
چائنہ ملک بھر کے ممالک میں افغانستان کے سفیر کو سرکاری طور پر تسلیم کرنے والے پہلا ملک بن گیا ہے۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق صدر شی جن پنگ نے چائنہ کے دارالحکومت بیجنگ میں طالبان کے زیرانتظام افغانستان کے سفیر کی اسناد کو قبول کر لیا ہے جس کے بعد چائنا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے افغانی سفیر کو سرکاری طور پر تسلیم کر لیا ہے۔ 2021ء میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد مولوی اسد اللہ بلال کریمی کسی بھی ملک میں سرکاری طور پر تسلیم شدہ پہلے افغانی سفیر بن گئے ہیں۔
مولوی اسد اللہ بلال کریمی اپنے عہدے کو سنبھالنے کے لیے گزشتہ برس ماہ نومبر 2023ء کے آخری ہفتے میں چائنہ پہنچے تھے۔ مولوی اسد اللہ نے چائنہ کے وزارت خارجہ کے پروٹوکولز کے سربراہ ہانگ لی کو اپنی اسناد پیش کی تھیں۔ ہانگ لی کی طرف سے افغانی سفیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے افغانستان اور چین کے مابین تعلقات میں بہتری کا اہم اقدام قرار دیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1752336435963715717
چائنہ کے صدر شی جن پنگ نے اپنے ہمسایہ ملک افغانستان کے علاوہ ایران، پاکستان، کیوبا اور 38 دیگر ملکوں کے سفیروں کے ہمراہ گریٹ ہال آف دی پیپل میں رسمی تقریب کے دوران افغان سفیر اسد اللہ بلال کریمی کا خیرمقدم کیا تھا۔ چائنہ کے افغانی سفیر کی اسناد وصول کرنے کو عبوری طالبان حکومت کو باضابطہ تسلیم کرنے کے مترادف قرار دیا جا رہا ہے۔
افغانستان کی عبوری طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں لکھا: جو باقی دنیا نہیں سمجھ سکی وہ چین سمجھ گیا ہے! ایران، روس اور دنیا کے دوسرے ملکوں سے درخواست ہے کہ وہ ایسے اقدامات اٹھائیں اور کابل کے ساتھ دوطرفہ سفارتی تعلقات کو بہتری کریں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/china-afh11.jpg