مجھے تو سمجھ نہیں آرہی کہ لوگوں کو خود فریبی کا شوق ہے یا ابھی تک یہی سمجھ نہیں آیا کہ حکومت کون چلا رہا ہے۔
پھر سن لیں۔
چیف جسٹس عاصم منیر
وزیراعظم عاصم منیر
وزیر خزانہ عاصم منیر
پنجاب آئی جی عاصم منیر
پیمرا چیئر مین عاصم منیر
وزیر خارجہ عاصم منیر
الیکشن کمیشنر عاصم منیر
ارشد شریف کا وکیل عدالت میں کہتا ہے کہ جی اقوام متحدہ سے تحقیقات کرائی جائیں۔
او صادے آدمی جب تک یہ ہر فن مولا جرنل ٹرین چلاتے رہیں گے تب تک فرشتوں سے بھی تحقیقات کرواکے دیکھ لو۔
کیا اگلے جرنل پر کام کیا جائے؟
کیا جاسکتا ہے مگر اب دیر بہت ہوچکی ہے۔ پنجاب پولیس میں اتنی کرپش نہیں ہوگی جتنی کہ فوج میں آچکی ہے۔
اگلے جرنل پہ کام کیا جاسکتا ہے مگر اسے لگائیگا کون جبکہ یہ حکومت موجود ہے۔ پھر اگلا جرنل باجوا کی باقیات میں سے آئیگا جو واپس آکر پھر انکو گود لیلے گا۔
حل ایک ہی ہے۔ جو مارچور ریٹائیرڈ ہوچکے ہیں انکو پکڑ کے عبرت کا نشان بنا دے یہ قوم تاکہ موجود مارچوروں کو پتا ہو کہ انکے ساتھ کیا ہوگا جب یہ ریٹائیر ہوں گے۔ پھر ان ماچوروں میں سے کوئی طوبہ کرلے تو باقی حاضر سروس مارچوروں کو عبرت کا نشان بنائیں تاکہ انکو پتا چلے کہ عوام کے ساتھ پنگا لینے کا مطلب کیا ہے۔
اسکو کوئی سول نافرمانی کہے یا بغاوت' شروع تو ہوہی چکی ہے۔ اسکی شدد میں اضافہ ثابت کرے گا کہ کب تک یہ ملک صحیع معانی میں آزاد ہوگا۔