بندیال اور عیسیٰ کے درمیان سرد جنگ محض ایک ڈرامہ

khalilqureshi

Senator (1k+ posts)
عمر عطا بندیال اور قاضی فائز عیسیٰ کے درمیان سرد جنگ محض ایک ڈرامہ ہے

دونوں ایک ہی حکم یعنی "عمران کی واپسی کو ناممکن بنانا" پر مختلف طریقوں سے عملدرآمد کرانے کا فریضہ انجام دے رہے ہیں

مصنوئی سرد جنگ اس منصوبے پر عملدرآمد کو ممکن بنانے کا ایک طریقہ کار ہے اور اس پر بہترین طریقے سے عملدرآمد ہورہا ہے

عوام شروع میں بندیال کےاحکامات پرخوش ہورہے تھے لیکن اب اسٹبلشمینٹ کا یہ آخری مہرہ بھی ننگا ہوگیا ہے


عوام کو سمجھ آگئی ہےکہ بندیال کا کام عوام کے بگڑتے مزاج کو ٹھنڈا رکھنا اور ان جذبات پر بند باندھنا تھا اور وہ اپنے اس فرض کی ادائیگی کو خوش اسلوبی سے انجام دیکر اپنے گھر روانہ ہورہا ہے. اگر اس بکھرتے نظام کو لیپا پوتی کرکے اس کو زندگی کے کچھ اور مصنوئی دن دینے میں یہ سہولت کار کامیاب ہوجاتے ہیں تو آپ دیکھیں کہ عمر عطا بندیال ریٹائرمینٹ کے بعد جلد ہی کسی بڑے عہدے پر فائز نظر آۓ گا
 
Last edited by a moderator:

Arrest Warrant

Minister (2k+ posts)
عمر عطا بندیال اور قاضی فائز عیسیٰ کے درمیان سرد جنگ محض ایک ڈرامہ ہے

دونوں ایک ہی حکم یعنی "عمران کی واپسی کو ناممکن بنانا" پر مختلف طریقوں سے عملدرآمد کرانے کا فریضہ انجام دے رہے ہیں

مصنوئی سرد جنگ اس منصوبے پر عملدرآمد کو ممکن بنانے کا ایک طریقہ کار ہے اور اس پر بہترین طریقے سے عملدرآمد ہورہا ہے

عوام شروع میں بندیال کےاحکامات پرخوش ہورہے تھے لیکن اب اسٹبلشمینٹ کا یہ آخری مہرہ بھی ننگا ہوگیا ہے


عوام کو سمجھ آگئی ہےکہ بندیال کا کام عوام کے بگڑتے مزاج کو ٹھنڈا رکھنا اور ان جذبات پر بند باندھنا تھا اور وہ اپنے اس فرض کی ادائیگی کو خوش اسلوبی سے انجام دیکر اپنے گھر روانہ ہورہا ہے. اگر اس بکھرتے نظام کو لیپا پوتی کرکے اس کو زندگی کے کچھ اور مصنوئی دن دینے میں یہ سہولت کار کامیاب ہوجاتے ہیں تو آپ دیکھیں کہ عمر عطا بندیال ریٹائرمینٹ کے بعد جلد ہی کسی بڑے عہدے پر فائز نظر آۓ گا

Like



Comment


Share
sorry brother, i destroyed your thread.
 

MR NICE

MPA (400+ posts)
عمر عطا بندیال اور قاضی فائز عیسیٰ کے درمیان سرد جنگ محض ایک ڈرامہ ہے

دونوں ایک ہی حکم یعنی "عمران کی واپسی کو ناممکن بنانا" پر مختلف طریقوں سے عملدرآمد کرانے کا فریضہ انجام دے رہے ہیں

مصنوئی سرد جنگ اس منصوبے پر عملدرآمد کو ممکن بنانے کا ایک طریقہ کار ہے اور اس پر بہترین طریقے سے عملدرآمد ہورہا ہے

عوام شروع میں بندیال کےاحکامات پرخوش ہورہے تھے لیکن اب اسٹبلشمینٹ کا یہ آخری مہرہ بھی ننگا ہوگیا ہے


عوام کو سمجھ آگئی ہےکہ بندیال کا کام عوام کے بگڑتے مزاج کو ٹھنڈا رکھنا اور ان جذبات پر بند باندھنا تھا اور وہ اپنے اس فرض کی ادائیگی کو خوش اسلوبی سے انجام دیکر اپنے گھر روانہ ہورہا ہے. اگر اس بکھرتے نظام کو لیپا پوتی کرکے اس کو زندگی کے کچھ اور مصنوئی دن دینے میں یہ سہولت کار کامیاب ہوجاتے ہیں تو آپ دیکھیں کہ عمر عطا بندیال ریٹائرمینٹ کے بعد جلد ہی کسی بڑے عہدے پر فائز نظر آۓ گا

Like



Comment


Share
100%, NO DOUBT.
 

Wadaich

Prime Minister (20k+ posts)
Aalia and Uzma are Keeps of the Mafia. The gangs fight to have their Keeps/Touts in the "High" & Supreme Brothel. The basic qualification is loyalty to any gang of the Mafia. None other among the lawyers have right to be a Judge in the higher judiciary.

I came across a tweet in the social media that a "Judgni" who is very active in Lohar Brothel was selected as judge because she is a good dancer and danced in the marriage of Kana Dajjal Chief's son's marriage party.
 

Wadaich

Prime Minister (20k+ posts)
یہ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم ہیں جنھوں نے آج نو مئی کے بعد عمران خان کو کسی نامعلوم کیس میں گرفتاری سے روکنے کا جسٹس امجد رفیق کا آرڈر منسوخ کر دیا ہے۔

محترمہ نے ہمیشہ لاہور ہائیکورٹ میں شریف فیملی کو اس سے بڑھ کر سہولیات دی ہیں۔ شریف فیملی کی ضمانتیں نہیں رکنے دیں یہاں تک کہ سنگین اور واضح کیس کے باجود حنیف عباسی کی ضمانت نے قوم کو ششدر کر دیا تھا۔ خواجہ آصف کے منی لانڈرنگ کے کیس میں انہونی ہو یا مارچ 2021 میں شہباز شریف پہ سنگین کیس کے باجود ضمانت، جسٹس عالیہ نیلم نے ریلیف کی ایک تاریخ برقرار رکھی ہے۔ لیکن تحریک انصاف اور عمران خان ہے متعلق ہر عدالتی ریلیف کو موقع ملتے ہی اڑا دیا جاتا ہے۔

قوم بھولی نہیں کہ نیب کو لاہور ہائیکورٹ کا حکم تھا کہ مریم نواز کی گرفتاری سے دس دن قبل انھیں بتایا جائے ۔ آج سیاسی انتقام کا نشانہ بننے والا قومی لیڈر جائز آئینی حقوق سے بھی محروم کیا جا رہا ہے۔

ادھر جسٹس ہمایوں دلا ور نے بھی آج ہی عمران خان کے خلاف فیصلہ سنانے کی ٹھان لی کہ مبادا پھر ایسا موقع ہاتھ نہ آئے اور کیس سے ہٹا دیا جائے۔ موصوف پندرہ منٹ کے وقفے میں ریٹائرنگ روم
میں گئے اور حیران کن طور پہ اسی وقفے کے اندر اندر 18 صفحوں کا فیصلہ لکھوا لیا ۔ یہی نہیں، اسی وقفے کے دوران پروف ریڈنگ بھی ہو گئی ، فیصلہ پرنٹ بھی ہو گیا ، ہر صفحے پہ مہر بھی لگ گئی اور پھر واپس آ کر فیصلہ سنا دیا۔
اس قدر تیز ترین انصاف اور ٹائپنگ کے ریکارڈ پہ برطانوی عدالت نے جسٹس صاحب کو پچاس سال کےلیے پاکستان سے ادھار مانگ لیا ہے ۔
 

Back
Top