
برطانیہ میں پاکستان سے شادی کرکے لائی گئی لڑکی کے ساتھ ظلم کی انتہا ہوگئی, عنبرین فاطمہ سے نامناسب سلوک کرنے والے خاندان کے افراد کو قید کی سزا سنا دی گئی
,میڈیا رپورٹ کے مطابق لیڈز کراؤن کورٹ نے بیوی کو زہریلا مواد پلانے والے شوہر اصغر شیخ کو ان کے والد خالد شیخ اور والدہ شبنم شیخ کے ساتھ 7 سال 9 ماہ کیلئے جیل بھیج دیا,تینوں افراد کو گزشتہ برس عنبرین فاطمہ شیخ نامی لڑکی کو جسمانی نقصان پہنچانے کا قصور وار قرار دیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت کو بتایا گیا عنبرین کو زبردستی یا دھوکے سے ایسا مواد پلایا گیا جس سے اس کا دماغ متاثر ہوا,رپورٹس کے مطابق متاثرہ لڑکی عنبرین فاطمہ کو 2014 میں پاکستان سے شادی کرکے برطانیہ لایا گیا تھا، خاندان کے کسی بھی فرد نے عدالت میں گواہی نہیں دی۔
جج نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا اس بات کا اندازہ لگانا مشکل ہے کہ عنبرین کے ساتھ گھر میں زیادتی کا سلسلہ کب شروع ہوا,میڈیا رپورٹ کے مطابق عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ عنبرین کو اب ٹیوب سے کھانا دیا جاتا ہے، اور اس کی حالت میں بہتری کا کوئی امکان نہیں ہے,میڈیا رپورٹ کے مطابق اصغر کے بھائی ثقلین شیخ اور بہن شگفتہ کو بھی انصاف کی راہ میں رکاوٹ بننے پر سزائیں سنادی گئی ہیں۔
گزشتہ سال اٹلی میں شادی سے انکار پر بیٹی کا قتل کرنے والے پاکستانی والدین کو عمر قید کی سزا سنادی گئی تھی,ثمن عباس کے والدین شبر عباس اور مفرور ملزمہ نازیہ شاہین اُس کی شادی پاکستان میں کزن سے کرانا چاہتے تھے لیکن ثمن نے انکار کردیا تھا جس کے بعد وہ اپریل 2021 میں لاپتہ ہوگئی تھی۔ بعدازاں نومبر 2022 میں ثمن عباس کی لاش شمالی اٹلی میں ان کے والدین کے فارم ہاؤس کے قریب سے برآمد ہوئی تھی۔
شیبر عباس کو گزشتہ سال نومبر میں پنجاب کے ایک گاؤں سے بیٹی کے قتل کے شبہ میں اطالوی پولیس کی اطلاع پر گرفتار کیا گیا تھا جسے بعد ازاں یکم ستمبر 2023 کو اٹلی کے حوالے کیا گیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sus1h1i11l.jpg