جہانگیر ترین 60 سے 70 فیصد پی ٹی آئی کو اپنی جماعت میں شامل کرسکتے ہیں، سلیم صافی کا جہانگیر ترین سے متعلق پرانا دعویٰ
جہانگیرترین جن کے ذریعے ایک سیاسی جماعت استحکام پاکستان پارٹی بنائی گئی اور اس میں تحریک انصاف کے رہنماؤں سے پارٹی چھڑوا کر شامل کروایا گیا۔۔ تحریک انصاف کے کئی درجن مضبوط ترین رہنما جہانگیرترین کی جماعت کا حصہ بن چکے تھے ، خیال تھا کہ جہانگیرترین تحریک انصاف کا خاتمہ کردیں گے
لیکن الیکشن 2018 میں پیشنگوئی غلط ثابت ہوئی اور جہانگیرترین اپنی سیٹیں بھی ہارگئے اور سیاست سے آؤٹ ہوگئے جبکہ انکی جماعت کے منتخب ارکان عون چوہدری، علیم خان اور گل اصغر خان کی جیت بھی سوالیہ نشان ہے۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی کا سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے والے جہانگیر ترین کے حوالے سے ماضی میں کیا گیا ایک دعویٰ سامنےآیا ہےجس میں ان کا کہنا تھا کہ 60 سے 70 فیصد پی ٹی آئی جہانگیر ترین کے پاس چلی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق سلیم صافی کی ماضی میں کی گئی گفتگو کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین عقل کے لحاظ سے عمران خان سے بہت آگے ہیں، جہانگیر ترین چینیوں کی طرح بولتے کم ہیں مگر عمل زیادہ کرتے ہیں، پی ٹی آئی کو بنانے میں اور اس میں شامل اکثریت کو لانے میں جہانگیر ترین کا اہم کردار تھا۔
سلیم صافی نے مزید کہا کہ جہانگیرترین نے سب سے زیادہ وسائل عمران خان پر خرچ کیے، اگر وہ نا ہوتے تو شائد عمران خان کبھی بھی وزیراعظم نہیں بن سکتے تھے۔
سینئر صحافی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ختم کرنے کی ضرورت نہیں ہے، جہانگیر ترین خود ہی پی ٹی آئی کو ختم کردے گا کیونکہ 60 سے 70فیصد پی ٹی آئی کے اراکین تو جہانگیر ترین کے پاس چلے جائیں گے۔
خیال رہے کہ سلیم صافی کا یہ تجزیہ 9 مئی کے بعد اور موجودہ انتخابات سے پہلے کا تھا اور یہ وہ تجزیے یا نقطہ نظر تھے جس کی وجہ سے شائد خود جہانگیر ترین بھی کسی خوش فہمی کا شکار ہوگئے تھے مگر عام انتخابات کے نتائج نے ان کی خوش فہمی اور سلیم صافی جیسےسیاسی پنڈتوں کی رائے کو یکسر بدل کررکھ دیا کیونکہ جہانگیر ترین لودھراں اور ملتان سے الیکشن ہارنے کے بعد نا صرف اپنی پارٹی بلکہ سیاست سے بھی مستعفیٰ ہوگئے ہیں۔