Check out the power of General Nani-420.

Pracha

Chief Minister (5k+ posts)
FrXP47FaMAA2jbM


https://twitter.com/x/status/1636449824655417350
 

patwari_sab

Chief Minister (5k+ posts)
ofc.. general rani ne hina butt khusra jesi khwaja sara ghq mein penetrate kr choke hein.. jahan se daily porn videos general rani ko ponchayi ja rahi hai.. jernaili tola mokamal general rani ki control mein hein. fikar ki koyi bath nhi
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
جو مشرقی پاکستان توڑنے والے حرام زادوں خنزیروں شرابیوں کنجر وں حرامیوں کا اس وقت کامبی نیشن تھا وہ اب ہے پہلے شرابی وہسکی یحئی حرامی کنجر تھا اور جنرل رانی اب یہ حافظ وہسکی اور جنرل نانی ہے اب پھر ایک نیا سانحہ مشرقی پاکستان
 

patwari_sab

Chief Minister (5k+ posts)
جو مشرقی پاکستان توڑنے والے حرام زادوں خنزیروں شرابیوں کنجر وں حرامیوں کا اس وقت کامبی نیشن تھا وہ اب ہے پہلے شرابی وہسکی یحئی حرامی کنجر تھا اور جنرل رانی اب یہ حافظ وہسکی اور جنرل نانی ہے اب پھر ایک نیا سانحہ مشرقی پاکستان
lagta hai general rani ne munira kanjr whisky ko khassi kr diya hai
 

Pracha

Chief Minister (5k+ posts)
khan malang to moft mein badnam hai. asal ladli to general rani hai. is pic se aik cheez sure hai ke nani ko har hal mein jitwana hai election

یہ 1998 کی بات ھے، مصر میں مشہور ڈانسر فیفی عبدو کا طوطی بولتا تھا،حکومتی ایوانوں سے بزنس کلاس تک سب فیفی کے ٹھمکوں کی زد میں تھے۔ قاہرہ کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں اپنے جلوے دکھانے کے بعد فیفی نے شراب پینے کیلئے بار کا رخ کیا ،شراب زیادہ پینے کی وجہ سے وہ اپنے ہوش کھو بیٹھی اور بار میں ہنگامہ کھڑا کر دیا، ہوٹل میں وی آئی پیز کی سکیورٹی پر مامور پولیس آفیسر فوراً وہاں پہنچ گیا،اس نے بڑے مودبانہ انداز میں فیفی سے کہا کہ آپ ایک مشہور شخصیت ہیں اس طرح کی حرکتیں آپ کو زیب نہیں دیتی۔ یہ آفیسر خوش مزاجی اور خوش اخلاقی کیلئے مشہور تھا اس ہوٹل میں قیام کرنے والی اہم شخصیات انہیں پسند کرتی تھیں، وہ ایک فرض شناس آفیسر تھے۔ فیفی کو پولیس آفیسر کی مداخلت پسند نہ آئی اس نے نشے کی حالت میں ھی اعلیٰ ایوانوں کا نمبر گھمایا اور پولیس آفیسر کا کہیں دور تبادلہ کروا دیا۔ اگلی شام جب فیفی کا نشہ اترا اس نے ہوٹل انتظامیہ سے پولیس آفیسر کے متعلق پوچھا اسے بتایا گیا کہ آپ نے اس کا تبادلہ کروا دیا ھے فیفی نے فون گھمایا سرکار نے پولیس آفیسر کو واپس ہوٹل رپورٹ کرنے کا حکم دیا۔ پولیس آفیسر نے پولیس سے متعلقہ وزیر کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا۔ ان دنوں وجدی صالح وزیر ہوتے تھے وزیر نے حیرت سے پولیس آفیسر سے پوچھا کہ اس ہوٹل میں ڈیوٹی کرنے کیلئے پولیس آفیسر بڑی بڑی سفارشیں کرواتے ہیں آپ کو دوسرا موقع ملا لیکن آپ استعفیٰ پیش کر رھے ہیں؟ پولیس آفیسر نے تاریخی جواب دیا۔ "جس ملک میں ایک شرابی عورت کے اشارے پر ٹرانسفر اور ایک رقاصہ کے حکم پر واپسی ہو اس ملک میں کسی غیرت مند کا رہنا عار اور عیب ھے" ۔ چند ماہ بعد اس آفیسر نے مصر ھی چھوڑ دیا۔ یہ صرف مصر کی کہانی نہیں ھے یہ میرے ملک کی بھی کہانی ھے۔ یہاں بھی ،، کنجر ،، اتنے ہی با اختیار ھیں ۔۔۔ مجھے مریم کی یہ تصویر دیکھ کر آج مصر کی وہ طوائف " فیفی عبدو " یاد آ رہی ہے جس کے گھنگرو کی کھنک سے مصر کے ریاستی ادارے ناچتے تھے۔ اُسکی مرضی سے ٹرانسفر ہوا کرتے تھے اسکی مرضی سے گرفتاریاں ہوا کرتی تھیں ۔ اور آجکل ایوانِ بالا میں اسی حرّافہ “ مریم نواز” کی طوطی بول رہی اور سب تماشائی اور بے بس ہیں ۔

https://twitter.com/x/status/1636459033572810766
 

patwari_sab

Chief Minister (5k+ posts)
یہ 1998 کی بات ھے، مصر میں مشہور ڈانسر فیفی عبدو کا طوطی بولتا تھا،حکومتی ایوانوں سے بزنس کلاس تک سب فیفی کے ٹھمکوں کی زد میں تھے۔ قاہرہ کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں اپنے جلوے دکھانے کے بعد فیفی نے شراب پینے کیلئے بار کا رخ کیا ،شراب زیادہ پینے کی وجہ سے وہ اپنے ہوش کھو بیٹھی اور بار میں ہنگامہ کھڑا کر دیا، ہوٹل میں وی آئی پیز کی سکیورٹی پر مامور پولیس آفیسر فوراً وہاں پہنچ گیا،اس نے بڑے مودبانہ انداز میں فیفی سے کہا کہ آپ ایک مشہور شخصیت ہیں اس طرح کی حرکتیں آپ کو زیب نہیں دیتی۔ یہ آفیسر خوش مزاجی اور خوش اخلاقی کیلئے مشہور تھا اس ہوٹل میں قیام کرنے والی اہم شخصیات انہیں پسند کرتی تھیں، وہ ایک فرض شناس آفیسر تھے۔ فیفی کو پولیس آفیسر کی مداخلت پسند نہ آئی اس نے نشے کی حالت میں ھی اعلیٰ ایوانوں کا نمبر گھمایا اور پولیس آفیسر کا کہیں دور تبادلہ کروا دیا۔ اگلی شام جب فیفی کا نشہ اترا اس نے ہوٹل انتظامیہ سے پولیس آفیسر کے متعلق پوچھا اسے بتایا گیا کہ آپ نے اس کا تبادلہ کروا دیا ھے فیفی نے فون گھمایا سرکار نے پولیس آفیسر کو واپس ہوٹل رپورٹ کرنے کا حکم دیا۔ پولیس آفیسر نے پولیس سے متعلقہ وزیر کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا۔ ان دنوں وجدی صالح وزیر ہوتے تھے وزیر نے حیرت سے پولیس آفیسر سے پوچھا کہ اس ہوٹل میں ڈیوٹی کرنے کیلئے پولیس آفیسر بڑی بڑی سفارشیں کرواتے ہیں آپ کو دوسرا موقع ملا لیکن آپ استعفیٰ پیش کر رھے ہیں؟ پولیس آفیسر نے تاریخی جواب دیا۔ "جس ملک میں ایک شرابی عورت کے اشارے پر ٹرانسفر اور ایک رقاصہ کے حکم پر واپسی ہو اس ملک میں کسی غیرت مند کا رہنا عار اور عیب ھے" ۔ چند ماہ بعد اس آفیسر نے مصر ھی چھوڑ دیا۔ یہ صرف مصر کی کہانی نہیں ھے یہ میرے ملک کی بھی کہانی ھے۔ یہاں بھی ،، کنجر ،، اتنے ہی با اختیار ھیں ۔۔۔ مجھے مریم کی یہ تصویر دیکھ کر آج مصر کی وہ طوائف " فیفی عبدو " یاد آ رہی ہے جس کے گھنگرو کی کھنک سے مصر کے ریاستی ادارے ناچتے تھے۔ اُسکی مرضی سے ٹرانسفر ہوا کرتے تھے اسکی مرضی سے گرفتاریاں ہوا کرتی تھیں ۔ اور آجکل ایوانِ بالا میں اسی حرّافہ “ مریم نواز” کی طوطی بول رہی اور سب تماشائی اور بے بس ہیں ۔

https://twitter.com/x/status/1636459033572810766
general rani ke pas sb ki porn videos hein.. kis tara SC ke 2 judges ko kol kar tanqeed ka nishana bnaya Lekin mjal hai ke kisi judge ki ghairat jagi ho. ager khan bi blackmailer hota to kisi ki majal na hoti khan ko tang krta..
 

MR NICE

MPA (400+ posts)
یہ 1998 کی بات ھے، مصر میں مشہور ڈانسر فیفی عبدو کا طوطی بولتا تھا،حکومتی ایوانوں سے بزنس کلاس تک سب فیفی کے ٹھمکوں کی زد میں تھے۔ قاہرہ کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں اپنے جلوے دکھانے کے بعد فیفی نے شراب پینے کیلئے بار کا رخ کیا ،شراب زیادہ پینے کی وجہ سے وہ اپنے ہوش کھو بیٹھی اور بار میں ہنگامہ کھڑا کر دیا، ہوٹل میں وی آئی پیز کی سکیورٹی پر مامور پولیس آفیسر فوراً وہاں پہنچ گیا،اس نے بڑے مودبانہ انداز میں فیفی سے کہا کہ آپ ایک مشہور شخصیت ہیں اس طرح کی حرکتیں آپ کو زیب نہیں دیتی۔ یہ آفیسر خوش مزاجی اور خوش اخلاقی کیلئے مشہور تھا اس ہوٹل میں قیام کرنے والی اہم شخصیات انہیں پسند کرتی تھیں، وہ ایک فرض شناس آفیسر تھے۔ فیفی کو پولیس آفیسر کی مداخلت پسند نہ آئی اس نے نشے کی حالت میں ھی اعلیٰ ایوانوں کا نمبر گھمایا اور پولیس آفیسر کا کہیں دور تبادلہ کروا دیا۔ اگلی شام جب فیفی کا نشہ اترا اس نے ہوٹل انتظامیہ سے پولیس آفیسر کے متعلق پوچھا اسے بتایا گیا کہ آپ نے اس کا تبادلہ کروا دیا ھے فیفی نے فون گھمایا سرکار نے پولیس آفیسر کو واپس ہوٹل رپورٹ کرنے کا حکم دیا۔ پولیس آفیسر نے پولیس سے متعلقہ وزیر کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا۔ ان دنوں وجدی صالح وزیر ہوتے تھے وزیر نے حیرت سے پولیس آفیسر سے پوچھا کہ اس ہوٹل میں ڈیوٹی کرنے کیلئے پولیس آفیسر بڑی بڑی سفارشیں کرواتے ہیں آپ کو دوسرا موقع ملا لیکن آپ استعفیٰ پیش کر رھے ہیں؟ پولیس آفیسر نے تاریخی جواب دیا۔ "جس ملک میں ایک شرابی عورت کے اشارے پر ٹرانسفر اور ایک رقاصہ کے حکم پر واپسی ہو اس ملک میں کسی غیرت مند کا رہنا عار اور عیب ھے" ۔ چند ماہ بعد اس آفیسر نے مصر ھی چھوڑ دیا۔ یہ صرف مصر کی کہانی نہیں ھے یہ میرے ملک کی بھی کہانی ھے۔ یہاں بھی ،، کنجر ،، اتنے ہی با اختیار ھیں ۔۔۔ مجھے مریم کی یہ تصویر دیکھ کر آج مصر کی وہ طوائف " فیفی عبدو " یاد آ رہی ہے جس کے گھنگرو کی کھنک سے مصر کے ریاستی ادارے ناچتے تھے۔ اُسکی مرضی سے ٹرانسفر ہوا کرتے تھے اسکی مرضی سے گرفتاریاں ہوا کرتی تھیں ۔ اور آجکل ایوانِ بالا میں اسی حرّافہ “ مریم نواز” کی طوطی بول رہی اور سب تماشائی اور بے بس ہیں ۔

https://twitter.com/x/status/1636459033572810766
ZABARDAST SIR
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
شرابی حرامی یحیئ ُاور جنرل رانی
حافظ وہسکی ——اور جنرل نانی
same combination
 

Pak_1

MPA (400+ posts)
یہ 1998 کی بات ھے، مصر میں مشہور ڈانسر فیفی عبدو کا طوطی بولتا تھا،حکومتی ایوانوں سے بزنس کلاس تک سب فیفی کے ٹھمکوں کی زد میں تھے۔ قاہرہ کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں اپنے جلوے دکھانے کے بعد فیفی نے شراب پینے کیلئے بار کا رخ کیا ،شراب زیادہ پینے کی وجہ سے وہ اپنے ہوش کھو بیٹھی اور بار میں ہنگامہ کھڑا کر دیا، ہوٹل میں وی آئی پیز کی سکیورٹی پر مامور پولیس آفیسر فوراً وہاں پہنچ گیا،اس نے بڑے مودبانہ انداز میں فیفی سے کہا کہ آپ ایک مشہور شخصیت ہیں اس طرح کی حرکتیں آپ کو زیب نہیں دیتی۔ یہ آفیسر خوش مزاجی اور خوش اخلاقی کیلئے مشہور تھا اس ہوٹل میں قیام کرنے والی اہم شخصیات انہیں پسند کرتی تھیں، وہ ایک فرض شناس آفیسر تھے۔ فیفی کو پولیس آفیسر کی مداخلت پسند نہ آئی اس نے نشے کی حالت میں ھی اعلیٰ ایوانوں کا نمبر گھمایا اور پولیس آفیسر کا کہیں دور تبادلہ کروا دیا۔ اگلی شام جب فیفی کا نشہ اترا اس نے ہوٹل انتظامیہ سے پولیس آفیسر کے متعلق پوچھا اسے بتایا گیا کہ آپ نے اس کا تبادلہ کروا دیا ھے فیفی نے فون گھمایا سرکار نے پولیس آفیسر کو واپس ہوٹل رپورٹ کرنے کا حکم دیا۔ پولیس آفیسر نے پولیس سے متعلقہ وزیر کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا۔ ان دنوں وجدی صالح وزیر ہوتے تھے وزیر نے حیرت سے پولیس آفیسر سے پوچھا کہ اس ہوٹل میں ڈیوٹی کرنے کیلئے پولیس آفیسر بڑی بڑی سفارشیں کرواتے ہیں آپ کو دوسرا موقع ملا لیکن آپ استعفیٰ پیش کر رھے ہیں؟ پولیس آفیسر نے تاریخی جواب دیا۔ "جس ملک میں ایک شرابی عورت کے اشارے پر ٹرانسفر اور ایک رقاصہ کے حکم پر واپسی ہو اس ملک میں کسی غیرت مند کا رہنا عار اور عیب ھے" ۔ چند ماہ بعد اس آفیسر نے مصر ھی چھوڑ دیا۔ یہ صرف مصر کی کہانی نہیں ھے یہ میرے ملک کی بھی کہانی ھے۔ یہاں بھی ،، کنجر ،، اتنے ہی با اختیار ھیں ۔۔۔ مجھے مریم کی یہ تصویر دیکھ کر آج مصر کی وہ طوائف " فیفی عبدو " یاد آ رہی ہے جس کے گھنگرو کی کھنک سے مصر کے ریاستی ادارے ناچتے تھے۔ اُسکی مرضی سے ٹرانسفر ہوا کرتے تھے اسکی مرضی سے گرفتاریاں ہوا کرتی تھیں ۔ اور آجکل ایوانِ بالا میں اسی حرّافہ “ مریم نواز” کی طوطی بول رہی اور سب تماشائی اور بے بس ہیں ۔

https://twitter.com/x/status/1636459033572810766

what a slap on every pdm supporter, specially those zahni ghulam plmn supporters
 

patwari_sab

Chief Minister (5k+ posts)
itni basti ky bavajood bhe patwarion ko sharam nahi aati
Garajan ko garage mein apne chowkedar ke sath rangeen halat mein pkra gaya ta.. fir baoji ne is ki shadi osi chowkedar se kr di.. teek shadi ke 4 mah baad apni peli bachi ko janam diya. Koyi ghairat-mand hota ya to khudkashi or ya sharam ke mare kahi gomnami ki zindagi gozar raha hota. Yeh kanjro ka tabr hai jo is mulk par musalit kr diya hai
 

Back
Top