One villager had only one cow whose milk was being fed by the whole village. One day the cow stuck its head in the only water tank.
People are worried that if they save a cow, they will have to break the tank and if they save the tank, the cow's head will have to be cut off.
In the next village, there were discussions about the wisdom of a person, so it was decided to call him.
A special horse was sent to bring him. The man came riding a horse.
He advised the villagers to cut off the head of the cow. The head was beheaded but the head fell into the tank.
Now how to get the head out of the tank?
He suggested breaking the tank.
The cow had also been slaughtered and the tank has also been broken.
That wise man was crying standing at a short distance, people encouraged him that
You don't regret it, it's okay, a villager dared to ask that
Why are you crying by the way?
The wise man replied, "I am crying because if I were not there, what would have become of you people?"
Listening to the emotional speech of hired Aristotle Ishaq Dar in the National Assembly reminded me of the wise man who was brought in a special Air Force plane and today has ruined this Pakistani economy.
ایک گاؤں والوں کے پاس ایک ہی گائے تھی جس کے دودھ پر پورے گاؤں کا گزارہ چل رہا تھا ایک دن گائے نے ٹنکی میں سر پھنسا دیا اب ٹنکی بھی ایک تھی -
لوگ پریشان ہوئے کہ گائیں کو بچاتے ہیں تو ٹنکی توڑنی پڑے گی اور ٹنکی کو بچاتے ہیں تو گائے کا سر کاٹنا پڑے گا-
ساتھ والے گاؤں میں ایک شخص کی عقل مندی کے چرچے تھے فیصلہ ہوا کہ اسے بلایا جائے -
اسے لانے کیلئے خصوصی گھوڑا بھیجا گیا وہ شخص گھوڑے پر سوار ہو کر آیا -
اس نے گاؤں والوں کو مشورہ دیا کہ گائے کا سر کاٹ دیا جائے سر کاٹ دیا گیا لیکن سر ٹنکی کے اندر گرگیا -
اب ٹنکی سے سر کیسے نکالا جائے؟
اس نے مشورہ دیا ٹنکی توڑ دی جائے -
گائے بھی ذبح ہوچکی تھی اور ٹنکی بھی ٹوٹ چکی ہے -
وہ عقل مند صاحب تھوڑے سے فاصلے پر کھڑے روئے جا رہے تھے، لوگوں نے اسے حوصلہ دیا کہ
آپ پشیمان نہ ہوں، کوئی بات نہیں، خیر ہے، گاؤں کے ایک بندے نے ہمت کرکے پوچھ لیا کہ
ویسے آپ رو کیوں رہے ہیں؟
عقل مند صاحب نے جواب دیا میں رو اس لیے رہا ہوں کہ اگر میں نہ ہوتا تو تم لوگوں کا کیا بنتا؟
قومی اسمبلی میں کرائے کے ارسطو اسحاق ڈار کی جذباتی تقریر سن کر مجھے وہ عقل مند شخص یاد آیا جسے ائیر فورس کے خصوصی جہاز میں سوار کر کے لایا گیا تھا اور آج اس پاکستانی معشیت کا بیڑا غرق کر دیا ہے