چاہیے کہ کسی نہ کسی طرح کوئی اللہ کے قریب آرہا ہے اور یقینا اسکا اچھا تاعثر پڑے گا اور وہ شخص حقیقت میں اس کام کو اللہ کی رضا کے لیے اختیار کر لے گا جسے وہ خود مزہبی ٹچ کہتا ہو۔ اور فرض کریں کہ وہ شخص اگر نہیں بھی اللہ کے لیے کرتا تو کم از کم کئی لوگ اس عمل کو اسلیے اپنائیں گے کہ جیسے کئی معاملات زندگی میں ہم یہ عمل معاشرتی اقدار سمجھ کر انجام دیتے ہیں۔ یعنی اسکا فائدا ہی ہوگا۔ جب اسکو دیکھ کر لوگ ترغیب حاصل کریں گے۔
دوسرا اعتراض یہ ہےکہ سب سے زیادہ مزہب کا استعمال عمران خان نے کیا۔
علی بھائی نے ساتھ یہ بھی عرض کی کہ میں کسی کی نیت پر شک نہیں کرتا تو حضور اور آپ کرکیا رہے ہیں۔ ایک شخص کہتا ہے کہ میں ریاست مدینہ کی طرز پر ایک ریاست بناوں گا۔ ہوسکتا ہے وہ ایسا اسلیے کررہا ہو کہ لوگ اسکی طرف مائل ہوں یا یہ کہہ لیں کے اپنی سیاست چمکانے کے لیے کررہا ہو۔ حضور اس میں غلط کیا ہے۔ دین آیا ہی اسلیے ہے کہ اپنی طرف مائل کرے۔ دین آیا ہی اسلیے ہے کہ لوگ جو اپنی اپنی ڈیڑھ انیٹ کی مسجد بنا کر بیٹھے ہیں وہ ایک رخ آجائیں۔ دین تو آیا ہی اسلیے ہے کہ لوگ اپنی عقل چھوڑ کر اللہ کی حکمت پر اکٹھے ہوں۔ کیا عمران خان نے نیا دین متعارف کراوا دیا ہے یا کوئی نیا فرقہ جنم دے دیا ہے؟ اور آپکو پہلے سے یہ کیسے علم ہوگیا ہے کہ عمران خان کا مقصد ریاست مدینہ کا قیام نہیں بلکہ مقصد ہے اقتدار۔
یہاں پر علی بھائی کی نون لیگ سے محبت پھر نمایاں ہوتی ہے۔ آپ واردات دیکھیں کے کیسے ڈالی ہے علی بھائی نے اور خود علی بھائی کو یہ اندازہ نہیں ہوگا کہ کتنی باریک واردات فرما گئے ہیں۔ علی بھائی نے پہلے زکر کیا کہ کس طرح عمران خان نے ریاست مدینہ کا نام لیکر پسینہ ڈالا چوروں کا اور اسکو بیلنس کرنے کے لیے زکر کردیا نون لیگ کا پی ٹی وی پر عمران خان کے خلاف مزہبی نفرت پھیلانے کو۔ اب سننے والے کو یہ پیغام دیا کہ علی بھائی نے حساب برابر کردیا ہے مگر علی بھائی آپ اتنی آسانی سے نہیں نکل سکتے۔ باریکیاں نکال نکال کر آپ نے اس قوم کو خود یہ ترغیب دے دی ہے کہ باریک سے باریک واردات پکڑ لیں۔
یعنی علی بھائی کے نزدیک عمران خان کا ریاست مدینہ کا نام لینا مزہب کا غلط استعمال تھا بلکل اسی طرح جیسے نون لیگ نے پی ٹی وی پر عمران خان کے خلاف مزہبی منافرت پھیلائی۔ یہ دونوں باتیں ایک کیسے ہوگئیں؟
ایک زی شعور پاکستانی یا چلیں انسان کہہ لیں اسے معلوم ہے کہ 1500 سال قبل کی ریاست مدینہ کی طرز پر اگر آج محمد بن سلمان پورے خلوص نیت سے کام شروع کردے تو بھی سالوں لگ جائیں گے کیونکہ صرف عمارتوں کے نام یا عہدے بنادینے سے ریاست مدینہ نہیں بنتی بلکہ لوگوں کا مزاج بنتے بنتے وقت لگتا ہے۔ اور کوئی حکمران ایسا نہیں کرسکتا جب تک کہ عوام اسکے ساتھ نہ ہوں۔ اور پاکستان جہاں اتنی جہالت ہے وہاں ریاست مدینہ کی طرز پر ریاست بنانے کا نام لینا ہی مشکل ہو وہاں تو پھر بن گئی ریاست مدینہ۔ حمایت کرنا تو دور الٹا اسے دین کے غلط استعمال سے جوڑا جارہا ہے۔ اتنی بڑی علمی بددیانتی کی توقع میں علی بھائی سے نہیں کرتا۔
تیسرا اعتراض یہ ہے ریاست مدینہ کا نام لیکر پسینہ ڈالا سارے چوروں کا یعنی چینی چور جہانگیر ترین اور لینڈ مافیا علیم خان
سب سے پہلے تو یہ جھوٹ ہے کہ عمران خان نے سارے چوروں کو پارٹی میں لیا۔ صرف دو کا نام بتا کر ثابت ایسے کرتے ہیں جیسے گزشتہ چالیس سالوں سے جو کرپشن ہوئی ہے وہ صرف ان دو حضرات نے کی ہے۔
سوال یہ ضرور اٹھتا ہے کہ کرپٹ لوگوں کو پارٹی میں لیا ہی کیوں کجا کہ انکو عہدے دینا تو حضور یہ سوال تو الیکشن کمیشن سے ہونا چاہیے کہ جن لوگوں پر اتنے اعتراضات تھے انکو الیکشن لڑنے کیوں دیا۔ یا نیب اور ایف آئی اے سے یہ سوال پوچھنا بنتا ہے کہ آپ نے اتنا کمزور نظام بنا کیوں رکھا ہے ڈنڈی پٹی لوگ الیکشن کے اہل ہوجاتے ہیں۔ اس بحث سے قطئہ نظر' عمران خان ہوتا یا کوئی بھی اسے معلوم تھا کہ ہر شخص کو سدھرنے کا موقع ہونا چاہیے اور اگر یہ لوگ کرپشن کے لیے اسکے ساتھ ہوں گے تو پکڑے جائیں گے ورنہ خود کو احتساب کے لیے پیش کرکے جرمانے بھر کر خود کو صاف کرلیں گے مگر یہ کہنا کہ انکو لیا ہی کیوں گیا تھا تو اس سوال سے کچھ اور نہیں بلکہ صرف نفرت جھلکتی ہے عمران خان کے خلاف کیونکہ اگر یہ سوال کرنے والے اتنے ہی اصولوں کے پکے ہوتے تو یہ سب سے پہلے یہ سوال پی ڈی ایم سے فرماتے کہ حضور آپکے تو سربراہان ہی بڑے چور ہیں جبکہ آپ نے تو اب جہانگیر ترین اور علیم خان کو بھی جگہ دے دی ہے کیونکہ پہلے ہی آپ کے پاس ایسے لوگوں کی کمی تو نہیں تھی۔ مگر علی بھائی یہ سوال صرف کریں گے عمران خان سے۔
ٹھیک ہے۔ علی بھائی یہ بتا دیں کہ عمران خان نے کبھی جہانگیر ترین سے کوئی فائدا لیا ہو سوائے اسکا جہاز استعمال کرنے کے جو پارٹی کے کاموں کے لیے ہوتا تھا' زاتی فائدا تو نہ ہوا۔ یا علیم خان سے کبھی کوئی پلاٹ لیا ہو؟ الٹا عمران خان پر الزام یہ لگا کہ ان دونوں کے خلاف کیسس عمران خان نے کھولے۔ عجیب اتفاق ہے کہ یہ باتیں آپ صرف نظر فرما جاتے ہیں کیونکہ آپکے بیانیے کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ جہانگیر ترین پر الزام لگا کہ عمران خان کے کچن کا خرچہ بھی اٹھاتا ہے جسکے بعد جہانگیر ترین کی اپنی تردید آگئی۔ یعنی تعریف وہ جو دشمن کرے مگر علی بھائی کی سوئی اٹکے گی کہ نہیں انکو لیا کیوں۔
اسکا سادا سا جواب یہ ہےکہ اگر عمران خان کا مقصد اقتدار ہوتا تو یہ دونوں لوگ اپنا الگ بلاک نہ بناکربلیک میل کرتے۔ اور اگر عمران خان بلیک میل ہی ہوجاتا تو سیدھا نون لیگ سے ڈیل کرکے پانچھ سال پورے کرلیتا اگر اسے اتنا ہی شوق تھا اقتدار کا۔ خود اسمبلیاں توڑی تھیں نہ عمران خان نے جسکے بعد رات کو عدالت لگی اور اسمبھلیاں بحال کردی گئیں اور آپ بڑے فخر سے بیان کررہے تھے کہ یہ حق کی فتح ہوگئی کیونکہ ہونا ایسے ہی تھا جو آپ پہلے بتا چکے تھے۔ اور اسوقت تو آپ جیسے لوگ یہ بھی فرما رہے تھے کہ عمران خان اگلے الیکشن میں مشکل سے آدھی سیٹیں لے گا جتنی پچھلے الیکشن میں لی تھیں۔ تو ایک شخص جسکی مقبولیت اتنی نیچے ہو' وہ اپنی حکومت خود کیوں توڑے گا۔ اس سے بڑھ کر بھی کوئی ثبوت چاہیے اسکے عوام کی طاقت پر یقین رکھنے کا؟
چوتھا اعتراض یہ ہے کہ علی بھائی نے توشہ خانہ کا زکر کیا اور خاص طور پر اسے چوری سے تعبیر کیا۔
توشہ خانہ کی گھڑی قیمت ادا کرکے خریدی گئی جو کہ قانون ہے۔
گھڑی مہنگی بیچی یا سستی تو جو چیز ملکیت میں آگئی اس پر یہ اعتراض ہی غلط ہے۔ البتہ عمران خان جو کسی بلے پر دستخط کردے تو وہ لاکھوں کا بک جاتا ہے تو ایک گھڑی تو پھر مہنگی ہی بکنی تھی۔
گھڑی بیچ کر پیسہ لگایا بنی گالا کی سڑک پر جسے لوگ بھی استعمال کررہے ہیں۔
یہی سڑک عمران خان مفت میں بنوا سکتا تھا اگر اپنے گھر کو کیمپ ہاوس دیکلیئیر کردیتا۔
اور آج علی بھائی آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ عمران خان ایک گھڑی میں بک گیا؟
اس سے زیادہ پیسے جہانگیر ترین سے لیکر اپنی حکومت بچا سکتا تھا۔ یعنی پیسے بھی مل جاتے اور حکومت بھی بچ جاتی۔
اور جتنے کی گھڑی بکی ہے اس سے کہیں زیادہ عمران خان کو جمائمہ کی طلاق کے بعد مل رہے تھے وہ بھی قانونی طور پر۔ اس وقت جبکہ عمران خان زیادہ جوان تھا اسے پیسوں کی زیادہ ضرورت تھی مگر اس نے ایک پائی جمائمہ سے نہیں لی۔
اور اس سے کہیں زیادہ پیسے اسے مل سکتے تھے اگر عمران خان سیاست چھوڑ کر لنڈن رہنے پر راضی ہوجاتا اور صرف کامنٹریاں کرکے ہی اتنے پیسے بنا لیتا جتنے کہ گھڑی والے بھکاری اس پر الزام لگاتے۔
پیسہ چھوڑ عمران خان نے اپنی بیوی کو چھوڑ دیا اور بچوں کو۔ آپ میں سے کوئی یہ تصور کرکے دکھائے اور پھر بات کرے گھڑی کی مالیت پر۔
حضور چوری کہا جاتا ہے اس عمل کو جس میں کہ ایک چیز جو ملکیت نہ ہو اور کسی کے علم میں لائے بغیر حاصل کرلیا جائے۔ اب علی بھائی نے چوری کی کوئی نئی قسم ایجاد کرلی ہو تو میں کہہ نہیں سکتا البتہ توشہ خانہ سے تحفہ خریدنا کوئی چوری نہیں ہے۔
اب آجاتے ہیں اخلاقی پہلو پر کہ کیا ہی اچھا ہوتا کہ اگر عمران خان ایسا نہ کرتا تاکہ مخالفین کو موقع نہ ملتا۔ حضور یہ توشہ خانہ نہیں بھی آیا تھا تو آپکے پاس نفرت کرنے کے ڈھیر بہانے تھے۔ یہ تو اچھا ہوا کہ توشہ خانہ سامنے آگیا اور آپکی نفرت مزید سامنے آگئی۔ بلکل ویسے ہی جیسے پروفیسر ہود بھئی جو ملحد ہے نے اعتراض کیا کہ چاند پر بھی زلزلے آتے ہیں وہاں کونسی مخلوق ہے جسے اللہ تعالہ نے اعزاب دیا تو حضور چاند پر زلزلے اسلیے آتے ہیں کیونکہ ہود بھئی جیسے ملحدین کو انکار کی وجہ دی جائے۔ بلکل اسی طرح یہ توشہ خانہ بھی اللہ کی کرنی ہوئی اور مزید نفرتیں کھل کر سامنے آئیں۔
ضروت عمران خان کو نہیں تھی۔ بلکہ اس قوم کو تھی جسے ملک میں ڈالر چاہیے تھے۔ تو حضور ملک میں ڈالر ہی آئے تھے نہ کہ باہر چلے گئے تھے۔
پھر بھی اخلاقیات کا پہلو نکل سکتا ہے کہ تحفہ بیچ کر قومی خزانے میں کیوں جمع نہیں کروایا تو اس پر میں آپکے ساتھ ہوں مگر اس سے پہلے آپ چوری کے بیانیے سے نیچے آئیں تو اپکی بات کوئی سنے بھی۔ اگر نفرت ہی آپ نے اگلنی ہے تو پھر جواب ادھر بھی بہت ہیں۔
پانچھواں اعتراض یہ ہے کہ علی بھائی کے مطابق عمران خان فوج یا اسٹیبلشمنٹ سے کہہ رہے ہیں کہ وہ الیکشن کروائیں۔
یعنی اگر عمران خان فوج سے کہے کہ اپنے آپ کو سیاست سے دور کرے اور الیکشن کمیشنر جیسے لفنڑ کو کنٹرول مت کرے تو اسک مطلب یہ ہے کہ عمران خان فوج سے الیکشن مانگ رہا ہے۔
چلیں ٹھیک ہے۔ تو حضور جب فوج نے ہی پی ڈی ایم کو تھوک لگا کر جوڑ رکھا ہے جو ایلفی سے نہیں جڑ سکتے تو فوج ہی ہے نہ جو الیکشن نہیں چاہتی۔ اور آج اسلام آباد میں جسطرح بلدیاتی الیکشن ہائی کورٹ کے فیصلے کے باوجود نہیں کروائے جارہے وہ آپ کے خیال میں اس پی ڈی ایم کی جرات ہے کہ ایسا کرسکے؟ یعنی آپ کیا کہنا چاہ رہے ہیں کہ یہ جو حکومت دو دن اپنے زور پر نہیں کھڑی رہ سکتی اس میں اتنی جرات ہے۔ یہ الیکشن کمیشنر سکندر سلطان راجہ جو اب تو اسکا بھی خیال نہیں کرتا کہ لوگ کیا کہیں گے اور کھلے عام نون لیگی بیانیہ پیٹ رہا ہوتا ہے اسکی اتنی جرات ہے کہ اتنی بڑی قومی مخالفت مول لے سکے جبکہ عدالتوں نے اسکا ہر فیصلہ رد کیا جو پی ٹی آئی کے خلاف آیا تھا۔ باوجود اسکے کے عدالتیں بھی بوٹوں کی چھاوں میں ہیں۔ دباو کے باوجود عدالتوں نے الیکشن کمیشن کے خلاف فیصلے دیے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن کس حد تک چلا گیا ہے۔
حضور جسطرح آپ فوج سے دست بستہ گزارش فرما رہے ہیں کہ سیاست سے کنارا کشی اختیار کریں اسی طرح عمران خان بھی فوج سے یہی عرض کررہا ہے مگر اپنی مرضی کے الفاظ آپ عمران خان کے منہ میں مت ڈالیں۔
چھٹہ اعتراض ہے چور چور ہوتا ہے چاہے چھوٹا ہو یا بڑا کیونکہ دودھ میں ایک بھی قطرہ پیشاب کا گرے ہم پینے کو تیار نہیں۔
حضور پہلے تو یہ طے کرلیں کے دودھ کہا کسے جارہا ہے۔ میرا خیال ہے کہ پارٹیوں کو۔ عمران خان کی پارٹی میں ایک قطرہ گر گیا ہے تو ناپاک ہے۔ ٹھیک ہے جی مان لیا کہ ابھی بھی بڑے چور ہوں گے پی ٹی آئی میں حالانکہ عمران خان پر آپ کوئی چوری ثابت نہیں کرسکے اور توشہ خانہ کا جواب میں دے چکا ہوں جسے چوری نہیں کہا جاسکتا۔ لیکن فرض کرتے ہیں کہ آپ کی مثال کے مطابق دودھ کے کنٹینر میں ایک قطرہ پیشاب ڈل گیا ہے اور آپ حق بجانب ہیں اسے رد کرنے پہ۔
مگر حضور آپ اس دودھ کو پینے جارہے ہیں جس کے کنٹینر میں پورا کا پورا پیشاب ہے بلکہ ابھی بھی کیا جارہا ہے اور کھڑے ہوکر بیشرموں کی طرح کھلے عام کیا جارہا ہے۔ اس سے پہلے کہ آپ کہیں کہ آپ نے کب نون لیگ یا پی ڈی ایم کی حمایت کی ہے تو حضور اگر آپ ایسا نہ کررہے ہوتے تو میں بھی آج یہ پوسٹ لکھ لکھ کر اپنی انگلیاں نہ گھسا رہا ہوتا۔ آپکی وارداتیں بہت پہلے سے میں بھانپ چکا ہوں اور اسی لیے آج یہ چھٹی قسط سامنے لیکر آیا ہوں۔ آپ نہ صرف پیشاب سے بھرا ہوا کنٹیر نوش فرما رہے ہیں بلکہ اسکی حمایت اور فیس سیونگ میں کسی درجے پیچھے نہیں ہیں۔ بیلنس کرنے سے بات نہین بنے گی اور یہی میں نے پہلی قسط میں آپ سے عرض کی تھی۔ حالانکہ آپ جس طرح بیلنس کرتے ہیں وہ بھی میں عرض کرچکا ہوں۔
آپ کہہ دیں کہ آپ کسی سیاسی جماعت کو صحیع نہیں سمجھتے اور خود سیاست میں آجائیں تو میں سب سے پہلے آپکی حمایت میں اتر آوں گا۔ مگر آپ نے اعتراف کیا کہ آپ نے پی ٹی آئی کو ووٹ نہیں ڈالا۔ مطلب ڈالا ضرور تھا۔ یہ سمجھنا مشکل نہیں کہ آپ نے کسے ڈالا ہوگا۔ اسلیے حضور آپ اس کنٹیر کا دودھ پی رہے ہیں جس میں پہلے دودھ ہوا کرتا تھا آج کل وہاں سے گند نکلتا ہے جو کبھی گندی ویڈیوز کی دھمکیوں کی صورت میں' کبھی تشدد اور لاٹھی چارج کی صورت میں' بلکہ آج کل تو جو معیشت کا حال ہے اسکے بعد تو وہاں سے قوم کو درد ناک عزاب کی بشارتیں ہی مل رہی ہیں۔ اور آپ جیسے بڑے بڑوں کو حقیقت نظر آگئی ہے تجربہ کاروں کی۔ ابھی صبر کریں' پیکچر ابھی باقی ہے کیونکہ پی ڈی ایم ابھی بھی مسلط ہے۔
ساتواں اعتراض علی بھائی نے کیا ہے عمران خان کے کردار پر کہ جنہیں وہ پارسا سمجھتے تھے انکا کردار بھی سب سے کے سامنے ہے۔
علی بھائی کا اشارہ یقینا عمران خان کی حالیہ لیکڈ اوڈیو کے بارے میں ہے جو تقریبا 10 سال پرانی ہے۔ بچے بچے کو معلوم ہے عمران خان کا ماضی کیا رہا ہے مگر علی بھائی کہہ رہے ہیں کہ وہ عمران خان کو پارسا سمجھتے تھے۔ ٹھیک ہے اگر علی بھائی ایسا سمجھتے تھے تو انکی دریا دلی یا حسن زن ہوسکتا ہے جسکی تعریف کرنی چاہیے۔ مگر شاید ہی کوئی شخص ہو جیسے یہ معلوم نہ ہو کہ عمران خان کا ماضی پلے بوئے کا رہا ہے اور شہرت کی بلندیوں میں جبکہ اسکی پہلی شادی بھی دیر سے ہوئی۔ اور عمران خان ایک خوش شکل انسان ہے اور یقینا اسے فلموں کی آفر بھی ہوئی ہوگی۔
پھر جس وقت کی یہ آوڈیو ہے تب تک عمران خان کی پہلی طلاق ہوچکی تھی اور عمران خان ہے فٹ رہنے والا آدمی اور اسی لیے اس نے دوبارہ شادی بھی کی بلکہ تیسری شادی تو ابھی اس نے 2018 کے اوائل میں کی ہے اگر میں صحیع ہوں تو۔ یعنی جب ایک شخص اپنی ماضی کی زندگی سے شادی تک آیا اور ثابت کرکے دکھایا کہ اس میں سدھرنے کا جزبہ موجود ہے تو آپ کون ہوتے ہیں گڑھے مردے اکھاڑنے والے۔ انتہائی سختی سے منع فرمایا گیا ہے کسی کی زات زندگی کی ٹوہ میں لگے رہنا بلکہ یہاں تک کہا گیا ہے کہ عیبوں پر پردا ڈالو۔ اور آپ الٹا استعمال کررہے ہیں۔
میں سلام پیش کرتا ہوں عمران خان کو کہ اتنی غلیظ ترین کیمپین شروع ہونے کے باوجود بھی اس نے بلیک میل ہونے سے انکار کردیا۔ کرلیں یہ بھی بلکہ یہ کہتے ہیں ویڈیوز ہیں انکے پاس' یہ بھی کرکے دیکھ لیں۔ جس شخص کو اللہ نے عزت دینی ہو اسے دنیا کی کوئی طاقت زلیل نہیں کرسکتی۔ کیونکہ لوگ جانتے ہیں کہ یہ گند کیوں اچھالا جارہا ہے۔ پلے کچھ ہے نہیں جو ڈیلور کرسکیں اور اب عمران خان کو رستے سے ہٹانے پر کام ہورہا ہے۔
آٹھواں اعتراض یہ ہے کہ علی بھائی کے مطابق کوئی جماعت اسٹیبلشمنٹ سے خوش نہیں۔
اف میرے خدایا۔ ایسی معصومیت پر بندا کیوں نہ قربان ہوجائے۔ یا تو علی بھائی کہنا چاہ رہے ہیں کہ پی دی ایم کی جماعتیں ختم ہوچکی ہیں تو میں اس سے اتفاق کرسکتا ہوں۔ اگر نہیں تو علی بھائی پتا نہیں کس طرح یہ بات کہہ سکتے ہیں کہ پی ڈی ایم فوج سے خوش نہیں جنہوں نے انکو تھوک لگا کر جوڑا ہوا ہے جو ایلفی تک سے نہیں جڑ سکتے۔ میرا خیال ہے کہ اسی سے آپ علی بھائی کی زہنی حالت کا اندازہ لگا لیں کہ اتنے بڑے بڑے بلنڈرز۔ آخر انکو کیا سوجھی کہ یہ سیاست میں نمودار ہوگئے۔ اب انکے سارے بیانات کو ازسرنوع دیکھنا پڑے گا کہ کہیں بیچ میں سے نون لیگی بیانیہ نہ نکل آئے۔
آخر میں علی بھائی سے ایک گزارش ہے۔
آپ کہتے ہیں کہ آپ اسے اچھا سمجھتےہیں جو ملک کے لیے اچھا ہو تو حضور ایک نظر عمران خان کی کارکردگی پر بھی ڈال لیں اور پھر یہ سوال کریں کہ کون ہے جو ملک کو صحیع چلا رہا تھا۔
عمران حکومت نے ریکارڈ ٹیکس کلیکشن کی،
ریکارڈ ترسیلات زر کیں،
ریکارڈ آئی ٹی ایکسپورٹس کیں،
ریکارڈ ٹیکسٹائل ایکسپورٹس کیں،
ریکارڈ کنسٹرکشن سرمایہ کاری کی،
ریکارڈ گنا، گندم اور چنے کی پیداوار کی،
ریکارڈ موٹر سائیکل اور گاڑیوں کی فروخت کی،
ریکارڈ مینوفیکچرنگ گروتھ کی جو دس فیصد تک گئی،
مسلسل دو سال 5 ,فیصد سے زائد جی ڈی پی گروتھ کی جو گزشتہ 20 سالوں میں پہلے بار ہوا ہے،
ریکارڈ درخت لگائے جسکو دنیا نے سیٹلائیٹ سے دیکھا،
صحت انصاف کارڈ یعنی 10 لاکھ روپے فی خاندان سالانہ۔
دس ڈیموں کی تعمیر شروع کی،
ایک نصاب تعلیم لایا،
اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کے خلاف آواز اٹھائی اور کوششوں سے اسلاموفوبیا کے خلاف دن منانے کی قرارداد پاس کروائی،
سعودی عرب سے دو بار پاکستانی قیدیوں کو چھڑوایا۔
ایل این جی کا معاہدہ 13 ڈالر سے 8 ڈالر فی یونٹ کیا قطر حکومت سے،
نون لیگ کی طرح ایک بھی مہنگا معاہدہ نہیں کیا بجلی اور گیس کا بلکہ ملک میں تیل اور گیس کی تلاش کے لیے علاقے مختص کیے۔
ریکوڈک میں سونا نکالنے والی کمپنی نے جو جرمانہ کروایا تھا اسکو ختم کروا کردوبارہ معاہدہ کیا۔
اور یہ سب کچھ ہوا کرونا کے باوجود۔
مہنگائی اتنی ہی ہوئی جتنی باقی دنیا میں ہوئی اور میں بتاسکتا ہوں کہ امریکہ میں کتنی مہگائی ہوئی۔
یہ سیمسانگ اور ایمازون جیسی کمپنیاں کسی ڈوبتے ہوئے ملک کو بچانے نہیں جاتیں۔ ہاں جب ملک ڈوب رہا ہوتو ٹیوٹا اور سوزوکی جیسی کمپنیاں اپنے پلانٹس ضرور بند کردیتی ہیں۔
کوئی اندھی تقلید نہیں ہے۔ جس دن عمران خان چور نکل آیا اس دن آپکو کچھ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ ہاں تب تک آپ عمران خان سے بھی بہتر کوئی بندا ہے تو بتادیں ورنہ عمران خان کی مخالفت کا مطلب پی ڈی ایم کی حمایت لیا جائیگا۔
گزشتہ اقساط کے لنکس یہاں موجود ہیں۔
قسط نمبر 1
https://www.siasat.pk/forums/threads/علی-بھائی-سے-سیاسی-اختلاف.819747/#post-6433845
قسط نمبر 2
https://siasat.pk/forums/threads/انجینئر-محمد-علی-مرزا-سیاست-میں۔-دوسری-قسط.820872/#post-6451658
خلاصہ برائے پہلی اور دوسری قسط
بات اگر صرف عمران خان کی مخالفت پر ہوتی تو مسئل شاید نہ ہوتا مگر علی بھائی کی اپنی ویڈیوز میں کی گئی باتوں سے میں نے ثابت کیا تھا کہ علی بھائی نون لیگی ہیں اور ڈھکے چھپے الفاظ میں انہوں نے نون لیگ کی کرپشن تک کا دفاع فرمایا ہے۔ یعنی ساری بحث کا نچوڑ یہ ہے کہ عمران خان کی مخالفت ضرور کی جائے اور قوم کو کسی بہتر قیادت کی طرف لیجایا جائے۔ حتہ کہ اگر علی بھائی خود میدان عمل میں آئیں اور ہر جماعت کی نفی کردیں تو میں سب سے پہلے انکا ساتھ دینے کے لیے تیار ہوں۔ لیکن اگر متبادل نون لیگ ہے تو پھر یہ قابل قبول نہیں ہوگا اور اب تو بات واضح ہوچکی ہے کہ عوام نے عمران خان کا بیانیہ تسلیم کر لیا ہے چاہے کوئی اسے صرف مداخلت کہے یا سازش بھی۔
تیسری قسط
https://www.siasat.pk/forums/threads/علی-بھائی-سے-سیاسی-اختلاف-قسط-نمبر-3.824776/
چھوتھی قسط
https://siasat.pk/forums/threads/نہیں-نہیں-علی-بھائی-ادھا-سچ-نہیں۔-قسط-نمبر-4.835758/
پانچھویں قسط
https://www.siasat.pk/forums/threads/علی-بھائی-کا-سفر-انجیئرنگ-سے-دین-اور-پھر-سیاست-سے-معیشت۔-قسط-نمبر-پانچ.846253/
Last edited by a moderator: