
جہانگیر ترین ایک بار پھر سرگرم ہوگئے,اچانک فعال ہونا اہم سیاسی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے،9مئی کے پرتشدد واقعات سے بیزارپی ٹی آئی رہنماؤں نے ترین کی قیادت میں فعال فارورڈ بلاک بنانے کیلئے روابط شروع کردیئے
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے منحرف مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین کی اچانک فعالیت کو سیاسی حلقے مستقبل کے سیاسی منظر نامے کی پیش بندی قرار دے رہے ہیں اگلے چند دنوں میں ترین کی وزیر اعظم شہباز شریف، آصف زرداری،مولانا فضل الرحمان،چودھری شجاعت سمیت حکمران اتحاد کے مرکزی قائدین سے ملاقاتوں کا قوی امکان ہے.
پی ٹی آئی کے مرکزی و صوبائی رہنماؤں کی بڑی تعداد ترین کے ساتھ رابطے کرکے پی ٹی آئی فارورڈ بلاک بنانے کی خواہاں ہیں۔
تحریک انصاف کے سابق رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہےکہ جناح ہاؤس پر حملے کا دکھ ہوا اس طرح کی حرکتوں پر پابندی لگنی چاہیے۔
جہانگیر ترین نے کہا تھا کہ ہم پی ٹی آئی کے ساتھ اس لیے تھے کہ نیا پاکستان بنائیں گے، تحریک انصاف کو اپنی زندگی کے 10 سال دیے لیکن اب عمران خان کے ساتھ میرا کنکشن ٹوٹ چکا ہے اور میری عمران خان سے دوستی دو سال پہلے ختم ہوچکی۔
انہوں نے کہا جناح ہاؤس پر حملے کا بہت افسوس اور دکھ ہوا اس طرح کی حرکتوں پرپابندی ہونی چاہیے، ملک میں ہونے والے جلاؤ گھیراؤ پر افسوس ہے، جناح ہاؤس کے ساتھ یہ کیا گیا، یہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ جناح ہاؤس پر حملہ کرے۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ بھٹو، بےنظیر اور نواز شریف کو سزائیں ملیں لیکن ایسا کسی نے نہیں کیا، جن لوگوں نے یہ اقدامات کیے ہیں ان کوکیفرکردار تک پہنچانا چاہیے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/imran-khan-jkt-party-nn.jpg