فوجی عدالتوں کیخلاف درخواست: جسٹس قاضی فائز کا کیس کی سماعت سے مشروط انکار

naveed

Chief Minister (5k+ posts)
2120553766141d9.jpg


دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل آپ روسٹرم پر آئیں کچھ کہنا چاہتا ہوں، عدالتوں کو سماعت کا دائرہ اختیار آئین کی شق 175 دیتا ہے، صرف اور صرف آئین عدالت کو دائرہ سماعت کا اختیار دیتا ہے، ہر جج نے حلف اٹھایا ہے کہ وہ آئین اورقانون کے تحت سماعت کرے گا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کل مجھے تعجب ہوا کہ رات کو کاز لسٹ میں نام آیا، مجھے اس وقت کاز لسٹ بھجی گئی، پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کو قانون بننے سے پہلے 8 رکنی بینچ نے روک دیا تھا۔

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے مزید کہا کہ کیوں کہ اس قانون پر فیصلہ نہیں ہوا اس پر رائے نہیں دوں گا، پہلے ایک 3 رکنی بینچ جس کی صدرات میں کررہا تھا، 5 مارچ والے فیصلے 31 مارچ کو ایک سرکلر کے ذریعے ختم کردیا جاتا ہے، ایک عدالتی فیصلے کو رجسٹرار کی جانب سے نظر انداز کیا گیا، یہ عدالت کے ایک فیصلے کی وقعت ہے، پھر اس سرکلر کی تصدیق کی جاتی ہے، پھر اس سرکلر کو واپس لیا جاتا ہے، اس پر معزز چیف جسٹس نے مجھ سے دریافت کیا کہ کیا چیمبر ورک کرنا چاہتا ہوں؟

انہوں نے کہا کہ میرے سامنے آیا کہ حلف کی پاسداری کرکے بینچ میں بیٹھوں؟ میں نے حالات کو دیکھ کر چیمبر ورک شروع کیا، چیمبر ورک کے بارے میں پوچھنے پر تو 5 صفحات کا نوٹ لکھ کر بھیجا، اس وجہ سے چہ مگوئیاں شروع ہوجاتی ہے ، میرے دوست مجھ سے قابل ہیں لیکن میں اپنے ایمان پر فیصلہ کروں گا، اس 6 ممبر بینچ میں اگر نظرثانی تھی تو مرکزی کیس کا کوئی جج شامل کیوں نہیں تھا؟

جسٹس قاضی فائز نے مزید کہا کہ میرے چیمبر ورک کرنے کا جواب چیف جسٹس بہتر دے سکتے ہیں، یہ میں نے اپنے نوٹ میں لکھا، میں اپنا نوٹ اپنے معزز ججز سے شیئر کرتا ہوں، اس دوران حکومت نے انکوائری کمیشن بنایا جس کا مجھے سربراہ بنایا گیا، پھر اس کمیشن کو عدالت نے کام کرنے سے روک دیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی 9 رکنی لارجر بینچ میں بیٹھنے سے معذرت

سپریم کورٹ کا 9 رکنی بینچ ٹوٹ گیا، 9 رکنی بینچ میں شامل 2 ججز نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 9 رکنی لارجر بینچ میں بیٹھنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ پریکٹس اینڈپروسیجربل کافیصلہ آنے تک بینچ میں نہیں بیٹھوں گا، میں اس بینچ سے اٹھ رہا ہوں، سماعت سے انکار نہیں کررہا، میں آج کی عدالت کو نہیں مانتا۔

جسٹس طارق مسعود نے بھی کیس سننے سے معذرت کرلی۔ بینچ کورٹ روم نمبر ایک سے اٹھ کر چلا گیا۔

جسٹس طارق مسعود نے کہا کہ میں قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ اتفاق کرتا ہوں، ہم ان درخواستوں پر فیصلہ کریں گے، پہلے ان درخوستوں کو سنا جائے، اگر اس کیس میں فیصلہ حق میں آتا ہے تو اس کیس اپیل 8 جج کیسے سنیں گے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمارے 2 ججز نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کی بنیاد پر اعتراض کیا ہے لیکن ان کویہ معلوم نہیں کہ اٹارنی جنرل نے وقت لیا ہے اس کیس میں، کیا پتہ اس میں اسٹے ختم ہوسکتا ہے، اس کیس میں مخلوق خدا کہ حق میں فیصلہ ہو، قاضی صاحب کو کیس سننا چاہیئے، اس کا کچھ کرتے ہیں۔

سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ معاملہ 25 کروڑ عوام کا ہے۔ جس پر جسٹس طارق مسعود نے ریمارکس دیے کہ یہ معاملہ جب آئے گا تو دیکھ لیں گے۔

اعتزازاحسن نے کہا کہ جناب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اس کیس میں بیٹھ کر سماعت کریں، یہ اہم کیس ہے۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر 9 رکنی لارجربینچ تشکیل دیا تھا۔


خیال رہے کہ 3 روزقبل سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جواد ایس خواجہ، سینٸر قانون دان اعتزاز احسن ، کرامت علی اور چیٸرمین پی ٹی آٸی کی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر ہوٸی ہیں۔

4 درخواست گزاروں نے سویلینز کے آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

درخواستوں میں سویلیز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل ختم کرنے اور عام عدالتوں میں چلانے کی استدعا کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے9 مئی کے واقعات کے بعد فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف مقدمات ملٹری کورٹ میں چلانے کا فیصلہ کیا تھا اور متعدد افراد کے مقدمات فوجی عدالت میں بھجوائے جا چکے ہیں۔

اس سے قبل آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی سربراہی میں ہونے والی فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے دوران اس عزم کا اظہارکیا گیا تھا کہ نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد اوران کے سہولت کاروں اورماسٹرمائنڈز کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔

Source
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

جس ملک کی سب سے بڑی عدالت کے جج اپنی ذاتی لڑائیوں اور اپنی جھوٹی اناؤں کے خول سے باہر نہ آ سکیں وہ سائلین کو کیا انصاف دیں گے؟؟؟ ایسے بے غیرتوں کو کسی گٹر میں ڈوب کر مر جانا چاہیے

Saari dunya kee nazrain iswaqat is supreme court per lagi hoi hain aur in jajoun ko larnay sey fursat nahi.
 

bahmad

Minister (2k+ posts)
2120553766141d9.jpg


دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل آپ روسٹرم پر آئیں کچھ کہنا چاہتا ہوں، عدالتوں کو سماعت کا دائرہ اختیار آئین کی شق 175 دیتا ہے، صرف اور صرف آئین عدالت کو دائرہ سماعت کا اختیار دیتا ہے، ہر جج نے حلف اٹھایا ہے کہ وہ آئین اورقانون کے تحت سماعت کرے گا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کل مجھے تعجب ہوا کہ رات کو کاز لسٹ میں نام آیا، مجھے اس وقت کاز لسٹ بھجی گئی، پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کو قانون بننے سے پہلے 8 رکنی بینچ نے روک دیا تھا۔

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے مزید کہا کہ کیوں کہ اس قانون پر فیصلہ نہیں ہوا اس پر رائے نہیں دوں گا، پہلے ایک 3 رکنی بینچ جس کی صدرات میں کررہا تھا، 5 مارچ والے فیصلے 31 مارچ کو ایک سرکلر کے ذریعے ختم کردیا جاتا ہے، ایک عدالتی فیصلے کو رجسٹرار کی جانب سے نظر انداز کیا گیا، یہ عدالت کے ایک فیصلے کی وقعت ہے، پھر اس سرکلر کی تصدیق کی جاتی ہے، پھر اس سرکلر کو واپس لیا جاتا ہے، اس پر معزز چیف جسٹس نے مجھ سے دریافت کیا کہ کیا چیمبر ورک کرنا چاہتا ہوں؟

انہوں نے کہا کہ میرے سامنے آیا کہ حلف کی پاسداری کرکے بینچ میں بیٹھوں؟ میں نے حالات کو دیکھ کر چیمبر ورک شروع کیا، چیمبر ورک کے بارے میں پوچھنے پر تو 5 صفحات کا نوٹ لکھ کر بھیجا، اس وجہ سے چہ مگوئیاں شروع ہوجاتی ہے ، میرے دوست مجھ سے قابل ہیں لیکن میں اپنے ایمان پر فیصلہ کروں گا، اس 6 ممبر بینچ میں اگر نظرثانی تھی تو مرکزی کیس کا کوئی جج شامل کیوں نہیں تھا؟

جسٹس قاضی فائز نے مزید کہا کہ میرے چیمبر ورک کرنے کا جواب چیف جسٹس بہتر دے سکتے ہیں، یہ میں نے اپنے نوٹ میں لکھا، میں اپنا نوٹ اپنے معزز ججز سے شیئر کرتا ہوں، اس دوران حکومت نے انکوائری کمیشن بنایا جس کا مجھے سربراہ بنایا گیا، پھر اس کمیشن کو عدالت نے کام کرنے سے روک دیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی 9 رکنی لارجر بینچ میں بیٹھنے سے معذرت

سپریم کورٹ کا 9 رکنی بینچ ٹوٹ گیا، 9 رکنی بینچ میں شامل 2 ججز نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 9 رکنی لارجر بینچ میں بیٹھنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ پریکٹس اینڈپروسیجربل کافیصلہ آنے تک بینچ میں نہیں بیٹھوں گا، میں اس بینچ سے اٹھ رہا ہوں، سماعت سے انکار نہیں کررہا، میں آج کی عدالت کو نہیں مانتا۔

جسٹس طارق مسعود نے بھی کیس سننے سے معذرت کرلی۔ بینچ کورٹ روم نمبر ایک سے اٹھ کر چلا گیا۔

جسٹس طارق مسعود نے کہا کہ میں قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ اتفاق کرتا ہوں، ہم ان درخواستوں پر فیصلہ کریں گے، پہلے ان درخوستوں کو سنا جائے، اگر اس کیس میں فیصلہ حق میں آتا ہے تو اس کیس اپیل 8 جج کیسے سنیں گے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمارے 2 ججز نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کی بنیاد پر اعتراض کیا ہے لیکن ان کویہ معلوم نہیں کہ اٹارنی جنرل نے وقت لیا ہے اس کیس میں، کیا پتہ اس میں اسٹے ختم ہوسکتا ہے، اس کیس میں مخلوق خدا کہ حق میں فیصلہ ہو، قاضی صاحب کو کیس سننا چاہیئے، اس کا کچھ کرتے ہیں۔

سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ معاملہ 25 کروڑ عوام کا ہے۔ جس پر جسٹس طارق مسعود نے ریمارکس دیے کہ یہ معاملہ جب آئے گا تو دیکھ لیں گے۔

اعتزازاحسن نے کہا کہ جناب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اس کیس میں بیٹھ کر سماعت کریں، یہ اہم کیس ہے۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر 9 رکنی لارجربینچ تشکیل دیا تھا۔


خیال رہے کہ 3 روزقبل سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جواد ایس خواجہ، سینٸر قانون دان اعتزاز احسن ، کرامت علی اور چیٸرمین پی ٹی آٸی کی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر ہوٸی ہیں۔

4 درخواست گزاروں نے سویلینز کے آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

درخواستوں میں سویلیز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل ختم کرنے اور عام عدالتوں میں چلانے کی استدعا کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے9 مئی کے واقعات کے بعد فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف مقدمات ملٹری کورٹ میں چلانے کا فیصلہ کیا تھا اور متعدد افراد کے مقدمات فوجی عدالت میں بھجوائے جا چکے ہیں۔

اس سے قبل آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی سربراہی میں ہونے والی فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے دوران اس عزم کا اظہارکیا گیا تھا کہ نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد اوران کے سہولت کاروں اورماسٹرمائنڈز کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔


Source
He is a trouble maker judge, if he or anyone else is refusing they should give resign....
 

Phoebusrex

Senator (1k+ posts)
Yeh Harami judge hai...
Iss say kisi khair ki tawaqa nahi... He will complete the plans of military junta without any shame...
Final Phase of kicking/humiliating/gagging and stabbing Pakistani people has just begun...
Expect not a minor relief from courts now onwards.
 

jee_nee_us

Chief Minister (5k+ posts)
This guy Faiz Isa is very dangerous, firstly he is a big rondhuuu. her waqt is ki shikayatein khatam nahi hoti, aisa hua tha tu waisa hua tha etc. abhi dekho statements de raha hai kay "main aaj ki adalat ko nahi manta".
Bhai faiz isa ko shetaan na banayen , sare judges ka yehi haal he supreme court mein.

Amal hota ya na hota , supreme court ne koun elections ka fesla de ker case khatam nahin kia? Aur agar fesle per amal nahin hia to kiun un judges ne astifa nahin dia jinhone fesla dia tha?

Faiz isa ko single out kerne ka koi faida nahin he. Sab judges iss jurm mein barabar ke shareek hen.
 

jee_nee_us

Chief Minister (5k+ posts)
If the constitution says the senior most judge should come into next position then why was the constitution not followed about 90/days election

So basically this faiz easy pesa judge should be kicked out because who follows constitution anymore
Faiz isa ho ya bandial , tariq masood ho ya koi aur.. Sab ka yehi haal hai.

Sab establishment ki jaib mein hen.

Supreme court ko istemaal kia gaya he 9 may k liye , phir imran khan ko jaan boojh ker churwaya gaya takay inqelaab k qadam roke ja sakein aur crack down bhi kia ja sakay .. Agar imran khan ko 3 din jail mein rakhte aur 15 may tak to aaj halaat mukhtalif hote.

Pooree supreme court mein na ahel judges bethe hen. Aur ye topi drama he sara ikhtelaaf wala. Acting he.
 

Munawarkhan

Chief Minister (5k+ posts)
Bhai faiz isa ko shetaan na banayen , sare judges ka yehi haal he supreme court mein.

Amal hota ya na hota , supreme court ne koun elections ka fesla de ker case khatam nahin kia? Aur agar fesle per amal nahin hia to kiun un judges ne astifa nahin dia jinhone fesla dia tha?

Faiz isa ko single out kerne ka koi faida nahin he. Sab judges iss jurm mein barabar ke shareek hen.

So true, but he will be the next CJP and he is scorned from inside. isko her case main apna bughz nikalna hota hai.
 

waseem137

Minister (2k+ posts)
یہ قاضی فائز عیسی جیسا عذاب افتخار چوہدری اس قوم پر نازل کر کے گیا ہے ۔ اب اللہ ہی حافظ ہے اس قوم کا۔
 

Choudhry ji

Senator (1k+ posts)
Wish .... still be a British colony ..... at least people may get justice & corrupt would have been behind the bars... corrupt judges would have been jailed & ARMY would have to be at the borders or in barracks .....
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
یہ قاضی فائز عیسی جیسا عذاب افتخار چوہدری اس قوم پر نازل کر کے گیا ہے ۔ اب اللہ ہی حافظ ہے اس قوم کا۔

چودہری افتخار اور یہ فائز عیسیٰ دونوں نواز شریف کے بندے ہیں اور اسی کے لیے کام کرتے ہیں۔ یہ دونوں حرامی جج اسوقت تک اسٹبلشمنٹ کے خلاف ہوتے ہیں جب تک نواز شریف اسٹبلشمنٹ کے خلاف ہوتا ہے ورنہ نہیں یہ بھی خلاف ہو جاتے ہیں۔
 

Londoner/Lahori

Minister (2k+ posts)
2120553766141d9.jpg


دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل آپ روسٹرم پر آئیں کچھ کہنا چاہتا ہوں، عدالتوں کو سماعت کا دائرہ اختیار آئین کی شق 175 دیتا ہے، صرف اور صرف آئین عدالت کو دائرہ سماعت کا اختیار دیتا ہے، ہر جج نے حلف اٹھایا ہے کہ وہ آئین اورقانون کے تحت سماعت کرے گا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کل مجھے تعجب ہوا کہ رات کو کاز لسٹ میں نام آیا، مجھے اس وقت کاز لسٹ بھجی گئی، پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کو قانون بننے سے پہلے 8 رکنی بینچ نے روک دیا تھا۔

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے مزید کہا کہ کیوں کہ اس قانون پر فیصلہ نہیں ہوا اس پر رائے نہیں دوں گا، پہلے ایک 3 رکنی بینچ جس کی صدرات میں کررہا تھا، 5 مارچ والے فیصلے 31 مارچ کو ایک سرکلر کے ذریعے ختم کردیا جاتا ہے، ایک عدالتی فیصلے کو رجسٹرار کی جانب سے نظر انداز کیا گیا، یہ عدالت کے ایک فیصلے کی وقعت ہے، پھر اس سرکلر کی تصدیق کی جاتی ہے، پھر اس سرکلر کو واپس لیا جاتا ہے، اس پر معزز چیف جسٹس نے مجھ سے دریافت کیا کہ کیا چیمبر ورک کرنا چاہتا ہوں؟

انہوں نے کہا کہ میرے سامنے آیا کہ حلف کی پاسداری کرکے بینچ میں بیٹھوں؟ میں نے حالات کو دیکھ کر چیمبر ورک شروع کیا، چیمبر ورک کے بارے میں پوچھنے پر تو 5 صفحات کا نوٹ لکھ کر بھیجا، اس وجہ سے چہ مگوئیاں شروع ہوجاتی ہے ، میرے دوست مجھ سے قابل ہیں لیکن میں اپنے ایمان پر فیصلہ کروں گا، اس 6 ممبر بینچ میں اگر نظرثانی تھی تو مرکزی کیس کا کوئی جج شامل کیوں نہیں تھا؟

جسٹس قاضی فائز نے مزید کہا کہ میرے چیمبر ورک کرنے کا جواب چیف جسٹس بہتر دے سکتے ہیں، یہ میں نے اپنے نوٹ میں لکھا، میں اپنا نوٹ اپنے معزز ججز سے شیئر کرتا ہوں، اس دوران حکومت نے انکوائری کمیشن بنایا جس کا مجھے سربراہ بنایا گیا، پھر اس کمیشن کو عدالت نے کام کرنے سے روک دیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی 9 رکنی لارجر بینچ میں بیٹھنے سے معذرت

سپریم کورٹ کا 9 رکنی بینچ ٹوٹ گیا، 9 رکنی بینچ میں شامل 2 ججز نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 9 رکنی لارجر بینچ میں بیٹھنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ پریکٹس اینڈپروسیجربل کافیصلہ آنے تک بینچ میں نہیں بیٹھوں گا، میں اس بینچ سے اٹھ رہا ہوں، سماعت سے انکار نہیں کررہا، میں آج کی عدالت کو نہیں مانتا۔

جسٹس طارق مسعود نے بھی کیس سننے سے معذرت کرلی۔ بینچ کورٹ روم نمبر ایک سے اٹھ کر چلا گیا۔

جسٹس طارق مسعود نے کہا کہ میں قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ اتفاق کرتا ہوں، ہم ان درخواستوں پر فیصلہ کریں گے، پہلے ان درخوستوں کو سنا جائے، اگر اس کیس میں فیصلہ حق میں آتا ہے تو اس کیس اپیل 8 جج کیسے سنیں گے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمارے 2 ججز نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کی بنیاد پر اعتراض کیا ہے لیکن ان کویہ معلوم نہیں کہ اٹارنی جنرل نے وقت لیا ہے اس کیس میں، کیا پتہ اس میں اسٹے ختم ہوسکتا ہے، اس کیس میں مخلوق خدا کہ حق میں فیصلہ ہو، قاضی صاحب کو کیس سننا چاہیئے، اس کا کچھ کرتے ہیں۔

سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ معاملہ 25 کروڑ عوام کا ہے۔ جس پر جسٹس طارق مسعود نے ریمارکس دیے کہ یہ معاملہ جب آئے گا تو دیکھ لیں گے۔

اعتزازاحسن نے کہا کہ جناب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اس کیس میں بیٹھ کر سماعت کریں، یہ اہم کیس ہے۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر 9 رکنی لارجربینچ تشکیل دیا تھا۔


خیال رہے کہ 3 روزقبل سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جواد ایس خواجہ، سینٸر قانون دان اعتزاز احسن ، کرامت علی اور چیٸرمین پی ٹی آٸی کی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر ہوٸی ہیں۔

4 درخواست گزاروں نے سویلینز کے آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

درخواستوں میں سویلیز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل ختم کرنے اور عام عدالتوں میں چلانے کی استدعا کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے9 مئی کے واقعات کے بعد فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف مقدمات ملٹری کورٹ میں چلانے کا فیصلہ کیا تھا اور متعدد افراد کے مقدمات فوجی عدالت میں بھجوائے جا چکے ہیں۔

اس سے قبل آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی سربراہی میں ہونے والی فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے دوران اس عزم کا اظہارکیا گیا تھا کہ نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد اوران کے سہولت کاروں اورماسٹرمائنڈز کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔


Source
Isa was against military courts in 2015, now he is serving his masters not the public that pays his salary, so he could not go against it, to please his masters, he withdrew himself.
 

Nebula

Minister (2k+ posts)
Maza tab ho. Jab judge large scale enquiry order karda 9th May Ki. And keep SC judge as monitoring judges and get the results in 2 week.
The full episode will be expose.
 

Back
Top