
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ از خود نوٹس لینا ہے تو پانامہ کیس، فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے کے بعد فائل ہونے والے ریفرنس اور دیگر معاملات پر بھی از خود نوٹس لیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے اپنے تازہ ترین ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ہمیں سپریم کورٹ کی جانب سے ہائی کورٹ کے ججز کے خط پر از خود نوٹس لینے پر کوئی اعتراض نہیں ہے ، ہمارا اعتراض یہ ہے کہ پانچ ججز جن کے فیصلوں نے نا صرف ایک 2 تہائی اکثریت والی حکومت ختم کردی بلکہ ملکی معیشت کو بھی برباد کردیا ، ان ججز کو بھی از خود نوٹس کیس میں لیا جائے۔
https://twitter.com/x/status/1774812243210780843
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ اگر از خود نوٹس لے کر ایک بینچ بنایا گیا ہے تو ساتھ ہی ان پانچ ججز کی وجہ سے عدلیہ پر قوم کے عدم اعتماد ہونے پر بھی از خود نوٹس لیا جائے، یہ بھی دیکھا جائے کہ فیض آباد دھرنا کیس میں موجودہ چیف جسٹس کے فیصلے کے بعد ریفرنس کس نے فائل کروایا؟جسٹس سیٹھ وقار کے ایک فیصلے دینے پر اس وقت کی ایگزیکٹیو نے یہ کہا کہ ان کا دماغ چیک کروائیں، اس معاملے پر بھی از خود نوٹس لیا جائے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ جسٹس شوکت صدیقی نے ہر فورم پر دہائی دی کہ ان کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے مگر کسی نے اس معاملے پر از خود نوٹس نہیں لیا، کیا خط لکھنے والے ججز نے بتایا کہ ان پر کس نے پریشر ڈالا اور اس کیس کیلئے پریشر ڈالا،یہ بھی بتائیں قوم کو کب کب، کس کے بیانیے کو عام دینے کیلئے فیصلے دیئے گئے۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ اگر از خود نوٹس لینا اتنا ضروری ہے تو بندیال صاحب کی جانب سے "گڈ ٹو سی یو" کہنے کی تحقیقات ہونی چاہیے،اگر از خود نوٹس لینا ہے تو پھرتمام معاملات کو دیکھاجانا چاہیے،پک اینڈ چوز نہیں ہونا چاہیے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/13panajuuhdsiumotip.png