
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری ذوالفقار علی بھٹو کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سٹیبلشمنٹ سے متعلق سوال پر برہم ہو گئے۔
سینئر صحافی وتجزیہ کار مطیع اللہ جان نے بلاول بھٹو زرداری سے سوال کیا کہ ذوالفقار علی بھٹو شہید کی اتنی بڑی قربانی کے بعد آج ملک میں جمہوریت ہونی چاہیے تھی مگر آج بھی آپ سمیت تمام سیاستدان اقتدار میں آنے کیلئے اسی سٹیبلشمنٹ سے سمجھوتہ کر رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1759861043335979163
بلاول بھٹو زرداری نے مطیع اللہ جان کے سوال پر برہم ہو گئے اور کہا کہ آپ بغیر کسی ثبوت کے نیشنل اور انٹرنیشنل میڈیا کے سامنے مجھ پر الزام لگا رہے ہیں کہ میں سودا کر رہا ہوں، ہم سب عدالت میں کھڑے ہیں پہلے آپ ثبوت پیش کریں کہ میں کس چیز پر سودا کر رہا ہوں، اگر آپ کے پاس ثبوت ہیں تو وہ بتائیں کہ کون سے ثبوت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب مولانا فضل الرحمن یا کسی دوسری سیاسی جماعت کا رہنما بات کر رہا ہوتا ہے تو اس کا اس سے پوچھیں اور مجھ پر الزام لگانے سے پہلے مجھے ثبوت پیش کریں کہ اگر میری ملاقات ہوئی بھی تھی تو کیا اس میں میں نے جمہوریت اور آئین کی بات کر رہا تھا یا میں اپنی بات کر رہا تھا۔ اگر آپ الزام لگا رہے ہیں تو پہلے ثبوت لے کر آئیں، آپ سے امید نہیں تھی کہ بغیر ثبوت کے مجھ پر الزام لگائیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے عام انتخابات کے نتائج بارے گفتگو کرتے ہوئے کہا عوام نے الیکشن میں کسی ایک سیاسی جماعت کو اختیار نہیں دیا، عوام چاہتی ہے کہ اگر پی ٹی آئی نے حکومت کرنی ہے تو باقی جماعتوں کے ساتھ اسے ملنا پڑے گا۔ مسلم لیگ ن کو بھی عوام نے مینڈیٹ دیا ہے تو ان کو بھی ضرورت ہے کہ وہ باقی سیاسی جماعتوں سے ملیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم سنگل لارجسٹ پارٹی ہوتی تو کہہ دیتے کہ حکومت بنانا میرا مینڈیٹ ہے لیکن عوام نے کسی ایک سیاسی جماعت کو وہ اکثریت نہیں دی کہ وہ اپنے طور پر حکومت قائم کر سکے۔ عوام کا پیغام یہی ہے کہ کوئی ایک سیاسی جماعت ملک نہ چلائے بلکہ مل کر فیصلہ سازی کرے، عوام نے کسی ایک سیاسی جماعت کو حکومت سازی کا اختیار نہیں دیا۔
https://twitter.com/x/status/1759856544500342930 انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں اس عمل کو سمجھوتہ کہتے ہیں جس کے مطابق جو سیاسی جماعتیں اتحاد بنائیں گی انہیں لین دین کرنا پڑے گا، واحد طریقہ ڈائیلاگ اور تعاون ہے۔ سیاسی جماعتوں کو آپس میں مل بیٹھ کر معاملہ حل کرنا ہو گا تا کہ ملک کے جمہوری پارلیمانی نظام کے ساتھ ساتھ اپنے معاشی نظام کو بچایا جا سکے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bilah1i1h23314.jpg