
سائفر کیس میں ٹرائل روکنے اور اخراج مقدمہ کی درخواستوں پر آئندہ سماعت اب 16 اکتوبر کو کی جائے گی: ذرائع
ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی طرف سے اپنے خلاف قائم کیے گئے سائفر کیس کو خارج کرنے کی استدعا کر دی گئی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفر کیس کو خارج کرنے کی استدعا آئین کے آرٹیکل 248 کے تحت استثنیٰ کی وجہ سے دائر کی گئی ہے۔
درخواست گزار کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی سیکشن 5 کا سائفر کیس پر اطلاق نہیں ہوتا اس لیے کیس خارج کیا جائے۔
https://twitter.com/x/status/1713184085927977390
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کی طرف سے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر 2 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کر کے 16 اکتوبر تک جواب طلب کیا گیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے سائفر کیس کا ٹرائل روکنے کی بھی استدعا کی گئی تھی جس پر ٹرائل روکنے اور اخراج مقدمہ کی درخواستوں کو یکجا کرتے ہوئے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔
خصوصی عدالت کی طرف سے سابق وزیراعظم اور وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی پر فردجرم عائد کرنے کے لیے 17 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے کچھ دن پہلے سائفر کیس میں ان پر فرد جرم عائد کرنے کے عدالتی حکم کو چیلنج کیا گیا تھا جس میں ٹرائل کورٹ کے 9 اکتوبر کو جاری کیے گئے حکم کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی گئی تھی۔