مطلب آئی ایم ایف سے اپنی شرائط پر قرض لینا چاہیے تھا؟ کھوتیا پٹواری! وہ عالمی مالیاتی ادارہ ہے۔ تیرے مامے دا پتر نہیں جسے تو ڈرا دھمکا کر اپنی شرائط پر قرض لے سکے۔ کتے بغض عمرانیککڑی مغز ، قرض دینا آئ ایم ایف کا بزنس ہے ۔ کس شرئط پر قرض لے سکتے ہیں یہ قرض لینے والے ملک پہ منحصر ہے ۔ لیکن آئ ایم ایف کے ساتھ جو حالیہ معا ئدہ ھوا ہے وہ تو بونگی سرکار نے دستخط کیا ہے ۔ لہذا یہ کہنا بہت آسان ہے کہ جو مہنگائ آئ ایم ایف کی شرائط ماننے کی وجہ سے ہوئ ہے اس کی ذمہ دار حالیہ حکومت ہے
مطلب آئی ایم ایف سے اپنی شرائط پر قرض لینا چاہیے تھا؟ کھوتیا پٹواری! وہ عالمی مالیاتی ادارہ ہے۔ تیرے مامے دا پتر نہیں جسے تو ڈرا دھمکا کر اپنی شرائط پر قرض لے سکے۔ کتے بغض عمرانی
جب عمران حکومت میں آیا تو تیرے جیسے کتے کمینے پٹواری کہتے تھے کہ بھاگو قرض لو کیونکہ ہم ۲۰۱۸ میں ملک دیوالیہ کر کے گئے ہیں۔اور جب عمران نے مجبوراً قرض لیا تو کہتے ہیں قرض لینے کی وجہ سے مہنگائی ہو گئی۔ لعنتی کتے منافق
مذاکرات کس چیز کے کرنے ہیں؟ کیا یہ کوئی دو ممالک میں چھڑی جنگ کا اختتام ہے جو مذاکرات میں شکست ہو گئی؟ او کھوتی کے بچے! پاکستان کو آئی ایم ایف کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچنے کیلئے قرض چاہیے۔ آئی ایم ایف کو پاکستان سے کچھ نہیں چاہئے سوائے اپنے سابقہ اور آئیندہ لئے گئے قرضوں کی ادائیگی کے۔ پاکستان کو قرض کے حصول کیلئے آئی ایم ایف کی جانب سے جو بھی شرائط ملیں گی پاکستان ان کا پابند ہوگا۔ یہ کوئی تیرا خالہ جی کا بینک نہیں ہے کہ تیری اپنی شرائط پر تجھے ہر بار قرض دے دیا جائے۔ کتے بغض عمرانیآئ ایم سے بونگی مذاکرات کرے اور لیٹے نہ ؟
یوٹرن عمران نے لیا۔ معاشی تباہی اس کو خود بھگتنے دینے۔ کیوں اس کی حکومت ۲۰۲۲ میں گرانے کا ایڈونچر کیا؟ اب بھگتو چپ کر کے شاباشباقی پہلے ان سے شرطوں پر راضی ہو جاؤ اور بعد میں مکر جاؤ ، ایک اور یو ٹرن ؟ ملک کے لیے تباھی اور کچھ نہیں ۔
مذاکرات کس چیز کے کرنے ہیں؟ کیا یہ کوئی دو ممالک میں چھڑی جنگ کا اختتام ہے جو مذاکرات میں شکست ہو گئی؟ او کھوتی کے بچے! پاکستان کو آئی ایم ایف کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچنے کیلئے قرض چاہیے۔ آئی ایم ایف کو پاکستان سے کچھ نہیں چاہئے سوائے اپنے سابقہ اور آئیندہ لئے گئے قرضوں کی ادائیگی کے۔ پاکستان کو قرض کے حصول کیلئے آئی ایم ایف کی جانب سے جو بھی شرائط ملیں گی پاکستان ان کا پابند ہوگا۔ یہ کوئی تیرا خالہ جی کا بینک نہیں ہے کہ تیری اپنی شرائط پر تجھے ہر بار قرض دے دیا جائے۔ کتے بغض عمرانی
جہاں تیری جیسی کرپٹ منافق اپوزیشن، اسٹیبلشمنٹ اور میڈیا ہو۔ جو اقتدار سنبھالتے ہی پہلے دن سے عمران کو مجبور کرے کہ ملک دیوالیہ ہونے سے بچاؤ کیلئے آئی ایم ایف سے معاہدہ کرو۔ اور جب اس کے نتیجہ میں مہنگائی ہو جائے تو پروپگنڈہ شروع کر دے کہ مہنگائی کا ذمہ دار عمران خان، بار بار مہنگائی بچاؤ مارچ کیلئے اسلام آباد آجائے۔ وہاں یوٹرن ہی لیا جاتا ہےاؤے کھوتے ، اگر رقم ردکار ہے تو کیا سارا ملک گروی رکھوادے گا ۔ مذاکرات کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے جو بونگی کے پاس نہیں ہے ۔ ساری دنیا قرض لیتی ہے لیکن جب شرائط ایک دفعہ مان لو تو پھر یو ٹرن نہیں مارا جاسکتا ، ککڑی مغز بریانی ۔
جہاں تیری جیسی کرپٹ منافق اپوزیشن، اسٹیبلشمنٹ اور میڈیا ہو۔ جو اقتدار سنبھالتے ہی پہلے دن سے عمران کو مجبور کرے کہ ملک دیوالیہ ہونے سے بچاؤ کیلئے آئی ایم ایف سے معاہدہ کرو۔ اور جب اس کے نتیجہ میں مہنگائی ہو جائے تو پروپگنڈہ شروع کر دے کہ مہنگائی کا ذمہ دار عمران خان، بار بار مہنگائی بچاؤ مارچ کیلئے اسلام آباد آجائے۔ وہاں یوٹرن ہی لیا جاتا ہے
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|