Mocha7
Chief Minister (5k+ posts)
نیتن یاہو کسی بھیڑیے سے کم نہیں، انکے خلاف وار کرائمزکی انکوائری ہونی چاہیے: وزیراعظم

اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے جن ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے اس کا انہیں کوئی فائدہ نہیں: انوار الحق کاکڑ— فوٹو: پی آئی ڈی
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کسی بھیڑیے سے کم نہیں اس کے خلاف وار کرائمز کی انکوائری ہونی چاہیے۔
اپنے انٹرویو میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاج پر انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھاکہ مظاہرہ کرنے کا سب کوحق حاصل ہے، مظاہرین کے مطالبات کو دیکھا جارہا ہے، کابینہ کی کمیٹی بھی بنائی گئی ہے، مظاہرین پرامن طریقے سے احتجاج جاری رکھنا چاہتے ہیں تو ہم ان کونہیں روکیں گے۔
انہوں نے اپیل کی کہ مظاہرین سڑکیں بلاک نہ کریں
ان کا کہنا تھاکہ کوسٹل ہائی وے پر پندرہ افراد کی مسخ شدہ لاشیں ملیں، شناخت ڈی این اے کے ذریعے ہوئی، تربت میں تھانے پرحملہ کرکے مزدوروں کوشہید کیا گیا، ہزارہ برادری کے لوگوں کوقتل کیا گیا، سرفراز بنگلزئی نے 70 ساتھیوں کے ساتھ سرنڈر کیا۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھاکہ اہلیت اورنااہلی کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرسکتی ہے، اگر امیدواروں کے خلاف کارروائیاں ہورہی ہیں تواس معاملے کودیکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2013 اور 2018 میں پی ٹی آئی کوووٹ دیا تھا، ایک زمانے تھا جب پی ٹی آئی کا دفاع کیا تھا، کیا بانی پی ٹی آئی سے قبل پاکستان کا کوئی اور سیاسی رہنما گرفتار نہیں ہوا تھا؟ بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری پر ایسی کیا قیامت ٹوٹ پڑی تھی کہ پورے ملک میں جلاؤ گھیراؤ کیا گیا؟
ان کا کہنا تھاکہ 9 مئی واقعات سے جڑے افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئیں اور گرفتاری کے لیے چھاپے مارے گئے، نہیں سمجھتا کہ پوری پی ٹی آئی کو 9 مئی واقعات کے حوالے سے دیکھا جائے، ہر پاکستانی کا حق ہے کہ وہ کسی بھی پارٹی کا امیدوار بنے یا ووٹ دے۔
غزہ کی صورتحال پر نگران وزیراعظم کا کہنا تھاکہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کسی بھیڑیے سے کم نہیں اس کے خلاف وار کرائمز کی انکوائری ہونی چاہیے، فلسطین میں 7 ہزار بچے شہید کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میری اسرائیل سے متعلق منفی رائے ہے، جن ممالک نے اسرائیل کو تسلیم بھی کیا ہے اس کا کوئی فائدہ نہیں۔
urdu.geo.tv
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کسی بھیڑیے سے کم نہیں اس کے خلاف وار کرائمز کی انکوائری ہونی چاہیے۔
اپنے انٹرویو میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاج پر انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھاکہ مظاہرہ کرنے کا سب کوحق حاصل ہے، مظاہرین کے مطالبات کو دیکھا جارہا ہے، کابینہ کی کمیٹی بھی بنائی گئی ہے، مظاہرین پرامن طریقے سے احتجاج جاری رکھنا چاہتے ہیں تو ہم ان کونہیں روکیں گے۔
انہوں نے اپیل کی کہ مظاہرین سڑکیں بلاک نہ کریں
ان کا کہنا تھاکہ کوسٹل ہائی وے پر پندرہ افراد کی مسخ شدہ لاشیں ملیں، شناخت ڈی این اے کے ذریعے ہوئی، تربت میں تھانے پرحملہ کرکے مزدوروں کوشہید کیا گیا، ہزارہ برادری کے لوگوں کوقتل کیا گیا، سرفراز بنگلزئی نے 70 ساتھیوں کے ساتھ سرنڈر کیا۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھاکہ اہلیت اورنااہلی کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرسکتی ہے، اگر امیدواروں کے خلاف کارروائیاں ہورہی ہیں تواس معاملے کودیکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2013 اور 2018 میں پی ٹی آئی کوووٹ دیا تھا، ایک زمانے تھا جب پی ٹی آئی کا دفاع کیا تھا، کیا بانی پی ٹی آئی سے قبل پاکستان کا کوئی اور سیاسی رہنما گرفتار نہیں ہوا تھا؟ بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری پر ایسی کیا قیامت ٹوٹ پڑی تھی کہ پورے ملک میں جلاؤ گھیراؤ کیا گیا؟
ان کا کہنا تھاکہ 9 مئی واقعات سے جڑے افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئیں اور گرفتاری کے لیے چھاپے مارے گئے، نہیں سمجھتا کہ پوری پی ٹی آئی کو 9 مئی واقعات کے حوالے سے دیکھا جائے، ہر پاکستانی کا حق ہے کہ وہ کسی بھی پارٹی کا امیدوار بنے یا ووٹ دے۔
غزہ کی صورتحال پر نگران وزیراعظم کا کہنا تھاکہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کسی بھیڑیے سے کم نہیں اس کے خلاف وار کرائمز کی انکوائری ہونی چاہیے، فلسطین میں 7 ہزار بچے شہید کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میری اسرائیل سے متعلق منفی رائے ہے، جن ممالک نے اسرائیل کو تسلیم بھی کیا ہے اس کا کوئی فائدہ نہیں۔

نیتن یاہوکسی بھیڑیے سے کم نہیں، انکے خلاف جنگی جرائم کی انکوائری ہونی چاہیے: وزیراعظم
اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے جن ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے اس کا انہیں کوئی فائدہ نہیں: انوارالحق کاکڑ
