
عمران خان کی گرفتاری کے بعد آئندہ 2ماہ کا منظرنامہ کیا ہوگا؟ عمران خان کو کیسے نااہل کرکے الیکشن سے باہر رکھاجائے گا؟ صحافی ثاقب بشیر کا تجزیہ
صحافی ثاقب بشیر نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ عمران خان سے متعلق آئندہ 2 ماہ کا ممکنہ منظرنامہ کچھ یوں ہو گا صدارتی آرڈیننس جاری ہونے نیب ریمانڈ 14 سے 30 دن ہونے سے کم از کم 2 ماہ تک عمران خان کی ضمانت ممکن نہیں ہو گی ساتھ ہی کل توشہ خانہ فوجداری کیس قابل سماعت قرار دئیے جانے کے بعد اسٹے ختم ٹرائل شروع ہو جائے گا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ ٹرائل میں تیزی آئے گی نیب حراست میں ہونے کی وجہ عمران خان کی ٹرائل کے دوران عدالت حاضری کا ایشو بھی نہیں ہو گا الیکشن کمیشن کے صرف 2 گواہ ہیں بیان ریکارڈ کرائیں گے جرح ہو گی دلائل ہوں گے یوں 2 سے 3 ماہ الیکشن سے پہلے بآسانی ٹرائل سزا نااہلی ہو جائے گی ۔
https://twitter.com/x/status/1675941404118491136
ثاقب بشیر نے وضاحت دی کہ میں نے یہ خبر اپنی صحافتی سمجھ بوجھ معلومات حالات واقعات اور پھرتیوں کو مدنظر رکھ کر دی ہے باقی آئین قانون سسٹم نظام کے مطابق کیا ہونا چاہیے کیا نہیں ہونا چاہیے ۔۔ کوئی میری ذاتی رائے لے تو وہ اس خبر سے مختلف ہو گی ۔۔ لیکن صحافی کا کام ہے اپنے پڑھنے والوں تک خبر پہنچائے
انکا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون سمیت پی ڈی ایم جماعتیں تین سال نیب چیئرمین کے لا محدود اختیارات پر سخت تنقید کرتے رہے حکومت میں آتے ہی قانون سازی کرکے نیب چیئرمین کے پر کاٹ دئیے اب عمران خان کو فکس کرنے کے لیے رات کے اندھیرے میں آرڈیننس جاری کرکے چیئرمین نیب کے اختیارات دوبارہ بڑھا دئیے
https://twitter.com/x/status/1676070265095069698
ایک ٹوئٹر صاف کو جواب دیتے ہوئے ثاقب بشیر نے کہا کہ عمران خان نے خود بھی یہ ترامیم چیلنج کر رکھیں ہیں اگر سپریم کورٹ عمران کی درخواست منظور کرکے ترامیم کالعدم قرار دیتی ہے تو جسمانی ریمانڈ کا دورانیہ تین ماہ بحال ہو جائے گا
https://twitter.com/x/status/1676076278854881280
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/saqibbahaah.jpg
Last edited by a moderator: