عمران خان کیلئے اصل خطرہ نومئی،انصارعباسی

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
ansa11h31.jpg

عمران خان کو جس انداز میں ایک کے بعد ایک کیس میں گزشتہ دنوں میں سزائیں سنائی گئیں اس نے انصاف کے نظام پر ایک بار پھر سوال کھڑے کر دیے۔ ایسا نہیں کہ ان مقدمات میں جان نہیں تھی۔ سوال اس بات پر اُٹھائے جا رہے ہیں کہ کیا انصاف کے تقاضے پورے کیے گئے ۔

اس میں شک نہیں کہ عمران خان اور دوسرے ملزمان ان مقدمات کو لٹکانے کے لیے مختلف حیلے بہانے کرتے رہے لیکن اس کے باوجود متعلقہ عدالتوں نے ایک کے بعد ایک، تین مقدمات میں چار پانچ دنوں کے اندر اندر فیصلے دیے جن میں ملزمان کو سخت سزائیں سنائی گئیں۔

اس سے تاثر یہ ملا کہ جیسے اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ ان تین مقدمات میں فیصلے ہر حال میں انتخابات سے پہلے آنے چاہئیں۔ ابھی تک عمران خان کے ساتھ بشریٰ بی بی اور شاہ محمود قریشی ملزمان سے سزا یافتہ مجرم بن چکے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ان کیسوں کو جلدی میں نمٹانے کی وجہ سے ان مقدمات کے فیصلوں میں ایسی کمیاں، کسریں رہ گئی ہیں جس کا فائدہ مجرموں کو اپیل کے مو قع پر ہو سکتا ہے۔

آگے کیا ہوگا، کب ہوگا اس کا تو فیصلہ وقت ہی کرے گا لیکن ان سزاؤں کی بنیاد پر عمران خان کے لیے جیل میں کم از کم ایک ڈیڑھ سال گزارنا لازم نظر آتا ہے۔ کب ان فیصلوں کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیلیں سنی جاتی ہیں، یہ آنے والے دنوں، ہفتوں اور چند مہینوں میں کم از کم نظر نہیں آتا۔

ابھی تو عمران خان کے لیے اور بہت مشکلات ہیں۔ اگر ایک طرف عمران خان کے 190ملین پاونڈ یا القادر ٹرسٹ کا مقدمہ احتساب عدالت کے سامنے ہے اور نیب ایک نیا مقدمہ بھی تیار کر رہی ہے تو سب سے زیادہ عمران خان کو جس کا خطرہ ہے وہ اُن کے خلاف 9 مئی کے مقدمات ہیں۔

9 مئی کے صرف ایک مقدمہ میں عمران خان اور شیخ رشید کے خلاف تحریک انصاف کو خیرباد کہنے والے صداقت عباسی، واثق قیوم اور عمر تنویز بٹ عدہ معاف گواہ بن چکے اور یہ بیان دے چکے کہ 9مئی کی پلاننگ عمران خان، شیخ رشید وغیرہ نے کی۔

9 مئی کے عمران خان کے خلاف کئی مقدمات ہیں اور اب دوسرے مقدمات میں یہ سامنے آنا شروع ہوگا کہ بانی تحریک انصاف کے خلاف اور کون کون وعدہ معاف گواہ بن رہا ہے۔ 9 مئی کے مقدمات کو ریاست بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے اور اس کی کوشش ہے کہ ان واقعات میں شامل افراد کو نشان عبرت بنایا جائے۔

اطلاعات ہیں کہ 9مئی کے حوالے سے فوجی عدالتوں میں 103ملزمان کے خلاف مقدمات تقریباً مکمل ہو چکے ہیں اور ان میں نوے فیصد پر جرائم ثابت ہو چکے ہیں۔ ان مقدمات کے فیصلے ابھی نہیں سنائے جا رہے کیوں کہ سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو 9 مئی کے مقدمات جاری رکھنے کا تو حکم دیا لیکن ان مقدمات پر فیصلے سنانے کو عدالت عظمیٰ نے فوجی عدالتوں کے متعلق کیس میں اپنے فیصلے کے ساتھ جوڑا۔

یعنی جیسے ہی سپریم کورٹ اجازت دے گی، فوجی عدالتوں کے فیصلے جاری کر دیے جائیں گے۔ اطلاعات ہیں کہ فوج اور پولیس کے پاس عمران خان کے خلاف 9 مئی کے حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ ہونے کے حوالے سے ثبوت موجودہ ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ 9 مئی کےحملوں کے حوالے سے پہلے مرحلہ کے مقدمات کے فیصلوں کے بعد مبینہ ماسٹر مائنڈ کے گرد گھیرہ تنگ کیا جائے گا۔

ایسے میں عمران خان کی طرف سے ڈیل کی آفر کی بات سمجھ میں نہیں آرہی۔ ویسے تو خان صاحب کسی ایک بات پر ٹھہرتے نہیں۔ چند دن پہلے تک اُن کا کہنا تھا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں پر اُن سے اسٹیبلشمنٹ بات کرنے کے لیے تیار نہیں۔ لیکن اب اُنہوں نے یہ کہہ دیا کہ اسٹیبلشمنٹ نے اُن سے Indirect رابطہ کرکے تین سال تک خاموش رہنے کی ڈیل کے بدلے رعایتیں دینے کی بات کی تھی۔

فوج کے ترجمان کی طرف سے عمران خان کے اس دعوی کے متعلق ابھی تک کچھ نہیں کہا گیا۔ اگر عمران خان نے سچ کہا اور اسٹیبلشمنٹ عمران خان سے کوئی ڈیل کرنا چاہتی ہے تو پھر 9 مئی کے معاملہ پر فوج کے بیانیہ اور اُس کے موقف کا کیا بنے گا؟

مجھے ذاتی طور پر عمران خان کی مشکلات کم ہوتی ہوئی نظر نہیں آ رہیں۔ عمران خان نے اپنے آپ پر بہت ظلم کیے، کاش وہ ایسا نہ کرتے۔ اب آگے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔ اہم سوال یہ ہے کہ کیا عمران خان اپنے آپ کو ان مشکلات سے نکالنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں؟
 

Husain中川日本

Senator (1k+ posts)
ansa11h31.jpg

عمران خان کو جس انداز میں ایک کے بعد ایک کیس میں گزشتہ دنوں میں سزائیں سنائی گئیں اس نے انصاف کے نظام پر ایک بار پھر سوال کھڑے کر دیے۔ ایسا نہیں کہ ان مقدمات میں جان نہیں تھی۔ سوال اس بات پر اُٹھائے جا رہے ہیں کہ کیا انصاف کے تقاضے پورے کیے گئے ۔

اس میں شک نہیں کہ عمران خان اور دوسرے ملزمان ان مقدمات کو لٹکانے کے لیے مختلف حیلے بہانے کرتے رہے لیکن اس کے باوجود متعلقہ عدالتوں نے ایک کے بعد ایک، تین مقدمات میں چار پانچ دنوں کے اندر اندر فیصلے دیے جن میں ملزمان کو سخت سزائیں سنائی گئیں۔

اس سے تاثر یہ ملا کہ جیسے اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ ان تین مقدمات میں فیصلے ہر حال میں انتخابات سے پہلے آنے چاہئیں۔ ابھی تک عمران خان کے ساتھ بشریٰ بی بی اور شاہ محمود قریشی ملزمان سے سزا یافتہ مجرم بن چکے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ان کیسوں کو جلدی میں نمٹانے کی وجہ سے ان مقدمات کے فیصلوں میں ایسی کمیاں، کسریں رہ گئی ہیں جس کا فائدہ مجرموں کو اپیل کے مو قع پر ہو سکتا ہے۔

آگے کیا ہوگا، کب ہوگا اس کا تو فیصلہ وقت ہی کرے گا لیکن ان سزاؤں کی بنیاد پر عمران خان کے لیے جیل میں کم از کم ایک ڈیڑھ سال گزارنا لازم نظر آتا ہے۔ کب ان فیصلوں کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیلیں سنی جاتی ہیں، یہ آنے والے دنوں، ہفتوں اور چند مہینوں میں کم از کم نظر نہیں آتا۔

ابھی تو عمران خان کے لیے اور بہت مشکلات ہیں۔ اگر ایک طرف عمران خان کے 190ملین پاونڈ یا القادر ٹرسٹ کا مقدمہ احتساب عدالت کے سامنے ہے اور نیب ایک نیا مقدمہ بھی تیار کر رہی ہے تو سب سے زیادہ عمران خان کو جس کا خطرہ ہے وہ اُن کے خلاف 9 مئی کے مقدمات ہیں۔

9 مئی کے صرف ایک مقدمہ میں عمران خان اور شیخ رشید کے خلاف تحریک انصاف کو خیرباد کہنے والے صداقت عباسی، واثق قیوم اور عمر تنویز بٹ عدہ معاف گواہ بن چکے اور یہ بیان دے چکے کہ 9مئی کی پلاننگ عمران خان، شیخ رشید وغیرہ نے کی۔

9 مئی کے عمران خان کے خلاف کئی مقدمات ہیں اور اب دوسرے مقدمات میں یہ سامنے آنا شروع ہوگا کہ بانی تحریک انصاف کے خلاف اور کون کون وعدہ معاف گواہ بن رہا ہے۔ 9 مئی کے مقدمات کو ریاست بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے اور اس کی کوشش ہے کہ ان واقعات میں شامل افراد کو نشان عبرت بنایا جائے۔

اطلاعات ہیں کہ 9مئی کے حوالے سے فوجی عدالتوں میں 103ملزمان کے خلاف مقدمات تقریباً مکمل ہو چکے ہیں اور ان میں نوے فیصد پر جرائم ثابت ہو چکے ہیں۔ ان مقدمات کے فیصلے ابھی نہیں سنائے جا رہے کیوں کہ سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو 9 مئی کے مقدمات جاری رکھنے کا تو حکم دیا لیکن ان مقدمات پر فیصلے سنانے کو عدالت عظمیٰ نے فوجی عدالتوں کے متعلق کیس میں اپنے فیصلے کے ساتھ جوڑا۔

یعنی جیسے ہی سپریم کورٹ اجازت دے گی، فوجی عدالتوں کے فیصلے جاری کر دیے جائیں گے۔ اطلاعات ہیں کہ فوج اور پولیس کے پاس عمران خان کے خلاف 9 مئی کے حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ ہونے کے حوالے سے ثبوت موجودہ ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ 9 مئی کےحملوں کے حوالے سے پہلے مرحلہ کے مقدمات کے فیصلوں کے بعد مبینہ ماسٹر مائنڈ کے گرد گھیرہ تنگ کیا جائے گا۔

ایسے میں عمران خان کی طرف سے ڈیل کی آفر کی بات سمجھ میں نہیں آرہی۔ ویسے تو خان صاحب کسی ایک بات پر ٹھہرتے نہیں۔ چند دن پہلے تک اُن کا کہنا تھا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں پر اُن سے اسٹیبلشمنٹ بات کرنے کے لیے تیار نہیں۔ لیکن اب اُنہوں نے یہ کہہ دیا کہ اسٹیبلشمنٹ نے اُن سے Indirect رابطہ کرکے تین سال تک خاموش رہنے کی ڈیل کے بدلے رعایتیں دینے کی بات کی تھی۔

فوج کے ترجمان کی طرف سے عمران خان کے اس دعوی کے متعلق ابھی تک کچھ نہیں کہا گیا۔ اگر عمران خان نے سچ کہا اور اسٹیبلشمنٹ عمران خان سے کوئی ڈیل کرنا چاہتی ہے تو پھر 9 مئی کے معاملہ پر فوج کے بیانیہ اور اُس کے موقف کا کیا بنے گا؟

مجھے ذاتی طور پر عمران خان کی مشکلات کم ہوتی ہوئی نظر نہیں آ رہیں۔ عمران خان نے اپنے آپ پر بہت ظلم کیے، کاش وہ ایسا نہ کرتے۔ اب آگے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔ اہم سوال یہ ہے کہ کیا عمران خان اپنے آپ کو ان مشکلات سے نکالنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں؟
لگتا ہے اس ناپاک صحافی نے خود بھی نشان عبرت بن جانا ہے
 

patwari_sab

Chief Minister (5k+ posts)
sab se pele to in generals ko pansi par latkao jin ne amreeki jang war of terror me mulki economy ko barbad kiya or 85k masom logo ko shaheed kiya.. sab se bare deshatgard na_pakfouj k gadar generals hein jo mulki salamti k liye shadeed khatra hein
 

Realpaki

Senator (1k+ posts)
Ansar abbasi ko 9 may oar Imran Khan ko link krny k elawa kuch ata pta nhi daily 9 may 9 may krta hy koi aisa din nhi jab yeh banda IK k khilaf bakwas na chaapay. Daily adalat lagai hoi hy issnay. Kash iss naamnihad ko zardari oar shareef Family k wo money laundering cases b yad ayn jo inn Criminals nay 16 maa main maaf kerwa liay oar chaprasion ko aik aik ker qatal kerwa dia sarey Raaz khatam kerwa diay.

Ansar Abbasi ko Idat case ka bhonda faisla b yad nahi ayah. Yeh banda sab ko patahy kis ko khush kr raha hy.
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
ansa11h31.jpg

عمران خان کو جس انداز میں ایک کے بعد ایک کیس میں گزشتہ دنوں میں سزائیں سنائی گئیں اس نے انصاف کے نظام پر ایک بار پھر سوال کھڑے کر دیے۔ ایسا نہیں کہ ان مقدمات میں جان نہیں تھی۔ سوال اس بات پر اُٹھائے جا رہے ہیں کہ کیا انصاف کے تقاضے پورے کیے گئے ۔

اس میں شک نہیں کہ عمران خان اور دوسرے ملزمان ان مقدمات کو لٹکانے کے لیے مختلف حیلے بہانے کرتے رہے لیکن اس کے باوجود متعلقہ عدالتوں نے ایک کے بعد ایک، تین مقدمات میں چار پانچ دنوں کے اندر اندر فیصلے دیے جن میں ملزمان کو سخت سزائیں سنائی گئیں۔

اس سے تاثر یہ ملا کہ جیسے اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ ان تین مقدمات میں فیصلے ہر حال میں انتخابات سے پہلے آنے چاہئیں۔ ابھی تک عمران خان کے ساتھ بشریٰ بی بی اور شاہ محمود قریشی ملزمان سے سزا یافتہ مجرم بن چکے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ان کیسوں کو جلدی میں نمٹانے کی وجہ سے ان مقدمات کے فیصلوں میں ایسی کمیاں، کسریں رہ گئی ہیں جس کا فائدہ مجرموں کو اپیل کے مو قع پر ہو سکتا ہے۔

آگے کیا ہوگا، کب ہوگا اس کا تو فیصلہ وقت ہی کرے گا لیکن ان سزاؤں کی بنیاد پر عمران خان کے لیے جیل میں کم از کم ایک ڈیڑھ سال گزارنا لازم نظر آتا ہے۔ کب ان فیصلوں کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیلیں سنی جاتی ہیں، یہ آنے والے دنوں، ہفتوں اور چند مہینوں میں کم از کم نظر نہیں آتا۔

ابھی تو عمران خان کے لیے اور بہت مشکلات ہیں۔ اگر ایک طرف عمران خان کے 190ملین پاونڈ یا القادر ٹرسٹ کا مقدمہ احتساب عدالت کے سامنے ہے اور نیب ایک نیا مقدمہ بھی تیار کر رہی ہے تو سب سے زیادہ عمران خان کو جس کا خطرہ ہے وہ اُن کے خلاف 9 مئی کے مقدمات ہیں۔

9 مئی کے صرف ایک مقدمہ میں عمران خان اور شیخ رشید کے خلاف تحریک انصاف کو خیرباد کہنے والے صداقت عباسی، واثق قیوم اور عمر تنویز بٹ عدہ معاف گواہ بن چکے اور یہ بیان دے چکے کہ 9مئی کی پلاننگ عمران خان، شیخ رشید وغیرہ نے کی۔

9 مئی کے عمران خان کے خلاف کئی مقدمات ہیں اور اب دوسرے مقدمات میں یہ سامنے آنا شروع ہوگا کہ بانی تحریک انصاف کے خلاف اور کون کون وعدہ معاف گواہ بن رہا ہے۔ 9 مئی کے مقدمات کو ریاست بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے اور اس کی کوشش ہے کہ ان واقعات میں شامل افراد کو نشان عبرت بنایا جائے۔

اطلاعات ہیں کہ 9مئی کے حوالے سے فوجی عدالتوں میں 103ملزمان کے خلاف مقدمات تقریباً مکمل ہو چکے ہیں اور ان میں نوے فیصد پر جرائم ثابت ہو چکے ہیں۔ ان مقدمات کے فیصلے ابھی نہیں سنائے جا رہے کیوں کہ سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو 9 مئی کے مقدمات جاری رکھنے کا تو حکم دیا لیکن ان مقدمات پر فیصلے سنانے کو عدالت عظمیٰ نے فوجی عدالتوں کے متعلق کیس میں اپنے فیصلے کے ساتھ جوڑا۔

یعنی جیسے ہی سپریم کورٹ اجازت دے گی، فوجی عدالتوں کے فیصلے جاری کر دیے جائیں گے۔ اطلاعات ہیں کہ فوج اور پولیس کے پاس عمران خان کے خلاف 9 مئی کے حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ ہونے کے حوالے سے ثبوت موجودہ ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ 9 مئی کےحملوں کے حوالے سے پہلے مرحلہ کے مقدمات کے فیصلوں کے بعد مبینہ ماسٹر مائنڈ کے گرد گھیرہ تنگ کیا جائے گا۔

ایسے میں عمران خان کی طرف سے ڈیل کی آفر کی بات سمجھ میں نہیں آرہی۔ ویسے تو خان صاحب کسی ایک بات پر ٹھہرتے نہیں۔ چند دن پہلے تک اُن کا کہنا تھا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں پر اُن سے اسٹیبلشمنٹ بات کرنے کے لیے تیار نہیں۔ لیکن اب اُنہوں نے یہ کہہ دیا کہ اسٹیبلشمنٹ نے اُن سے Indirect رابطہ کرکے تین سال تک خاموش رہنے کی ڈیل کے بدلے رعایتیں دینے کی بات کی تھی۔

فوج کے ترجمان کی طرف سے عمران خان کے اس دعوی کے متعلق ابھی تک کچھ نہیں کہا گیا۔ اگر عمران خان نے سچ کہا اور اسٹیبلشمنٹ عمران خان سے کوئی ڈیل کرنا چاہتی ہے تو پھر 9 مئی کے معاملہ پر فوج کے بیانیہ اور اُس کے موقف کا کیا بنے گا؟

مجھے ذاتی طور پر عمران خان کی مشکلات کم ہوتی ہوئی نظر نہیں آ رہیں۔ عمران خان نے اپنے آپ پر بہت ظلم کیے، کاش وہ ایسا نہ کرتے۔ اب آگے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔ اہم سوال یہ ہے کہ کیا عمران خان اپنے آپ کو ان مشکلات سے نکالنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں؟
تیری چھوکری کے لیے بھی خطرے کا دن ہے
 

IMIKasbati

Minister (2k+ posts)
Don't want to read this hypocrite. IK is just one man standing and that is making all others vulnerable. Let them get exposed more and more.

IK has chosen this difficult path for greater good of Pakistanis and humanity. He will definitely have great reward from Allah and his enemies will face eternal humiliation in sha Allah.
 

Pakistan90210

MPA (400+ posts)
Imran is an enemy of state. He is now history. Establishment spent a lot of time and money on PTI. It never wanted to destroy PTI. After elections you will see PTI in full establishment's control and Imran will remain in jail for a very very long time.

There is ample evidence of Imran leading May 09 attack and that is exactly why even a lawyer like Salman Raja always talks about political and not legal defense while talking about May 09.
 

Captain Safdar

Chief Minister (5k+ posts)
Imran is an enemy of state. He is now history. Establishment spent a lot of time and money on PTI. It never wanted to destroy PTI. After elections you will see PTI in full establishment's control and Imran will remain in jail for a very very long time.

There is ample evidence of Imran leading May 09 attack and that is exactly why even a lawyer like Salman Raja always talks about political and not legal defense while talking about May 09.
"Leading"... o khoti dia he was in jail that time... 🙄
 

L-PAK

Citizen
Imran is an enemy of state. He is now history. Establishment spent a lot of time and money on PTI. It never wanted to destroy PTI. After elections you will see PTI in full establishment's control and Imran will remain in jail for a very very long time.

There is ample evidence of Imran leading May 09 attack and that is exactly why even a lawyer like Salman Raja always talks about political and not legal defense while talking about May 09.

Hijacking of a plane by the then prime minister Nawaz Sharif in 1999.
Nawaz Sharif, said that Pakistanis had carried out the 2008 attacks in the Indian city of Mumbay