علی بھائی کا اقبال جرم- قسط نمبر7

xshadow

Minister (2k+ posts)
اس سلسلے کی آج یہ ساتویں قسط ہے۔ پہلی پانچھ اقساط کے لنکس اس پوسٹ کے آخر میں دیے جائیں گے۔

آج کے اعتراضات انکے حالیہ انٹرویو میں دیے گئے بیانات کے بارے میں ہیں۔ جن میں انہوں نے ایک قسم کا اقبال جرم کرلیا ہے اور اسی کے ساتھ ہی مجھے خوشی کے میں نے بلکل ٹھیک پہچانا کہ یہ نون لیگی ہیں۔


پہلا اعتراض: علی بھائی فرماتے ہیں کہ قوم میں سے کوئی بھی دو بول فوج کے حق میں بولنے کو تیار نہیں۔ اسی طرح کی بات علی بھائی نے کسی دوسرے انٹرویو میں بھی کی ہے کہ کوئی سیاسی جماعت فوج کے حق میں بولنے کو تیار نہیں۔

ایسی صادگی پہ کیوں نہ کوئی قربان ہوجائے۔ یعنی پوری پی ڈی ایم جو ایلفی سے نہ جڑ سکے اسکو تھوک سے جوڑ کر رکھا ہوا ہے انکی ہر ناجائز خواہش کو پورا کرکے اور اسکے باوجود بھی ساری پی دی ایم فوج کے خلاف ہے تو علی بھائی کو غور کرنا چاہیے اپنے الفاظ پر۔ یا پھر یہ پی ڈی ایم فوج کو بلیک میل فرما رہی ہے کہ اگر ہمارے سر سے دست شفقت اٹھایا گیا تو ہم تو ڈوبے ہیں صنم' تمہیں بھی لیں ڈوبیں گے۔ اگر ایسا ہے تو علی بھائی اب اپکے اندر کا معیشت دان کہاں مرگیا ہے جو عمران خان کے دور میں مہنگائی پر اچھل اچھل کر ہرزا سرائی کیا کرتا تھا۔ بلکہ آپ نے یہاں تک الزام لگایا کہ عمران خان کے آئی ایم ایف سے معاہدے کی وجہ سے نون لیگ کو مہنگائی کرنی پڑی۔ حضور' وہ معاہدہ دکھادیں ورنہ یہی مانا جائیگا کہ کیونکہ نون لیگ نے یہ بیانیہ پیٹنا تھا اور آپ پر بھی اسی لیے فرض ہے کہ آپ موجودہ معاشی بدحالی کا زمہ دار عمران خان کو سمجھتے ہیں۔ اپکی خدمت میں ایک بار پھر عرض ہے کہ 2018 میں عبوری حکومت کو چین سے بیل آوٹ پیکج لینا پڑا تھا۔ اور اتنی اچھی معیشت تھی کے ارسطو صاحب بھی فرمارہے تھے کہ آئی ایم ایف کے پاس جلدی جانا چاہیے۔ صرف 9 بلین ڈالر کے اساسے رہ گئے تھے خزانے میں اور 20 بلین ڈالر کا خسارہ تھا۔ اسکے باوجود جب عمران خان کی حکومت ختم ہوئی تو ملک کرونا کی لہر برداشت کرکے بھی 6 فیصد کی گروتھ کررہا تھا اور صرف 2 بلین ڈالر کا خسارہ تھا وہ بھی صرف ویکسین منگوانے کی وجہ سے۔ اب یہ کوئی معاشیعت پر پوسٹ نہیں ہے ورنہ میں اپکے تجربہ کاروں کی تاریخ اپکو بتاتا کہ کیسے میٹرو اور اورینج جیسے سفید ہاتھی اس قوم کے گلے ڈالے گئے اور کیسے ہر بار ملک کی معیشت کو انہوں نے چونا لگایا۔

دوسرا اعتراض: علی بھائی فرماتے ہیں کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نے کہا ہے کہ وہ غیر سیاسی ہوگئے ہیں یا ہیں تو اپنا وضو قائم رکھیں۔

بچہ بچہ جانتا ہے کہ کیسے تھوک لگا کر حکومت بنائی ہوئی ہے اور کیسے وہی تھوک لگایا جارہا ہے عوام کو۔ پتا نہیں علی بھائی پاکستان میں ہوتے ہیں یا کہیں اور؟ باتیں تو ایسی باریک باریک کرتے ہیں اور نقاط اتنے باریک نکال کر لاتے ہیں کہ بندا حیران رہ جاتا ہے کہ کیسی کیسی پھکی ایجاد کررکَھی ہے انہوں نے۔ مگر اسکے باوجود ایسے بیانات دینا کہ جس سے لگتا ہے کہ ادھر کسی جرنل نے کہا کہ ہم غیر سیاسی ہیں اور ادھر یہ مان بھی گئے۔
علی بھائی' حضور یہ 15 جماعتوں کا جربہ جنکے نظریات نہیں ملتے یہ کبھی اکٹھے رہ نہیں سکتے۔ خود نون لیگی کی دوسرے درجے کی قیادت شدید ناراض ہے کہ وزارتیں ساری جماعتوں میں تقسیم ہوں اور گالیاں پڑیں صرف نون لیگ کو۔ ویسے پڑ ساری پی ڈی ایم کو ہی رہی ہیں مگر اپنا دکھ ہر ایک کو بڑا لگتا ہے۔ اسلیے حضور اپکی ان باتوں پر شاید کوئی یقین کرسکتا اگر معیشت یا چلیں کسی ایک چیز میں حکومت نے کوئی بہتری دکھائی ہوتی۔ مگر حالات اپکے سامنے ہیں اسلیے ڈھکے چپھے الفاظ میں یہ بیانیہ نہیں چلے گا جو آپ چلا رہے ہیں۔

تیسرا اعتراض: علی بھائی کے مطابق ترقی میں لوگ ٹینکوں کے آگے اسلیے لیٹ گئے تھے کیونکہ انکو بنیادی انسانی حقوق پتا تھے جبکہ پاکستانی عوام جو دو وقت کی روٹی کے محتاج ہیں وہ ان ٹینکوں کے آگے نہیں لیٹیں گے۔
حضور ٹینک بھی لاہور میں نکل آئے تھے۔ دیکھ تو اس قوم نے لیے ہی ہیں۔ آگے لیٹنے کی بات ہے تو اس سے کم بھی اس قوم نے نہیں کیا جبکہ عمران خان کے لونگ مارچ کو اٹک پل پر روکا گیا۔ تو وہ پولیس نہیں ریجنرز تھے جنکی ویڈیوز بھی موجود ہیں کہ کیسے شیلز فائر کررہی تھی۔ پھر بھی اپکو ٹینکوں کا شوق ہے تو وہ بھی آپ ضرور دیکھیں گے۔ البتہ نہیں لیٹیں گے تو بڑی اچھی بات ہے کیونکہ نون لیگ کا اقتدار مزید طول پکڑے گا۔ اسی کی تجربہ کاری کے تو آپ قائل ہیں۔ اور اسی لیے آپکی خواہش بھی اپکی زبان پر آتی ہوئی معلوم ہوتی ہے کہ یہ قوم ٹینکوں کے آگے نہیں لیٹے گی۔ اور یقینا اسی لیے تو آپ مہنگائی پر وہ شور نہیں ڈالتے کیونکہ دو وقت کی روٹی کا محتاج تو بندا آج ہوا ہے۔ ہاں عمران دور میں جو مہنگائی ہوئی وہ تو آج بھی باقی دنیا میں ویسے ہی ہورہی ہے۔ اور وہی بی بی سی اور سی این این دکھاتے ہیں جنکو دیکھ کر ترقی میں لوگ ٹینکوں کے آگے لیٹ گئے تھے۔

چوتھا اعتراض: علی بھائی کے مطابق عمران خان نے فوج سے مطالبہ کیا یا کررہے ہیں کہ انکو موقع دیا جائے موجودہ سیاسی ٹولے کو ہٹا کر۔

اگر عمران خان کہے کہ فوج اپنا آئین کردار ادا کرے اور سیاست سے باہر نکل جائے اور یہ چڑیا گھر سے سیاستدانوں کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر نہ کرے اور فوج کے اندر ان لوگوں کا کورٹ مارشل کرے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے اعزم سواتی' جمیل فاروقی اور دیگر لوگوں کو برہنہ کیا۔ یعنی یہ سارے الزام عمران خان فوج پر لگا کر فوج سے کہیں کہ اپنا آئین کردار ادا کریں تو اسکا مطلب ہے کہ عمران خان کہہ رہا ہے کہ اسے حکومت دی جائے۔ اس پر میں اور کیا کہوں۔ اس طرح کے بیانات کو توڑ مروڑ کر بیان کرنا لا پیلے چینل کا کام ہے جو علی بھائی شوق سے دیکھتے ہیں۔

پانچھاواں اعتراض: ہمیں تو نواز شریف سے بڑی امیدیں تھیں کہ ووٹ کو عزت دیں گے جبکہ انہوں نے بوٹ کو عزت دی۔
تو حضور یہی تو میں ثابت کررہا ہوں اس پورے اقساط کے سلسلے میں کہ آپ نون لیگی ہیں۔ آپ کو امید تھی یعنی نون لیگی تو آپ تھے اور جس بات کو میں اپنا دعوہ کہہ رہا تھا کہ آپ نے نون لیگ کو ووٹ دیا تو آج آپ نے اسکی بھی تصدیق فرما دی۔ بہت شکریہ۔ یہی آپ سے کہتے ہیں کہ آپ پھر یہ نہ کہیں کہ آپ غیر جانبدار ہیں۔ نام اپکا بھی نیوٹرل رکھنا چاہیے مگر زور پورا آپ نے نون پر رکھا ہوتا ہے۔
ویسے علی بھائی کس کو نہیں معلوم کہ نواز شریف تو عزت دیتا ہی بوٹ کو ہے۔ مشرف سے بھی این آر او اس نے لیا اور اب تو دوائی لینے لنڈن گیا ہوا ہے اور خود ساختہ جلا وطنی کا شکار بن کر مظلوم بننے کی کوشش کرتا ہے۔

چھٹا اعتراض؛ علی بھائی کے مطابق عمران خان کھڑے نہیں رہیں گے یعنی ڈیل کرلیں گے۔ اور انہیں کھڑا رہنا ہوگا اور اسکی نشانی علی بھائی نے یہ بتائی ہے کہ انہیں جیل جانا ہوگا۔ زیادہ سے زیادہ انہیں مار دیا جائیگا۔ نواز شریف بھی تو جیل میں رہ کر آئے ہیں

اول تو علی بھائی کو یاد دلاتا جاوں کے جب نواز شریف مشرف کے دور میں جلاوطنی فرمارہا تھا اسوقت عمران خان مشرف کے خلاف میدان عمل میں تھا۔ اور جیل بھی گیا۔ اور کسی کرپشن کے جرم میں نہیں بلکہ اسی طرح جابر حکمران کے سامنے ڈٹ جانے کی وجہ سے جیسے وہ آج کھڑا ہے۔ جہاں تک جیل بھرو تحریک کی بات ہے تو عمران خان کا فیصلہ ہے جیل جانا مگر عوام کا فیصلہ ہے یا نہیں یہ آپ کون ہوتے ہیں طے کرنے والے۔ مثلا میری طرح کئی لوگ ہیں جو اس بات کے سخت خلاف ہیں کہ ہم ایک اور ورلڈ کپ چیتیں اور اسکے کپتان کو سیاست میں لائی جو ایک ہسپتال بھی بنا چکا ہو یعنی سیاست میں آنے سے پہلے وہ عوام سے اپنی کمٹمنٹ پوری کرچکا ہو۔ لیڈر کوئی روز روز نہیں بنتا اور نہ ہی اس قوم کو یہ رسک لینے کی ضرورت ہے۔ ہاں اگر عمران خان کو زیادہ شوق ہے تو چپکے سے نکل جائے مگر میڈیا پر آکر گرفتاری دینی ہے تو دیکھ لیں گے کہ پولیس کا پاوا بھاری ہے یا کہ عوام کا۔ اور ویسے بھی اس آپ تو کائل ہیں کہ جب تک یہ قوم ٹینکوں کے آگے لیٹنے کو تیار نہیں ہوگی آزادی حاصل نہیں کرسکتی تو دوسری طرف آپ کیسے قوم کو یہ مشورہ دے سکتے ہیں کہ انکے لیڈر کو کوئی اٹھا کرلے جائے اور وہ ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کر بیٹھے رہیں۔

ساتواں اعتراض: علی بھائی نے مطابق عمران خان کو خود کو عدلیہ کے سامنے پیش کرنا چاہیے گرفتاری دیکر اور اس یقین کے ساتھ کہ یہ انصاف کریں گے اور جو بھی فیصلہ کریں انہیں تسلیم کرنا چاہیے جیسے پہلے فیصلے انہوں نے مانے ہیں۔

علی بھائی اپکو کس نے کہا ہے کہ عدلیہ انصاف پر فیصلے کرتی ہے۔ اگر انصاف پر فیصلے کیے ہوتے تو یہ آج جو آئنی بحران ہے یہ کبھی نہ ہوتا۔ کس طرح ججوں کو دھمکا کر' بلیک میل کرکے اور خرید کر فیصلے کیے جاتے ہیں یہ عوام کو سب پتا ہے۔ جہاں تک عمران خان کے حق میں فیصلے آنے کی بات ہے تو یہ عوام دباو میں آکر فیصلے دیے گئے ہیں وہ بھی پیشیوں پہ پیشیاں ڈال کر جبکہ اوپن اور شٹ مقدمات تھے۔ اور اگر اپکو اس عدلیہ پر اتنا ہی اعتبار ہے تو بیان فرمانا پسند کریں گے کہ کیون پاکستان کی عدلیہ کا عالمی معیار 136 واں ہے؟ اب آپ اعتراض کریں گے کہ جب فیصلہ حق پر آئے تو بلے بلے اور خلاف آئے تو میں نہ مانوں تو حضور جب بھی کوئی شخص اس معزور نظام کے خلاف کھڑا ہوگا تو اسکے حق میں بھی فیصلے آئیں گے اور اسکے خلاف بھی۔ حق پر آئیں گے تو دباو ڈال کر اور یہ دباو کم از کم اس دباو سے کم ہوگا جو کہ نون لیگ آپ کی چہیتی جماعت ڈالتی ہے ججون پر جیسے انکا یوم حساب بنانے کے لیے۔

آٹھوا اعتراض: قاسم علی شاہ پوری نیک نیتی سے عمران خان سے ملے مگر کچھ باتیں مس ہیندل ہوئیں جسکی وجہ سے انکے ساتھ وہی ہوا جو پی ٹی آئی کے سپورٹرز کرتے ہین جیسے قوم یوتھ

قوم یوتھ کا لفظ انہوں نے استعمال نہیں کیا مگر مطلب یہی ہے کہ عمران خان کے سپورٹرز نے قاسم علی شاہ کے ساتھ اچھا نہیں کیا۔ اس پر علی بھائی سے کیا کہا جائے۔ یعنی ایک بندا آکر عمران خان کو کہے کہ چھڈو جی کیا کرپشن اور بے ایمانی اور اسکو عوام سر آنکھو پر بٹھائے۔ میں پڑھنے والوں سے کہتا ہوں کہ آج سمجھ جائیں کہ کیوں اس ملک میں احتساب ایک خواب بن کررہ گیا ہے جبکہ خود کو عالم دین یا کم ازکم دین کا المبردار کہنے والا شخص ایسے ڈبل شاہ کی حمایت کررہا ہے جو کرپشن کو معاف کردینا چاہتا ہے۔

نواں اعتراض: علی بھائی کے مطابق جب عمران دور تھا تو انکو فوج کے خلاف تنکید کرنے پر نون لیگی کہا جاتا تھا حالانکہ وہ جائز تنکید کررہے ہوتے تھے مگر آج پی ٹی آئی کے لوگوں کی ناجائز تنکید کی مخالفت کرنی پڑتی ہے کہ فوج کو غدار نہ کہو۔
تصور کریں کہ علی بھائی ایک طرف عوام سے ٹینکوں کے آگے لیٹ جانے کو اصل بہادری سمجھتے ہیں مگر یہ نہیں چاہتے کہ فوج کو غدار کہا جائے۔ تو پھر انکو معلوم ہی نہیں کہ ترقی کی عوام نے اپنی فوج کے ساتھ کیا کیا تھا۔ حالانکہ اسوقت سوشل میڈیا نہیں تھا مگر پھر بھی کچھ ویڈیوز ہیں جن میں لوگ فوج کی گاڑیوں پر آگ تک پھینک رہے ہیں۔
اور علی بھائی آپ فوج کی مخالفت اسلیے فرماتے تھے کیونکہ آپ کے نزدیک فوج نے دھاندلی کرکے عمران خان کو جتوایا جبکہ اپکے خیال میں جیتنا تھا نون لیگ نے۔ حضور جب آر ٹی اسی بیٹھا اس وقت پی ٹی آئی دو تہائی اکثریت لے چکی تھی مگر جب نتائج آنے شروع ہوئے تو نون لیگ جیتنا شروع ہوگئی ان سیٹوں پر جن پر وہ ہار رہی تھی۔ اب اپکا یہ مطلب ہوسکتا ہے کہ پہلے فوج نے پی ٹی آئی کے ڈبے برے دھاندلی کرکے مگر بعد میں انکو کسی نے کہا کہ نون لیگ پر اتنا ظلم مت ڈھائیں۔ چلیں ٹھیک ہے مان لیتے ہیں۔ تو عوام کی خواہشات کا جسطرح اس دن خیال رکھا گیا تو آج یہ غیرت کیوں نہیں کھارہے۔ آج بھی عوام جس کو چنے کسی کے پیٹ میں کیوں مروڑ اٹھ رہا ہے۔ اور پھر عمران حکومت نے ای وی ایم کے لیے اتنا کام کیا تو مخالفین نے کہا کہ اب فوج نے دھاندلی کرنے کا مشینی طریقہ نکال لیا ہے اور آج کہاں ہیں وہ بکھاری دانشور اور آکر کب کہیں گے کہ یہ انکا غلط تجزیہ تھا کیونکہ اصل میں فوج کے ہاتھ سے دھاندلی کا اختیار نکل جاتا اگر ای وی ایم آجاتی۔ مگر آپ کیونکہ نون لیگی ہیں' اور نون لیگی بغیر دھاندلی جیت ہی نہیں سکتے تو آپکی خاموشی سمجھ آتی ہے۔

دسواں اعتراض: علی بھائی کے مطابق عمران خان آئین کے آرٹیکل باسٹھ کے تحت سادق اور امین نہیں کیونکہ انہوں نے اپنی بیٹی چھپائی اور یہ اس سے بڑی غلطی ہے جو نواز شریف نے کی اور انصاف یہ ہے کہ نواز شریف کی نااہلی بھی ختم کی جائے۔
اف میرے خدایا۔ کاش کے علی بھائی کہتے کہ نواز شریف کو کرپشن پر بھی نااہل کیا جائے۔ انکے مطابق پانامہ کا کیس چلایا گیا اور اس میں سے نکالا گیا تو صرف اکامہ۔ حضور پہلی بات تو یہ ہے کہ واقعی اگر انصاف ہوتا تو جو اونٹھوں پر پیسے گئے تھے وہ لنڈن کیسے پہنچے اس پر فارغ کرنا چاہیے تھا نواز شریف کو۔ مگر کیونکہ آپکو لگتا ہے کہ اکامہ تو کوئی مسئلہ ہی نہیں تھا تو جناب اگر مقصود چپڑاسی کا اکامہ نکل آتا نہ تو بھی یہ قوم مان جاتی مگر یہ اکامہ نکلتا تھا ایک وزیراعظم کا۔ کاش کے آپ سمجھ سکتے کہ اکامہ لیا جاتا ہے اپنے اکاونٹ کھلوانے کے لیے تاکہ ان میں آنے والے رقوم پر پردہ ڈالا جاسکے اور حکومت پاکستان کیا دنیا کی کوئی حکومت کسی کے اکاونٹ کی تفصیلات حاصل نہیں کرسکتیں۔ اس لیے یہ اکامے لیے جاتے ہیں حضور تاکہ لوٹا ہوا پیسہ گھمایا جائے۔ اے اللہ واقعی حدایت تیرے ہیں اختیار میں ہے چاہے لکھ لکھ کر کوئی انگلیاں گھسا لے کچھ نہیں بدل سکتا جب تک کے تیری منشاء نہ ہو۔

گیارواں اعتراض: رانا ثنا پر جھوٹا کیس بنوا کر عمران خان نے بغلین بجائیں اور آج اسی طرح شیخ رشید پر یا باقی لوگوں پر جھوٹے مقدمے ہورہے ہیں۔

علی بھائی' رانا ثناءاللہ ہمت پیدا کرے اور اس اے این ایف کے جرنل کے خلاف زبان کھولے اور کہے کہ تم نے کہا تھا کہ میرے سے منشیات برامد ہونے کی ویڈیو ہے تو دکھا عدالت میں یا پھر میں تمہیں گرفتار کرواوں گا۔ یا چلیں رانا کی کیا اوقات ہے؟ علی بھاِئی آپ کے اندر ہمت ہے تو ثابت کریں اور بیان دیں نام لیکر اس اے این یف کے جرنل کے خلاف اور پھر آکر ان گرفتاریوں کی توجیہ بیان کریں جو آج ہورہی ہیں۔

بارواں اعتراض: علی بھائی کے مطابق جو کچھ نواز شریف کے ساتھ فوج نے کیا اسکے بعد پنجاب کی ادھی عوام فوج سے متنفر ہوگئی تھی اور جب عمران خان کے ساتھ جو فوج نے کیا تو اسکے بعد تو پوری پورا پنجاب بھی فوج کے مخالف ہوچکا ہے۔

سچ زبان پر آگیا۔ یعنی یہی علی بھائی اپ تھے جو پہلی قسط میں دلائل دے رہے تھے کہ کیسے عدلیہ نے آکر آئینی طریقے سے قومی اسمبلیاں بحال کیں اور انصاف کا بول بالا ہوا اور کیسے عمران خان کا امریکی سازش کا بیانیہ غلط تھا اوروہ غیر مقبول ہوگئے تھے وغیرہ وغیرہ۔
آج علی بھائی فرما رہے ہیں کہ جو کچھ فوج نے عمران خان کے ساتھ کیا اسکے بعد تو پورا پنجاب فوج کے خلاف ہے۔ سوال یہ ہے علی بھائی کہ جب سارا کچھ آئنی طور ہوا جیسا کہ آپ نے 9 اپریل کے بعد آپکے بیانات سے پتا چلتا ہے تو کیوں عوام فوج کے خلاف ہوگئی؟ علی بھائی آپ کنفیوزڈ ہیں۔ آپکو خود نہیں معلوم کہ آپکا بیانیہ کیا ہے۔
میں بتاتا ہوں۔ آپ نے اصل میں نون لیگ کو فیس سیونگ دینی ہے۔ اسی کے لیے آپ پل میں تولا اور پل میں ماشہ بن جاتے ہیں۔


تیرواں اعتراض:علی بھائی نے عمران دشمنی میں صدارتی نظام کو ہی غلط کرار دے دیا۔
مگر مجھے خوشی ہے کہ علی بھائی نے وہ دلائل نہیں دیے جو باقی لوگ دیتے ہیں صدارتی نظام کے خلاف۔ مگر پھر بھی اعتراض سنیں کہ کیونکہ سوشل میڈیا پر ایک بندے کی مقبولیت بہت زیادہ ہے اسلیے صدارتی نظام یہاں پر نہیں چل سکتا۔
اب ظار ہے کہ نون لیگ کی صدارتی نظام سے دشمنی سمجھ آتی ہے جب وہ صدارتی نظام کے نقائص بیان کرتے ہیں جو یقینا موجود ہیں۔ مگر علی بھائی نے بڑی صادا سی دلیل دی ہے جو میرا خیال ہے انکی عمران مخالفت ہونے کی واضح دلیل ہے۔

چودواں اعتراض: محسن بٹھی کے ساتھ ہی علی بھائی نے انٹرویو میں عمران خان کو آٹھ نمبر دیے مگر شوباز کو 10 نمبر دے دیے۔
ٹھیک ہے کہ عمران خان میں کئی نقائص ہوسکتے ہیں۔ مگر شوباز کو 10 میں سے 10 نمبر۔ میرا خیال ہے کہ علی بھائی کو اب کوئی فرق نہیں پڑتا کہ انہیں کوئی نون لیگی کہے یا جانے۔ بس ویسے ہی دکھاوے کے لیے غصہ کردیتے ہیں کہ انہیں نون لیگی سمجھا جاتا ہے مگر بیچ میں سے انہیں معلوم ہے کہ یہ کیا ہیں اور انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ چلیں اب شاید اتنی محنت نہ کرنی پڑے انہیں نون لیگی ثابت کرنے کے لیے مگر انکے سننے والوں اور نون لیگیوں کو خاص کر یہ معلوم ہونا چاہیے کہ انکی دلیلیں اب نہیں چلیں گی کیونکہ اب یہ جانبدار ثابت ہوگئے ہیں۔


گزشتہ اقساط کے لنکس یہاں موجود ہیں۔

قسط نمبر 1
https://www.siasat.pk/forums/threads/علی-بھائی-سے-سیاسی-اختلاف.819747/#post-6433845

قسط نمبر 2
https://siasat.pk/forums/threads/انجینئر-محمد-علی-مرزا-سیاست-میں۔-دوسری-قسط.820872/#post-6451658

خلاصہ برائے پہلی اور دوسری قسط

بات اگر صرف عمران خان کی مخالفت پر ہوتی تو مسئل شاید نہ ہوتا مگر علی بھائی کی اپنی ویڈیوز میں کی گئی باتوں سے میں نے ثابت کیا تھا کہ علی بھائی نون لیگی ہیں اور ڈھکے چھپے الفاظ میں انہوں نے نون لیگ کی کرپشن تک کا دفاع فرمایا ہے۔ یعنی ساری بحث کا نچوڑ یہ ہے کہ عمران خان کی مخالفت ضرور کی جائے اور قوم کو کسی بہتر قیادت کی طرف لیجایا جائے۔ حتہ کہ اگر علی بھائی خود میدان عمل میں آئیں اور ہر جماعت کی نفی کردیں تو میں سب سے پہلے انکا ساتھ دینے کے لیے تیار ہوں۔ لیکن اگر متبادل نون لیگ ہے تو پھر یہ قابل قبول نہیں ہوگا اور اب تو بات واضح ہوچکی ہے کہ عوام نے عمران خان کا بیانیہ تسلیم کر لیا ہے چاہے کوئی اسے صرف مداخلت کہے یا سازش بھی۔

تیسری قسط
https://www.siasat.pk/forums/threads/علی-بھائی-سے-سیاسی-اختلاف-قسط-نمبر-3.824776/


چھوتھی قسط
https://siasat.pk/forums/threads/نہیں-نہیں-علی-بھائی-ادھا-سچ-نہیں۔-قسط-نمبر-4.835758/


پانچھویں قسط
https://www.siasat.pk/forums/threads/علی-بھائی-کا-سفر-انجیئرنگ-سے-دین-اور-پھر-سیاست-سے-معیشت۔-قسط-نمبر-پانچ.846253/

چھٹی قسط

چھٹی قسط

https://www.siasat.pk/threads/علی-بھائی-کا-سیاسی-فہم-یا-نون-لیگ-سے-محبت-قسط-نمبر-چھے.849180/#post-6725141
 
Last edited by a moderator:

Nice2MU

President (40k+ posts)
اتنی لمبی پوسٹ کون پڑھے گا لیکن یہ تو صحیح ہے کہ اس بندے کا سیاسی علم بڑا ناقص اور سطحی ہے۔ اسمیں اور اقرار الحسن میں کچھ زیادہ فرق نہیں۔۔ دونوں کی سوچ میں کم علمی او منافقت پائی جاتی ہے۔ یہ اگر اب تک زرداری ، شریفوں اور ڈیزل کی سیاست نہ سمجھ سکا تو عمران کی سیاست تو بالکل نہیں سمجھ سکتا۔۔

یہ ہر چیز کو 2+2=4 سمجھتا ہے حالانکہ پاکستانی سیاست اور عدالتی نظام میں ایسا نہیں یے۔۔۔ اگر یہ کہتا ہے کہ اگر ایک جج یا عدالت نے ایک فیصلہ ٹھیک کیا ہے تو اسکے سارے فیصلوں کو ٹھیک ماننا چاہیے ۔۔ ایسا نہیں ہے ۔ ہر فیصلے کے اپنے میرٹ اور ڈی میرٹ ہوتے ہیں۔۔ حالانکہ دینی معاملات میں یہ خود کہتا ہے کہ کسی کی ایک علمی غلطی کیوجہ سے اس کی بیشمار علمی خدمات زیرو نہیں ہو سکتیں ۔۔

یہ کہتا ہے کہ نواز کو ایک تنخواہ پہ نکالا گیا حالانکہ باقی دو ججوں نے اقامے سے پہلے اس پہ بہت لمبی چارچ شیٹ دی تھی ۔۔ اور اسکو یہ نہیں معلوم کہ اقامہ کیوں لیا جاتا ہے تو اسکی کم علمی پہ ماتم ہی کیا جا سکتا ہے۔ اور اگر آسکو یہ بھی نہیں معلوم کہ نواز شریف نے جو جائیدادیں لندن میں بنائی ہیں ان پیسوں کی منی ٹریل نواز شریف نہیں دے سکا تو پھر خاموش رہے۔
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)
کسی بھی کمپنی کی مشہوری 2 طریقوں سے ممکن ہے
کپتان کے قصیدے پڑھو،،،یا گالیاں دو۔۔۔
دونوں صورتوں میں
لاکھوں کے "ویوز" مفت میں مل جاتے ہیں، لیکن
گالیاں دینے میں ایک اضافی فائدہ یہ بھی ہے،، کہ

امرتسری بھڑووں سے لفافے، اور ٹوکرے بھی مل جاتے ہیں
 

Gujjar1

Minister (2k+ posts)
ye khud maan raha hai k hamarey mulk ka masla hai k jo jis bandey ka kaam hai wo nahi ker raa balkey doosrey k kaam mein taang arha raha hai, aur ye khud bhi yahi ker raha hai.
is ka siasi wisdom aur knowledge nill hai lekin phir bhi siasat pay lecture jaarh raha hai.
aql e qul ki tarha.
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
اس سلسلے کی آج یہ ساتویں قسط ہے۔ پہلی پانچھ اقساط کے لنکس اس پوسٹ کے آخر میں دیے جائیں گے۔

آج کے اعتراضات انکے حالیہ انٹرویو میں دیے گئے بیانات کے بارے میں ہیں۔ جن میں انہوں نے ایک قسم کا اقبال جرم کرلیا ہے اور اسی کے ساتھ ہی مجھے خوشی کے میں نے بلکل ٹھیک پہچانا کہ یہ نون لیگی ہیں۔


پہلا اعتراض: علی بھائی فرماتے ہیں کہ قوم میں سے کوئی بھی دو بول فوج کے حق میں بولنے کو تیار نہیں۔ اسی طرح کی بات علی بھائی نے کسی دوسرے انٹرویو میں بھی کی ہے کہ کوئی سیاسی جماعت فوج کے حق میں بولنے کو تیار نہیں۔

ایسی صادگی پہ کیوں نہ کوئی قربان ہوجائے۔ یعنی پوری پی ڈی ایم جو ایلفی سے نہ جڑ سکے اسکو تھوک سے جوڑ کر رکھا ہوا ہے انکی ہر ناجائز خواہش کو پورا کرکے اور اسکے باوجود بھی ساری پی دی ایم فوج کے خلاف ہے تو علی بھائی کو غور کرنا چاہیے اپنے الفاظ پر۔ یا پھر یہ پی ڈی ایم فوج کو بلیک میل فرما رہی ہے کہ اگر ہمارے سر سے دست شفقت اٹھایا گیا تو ہم تو ڈوبے ہیں صنم' تمہیں بھی لیں ڈوبیں گے۔ اگر ایسا ہے تو علی بھائی اب اپکے اندر کا معیشت دان کہاں مرگیا ہے جو عمران خان کے دور میں مہنگائی پر اچھل اچھل کر ہرزا سرائی کیا کرتا تھا۔ بلکہ آپ نے یہاں تک الزام لگایا کہ عمران خان کے آئی ایم ایف سے معاہدے کی وجہ سے نون لیگ کو مہنگائی کرنی پڑی۔ حضور' وہ معاہدہ دکھادیں ورنہ یہی مانا جائیگا کہ کیونکہ نون لیگ نے یہ بیانیہ پیٹنا تھا اور آپ پر بھی اسی لیے فرض ہے کہ آپ موجودہ معاشی بدحالی کا زمہ دار عمران خان کو سمجھتے ہیں۔ اپکی خدمت میں ایک بار پھر عرض ہے کہ 2018 میں عبوری حکومت کو چین سے بیل آوٹ پیکج لینا پڑا تھا۔ اور اتنی اچھی معیشت تھی کے ارسطو صاحب بھی فرمارہے تھے کہ آئی ایم ایف کے پاس جلدی جانا چاہیے۔ صرف 9 بلین ڈالر کے اساسے رہ گئے تھے خزانے میں اور 20 بلین ڈالر کا خسارہ تھا۔ اسکے باوجود جب عمران خان کی حکومت ختم ہوئی تو ملک کرونا کی لہر برداشت کرکے بھی 6 فیصد کی گروتھ کررہا تھا اور صرف 2 بلین ڈالر کا خسارہ تھا وہ بھی صرف ویکسین منگوانے کی وجہ سے۔ اب یہ کوئی معاشیعت پر پوسٹ نہیں ہے ورنہ میں اپکے تجربہ کاروں کی تاریخ اپکو بتاتا کہ کیسے میٹرو اور اورینج جیسے سفید ہاتھی اس قوم کے گلے ڈالے گئے اور کیسے ہر بار ملک کی معیشت کو انہوں نے چونا لگایا۔

دوسرا اعتراض: علی بھائی فرماتے ہیں کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نے کہا ہے کہ وہ غیر سیاسی ہوگئے ہیں یا ہیں تو اپنا وضو قائم رکھیں۔

بچہ بچہ جانتا ہے کہ کیسے تھوک لگا کر حکومت بنائی ہوئی ہے اور کیسے وہی تھوک لگایا جارہا ہے عوام کو۔ پتا نہیں علی بھائی پاکستان میں ہوتے ہیں یا کہیں اور؟ باتیں تو ایسی باریک باریک کرتے ہیں اور نقاط اتنے باریک نکال کر لاتے ہیں کہ بندا حیران رہ جاتا ہے کہ کیسی کیسی پھکی ایجاد کررکَھی ہے انہوں نے۔ مگر اسکے باوجود ایسے بیانات دینا کہ جس سے لگتا ہے کہ ادھر کسی جرنل نے کہا کہ ہم غیر سیاسی ہیں اور ادھر یہ مان بھی گئے۔
علی بھائی' حضور یہ 15 جماعتوں کا جربہ جنکے نظریات نہیں ملتے یہ کبھی اکٹھے رہ نہیں سکتے۔ خود نون لیگی کی دوسرے درجے کی قیادت شدید ناراض ہے کہ وزارتیں ساری جماعتوں میں تقسیم ہوں اور گالیاں پڑیں صرف نون لیگ کو۔ ویسے پڑ ساری پی ڈی ایم کو ہی رہی ہیں مگر اپنا دکھ ہر ایک کو بڑا لگتا ہے۔ اسلیے حضور اپکی ان باتوں پر شاید کوئی یقین کرسکتا اگر معیشت یا چلیں کسی ایک چیز میں حکومت نے کوئی بہتری دکھائی ہوتی۔ مگر حالات اپکے سامنے ہیں اسلیے ڈھکے چپھے الفاظ میں یہ بیانیہ نہیں چلے گا جو آپ چلا رہے ہیں۔

تیسرا اعتراض: علی بھائی کے مطابق ترقی میں لوگ ٹینکوں کے آگے اسلیے لیٹ گئے تھے کیونکہ انکو بنیادی انسانی حقوق پتا تھے جبکہ پاکستانی عوام جو دو وقت کی روٹی کے محتاج ہیں وہ ان ٹینکوں کے آگے نہیں لیٹیں گے۔
حضور ٹینک بھی لاہور میں نکل آئے تھے۔ دیکھ تو اس قوم نے لیے ہی ہیں۔ آگے لیٹنے کی بات ہے تو اس سے کم بھی اس قوم نے نہیں کیا جبکہ عمران خان کے لونگ مارچ کو اٹک پل پر روکا گیا۔ تو وہ پولیس نہیں ریجنرز تھے جنکی ویڈیوز بھی موجود ہیں کہ کیسے شیلز فائر کررہی تھی۔ پھر بھی اپکو ٹینکوں کا شوق ہے تو وہ بھی آپ ضرور دیکھیں گے۔ البتہ نہیں لیٹیں گے تو بڑی اچھی بات ہے کیونکہ نون لیگ کا اقتدار مزید طول پکڑے گا۔ اسی کی تجربہ کاری کے تو آپ قائل ہیں۔ اور اسی لیے آپکی خواہش بھی اپکی زبان پر آتی ہوئی معلوم ہوتی ہے کہ یہ قوم ٹینکوں کے آگے نہیں لیٹے گی۔ اور یقینا اسی لیے تو آپ مہنگائی پر وہ شور نہیں ڈالتے کیونکہ دو وقت کی روٹی کا محتاج تو بندا آج ہوا ہے۔ ہاں عمران دور میں جو مہنگائی ہوئی وہ تو آج بھی باقی دنیا میں ویسے ہی ہورہی ہے۔ اور وہی بی بی سی اور سی این این دکھاتے ہیں جنکو دیکھ کر ترقی میں لوگ ٹینکوں کے آگے لیٹ گئے تھے۔

چوتھا اعتراض: علی بھائی کے مطابق عمران خان نے فوج سے مطالبہ کیا یا کررہے ہیں کہ انکو موقع دیا جائے موجودہ سیاسی ٹولے کو ہٹا کر۔

اگر عمران خان کہے کہ فوج اپنا آئین کردار ادا کرے اور سیاست سے باہر نکل جائے اور یہ چڑیا گھر سے سیاستدانوں کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر نہ کرے اور فوج کے اندر ان لوگوں کا کورٹ مارشل کرے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے اعزم سواتی' جمیل فاروقی اور دیگر لوگوں کو برہنہ کیا۔ یعنی یہ سارے الزام عمران خان فوج پر لگا کر فوج سے کہیں کہ اپنا آئین کردار ادا کریں تو اسکا مطلب ہے کہ عمران خان کہہ رہا ہے کہ اسے حکومت دی جائے۔ اس پر میں اور کیا کہوں۔ اس طرح کے بیانات کو توڑ مروڑ کر بیان کرنا لا پیلے چینل کا کام ہے جو علی بھائی شوق سے دیکھتے ہیں۔

پانچھاواں اعتراض: ہمیں تو نواز شریف سے بڑی امیدیں تھیں کہ ووٹ کو عزت دیں گے جبکہ انہوں نے بوٹ کو عزت دی۔
تو حضور یہی تو میں ثابت کررہا ہوں اس پورے اقساط کے سلسلے میں کہ آپ نون لیگی ہیں۔ آپ کو امید تھی یعنی نون لیگی تو آپ تھے اور جس بات کو میں اپنا دعوہ کہہ رہا تھا کہ آپ نے نون لیگ کو ووٹ دیا تو آج آپ نے اسکی بھی تصدیق فرما دی۔ بہت شکریہ۔ یہی آپ سے کہتے ہیں کہ آپ پھر یہ نہ کہیں کہ آپ غیر جانبدار ہیں۔ نام اپکا بھی نیوٹرل رکھنا چاہیے مگر زور پورا آپ نے نون پر رکھا ہوتا ہے۔
ویسے علی بھائی کس کو نہیں معلوم کہ نواز شریف تو عزت دیتا ہی بوٹ کو ہے۔ مشرف سے بھی این آر او اس نے لیا اور اب تو دوائی لینے لنڈن گیا ہوا ہے اور خود ساختہ جلا وطنی کا شکار بن کر مظلوم بننے کی کوشش کرتا ہے۔

چھٹا اعتراض؛ علی بھائی کے مطابق عمران خان کھڑے نہیں رہیں گے یعنی ڈیل کرلیں گے۔ اور انہیں کھڑا رہنا ہوگا اور اسکی نشانی علی بھائی نے یہ بتائی ہے کہ انہیں جیل جانا ہوگا۔ زیادہ سے زیادہ انہیں مار دیا جائیگا۔ نواز شریف بھی تو جیل میں رہ کر آئے ہیں

اول تو علی بھائی کو یاد دلاتا جاوں کے جب نواز شریف مشرف کے دور میں جلاوطنی فرمارہا تھا اسوقت عمران خان مشرف کے خلاف میدان عمل میں تھا۔ اور جیل بھی گیا۔ اور کسی کرپشن کے جرم میں نہیں بلکہ اسی طرح جابر حکمران کے سامنے ڈٹ جانے کی وجہ سے جیسے وہ آج کھڑا ہے۔ جہاں تک جیل بھرو تحریک کی بات ہے تو عمران خان کا فیصلہ ہے جیل جانا مگر عوام کا فیصلہ ہے یا نہیں یہ آپ کون ہوتے ہیں طے کرنے والے۔ مثلا میری طرح کئی لوگ ہیں جو اس بات کے سخت خلاف ہیں کہ ہم ایک اور ورلڈ کپ چیتیں اور اسکے کپتان کو سیاست میں لائی جو ایک ہسپتال بھی بنا چکا ہو یعنی سیاست میں آنے سے پہلے وہ عوام سے اپنی کمٹمنٹ پوری کرچکا ہو۔ لیڈر کوئی روز روز نہیں بنتا اور نہ ہی اس قوم کو یہ رسک لینے کی ضرورت ہے۔ ہاں اگر عمران خان کو زیادہ شوق ہے تو چپکے سے نکل جائے مگر میڈیا پر آکر گرفتاری دینی ہے تو دیکھ لیں گے کہ پولیس کا پاوا بھاری ہے یا کہ عوام کا۔ اور ویسے بھی اس آپ تو کائل ہیں کہ جب تک یہ قوم ٹینکوں کے آگے لیٹنے کو تیار نہیں ہوگی آزادی حاصل نہیں کرسکتی تو دوسری طرف آپ کیسے قوم کو یہ مشورہ دے سکتے ہیں کہ انکے لیڈر کو کوئی اٹھا کرلے جائے اور وہ ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کر بیٹھے رہیں۔

ساتواں اعتراض: علی بھائی نے مطابق عمران خان کو خود کو عدلیہ کے سامنے پیش کرنا چاہیے گرفتاری دیکر اور اس یقین کے ساتھ کہ یہ انصاف کریں گے اور جو بھی فیصلہ کریں انہیں تسلیم کرنا چاہیے جیسے پہلے فیصلے انہوں نے مانے ہیں۔

علی بھائی اپکو کس نے کہا ہے کہ عدلیہ انصاف پر فیصلے کرتی ہے۔ اگر انصاف پر فیصلے کیے ہوتے تو یہ آج جو آئنی بحران ہے یہ کبھی نہ ہوتا۔ کس طرح ججوں کو دھمکا کر' بلیک میل کرکے اور خرید کر فیصلے کیے جاتے ہیں یہ عوام کو سب پتا ہے۔ جہاں تک عمران خان کے حق میں فیصلے آنے کی بات ہے تو یہ عوام دباو میں آکر فیصلے دیے گئے ہیں وہ بھی پیشیوں پہ پیشیاں ڈال کر جبکہ اوپن اور شٹ مقدمات تھے۔ اور اگر اپکو اس عدلیہ پر اتنا ہی اعتبار ہے تو بیان فرمانا پسند کریں گے کہ کیون پاکستان کی عدلیہ کا عالمی معیار 136 واں ہے؟ اب آپ اعتراض کریں گے کہ جب فیصلہ حق پر آئے تو بلے بلے اور خلاف آئے تو میں نہ مانوں تو حضور جب بھی کوئی شخص اس معزور نظام کے خلاف کھڑا ہوگا تو اسکے حق میں بھی فیصلے آئیں گے اور اسکے خلاف بھی۔ حق پر آئیں گے تو دباو ڈال کر اور یہ دباو کم از کم اس دباو سے کم ہوگا جو کہ نون لیگ آپ کی چہیتی جماعت ڈالتی ہے ججون پر جیسے انکا یوم حساب بنانے کے لیے۔

آٹھوا اعتراض: قاسم علی شاہ پوری نیک نیتی سے عمران خان سے ملے مگر کچھ باتیں مس ہیندل ہوئیں جسکی وجہ سے انکے ساتھ وہی ہوا جو پی ٹی آئی کے سپورٹرز کرتے ہین جیسے قوم یوتھ

قوم یوتھ کا لفظ انہوں نے استعمال نہیں کیا مگر مطلب یہی ہے کہ عمران خان کے سپورٹرز نے قاسم علی شاہ کے ساتھ اچھا نہیں کیا۔ اس پر علی بھائی سے کیا کہا جائے۔ یعنی ایک بندا آکر عمران خان کو کہے کہ چھڈو جی کیا کرپشن اور بے ایمانی اور اسکو عوام سر آنکھو پر بٹھائے۔ میں پڑھنے والوں سے کہتا ہوں کہ آج سمجھ جائیں کہ کیوں اس ملک میں احتساب ایک خواب بن کررہ گیا ہے جبکہ خود کو عالم دین یا کم ازکم دین کا المبردار کہنے والا شخص ایسے ڈبل شاہ کی حمایت کررہا ہے جو کرپشن کو معاف کردینا چاہتا ہے۔

نواں اعتراض: علی بھائی کے مطابق جب عمران دور تھا تو انکو فوج کے خلاف تنکید کرنے پر نون لیگی کہا جاتا تھا حالانکہ وہ جائز تنکید کررہے ہوتے تھے مگر آج پی ٹی آئی کے لوگوں کی ناجائز تنکید کی مخالفت کرنی پڑتی ہے کہ فوج کو غدار نہ کہو۔
تصور کریں کہ علی بھائی ایک طرف عوام سے ٹینکوں کے آگے لیٹ جانے کو اصل بہادری سمجھتے ہیں مگر یہ نہیں چاہتے کہ فوج کو غدار کہا جائے۔ تو پھر انکو معلوم ہی نہیں کہ ترقی کی عوام نے اپنی فوج کے ساتھ کیا کیا تھا۔ حالانکہ اسوقت سوشل میڈیا نہیں تھا مگر پھر بھی کچھ ویڈیوز ہیں جن میں لوگ فوج کی گاڑیوں پر آگ تک پھینک رہے ہیں۔
اور علی بھائی آپ فوج کی مخالفت اسلیے فرماتے تھے کیونکہ آپ کے نزدیک فوج نے دھاندلی کرکے عمران خان کو جتوایا جبکہ اپکے خیال میں جیتنا تھا نون لیگ نے۔ حضور جب آر ٹی اسی بیٹھا اس وقت پی ٹی آئی دو تہائی اکثریت لے چکی تھی مگر جب نتائج آنے شروع ہوئے تو نون لیگ جیتنا شروع ہوگئی ان سیٹوں پر جن پر وہ ہار رہی تھی۔ اب اپکا یہ مطلب ہوسکتا ہے کہ پہلے فوج نے پی ٹی آئی کے ڈبے برے دھاندلی کرکے مگر بعد میں انکو کسی نے کہا کہ نون لیگ پر اتنا ظلم مت ڈھائیں۔ چلیں ٹھیک ہے مان لیتے ہیں۔ تو عوام کی خواہشات کا جسطرح اس دن خیال رکھا گیا تو آج یہ غیرت کیوں نہیں کھارہے۔ آج بھی عوام جس کو چنے کسی کے پیٹ میں کیوں مروڑ اٹھ رہا ہے۔ اور پھر عمران حکومت نے ای وی ایم کے لیے اتنا کام کیا تو مخالفین نے کہا کہ اب فوج نے دھاندلی کرنے کا مشینی طریقہ نکال لیا ہے اور آج کہاں ہیں وہ بکھاری دانشور اور آکر کب کہیں گے کہ یہ انکا غلط تجزیہ تھا کیونکہ اصل میں فوج کے ہاتھ سے دھاندلی کا اختیار نکل جاتا اگر ای وی ایم آجاتی۔ مگر آپ کیونکہ نون لیگی ہیں' اور نون لیگی بغیر دھاندلی جیت ہی نہیں سکتے تو آپکی خاموشی سمجھ آتی ہے۔

دسواں اعتراض: علی بھائی کے مطابق عمران خان آئین کے آرٹیکل باسٹھ کے تحت سادق اور امین نہیں کیونکہ انہوں نے اپنی بیٹی چھپائی اور یہ اس سے بڑی غلطی ہے جو نواز شریف نے کی اور انصاف یہ ہے کہ نواز شریف کی نااہلی بھی ختم کی جائے۔
اف میرے خدایا۔ کاش کے علی بھائی کہتے کہ نواز شریف کو کرپشن پر بھی نااہل کیا جائے۔ انکے مطابق پانامہ کا کیس چلایا گیا اور اس میں سے نکالا گیا تو صرف اکامہ۔ حضور پہلی بات تو یہ ہے کہ واقعی اگر انصاف ہوتا تو جو اونٹھوں پر پیسے گئے تھے وہ لنڈن کیسے پہنچے اس پر فارغ کرنا چاہیے تھا نواز شریف کو۔ مگر کیونکہ آپکو لگتا ہے کہ اکامہ تو کوئی مسئلہ ہی نہیں تھا تو جناب اگر مقصود چپڑاسی کا اکامہ نکل آتا نہ تو بھی یہ قوم مان جاتی مگر یہ اکامہ نکلتا تھا ایک وزیراعظم کا۔ کاش کے آپ سمجھ سکتے کہ اکامہ لیا جاتا ہے اپنے اکاونٹ کھلوانے کے لیے تاکہ ان میں آنے والے رقوم پر پردہ ڈالا جاسکے اور حکومت پاکستان کیا دنیا کی کوئی حکومت کسی کے اکاونٹ کی تفصیلات حاصل نہیں کرسکتیں۔ اس لیے یہ اکامے لیے جاتے ہیں حضور تاکہ لوٹا ہوا پیسہ گھمایا جائے۔ اے اللہ واقعی حدایت تیرے ہیں اختیار میں ہے چاہے لکھ لکھ کر کوئی انگلیاں گھسا لے کچھ نہیں بدل سکتا جب تک کے تیری منشاء نہ ہو۔

گیارواں اعتراض: رانا ثنا پر جھوٹا کیس بنوا کر عمران خان نے بغلین بجائیں اور آج اسی طرح شیخ رشید پر یا باقی لوگوں پر جھوٹے مقدمے ہورہے ہیں۔

علی بھائی' رانا ثناءاللہ ہمت پیدا کرے اور اس اے این ایف کے جرنل کے خلاف زبان کھولے اور کہے کہ تم نے کہا تھا کہ میرے سے منشیات برامد ہونے کی ویڈیو ہے تو دکھا عدالت میں یا پھر میں تمہیں گرفتار کرواوں گا۔ یا چلیں رانا کی کیا اوقات ہے؟ علی بھاِئی آپ کے اندر ہمت ہے تو ثابت کریں اور بیان دیں نام لیکر اس اے این یف کے جرنل کے خلاف اور پھر آکر ان گرفتاریوں کی توجیہ بیان کریں جو آج ہورہی ہیں۔

بارواں اعتراض: علی بھائی کے مطابق جو کچھ نواز شریف کے ساتھ فوج نے کیا اسکے بعد پنجاب کی ادھی عوام فوج سے متنفر ہوگئی تھی اور جب عمران خان کے ساتھ جو فوج نے کیا تو اسکے بعد تو پوری پورا پنجاب بھی فوج کے مخالف ہوچکا ہے۔

سچ زبان پر آگیا۔ یعنی یہی علی بھائی اپ تھے جو پہلی قسط میں دلائل دے رہے تھے کہ کیسے عدلیہ نے آکر آئینی طریقے سے قومی اسمبلیاں بحال کیں اور انصاف کا بول بالا ہوا اور کیسے عمران خان کا امریکی سازش کا بیانیہ غلط تھا اوروہ غیر مقبول ہوگئے تھے وغیرہ وغیرہ۔
آج علی بھائی فرما رہے ہیں کہ جو کچھ فوج نے عمران خان کے ساتھ کیا اسکے بعد تو پورا پنجاب فوج کے خلاف ہے۔ سوال یہ ہے علی بھائی کہ جب سارا کچھ آئنی طور ہوا جیسا کہ آپ نے 9 اپریل کے بعد آپکے بیانات سے پتا چلتا ہے تو کیوں عوام فوج کے خلاف ہوگئی؟ علی بھائی آپ کنفیوزڈ ہیں۔ آپکو خود نہیں معلوم کہ آپکا بیانیہ کیا ہے۔
میں بتاتا ہوں۔ آپ نے اصل میں نون لیگ کو فیس سیونگ دینی ہے۔ اسی کے لیے آپ پل میں تولا اور پل میں ماشہ بن جاتے ہیں۔


تیرواں اعتراض:علی بھائی نے عمران دشمنی میں صدارتی نظام کو ہی غلط کرار دے دیا۔
مگر مجھے خوشی ہے کہ علی بھائی نے وہ دلائل نہیں دیے جو باقی لوگ دیتے ہیں صدارتی نظام کے خلاف۔ مگر پھر بھی اعتراض سنیں کہ کیونکہ سوشل میڈیا پر ایک بندے کی مقبولیت بہت زیادہ ہے اسلیے صدارتی نظام یہاں پر نہیں چل سکتا۔
اب ظار ہے کہ نون لیگ کی صدارتی نظام سے دشمنی سمجھ آتی ہے جب وہ صدارتی نظام کے نقائص بیان کرتے ہیں جو یقینا موجود ہیں۔ مگر علی بھائی نے بڑی صادا سی دلیل دی ہے جو میرا خیال ہے انکی عمران مخالفت ہونے کی واضح دلیل ہے۔

چودواں اعتراض: محسن بٹھی کے ساتھ ہی علی بھائی نے انٹرویو میں عمران خان کو آٹھ نمبر دیے مگر شوباز کو 10 نمبر دے دیے۔
ٹھیک ہے کہ عمران خان میں کئی نقائص ہوسکتے ہیں۔ مگر شوباز کو 10 میں سے 10 نمبر۔ میرا خیال ہے کہ علی بھائی کو اب کوئی فرق نہیں پڑتا کہ انہیں کوئی نون لیگی کہے یا جانے۔ بس ویسے ہی دکھاوے کے لیے غصہ کردیتے ہیں کہ انہیں نون لیگی سمجھا جاتا ہے مگر بیچ میں سے انہیں معلوم ہے کہ یہ کیا ہیں اور انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ چلیں اب شاید اتنی محنت نہ کرنی پڑے انہیں نون لیگی ثابت کرنے کے لیے مگر انکے سننے والوں اور نون لیگیوں کو خاص کر یہ معلوم ہونا چاہیے کہ انکی دلیلیں اب نہیں چلیں گی کیونکہ اب یہ جانبدار ثابت ہوگئے ہیں۔


گزشتہ اقساط کے لنکس یہاں موجود ہیں۔

قسط نمبر 1
https://www.siasat.pk/forums/threads/علی-بھائی-سے-سیاسی-اختلاف.819747/#post-6433845

قسط نمبر 2
https://siasat.pk/forums/threads/انجینئر-محمد-علی-مرزا-سیاست-میں۔-دوسری-قسط.820872/#post-6451658

خلاصہ برائے پہلی اور دوسری قسط

بات اگر صرف عمران خان کی مخالفت پر ہوتی تو مسئل شاید نہ ہوتا مگر علی بھائی کی اپنی ویڈیوز میں کی گئی باتوں سے میں نے ثابت کیا تھا کہ علی بھائی نون لیگی ہیں اور ڈھکے چھپے الفاظ میں انہوں نے نون لیگ کی کرپشن تک کا دفاع فرمایا ہے۔ یعنی ساری بحث کا نچوڑ یہ ہے کہ عمران خان کی مخالفت ضرور کی جائے اور قوم کو کسی بہتر قیادت کی طرف لیجایا جائے۔ حتہ کہ اگر علی بھائی خود میدان عمل میں آئیں اور ہر جماعت کی نفی کردیں تو میں سب سے پہلے انکا ساتھ دینے کے لیے تیار ہوں۔ لیکن اگر متبادل نون لیگ ہے تو پھر یہ قابل قبول نہیں ہوگا اور اب تو بات واضح ہوچکی ہے کہ عوام نے عمران خان کا بیانیہ تسلیم کر لیا ہے چاہے کوئی اسے صرف مداخلت کہے یا سازش بھی۔

تیسری قسط
https://www.siasat.pk/forums/threads/علی-بھائی-سے-سیاسی-اختلاف-قسط-نمبر-3.824776/


چھوتھی قسط
https://siasat.pk/forums/threads/نہیں-نہیں-علی-بھائی-ادھا-سچ-نہیں۔-قسط-نمبر-4.835758/


پانچھویں قسط
https://www.siasat.pk/forums/threads/علی-بھائی-کا-سفر-انجیئرنگ-سے-دین-اور-پھر-سیاست-سے-معیشت۔-قسط-نمبر-پانچ.846253/

چھٹی قسط

چھٹی قسط

https://www.siasat.pk/threads/علی-بھائی-کا-سیاسی-فہم-یا-نون-لیگ-سے-محبت-قسط-نمبر-چھے.849180/#post-6725141
Ali mirza...turns a patwari...they way he tried to undermine the corruption of Nawaz Shreef, is shocking...he presented Nawaz Shareef Statement , as it is....May Allah protect Pakistan frm such pervert ...u r no diff than qasim ali shah...a wrong number
 

MHAMZA

Minister (2k+ posts)
Problem with such autodidacts is that they are more confidant and less learned in the basics and like this "Engineer" do not have even basic command on the Arabic language and needs translated works of other scholars to base their ideas, this is very dangerous and leads to a lot of basic mistakes
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
Jis din moulviyon aur jurnailon se qoum ki jaan chut jaye, us din is mulk ke 80 se 90% maslay khud hi hul ho jaaien gay.

This guys religion and the one he preaches is also 95% based on babas, only they are different babas then the one he criticizes
 

Back
Top