
پاکستان نے ایران کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر شدید مذمت کردی,ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایران کی جانب سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی گئی ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔ سرحدی حدود کی خلاف ورزی کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایران کی جانب سے پاکستان کی حدود میں راکٹ فائر کیے گئے جس کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا پاکستان کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے جس کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں اور نتائج کی ذمہ داری ایران پر ہو گی۔
https://twitter.com/x/status/1747579491260522974
ترجمان دفتر خارجہ کاکہنا ہے ایرانی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کےاحتجاج ریکارڈ کروایا گیا ہے، سرحدی حدود کی خلاف ورزی کا عمل پاک ایران رابطے ہونے کے باوجود ہوا۔ پاکستان نے ہمیشہ کہا دہشت گردی خطے کے تمام ممالک کے لیے خطرہ ہے۔
ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی ’تسنیم نیوز‘ کے مطابق پاسدارانِ انقلاب نے پاکستانی حدود میں ’جیش العدل‘ نامی عسکریت پسند تنظیم کے ٹھکانوں کو ڈرون اور میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے
پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں اور اس ’غیرقانونی اقدام‘ کے تمام تر نتائج کی مکمل ذمہ داری ایران پر عائد ہو گی
بلوچستان کے ایران سے متصل ضلع پنجگور میں ایران کی جانب سے فائر کیئے جانے والے میزائل سبزکوہ کے علاقے میں گرے ہیں۔ کمشنر مکران ڈویژن سعید عمرانی نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں ہونے والے نقصان کے بارے میں تفصیلات اکھٹی کی جارہی ہیں تاہم اب تک وہاں دو بچوں کی ہلاکت کی اطلاع ملی ہے۔
پنجگور میں انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جس علاقے میں یہ میزائل گرے ہیں وہ آبادی والا علاقہ ہے۔
انھوں نے بتایا کہ سبزکوہ پنجگور شہر سے اندازاً 90 کلومیٹر دور ایران کے سرحد کے قریب واقع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حملے میں دو بچوں کی ہلاکت کے علاوہ بعض افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
پنجگور بلوچستان کے ان پانچ اضلاع میں شامل ہے جن کی سرحدیں ایران سے لگتی ہیں۔ پنجگور انتظامی لحاظ سے مکران ڈویژن کا حصہ ہے۔
پنجگور اور اس سے متصل مکران ڈویژن کے دوسرے ضلع کیچ میں پہلے بھی ایران کی جانب سے فائر کیے جانے والے میزائل اور گولے گرتے رہے ہیں جن میں ہلاکتیں بھی ہوتی رہی ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/4pkiynirsn.png