
خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ نواز شریف کی کی نااہلی 5سال کی مدت گزرنے کے بعد ختم ہو چکی ہے۔ اس سلسلے میں ایک حالیہ قانون سازی کو رجوع کرنے کی ضرورت ھے جس میں نااہلی 5سال تک محدود کر دی گئی ھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قائد محترم کی وطن انشاءاللہ بہت جلد ھو گی اور سیاست بھرپور کلیدی کردار ادا کریں
https://twitter.com/x/status/1690263465443598337
اس سے قبل سابق وزیراعظم شہبازشریف بھی یہ دعویٰ کرچکے ہیں کہ لیکشن ایکٹ کی ترمیم سےنوازشریف کی نااہلی ختم ہو چکی اور متفقہ فیصلہ ہےکہ اگر اکثریت ملی تو وزیراعظم نواز شریف ہوں گے، ان کی واپسی میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں۔
جبکہ اسحاق ڈار ، اعظم نذیر تارڑ اور احسن اقبال بھی ایسی ہی باتیں کرچکے ہیں لیکن قانونی ماہرین اس سے برعکس دعوے کررہے ہیں۔
قانونی ماہرین کے مطابق یہ سچ ہے کہ الیکشن ایکٹ ترامیم سے نااہلی 5 سال کی ہوگی لیکن نوازشریف کی نااہلی ختم نہیں ہوئی کیونکہ نوازشریف سزا بھگت رہے ہیں، ان پر ایون فیلڈ فلیٹس،العزیزیہ سٹیل ملز کا کیس ہے جس میں انہیں سزا سنائی گئی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1690085409722892288
اس کیس میں نوازشریف کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جو 2028 میں ختم ہونا ہے اور اسکے بعد 2 سال تک نوازشریف نااہل رہیں گے یعنی 2030 میں الیکشن میں حصہ لے سکیں گے۔
اگر عدالت ایون فیلڈ ریفرنس ، العزیزیہ کیس کو کالعدم قرار دیدیتی ہے تو نوازشریف کی نہ صرف سزا بلکہ نااہلی بھی کالعدم ہوجائے گی لیکن اسکے لئے نوازشریف کو وطن واپس آکر سرنڈر کرنا ہوگا اور دوبارہ جیل جانا ہوگا۔
اسکے بعد طویل مرحلہ ہوگا، نوازشریف کی جانب سے اپیل دائر ہوگی جسے سنا جائے گا اور اسکے لئے چندماہ درکار ہوں گے ۔اگر عدالت معمول کے مطابق سماعت کریں تو 2 سے 3 ماہ درکار ہوں گے۔
اگر نوازشریف کو ایون فیلڈ کیس میں بری کیا جاتا ہے تو اسکے بعد ہی العزیزیہ کیس سنا جاسکتا ہے جبکہ عدالت کے پاس یہ آپشن بھی موجود ہے کہ وہ دونوں کیسز کو اکٹھاسنے ۔
سپریم کورٹ کے نااہلی کے فیصلے سے متعلق بھی بعض قانونی ماہرین اور تجزیہ کاروں کی رائے مختلف ہے جن کا کہنا تھا کہ نوازشریف تاحیات کی نااہلی اس وقت تک قائم رہے گی جب تک سپریم کورٹ اپنا ڈیکلئیریشن واپس نہیں لیتی مگر دوسری جانب بعض تجزیہ کار 5 سال نااہلی ختم ہونیکا دعویٰ کرتے ہیں۔
یہ تجزیہ کار اس بات کو نظرانداز کررہے ہیں کہ نوازشریف کو 10 سال قید کی سزا ہوئی ہے اور ایک سزا یافتہ شخص الیکشن لڑنے کااہل نہیں ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/nwazhaishasha112.jpg