Enlightened10
Minister (2k+ posts)
ذرا غور سے پڑھیے اور کسی بھی سیاسی حقیقی غدار جماعتوں کی باتوں کو سن کر یقین نہ کرنا اس وقت 13امپورٹڈ ملک دوشمن جماعت اور ان کو لانے والے یہ اصل بات اس قوم کو کبھی بھی نہیں بتاتے۔۔۔
*#جنرل ضياء الحق کا ظالمانہ دور۔۔#*

وہ دور جب پاکستان میں تمام بھارتی میڈیا پہ پابندی تھی.

ٹی وی پہ ایک چینل ہوتا تھا اور نیوز کاسٹر سرپہ دوپٹہ رکھ کہ آتی تھیں ۔

ٹی وی نشریات شام چار بجے سے رات گیارہ بجے تک ہوتی..

نشریات کا آغاز اور اختتام تلاوت کلام پاک ، حمد و نعت سے ہوتا۔۔

چوری ، زنا کی بہت سخت سزائیں تھیں اور ملک میں
مکمل امن و امان تھا .

ایک روپے کا بن کباب ملتا تھا اور پانچ روپے کا تو بس ایسا بہترین برگر ملتا تھا کہ کھاتے رہ جاؤ ۔

تندور پر روٹی آٹھ آنے کی ملتی تھی اور دس روپے ایک مزدور آرام سے دو وقت کا کھانا کھا لیتا تھا ۔ دوکانوں پر سوئی سے لیکر ہاتھی تک کے نرخ نامے میں لکھے ہوتے اور مجال کہ کوئی ایک دھیلا پیسہ بھی زیادہ لے لے۔۔۔

تمام سیاسی پارٹیوں پہ پابندی تھی اور عوام کو گمراہ
کرنے والے سیاستدان جیل میں تھے۔

سرکاری سکول فیس 10 روپے ماہانہ تھی اور پرائیوٹ ۔
30 روپے ماہانہ۔ پرائیویٹ اسکول میں پڑھایا جانے والا نصاب سخت جانچ پڑتال سے گزرتا اور اسلام مخالف اور پاکستان مخالف کوئی چیز بچوں کو نہ پڑھائی جاتی ۔کالج میں ایک مہینہ فوجی ٹریننگ ہوتی جس میں حصہ لینے والوں کو بیس اضافی نمبر ملتے
پاکستانی برانڈ کمپنیوں کو تحفظ حاصل تھا۔

ملک کی اپنی پولکا آئس کریم ، آر سی کولا ، بنایا ٹوتھ
پیسٹ ، فوجی کارن فلیکس - ناصر صدیق گلاس ، رہبر واٹر کولر ، پرافیشنٹ موٹر کار ، یعصوب ٹرک ، پاکستان
میں عام نظر آتے
دور دراز گاؤں میں مسجد فجر اور ظہر کے درمیان سکول کے طور پہ استعمال ہوتی .

تعلیم بالغان کیلئے نئی روشنی سکول شام کو کھلتے..
انہی کے دور حکومت میں شریعت عدالت بنی جس میں ایک مقدمے میں سود کو حرام اور قابل سزا جرم قرار دیا
گیا۔۔۔


پھر 1988 میں جنرل ضیاء الحق ایک پراسرار حادثے میں شہید ہو گئے۔۔۔


اور بینظیر بھٹو کا دور شروع ہوا ۔

سب سے پہلے بینظیر نے ضیاء الحق کی تمام اسکیمیں بند کیں ، جن میں مسجد سکول اور نئی روشنی سکول شامل تھے۔۔۔

پھر زنا کی سزا حدود آرڈیننس پاس کرا کہ ختم کر دی۔۔۔

اور تعلیم مہنگی ہوتی گئی اور وہ سب کچھ ہوتا گیا

کہ اللہ کی پناہ۔۔۔

اس کے بعد نواز شریف کے دوسرے دور حکومت میں حکومت نے آرڈیننس پاس کر کے شرعی عدالت کو ختم کر دیا۔۔۔
اور سود کے حرام اور قابل سزا جرم کے شرعی عدالت کےفیصلے کو سپریم کورٹ لیجایا گیا۔۔
جو کہ آج تک اسٹے پر ہے بلکل اسی طرح
جس طرح کچھ حکومتیں
اور وزارتیں پہلے اسٹے پر چلتی رہیں۔۔
اور اسی اسٹے کی آڑ میں سود کا کام کھلے عام یعنی اللہ زولجلال اور اور اس کے
نبی" سے جنگ کھلے عام
جنرل ضیاء ایک ملٹری ڈکٹیٹر تھا۔۔
مگر ساری دنیا کا کفر
اس سے کانپتا تھا
اپنے ملک کے سارے شیاطین اس کے دور حکومت میں 6 زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے۔۔۔
ہمیں فخر ہے
آپ پہ جنرل ضیاء الحق شہید۔۔
اللہ آپکو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔۔۔۔۔۔
*آمین یارب العالمین ۔۔*
Note:
جنرل ضیاء الحق ایک عظیم، دیانتدار اور محب وطن پاکستانی تھے، وہ شراب نوشی نہیں کرتے،
وہ بدعنوان، کرپشن کے دلدادہ، شرابی باجوہ اور عاصم "کے برعکس
تھے"۔
انہوں نے اپنے دور میں ایٹم بم مکمل کیا اور پاکستان کی معیشت کو بہتر بنایا اور صنعت، چھوٹے
کاروبار کو بہتر کیا۔
1971ء شرمناک شکست کو جنرل باجوہ نے سیاست دانوں کے ذمہ ڈالنے کی کوشش کی تھی جسے کئی عشرے قبل اندرا گاندھی نے کہا تھا، دو قومی نظریہ آج ہم نے خلیج بنگال میں ڈبو دیا ہے. اس ویڈیو میں بھارت میں خواتین سے بدسلوکی اور پاکستان میں جنرل باجوہ کی باقیات کی پاکستانی خواتین سے بدسلوکی نے ہندو مسلم دو قومی نظریہ ختم کر دیا ہے
پاکستان زندہ و پائندہ باد ۔
پاک افواج زندہ باد ۔
کہتے ہیں ساون کے اندھے کو ہمیشہ ہرا ہی نظر آتا ہے ۔
لٹیرے اور منی لانڈررز حکمران اور چند پلید جنرلز نے مل کر پاکستان کی تاریخ کے قائد اعظم ثانی سابق وزیراعظم ایماندار عمران خان کی باوقار حکومت کو ایک خود ساختہ سازش کے تحت رجیم چینج کیا تھا ۔
پھر موجودہ امپورٹڈ نالائق ۔ ناکام ۔ نااہل ناپسندیدہ ۔ نامنظور حکومت اور منی لانڈرنگ کے مجرمان حکمرانوں کو علامہ ڈاکٹر محمد اقبال رح اور قائداعظم محمد علی جناح رح کے ملک پر مسلط کروایا گیا ہے ۔
یہ امپورٹڈ حکومت پاکستان اور اہل پاکستان کیلئے ایک ڈراؤنا خواب ثابت ہوئی ہے ۔
وطن پاک پاکستان کے ڈالرز میں ریزروز چیک کر لیں ۔
سابق وزیراعظم ایماندار عمران خان زندہ باد کے زمانے میں کتنے تھے اور اب کتنے ہیں؟
لوہار خاندان کی امپورٹڈ نااہل اور ناکام حکومت کی نالائقی اظہر من الشمس ہو جائے گی ۔
مطلب ہے سورج کی طرح صاف ظاہر ہو جائیگی ۔
عمران خان زندہ باد کی
حکومت سے قبل زرداری اور شریف خاندان کے افراد نے ایک دوسرے پر مقدمات درج کروا رکھے تھے؟
شو باز شریف پر منی لانڈرنگ کے تقریبا" ثابت شدھ کیس میں سزاء سنائی جانے والی تھی کہ رجیم چینج سازش میں ملوث پاک فوج کے پلید جنرلز نے ملک سے غداری کی ۔ پچاس روپے کے اشٹام پر ایک بھگوڑے کو جیل سے نکال کر
(مجرموں کی تاریخ کا ورلڈ ریکارڈ بنایا گیا جو گینس بک آف ورلڈ ریکارز میں شامل ہو سکتا ہے )
بغرض علاج انگلینڈ بھیجا گیا تھا ۔
پھر جس شخص کو سزاء ہونی تھی اسی کو پاکستان کی بے زبان اور معصوم عدلیہ نے وزیراعظم پاکستان بننے دیا ۔
یہ مجرم خاندان اسی عدالتی سزاء یافتہ مجرم بھگوڑے کے ساتھ ملتا ہے اور مشاورت کرتا ہے مگر پاکستان کی اعلی عدلیہ خاموش ۔ گنگ اور غم سم رہتی ہے ۔
واہ کیا نظام عدل ہے اور کیا معصوم ججز ہیں پاکستان میں؟
فواد حسن فواد صاحب اور احمد چیمہ صاحب اپنی ساری قابلیت کے ساتھ فرنٹ مین بن کر کرپشن کنگ لوہار خاندان کیلئے منی لانڈرنگ کرنے کے مرتکب ہوئے تھے ۔ شریک جرم تھے ۔
منی لانڈرنگ کے مجرمان لوہار خاندان کے افراد جیل کے ڈر سے انگلینڈ بھاگ گئیے تھے ۔ کیس کے گواہان ایک ایک کر کے ڈاکٹر رضوان اور مقصود چپڑاسی کی طرح ہارٹ اٹیک سے مرتے گئے ۔ سابق ریٹائرڈ آرمی چیف مرزائی قمر جاوید باجوے نے بھگوڑے شریف کے ساتھ رجیم چینج سازش میں ملوث ہو کر ایماندار عمران خان زندہ باد کی حکومت گرائی ۔
(پھر بقول خواجہ آصف سیالکوٹی رنگباز رابطے اور سازش تو عمران خان زندہ باد حکومت کے خلاف تو بہت پہلے شروع ہو چکی تھی ۔ اسحاق ڈار بھگوڑے شریف کی نااہلی کے بعد شاہد خاقان عباسی اسوقت کے وزیراعظم کے طیارے میں پاکستان سے بھاگ چکے تھے ۔ مشرف گورنمنٹ کو بھگوڑے شریف خاندان کے بارے منی لانڈرنگ کے جرم کا اقراری بیان حلفی بھی دیکر گئے تھے ۔
ذرداری اور لوہار خاندان کی منی لانڈرنگ کے ثابت شدھ کیسیز میں بھی پاک عدلیہ اور پاک فوج کے پلید جنرلز نے سزاء نہیں ہو نے دی ۔
پلید جنرل قمر جاوید باجوے بےضمیر نے سہولت کاری کی ۔ پی ڈی ایم رجیم چینج سازش کا حصہ بنی ۔
پھر سابق ایماندار وزیراعظم عمران خان زندہ باد کی حکومت رجیم چینج ہوئی ۔
پاکستان کے سارے کریمینلز پی ڈی ایم میں سندھ ہاؤس منڈی میں راجا ریاض بک گیا ۔
رجیم چینج سازش مکمل ہوئی ۔
پاک وطن پاکستان کی پاک فوج کے پلید جنرلز وطن
ان سارے 15 مہینوں کے حالات واقعات میں وہ
طاقتور حلقے جو سب کچھ جانتے ہیں کہ عمران خان حق پر ہے اور خاموش تماشائی ہیں۔ *وہی اصل کوفہ کے لوگوں سے مماثلت رکھتے ہیں*
فروشی میں ملوث ہوئے ۔
ای۔اندار عمران خان زندہ باد رجیم چینج ہوا ۔ اور منی لانڈرنگ کے مجرمان پھر امپورٹڈ حکومت بنا سکے ۔ اب عدلیہ سے سارے کیسیز ختم کروا کر دندناتے پھر رہے ہیں ۔
زرداری اور لوہار خاندان اب پلید جنرلز کے ساتھ ملی بھگت کے بعد ملکی سلامتی کو خطرے میں ڈال چکے ہیں ۔
ملکی اثاثے بک رہے ہیں ۔
آئی ایم ایف سے قرض لیکر لڈیاں ڈالنے والے مجرمین الیکشن سے بھاگ رہے ہیں ۔ سپریم کورٹ کے کمپرومائزڈ ججز مجرمان کو سزاء سنانے کی بجائے حکومت میں لانے اور آئین شکنی میں مددگار ثابت ہو چکے ہیں ۔
پی ڈی ایم کے سارے سیاسی بدمعاش اپنے سہولت کاروں کے ساتھ مل کر رجیم چینج کرنے کے بعد ۔ نو مئی کور کمانڈر ہاؤس میں اپنی تخریب کاری سازش کے بعد ۔
ایماندار عمران خان زندہ باد کے خلاف دوسو جعلی کیسیز بنانے کے بعد بھی کوئی جرم ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔
پی ٹی آئی سازش کے تحت توڑی جا چکی ہے ۔
صف اول کے سارے سیاسی رہنماؤں کو پریس کانفرنس کے ذریعے کلین چٹ مل چکی ہے ۔
اعظم خان کو اغواء اور حبس بے جا میں رکھنے کے بعد ڈرا دھمکا کر سلطانی گواہ بنایا جا چکا ہے ۔
مگر ایماندار عمران خان زندہ باد کو اب بھی بےایمان ثابت نہیں کیا جا سکا؟
پاکستان میں امپورٹڈ نامنظور حکومت نے مہنگائی کی انتہاء کر رکھی ہے ۔
ڈالر ریزروز نہ ہونے کے برابر ہیں ۔
ملک کو دانستہ رجیم چینج سازش کے تحت ڈیفالٹ کی طرف دھکیلا جا چکا ہے ۔
اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کا موازنہ کر لیں ۔ پٹرول ۔ ڈیزل اور بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافہ کی وجہ سے غریب عوام خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں ۔
یہ چند مثالیں شریف اور زرداری خاندان اور پلید جنرلز کے گٹھ جوڑ اور رجیم چینج کا نتیجہ ہیں ۔
ایماندار عمران خان زندہ باد سابق وزیراعظم نے غریب عوام کو دس لاکھ کا ہیلتھ کارڈ دیکر بیماری کے علاج معالجہ کے خوف سے آذاد کیا ۔
مزدوروں کیلئے لنگر خانے قائم کئیے ۔
پناہ گاہیں بنائیں تاکہ محنت کش اپنی ساری تنخواہیں اپنے گھر والوں کیلئے خرچ کر سکیں اور خود رہائش اور خوراک کے اخراجات سے بچ سکیں ۔
اپنا گھر اسکیم سے آسان اقساط پر لوگوں کو قرضے عمران خان نے دلوائے ۔
ڈیمز پر تعمیرات کا آغاز ہوا ۔
رحمت للعالمین کمیٹی سیرت النبی کی تعلیم کیلئے قائم کی گئی ۔
القادر یونیورسٹی کا قیام عمل میں آیا ۔
یکساں نصاب تعلیم عمران خان زندہ باد نے رائج کروایا ۔
شجر کاری مہم میں اربوں کھربوں درخت لگائے گئیے ۔
ماحولیاتی آلودگی اور تبدیلی پر کام کیا ۔
پاکستان کے قائداعظم ثانی ایماندار عمران خان زندہ باد کے کارنامے تاریخ میں سنہری حروف میں رقم رہینگے ۔
رجیم چینج سازش میں ملوث پاک فوج کے پلید پاکستانی جنرلز اور امپورٹڈ نااہل ناکام حکمران مجرمان ثابت ہو چکے ہیں ۔
اب پھر ایک مرتبہ شیر آٹا کھا گیا ہے ۔
بقول شاہد خاقان عباسی بیس ارب کا قوم کو آٹا اسکیم میں ٹانکا لگ گیا ہے ۔
رب ذوالجلال پاکستان اور عمران خان کا حامی و ناصر ہو ۔
آمین ثمہ آمین ۔
پاکستان اور اہل پاکستان کو رجیم چینج سازش میں ملوث حکمران سیاسی بدمعاشیہ اور پلید جنرلز کے شر سے محفوظ فرمائے ۔
آمین ثمہ آمین ۔
پاکستان اور اہل پاکستان کو اپنے خصوصی حفظ و امان میں رکھے اور ہم سب کا حامی و ناصر ہو ۔
آمین ثمہ آمین ۔
---------------------------
*#جنرل ضياء الحق کا ظالمانہ دور۔۔#*










مکمل امن و امان تھا .






کرنے والے سیاستدان جیل میں تھے۔


30 روپے ماہانہ۔ پرائیویٹ اسکول میں پڑھایا جانے والا نصاب سخت جانچ پڑتال سے گزرتا اور اسلام مخالف اور پاکستان مخالف کوئی چیز بچوں کو نہ پڑھائی جاتی ۔کالج میں ایک مہینہ فوجی ٹریننگ ہوتی جس میں حصہ لینے والوں کو بیس اضافی نمبر ملتے
پاکستانی برانڈ کمپنیوں کو تحفظ حاصل تھا۔


پیسٹ ، فوجی کارن فلیکس - ناصر صدیق گلاس ، رہبر واٹر کولر ، پرافیشنٹ موٹر کار ، یعصوب ٹرک ، پاکستان
میں عام نظر آتے
دور دراز گاؤں میں مسجد فجر اور ظہر کے درمیان سکول کے طور پہ استعمال ہوتی .


انہی کے دور حکومت میں شریعت عدالت بنی جس میں ایک مقدمے میں سود کو حرام اور قابل سزا جرم قرار دیا
گیا۔۔۔















کہ اللہ کی پناہ۔۔۔


اور سود کے حرام اور قابل سزا جرم کے شرعی عدالت کےفیصلے کو سپریم کورٹ لیجایا گیا۔۔
جو کہ آج تک اسٹے پر ہے بلکل اسی طرح
جس طرح کچھ حکومتیں
اور وزارتیں پہلے اسٹے پر چلتی رہیں۔۔
اور اسی اسٹے کی آڑ میں سود کا کام کھلے عام یعنی اللہ زولجلال اور اور اس کے
نبی" سے جنگ کھلے عام
جنرل ضیاء ایک ملٹری ڈکٹیٹر تھا۔۔
مگر ساری دنیا کا کفر
اس سے کانپتا تھا
اپنے ملک کے سارے شیاطین اس کے دور حکومت میں 6 زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے۔۔۔
ہمیں فخر ہے
آپ پہ جنرل ضیاء الحق شہید۔۔
اللہ آپکو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔۔۔۔۔۔
*آمین یارب العالمین ۔۔*
Note:
جنرل ضیاء الحق ایک عظیم، دیانتدار اور محب وطن پاکستانی تھے، وہ شراب نوشی نہیں کرتے،
وہ بدعنوان، کرپشن کے دلدادہ، شرابی باجوہ اور عاصم "کے برعکس
تھے"۔
انہوں نے اپنے دور میں ایٹم بم مکمل کیا اور پاکستان کی معیشت کو بہتر بنایا اور صنعت، چھوٹے
کاروبار کو بہتر کیا۔
1971ء شرمناک شکست کو جنرل باجوہ نے سیاست دانوں کے ذمہ ڈالنے کی کوشش کی تھی جسے کئی عشرے قبل اندرا گاندھی نے کہا تھا، دو قومی نظریہ آج ہم نے خلیج بنگال میں ڈبو دیا ہے. اس ویڈیو میں بھارت میں خواتین سے بدسلوکی اور پاکستان میں جنرل باجوہ کی باقیات کی پاکستانی خواتین سے بدسلوکی نے ہندو مسلم دو قومی نظریہ ختم کر دیا ہے
پاکستان زندہ و پائندہ باد ۔
پاک افواج زندہ باد ۔
کہتے ہیں ساون کے اندھے کو ہمیشہ ہرا ہی نظر آتا ہے ۔
لٹیرے اور منی لانڈررز حکمران اور چند پلید جنرلز نے مل کر پاکستان کی تاریخ کے قائد اعظم ثانی سابق وزیراعظم ایماندار عمران خان کی باوقار حکومت کو ایک خود ساختہ سازش کے تحت رجیم چینج کیا تھا ۔
پھر موجودہ امپورٹڈ نالائق ۔ ناکام ۔ نااہل ناپسندیدہ ۔ نامنظور حکومت اور منی لانڈرنگ کے مجرمان حکمرانوں کو علامہ ڈاکٹر محمد اقبال رح اور قائداعظم محمد علی جناح رح کے ملک پر مسلط کروایا گیا ہے ۔
یہ امپورٹڈ حکومت پاکستان اور اہل پاکستان کیلئے ایک ڈراؤنا خواب ثابت ہوئی ہے ۔
وطن پاک پاکستان کے ڈالرز میں ریزروز چیک کر لیں ۔
سابق وزیراعظم ایماندار عمران خان زندہ باد کے زمانے میں کتنے تھے اور اب کتنے ہیں؟
لوہار خاندان کی امپورٹڈ نااہل اور ناکام حکومت کی نالائقی اظہر من الشمس ہو جائے گی ۔
مطلب ہے سورج کی طرح صاف ظاہر ہو جائیگی ۔
عمران خان زندہ باد کی
حکومت سے قبل زرداری اور شریف خاندان کے افراد نے ایک دوسرے پر مقدمات درج کروا رکھے تھے؟
شو باز شریف پر منی لانڈرنگ کے تقریبا" ثابت شدھ کیس میں سزاء سنائی جانے والی تھی کہ رجیم چینج سازش میں ملوث پاک فوج کے پلید جنرلز نے ملک سے غداری کی ۔ پچاس روپے کے اشٹام پر ایک بھگوڑے کو جیل سے نکال کر
(مجرموں کی تاریخ کا ورلڈ ریکارڈ بنایا گیا جو گینس بک آف ورلڈ ریکارز میں شامل ہو سکتا ہے )
بغرض علاج انگلینڈ بھیجا گیا تھا ۔
پھر جس شخص کو سزاء ہونی تھی اسی کو پاکستان کی بے زبان اور معصوم عدلیہ نے وزیراعظم پاکستان بننے دیا ۔
یہ مجرم خاندان اسی عدالتی سزاء یافتہ مجرم بھگوڑے کے ساتھ ملتا ہے اور مشاورت کرتا ہے مگر پاکستان کی اعلی عدلیہ خاموش ۔ گنگ اور غم سم رہتی ہے ۔
واہ کیا نظام عدل ہے اور کیا معصوم ججز ہیں پاکستان میں؟
فواد حسن فواد صاحب اور احمد چیمہ صاحب اپنی ساری قابلیت کے ساتھ فرنٹ مین بن کر کرپشن کنگ لوہار خاندان کیلئے منی لانڈرنگ کرنے کے مرتکب ہوئے تھے ۔ شریک جرم تھے ۔
منی لانڈرنگ کے مجرمان لوہار خاندان کے افراد جیل کے ڈر سے انگلینڈ بھاگ گئیے تھے ۔ کیس کے گواہان ایک ایک کر کے ڈاکٹر رضوان اور مقصود چپڑاسی کی طرح ہارٹ اٹیک سے مرتے گئے ۔ سابق ریٹائرڈ آرمی چیف مرزائی قمر جاوید باجوے نے بھگوڑے شریف کے ساتھ رجیم چینج سازش میں ملوث ہو کر ایماندار عمران خان زندہ باد کی حکومت گرائی ۔
(پھر بقول خواجہ آصف سیالکوٹی رنگباز رابطے اور سازش تو عمران خان زندہ باد حکومت کے خلاف تو بہت پہلے شروع ہو چکی تھی ۔ اسحاق ڈار بھگوڑے شریف کی نااہلی کے بعد شاہد خاقان عباسی اسوقت کے وزیراعظم کے طیارے میں پاکستان سے بھاگ چکے تھے ۔ مشرف گورنمنٹ کو بھگوڑے شریف خاندان کے بارے منی لانڈرنگ کے جرم کا اقراری بیان حلفی بھی دیکر گئے تھے ۔
ذرداری اور لوہار خاندان کی منی لانڈرنگ کے ثابت شدھ کیسیز میں بھی پاک عدلیہ اور پاک فوج کے پلید جنرلز نے سزاء نہیں ہو نے دی ۔
پلید جنرل قمر جاوید باجوے بےضمیر نے سہولت کاری کی ۔ پی ڈی ایم رجیم چینج سازش کا حصہ بنی ۔
پھر سابق ایماندار وزیراعظم عمران خان زندہ باد کی حکومت رجیم چینج ہوئی ۔
پاکستان کے سارے کریمینلز پی ڈی ایم میں سندھ ہاؤس منڈی میں راجا ریاض بک گیا ۔
رجیم چینج سازش مکمل ہوئی ۔
پاک وطن پاکستان کی پاک فوج کے پلید جنرلز وطن
ان سارے 15 مہینوں کے حالات واقعات میں وہ
طاقتور حلقے جو سب کچھ جانتے ہیں کہ عمران خان حق پر ہے اور خاموش تماشائی ہیں۔ *وہی اصل کوفہ کے لوگوں سے مماثلت رکھتے ہیں*
فروشی میں ملوث ہوئے ۔
ای۔اندار عمران خان زندہ باد رجیم چینج ہوا ۔ اور منی لانڈرنگ کے مجرمان پھر امپورٹڈ حکومت بنا سکے ۔ اب عدلیہ سے سارے کیسیز ختم کروا کر دندناتے پھر رہے ہیں ۔
زرداری اور لوہار خاندان اب پلید جنرلز کے ساتھ ملی بھگت کے بعد ملکی سلامتی کو خطرے میں ڈال چکے ہیں ۔
ملکی اثاثے بک رہے ہیں ۔
آئی ایم ایف سے قرض لیکر لڈیاں ڈالنے والے مجرمین الیکشن سے بھاگ رہے ہیں ۔ سپریم کورٹ کے کمپرومائزڈ ججز مجرمان کو سزاء سنانے کی بجائے حکومت میں لانے اور آئین شکنی میں مددگار ثابت ہو چکے ہیں ۔
پی ڈی ایم کے سارے سیاسی بدمعاش اپنے سہولت کاروں کے ساتھ مل کر رجیم چینج کرنے کے بعد ۔ نو مئی کور کمانڈر ہاؤس میں اپنی تخریب کاری سازش کے بعد ۔
ایماندار عمران خان زندہ باد کے خلاف دوسو جعلی کیسیز بنانے کے بعد بھی کوئی جرم ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔
پی ٹی آئی سازش کے تحت توڑی جا چکی ہے ۔
صف اول کے سارے سیاسی رہنماؤں کو پریس کانفرنس کے ذریعے کلین چٹ مل چکی ہے ۔
اعظم خان کو اغواء اور حبس بے جا میں رکھنے کے بعد ڈرا دھمکا کر سلطانی گواہ بنایا جا چکا ہے ۔
مگر ایماندار عمران خان زندہ باد کو اب بھی بےایمان ثابت نہیں کیا جا سکا؟
پاکستان میں امپورٹڈ نامنظور حکومت نے مہنگائی کی انتہاء کر رکھی ہے ۔
ڈالر ریزروز نہ ہونے کے برابر ہیں ۔
ملک کو دانستہ رجیم چینج سازش کے تحت ڈیفالٹ کی طرف دھکیلا جا چکا ہے ۔
اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کا موازنہ کر لیں ۔ پٹرول ۔ ڈیزل اور بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافہ کی وجہ سے غریب عوام خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں ۔
یہ چند مثالیں شریف اور زرداری خاندان اور پلید جنرلز کے گٹھ جوڑ اور رجیم چینج کا نتیجہ ہیں ۔
ایماندار عمران خان زندہ باد سابق وزیراعظم نے غریب عوام کو دس لاکھ کا ہیلتھ کارڈ دیکر بیماری کے علاج معالجہ کے خوف سے آذاد کیا ۔
مزدوروں کیلئے لنگر خانے قائم کئیے ۔
پناہ گاہیں بنائیں تاکہ محنت کش اپنی ساری تنخواہیں اپنے گھر والوں کیلئے خرچ کر سکیں اور خود رہائش اور خوراک کے اخراجات سے بچ سکیں ۔
اپنا گھر اسکیم سے آسان اقساط پر لوگوں کو قرضے عمران خان نے دلوائے ۔
ڈیمز پر تعمیرات کا آغاز ہوا ۔
رحمت للعالمین کمیٹی سیرت النبی کی تعلیم کیلئے قائم کی گئی ۔
القادر یونیورسٹی کا قیام عمل میں آیا ۔
یکساں نصاب تعلیم عمران خان زندہ باد نے رائج کروایا ۔
شجر کاری مہم میں اربوں کھربوں درخت لگائے گئیے ۔
ماحولیاتی آلودگی اور تبدیلی پر کام کیا ۔
پاکستان کے قائداعظم ثانی ایماندار عمران خان زندہ باد کے کارنامے تاریخ میں سنہری حروف میں رقم رہینگے ۔
رجیم چینج سازش میں ملوث پاک فوج کے پلید پاکستانی جنرلز اور امپورٹڈ نااہل ناکام حکمران مجرمان ثابت ہو چکے ہیں ۔
اب پھر ایک مرتبہ شیر آٹا کھا گیا ہے ۔
بقول شاہد خاقان عباسی بیس ارب کا قوم کو آٹا اسکیم میں ٹانکا لگ گیا ہے ۔
رب ذوالجلال پاکستان اور عمران خان کا حامی و ناصر ہو ۔
آمین ثمہ آمین ۔
پاکستان اور اہل پاکستان کو رجیم چینج سازش میں ملوث حکمران سیاسی بدمعاشیہ اور پلید جنرلز کے شر سے محفوظ فرمائے ۔
آمین ثمہ آمین ۔
پاکستان اور اہل پاکستان کو اپنے خصوصی حفظ و امان میں رکھے اور ہم سب کا حامی و ناصر ہو ۔
آمین ثمہ آمین ۔
---------------------------
Last edited by a moderator: