نقیب اللہ قتل کیس: راؤ انوار سمیت تمام ملزمان بری

naveed

Chief Minister (5k+ posts)
315069_9887074_updates.jpg



انسداد دہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ محسود قتل کیس میں راؤ انوار سمیت تمام ملزمان کو بری کر دیا۔

انسداد دہشتگردی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پراسیکیوشن ملزمان کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ نقیب اللہ محسود کو جس پولیس مقابلے میں مارا گیا وہ جعلی تھا، عدالت نے 60 ملزمان کے مقدمات قلمبند کیے اور فیصلہ محفوظ کیا۔

عدالت نے راؤ انوار سمیت تمام ملزمان کو بری کر دیا، بری ہونے والے دیگر ملزمان میں ڈی ایس پی قمراحمد، امان اللہ مروت اور دیگر شامل ہیں۔

یاد رہے کہ نقیب اللہ محسود اور دیگرکو 13 جنوری 2018 کو مبینہ جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا تھا، پولیس نے مارے جانے والے چاروں افراد کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے بتایا تھا۔

نقیب اللہ محسود کے اہل خانہ نے پولیس کے مؤقف کو مسترد کر دیا تھا اور واقعے کا سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا تھا۔

متعلقہ کیس میں سابق ایس ایس پی راؤ انوار سمیت 18 ملزمان پر 25 مارچ 2018 کو فرد جرم عائد کی گئی تھی، انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 51 گواہان کے بیان ریکارڈ کیے تھے۔

نقیب اللہ محسود قتل کیس میں راؤ انوار اور سابق ڈی ایس پی قمر احمدضمانت پر ہیں جبکہ 13 ملزمان جیل میں ہیں۔ کیس میں نامزد سابق ایس ایچ اور امان اللہ مروت سمیت 7 ملزمان مفرور ہیں۔

حتمی دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے 14 جنوری کو کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، نقیب اللہ محسود قتل کیس تقریباً 5 سال عدالت میں زیر سماعت رہا جس کا فیصلہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے آج سنایا ہے۔

Source


نقیب اللہ محسود قتل کیس میں عدالت سے بری ہونے والے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے اس کیس میں میرے ساتھ نا انصاف ہوئی لیکن آج اللہ اور جج نے انصاف کیا۔

نقیب اللہ محسود قتل کیس میں بری ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راؤ انوار کا کہنا تھا آج ایک جھوٹے کیس کا انجام ہو گیا۔

راؤ انوار کا کہنا تھا پولیس مقابلے میں جس کو گولی لگی وہ ایک اشتہاری ملزم تھا، مقتول کا نام نسیم اللہ تھا لیکن اس کا غلط فوٹو میڈیا پر چلوایا گیا۔

ان کا کہنا تھا اس جھوٹے کیس میں 25 لوگوں کو نامزد کیا گیا، میرے ساتھ اور کراچی شہر کے ساتھ بہت زیادتی ہوئی، لیکن آج اللہ نے اور جج نے میرے ساتھ انصاف کیا۔

سابق ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا اس کیس کے حوالے سے میں ٹی وی چینلز پر ٹاک شوز کروں گا اور انٹر ویوز بھی دوں گا، جب تک جان میں جان ہے اپنا کام جاری رکھوں گا۔

کیس کا پسِ منظر
نقیب اللہ محسود، صابر اور اسحاق کو 13 جنوری 2018 کو شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی حدود میں جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا گیا تھا، پولیس نے پہلے واقعے کو پولیس مقابلہ ظاہر کیا اور بتایا کہ مارے جانے والے چاروں افراد کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے تھا۔

نقیب اللہ محسود کے اہلخانہ نے پولیس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ نقیب اللہ محسود کا کسی طالبان گروپ سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے واقعے کا ازخود نوٹس لیا جس کے بعد پولیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے کیس کی تفتیش کی اور اپنی رپورٹ میں بتایا کہ نقیب اللہ محسود اور دیگر کو جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کیا گیا تھا۔

عدالت نے اس وقت کے ایس ایس پی راؤ انوار سمیت 18 ملزمان پر 25 مارچ 2018 میں فرد جرم عائد کی تھی جب کہ عدالت نے کیس میں 51 گواہان کے بیان قلم بندکیے۔

کیس میں راؤ انوار سمیت سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس قمر ضمانت پر ہیں جب کہ دیگر 13 ملزمان اس کیس میں جیل میں ہیں۔

اس کے علاوہ سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت اور شعیب شیخ سمیت 7 ملزمان تاحال کیس میں مفرور ہیں۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس میں حتمی دلائل مکمل ہونے پر 14 جنوری کو کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
 

Rocky Khurasani

Senator (1k+ posts)
315069_9887074_updates.jpg



انسداد دہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ محسود قتل کیس میں راؤ انوار سمیت تمام ملزمان کو بری کر دیا۔

انسداد دہشتگردی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پراسیکیوشن ملزمان کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ نقیب اللہ محسود کو جس پولیس مقابلے میں مارا گیا وہ جعلی تھا، عدالت نے 60 ملزمان کے مقدمات قلمبند کیے اور فیصلہ محفوظ کیا۔

عدالت نے راؤ انوار سمیت تمام ملزمان کو بری کر دیا، بری ہونے والے دیگر ملزمان میں ڈی ایس پی قمراحمد، امان اللہ مروت اور دیگر شامل ہیں۔

یاد رہے کہ نقیب اللہ محسود اور دیگرکو 13 جنوری 2018 کو مبینہ جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا تھا، پولیس نے مارے جانے والے چاروں افراد کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے بتایا تھا۔

نقیب اللہ محسود کے اہل خانہ نے پولیس کے مؤقف کو مسترد کر دیا تھا اور واقعے کا سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا تھا۔

متعلقہ کیس میں سابق ایس ایس پی راؤ انوار سمیت 18 ملزمان پر 25 مارچ 2018 کو فرد جرم عائد کی گئی تھی، انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 51 گواہان کے بیان ریکارڈ کیے تھے۔

نقیب اللہ محسود قتل کیس میں راؤ انوار اور سابق ڈی ایس پی قمر احمدضمانت پر ہیں جبکہ 13 ملزمان جیل میں ہیں۔ کیس میں نامزد سابق ایس ایچ اور امان اللہ مروت سمیت 7 ملزمان مفرور ہیں۔

حتمی دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے 14 جنوری کو کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، نقیب اللہ محسود قتل کیس تقریباً 5 سال عدالت میں زیر سماعت رہا جس کا فیصلہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے آج سنایا ہے۔

Source


نقیب اللہ محسود قتل کیس میں عدالت سے بری ہونے والے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے اس کیس میں میرے ساتھ نا انصاف ہوئی لیکن آج اللہ اور جج نے انصاف کیا۔

نقیب اللہ محسود قتل کیس میں بری ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راؤ انوار کا کہنا تھا آج ایک جھوٹے کیس کا انجام ہو گیا۔

راؤ انوار کا کہنا تھا پولیس مقابلے میں جس کو گولی لگی وہ ایک اشتہاری ملزم تھا، مقتول کا نام نسیم اللہ تھا لیکن اس کا غلط فوٹو میڈیا پر چلوایا گیا۔

ان کا کہنا تھا اس جھوٹے کیس میں 25 لوگوں کو نامزد کیا گیا، میرے ساتھ اور کراچی شہر کے ساتھ بہت زیادتی ہوئی، لیکن آج اللہ نے اور جج نے میرے ساتھ انصاف کیا۔

سابق ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا اس کیس کے حوالے سے میں ٹی وی چینلز پر ٹاک شوز کروں گا اور انٹر ویوز بھی دوں گا، جب تک جان میں جان ہے اپنا کام جاری رکھوں گا۔

کیس کا پسِ منظر
نقیب اللہ محسود، صابر اور اسحاق کو 13 جنوری 2018 کو شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی حدود میں جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا گیا تھا، پولیس نے پہلے واقعے کو پولیس مقابلہ ظاہر کیا اور بتایا کہ مارے جانے والے چاروں افراد کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے تھا۔

نقیب اللہ محسود کے اہلخانہ نے پولیس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ نقیب اللہ محسود کا کسی طالبان گروپ سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے واقعے کا ازخود نوٹس لیا جس کے بعد پولیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے کیس کی تفتیش کی اور اپنی رپورٹ میں بتایا کہ نقیب اللہ محسود اور دیگر کو جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کیا گیا تھا۔

عدالت نے اس وقت کے ایس ایس پی راؤ انوار سمیت 18 ملزمان پر 25 مارچ 2018 میں فرد جرم عائد کی تھی جب کہ عدالت نے کیس میں 51 گواہان کے بیان قلم بندکیے۔

کیس میں راؤ انوار سمیت سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس قمر ضمانت پر ہیں جب کہ دیگر 13 ملزمان اس کیس میں جیل میں ہیں۔

اس کے علاوہ سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت اور شعیب شیخ سمیت 7 ملزمان تاحال کیس میں مفرور ہیں۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس میں حتمی دلائل مکمل ہونے پر 14 جنوری کو کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
Koi Kutta reh tou nahin gaya Jail main?
Waise bhi iss ke zindagi iss qatal ke baad azab hai. Ya tou yeh Dubai main rehta hai, aur jab wapas aata hai tou Islamabad ke aik Army ke protection wali colony main rehta hai.

Pakistan ke har gand ke bunyaad main army he hote hai.
 
Last edited:

Punch77

Voter (50+ posts)
Fk off u cu.t. ur full of it. Sound like stinky Indian. There is no maqbooza here lol. unless u want us to take over from Kabul to Delhi.
 

Punch77

Voter (50+ posts)
Judgement was wrong and I was always against Rao Anwar and all the culprits but bring ethnicity into it playing game here won't be tolerated.
 

imalam

MPA (400+ posts)
Fk off u cu.t. ur full of it. Sound like stinky Indian. There is no maqbooza here lol. unless u want us to take over from Kabul to Delhi.
ka punjbiyano na keda no laree kosse ba dakke wai. Ask any pushto speaker and they will tell you the meaning. Our elders stood tall with Quaid Azam and we were proud, at that time we rejected the Pashtunistan in Bannu accord and we were proud but now it is unbearable to stay together. From Delhi to Kabul. Learn the history 😆. YOU gave in to every invader and you r telling us to that u will take over from Delhi to Kabul . Our blood has defeated all the super powers as for us Allah is the super power. Taliban should focus on punjab as we already live our life according to pukhtunwali which is far stricker that Sharia. Punjab need Sharia
 

Punch77

Voter (50+ posts)
Ur a joker I am from Karachi. Tell this Manzoor Pashteen shit to someone who cares. Are u one of those hiding Afgani lol. Allaha is indeed the super power and he doesn't like this machoism or ethnic crap either. One of the accused Aman ulla Merwat is ur brother too. Where ur daddy Pashteen?
 

imalam

MPA (400+ posts)
Ur a joker I am from Karachi. Tell this Manzoor Pashteen shit to someone who cares. Are u one of those hiding Afgani lol. Allaha is indeed the super power and he doesn't like this machoism or ethnic crap either. One of the accused Aman ulla Merwat is ur brother too. Where ur daddy Pashteen?
KARACHI humm. Raja Daher blood line i guess. Let see how long u will stick to your guns. Check my.profile and my history of posts on this forum.
 

Punch77

Voter (50+ posts)
No doubt ur an idiot. If someone live there doesn't mean he originate from there. Stop bragging about ur bloodline, not sure how old are but I have seen Afgani full of heroin and opium. I won't stick but I'll shove something up urs.
 

kayawish

Chief Minister (5k+ posts)
i think i ts time for second referendum in KPK if pashtuns still wana live with this shithole pakistan.Our elders did a big mistake i will say.If in scotland they can ask for 2nd referendum then why not in KPK ? We dont wana live with punjab and Sind any more they all can fuck themselves.May be capture Balochistan too so atleast KPK has its own sea port.
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
I wonder how can any office holder of a banana republic be proud of himself. In fact the office holder should know that the higher his official position is, the more funnier clown he would look.
 

imalam

MPA (400+ posts)
No doubt ur an idiot. If someone live there doesn't mean he originate from there. Stop bragging about ur bloodline, not sure how old are but I have seen Afgani full of heroin and opium. I won't stick but I'll shove something up urs.
Some one has shove something up urs I guess. Let see and wait. The making is already in place by Bajwa and Asim will be one who will finish it like Ayub khan in making and General Yahya in finishing it.
 

imalam

MPA (400+ posts)
I wonder how can any office holder of a banana republic be proud of himself. In fact the office holder should know that the higher his official position is, the more funnier clown he would look.
Mara dovi ta sirf mong khkaroo. Yeah mar ya pa hawalt ki. Da police na tapos nishta, da army na tapos nishta, da Agency na tapos nishta. Chi lar sho no charta lar shoo. Khapala zamaka rata dozakh shawe da.
 

Back
Top